Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Prayers (8)    كتاب الصلاة

‹ First1213141516Last ›

Chapter No: 131

باب يَسْتَقْبِلُ بِأَطْرَافِ رِجْلَيْهِ الْقِبْلَةَ

One should keep the toes in the direction of Qiblah

باب: سجدے میں پاؤں کی انگلیاں قبلے کی طرف رکھے ،

قَالَهُ أَبُو حُمَيْدٍ السَّاعِدِيُّ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

Abu Humaid As-Saidi narrated this from the Prophet (s.a.w)

یہ ابوحمید نے نبیﷺ سے نقل کیا ہے۔

 

Chapter No: 132

باب إِذَا لَمْ يُتِمَّ السُّجُودَ

If one does not perform the prostrations perfectly

باب:سجدہ پورا نہ کرنا کیسا گناہ ہے۔

حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا مَهْدِيٌّ، عَنْ وَاصِلٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ، رَأَى رَجُلاً لاَ يُتِمُّ رُكُوعَهُ وَلاَ سُجُودَهُ، فَلَمَّا قَضَى صَلاَتَهُ قَالَ لَهُ حُذَيْفَةُ مَا صَلَّيْتَ ـ قَالَ وَأَحْسِبُهُ قَالَ ـ وَلَوْ مُتَّ مُتَّ عَلَى غَيْرِ سُنَّةِ مُحَمَّدٍ صلى الله عليه وسلم‏

Narrated By Abu Wail : Hudhaifa said, "I saw a person not performing his bowing and prostrations perfectly. When he completed the prayer, I told him that he had not prayed." I think that Hudhaifa added (i.e. said to the man), "Had you died, you would have died on a tradition other than that of the Prophet Muhammad(s.a.w)."

حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک شخص کو دیکھا جو رکوع اور سجدہ پوری طرح نہیں کرتا تھا جب نماز سے فارغ ہوا تو حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا: تم نے نماز ہی نہیں پڑھی حضرت ابو وائل نے کہا: میں سمجھتا ہوں کہ حذیفہ نے یہ کہا: اگر تمہیں اسی حالت میں موت آجائے تو محمدﷺ کے سنت پر نہیں آئے گی۔

Chapter No: 133

باب السُّجُودِ عَلَى سَبْعَةِ أَعْظُمٍ

To prostrate on seven bones

باب: سات ہڈیوں پر سجدہ کرنا۔

حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، أُمِرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ يَسْجُدَ عَلَى سَبْعَةِ أَعْضَاءٍ، وَلاَ يَكُفَّ شَعَرًا وَلاَ ثَوْبًا الْجَبْهَةِ وَالْيَدَيْنِ وَالرُّكْبَتَيْنِ وَالرِّجْلَيْنِ‏

Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet was ordered (by Allah) to prostrate on seven parts and not to tuck up the clothes or hair (while praying). Those parts are: the forehead (along with the tip of nose), both hands, both knees, and (toes of) both feet.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ کو سات اعضاء پر سجدہ کرنے کا اور بال اور کپڑے نہ سمیٹنے کا حکم ہوا سات اعضاء یہ ہیں: پیشانی اور دونوں ہاتھ اور دونوں گھٹنے اور دونوں پاؤں۔


حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ أُمِرْنَا أَنْ نَسْجُدَ عَلَى سَبْعَةِ أَعْظُمٍ وَلاَ نَكُفَّ ثَوْبًا وَلاَ شَعَرًا ‏"

Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet said, "We have been ordered to prostrates on seven bones and not to tuck up the clothes or hair."

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: ہم کو سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا اور بال اور کپڑے نہ سمیٹنے کا حکم ہوا۔


حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْخَطْمِيِّ، حَدَّثَنَا الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ ـ وَهْوَ غَيْرُ كَذُوبٍ ـ قَالَ كُنَّا نُصَلِّي خَلْفَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ‏.‏ لَمْ يَحْنِ أَحَدٌ مِنَّا ظَهْرَهُ حَتَّى يَضَعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم جَبْهَتَهُ عَلَى الأَرْضِ‏

Narrated By Al-Bara' bin 'Azib : (And he was not a liar) We used to pray behind the Prophet and when he said, "Sami' a-l-lahu Liman hamida", none of us would bend his back (to go for prostration) till the Prophet had placed his, forehead on the ground.

حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا - وہ جھوٹے نہ تھے - انہوں نے کہا ہم نبیﷺکے پیچھے نماز پڑھتے تھے آپﷺ جب سمع اللہ لمن حمدہ کہتے تو ہم میں سے کوئی ( سجدہ میں جانے کو) اپنی پیٹھ نہ جھکاتا یہاں تک کہ آپﷺ اپنی پیشانی زمین پر رکھ نہیں دیتے۔

Chapter No: 134

باب السُّجُودِ عَلَى الأَنْفِ

To prostrate on the nose

باب: سجدے میں ناک بھی زمین سے لگانا۔

حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، رضى الله عنهما قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أُمِرْتُ أَنْ أَسْجُدَ عَلَى سَبْعَةِ أَعْظُمٍ عَلَى الْجَبْهَةِ ـ وَأَشَارَ بِيَدِهِ عَلَى أَنْفِهِ ـ وَالْيَدَيْنِ، وَالرُّكْبَتَيْنِ وَأَطْرَافِ الْقَدَمَيْنِ، وَلاَ نَكْفِتَ الثِّيَابَ وَالشَّعَرَ ‏"‏‏

Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet said, "I have been ordered to prostrate on seven bones i.e. on the forehead along with the tip of the nose and the Prophet pointed towards his nose, both hands, both knees and the toes of both feet and not to gather the clothes or the hair."

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: مجھے سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا حکم ہوا، پیشانی پر اور آپ نے ( پیشانی سے لیکر) ناک تک ہاتھ سے اشارہ کیا، اور دونوں ہاتھوں پر اور دونوں گھٹنوں پر اور دونوں پاؤں کی انگلیوں پر اور یہ بھی حکم ہوا کہ ہم کپڑوں اور بالوں کو نہ سمیٹیں۔

Chapter No: 135

باب السُّجُودِ عَلَى الأَنْفِ وَالسُّجُودِ عَلَى الطِّينِ

To prostrate on the nose and in the mud

باب: کیچڑ میں بھی ناک زمین پر لگانا۔

حَدَّثَنَا مُوسَى، قَالَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ انْطَلَقْتُ إِلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ فَقُلْتُ أَلاَ تَخْرُجُ بِنَا إِلَى النَّخْلِ نَتَحَدَّثْ فَخَرَجَ‏.‏ فَقَالَ قُلْتُ حَدِّثْنِي مَا، سَمِعْتَ مِنَ النَّبِيِّ، صلى الله عليه وسلم فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ‏.‏ قَالَ اعْتَكَفَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَشْرَ الأُوَلِ مِنْ رَمَضَانَ، وَاعْتَكَفْنَا مَعَهُ، فَأَتَاهُ جِبْرِيلُ فَقَالَ إِنَّ الَّذِي تَطْلُبُ أَمَامَكَ‏.‏ فَاعْتَكَفَ الْعَشْرَ الأَوْسَطَ، فَاعْتَكَفْنَا مَعَهُ، فَأَتَاهُ جِبْرِيلُ فَقَالَ إِنَّ الَّذِي تَطْلُبُ أَمَامَكَ‏.‏ فَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم خَطِيبًا صَبِيحَةَ عِشْرِينَ مِنْ رَمَضَانَ فَقَالَ ‏"‏ مَنْ كَانَ اعْتَكَفَ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَلْيَرْجِعْ، فَإِنِّي أُرِيتُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ، وَإِنِّي نُسِّيتُهَا، وَإِنَّهَا فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ فِي وِتْرٍ، وَإِنِّي رَأَيْتُ كَأَنِّي أَسْجُدُ فِي طِينٍ وَمَاءٍ ‏"‏‏.‏ وَكَانَ سَقْفُ الْمَسْجِدِ جَرِيدَ النَّخْلِ وَمَا نَرَى فِي السَّمَاءِ شَيْئًا، فَجَاءَتْ قَزْعَةٌ فَأُمْطِرْنَا، فَصَلَّى بِنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم حَتَّى رَأَيْتُ أَثَرَ الطِّينِ وَالْمَاءِ عَلَى جَبْهَةِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَرْنَبَتِهِ تَصْدِيقَ رُؤْيَاهُ‏.‏

Narrated By Abu Salama : Once I went to Abu- Sa'id Al-Khudri and asked him, "Won't you come with us to the date-palm trees to have a talk?" So Abu Said went out and I asked him, "Tell me what you heard from the Prophet about the Night of Qadr." Abu Said replied, "Once Allah's Apostle performed I'tikaf (seclusion) on the first ten days of the month of Ramadan and we did the same with him. Gabriel came to him and said, 'The night you are looking for is ahead of you.' So the Prophet performed the I'tikaf in the middle (second) ten days of the month of Ramadan and we too performed I'tikaf with him. Gabriel came to him and said, 'The night which you are looking for is ahead of you.' In the morning of the 20th of Ramadan the Prophet delivered a sermon saying, 'Whoever has performed I'tikaf with me should continue it. I have been shown the Night of "Qadr", but have forgotten its date, but it is in the odd nights of the last ten nights. I saw in my dream that I was prostrating in mud and water.' In those days the roof of the mosque was made of branches of date-palm trees. At that time the sky was clear and no cloud was visible, but suddenly a cloud came and it rained. The Prophet led us in the prayer and I saw the traces of mud on the forehead and on the nose of Allah's Apostle. So it was the confirmation of that dream."

حضرت ابو سلمہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کے پاس گیا اور ان سے کہا چلو ذرا کھجور کے باغ کی سیر کریں گے باتیں کریں گے وہ نکلے، ابو سلمہ نے کہا: میں نے ( راستے میں ) حضرت ابو سعید سے کہا: تم نے شب قدر کے بارے میں جو نبیﷺسے سنا ہو بیان کرو حضرت ابو سعید نے کہا رسول اللہﷺ نے ( پہلے) رمضان کے اوّل عشرے میں اعتکاف کیا، ہم نے بھی آپﷺ کے ساتھ اعتکاف کیا پھر حضرت جبریل علیہ السلام آپﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے: تم جس ( رات ) کو چاہتے ہو ( یعنی شب قدر کو ) وہ آگے ہے تو آپﷺ نے بیچ کے عشرے میں اعتکاف کیا ہم نے بھی آپﷺ کے ساتھ اعتکاف کیا، پھر حضرت جبریل علیہ السلام آپﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے ابھی جس (رات) کو تم چاہتے ہو وہ آگے ہے یہ سن کر آپﷺ کھڑے ہوئے اور رمضان کی بیسویں تاریخ کو خطبہ سنایا اور فرمایا جس نے میرے ساتھ اعتکاف کیا وہ لوٹ آئے ( پھر اعتکاف کرے)کیونکہ شب قدر مجھ کو دکھائی گئی لیکن میں بھول گیا اور یہ شب رمضان کے آخری عشرے میں ہے طاق راتوں میں اور میں نے یہ بھی دیکھا گویا اس شب کو میں پانی اور کیچڑ میں سجدہ کر رہا ہوں ، حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ نے کہا مسجد کی چھت کھجور کی ڈالیوں کی تھی اور آسمان میں کوئی بادل نہیں تھا، اتنے میں ایک پتلا سا بادل نمودار ہوا اور پانی پڑا ، رسول اللہﷺ نے نماز پڑھائی تو میں نےکیچڑ پانی کا نشان آپ کی پیشانی اور ناک کی نوک پر دیکھا آپ کا خواب سچا ہوا۔

Chapter No: 136

باب عَقْدِ الثِّيَابِ وَشَدِّهَا وَمَنْ ضَمَّ إِلَيْهِ ثَوْبَهُ إِذَا خَافَ أَنْ تَنْكَشِفَ عَوْرَتُهُ‏

To tie the clothes and wrap them properly (in Salat) and whoever gathered his clothes for fear that his private parts may become exposed

باب: نماز میں کپڑوں میں گرہ لگانا باندھنا کیسا ہے اور اگر کسی نے ستر کھلنے کے ڈرسے ایسا کپڑا لپیٹا تو کیا حکم ہے۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ كَانَ النَّاسُ يُصَلُّونَ مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَهُمْ عَاقِدُو أُزْرِهِمْ مِنَ الصِّغَرِ عَلَى رِقَابِهِمْ فَقِيلَ لِلنِّسَاءِ لاَ تَرْفَعْنَ رُءُوسَكُنَّ حَتَّى يَسْتَوِيَ الرِّجَالُ جُلُوسًا‏

Narrated By Sahl bin Sa'd : The people used to pray with the Prophet tying their Izars around their necks because of their small sizes and the women were directed that they should not raise their heads from the prostrations till the men had sat straight.

حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا نبیﷺ کے ساتھ لوگ اپنے تہبندوں میں گردن پر گرہ لگا کر نماز پڑھا کرتے کیونکہ تہبند چھوٹے تھے اور عورتوں سے کہہ دیا گیا تھا تم اپنا سر (سجدے سے) اس وقت تک مت اٹھاؤ جب تک مرد سیدھے ہوکر بیٹھ نہ جائیں۔

Chapter No: 137

باب لاَ يَكُفُّ شَعَرًا

One should not tuck up the hair

باب: (سجدےمیں ) بالوں کو نہ سمیٹے۔

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ ـ وَهْوَ ابْنُ زَيْدٍ ـ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ أُمِرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ يَسْجُدَ عَلَى سَبْعَةِ أَعْظُمٍ، وَلاَ يَكُفَّ ثَوْبَهُ وَلاَ شَعَرَهُ‏

Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet was ordered to prostrate on seven bony parts and not to tuck up his clothes or hair.

حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ کو سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا اور سجدے میں بال اور کپڑے نہ سمیٹنے کا حکم ہوا۔

Chapter No: 138

باب لاَ يَكُفُّ ثَوْبَهُ فِي الصَّلاَةِ

One should not tuck up his garment in As-Salat

باب: نماز میں کپڑا نہ سمیٹے۔

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ أُمِرْتُ أَنْ أَسْجُدَ عَلَى سَبْعَةٍ، لاَ أَكُفُّ شَعَرًا وَلاَ ثَوْبًا ‏"‏‏

Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet said, "I have been ordered to prostrate on seven (bones) and not to tuck up the hair or garment."

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ فرمایا: مجھ کو سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا حکم ہوا اور بال اور کپڑے نہ سمیٹنے کا حکم ہوا ہے۔

Chapter No: 139

باب التَّسْبِيحِ وَالدُّعَاءِ فِي السُّجُودِ

To invoke and glorify Allah in prostration

باب: سجدے میں تسبیح اور دعا کا بیان ۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّهَا قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُكْثِرُ أَنْ يَقُولَ فِي رُكُوعِهِ وَسُجُودِهِ ‏"‏ سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِكَ، اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي ‏"‏ يَتَأَوَّلُ الْقُرْآنَ‏

Narrated By 'Aisha : The Prophet used to say frequently in his bowing and prostrations "Subhanaka-Allahumma Rabbana Wabihamdika, Allahumma Ighfir-li" (I honour Allah from all what (unsuitable things) is ascribed to Him, O Allah! Our Lord! All praises are for You. O Allah! Forgive me). In this way he was acting on what was explained to him in the Holy Qur'an.

ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا، کہا ہم سے یحیٰی بن سعید قطان نے، انہوں نے سفیان ثوری سےانہوں نے کہا مجھ سے منصور بن معتمر نے بیان کیا، انہوں نے مسلم بن صبیح سے، انہوں نے مسروق سے، انہوں نے حضرت عائشہؓ سے، انہوں نے کہا نبیﷺ اکثر رکوع اور سجدے میں یہ کہا کرتے تھے سبحانک اللہ اللٰھم ربّنا و بحمدک اللّٰھم اغفرلی۔ آپؐ قرآن میں جو حکم اترا اس پر عمل کرتے تھے۔

Chapter No: 140

باب الْمُكْثِ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ

To sit for a while between the two prostrations

باب: دونوں سجدوں کے بیچ میں ٹھہرنا۔

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، أَنَّ مَالِكَ بْنَ الْحُوَيْرِثِ، قَالَ لأَصْحَابِهِ أَلاَ أُنَبِّئُكُمْ صَلاَةَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ وَذَاكَ فِي غَيْرِ حِينِ صَلاَةٍ، فَقَامَ، ثُمَّ رَكَعَ فَكَبَّرَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، فَقَامَ هُنَيَّةً، ثُمَّ سَجَدَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ هُنَيَّةً، فَصَلَّى صَلاَةَ عَمْرِو بْنِ سَلِمَةَ شَيْخِنَا هَذَا‏.‏ قَالَ أَيُّوبُ كَانَ يَفْعَلُ شَيْئًا لَمْ أَرَهُمْ يَفْعَلُونَهُ، كَانَ يَقْعُدُ فِي الثَّالِثَةِ وَالرَّابِعَةِ‏

Narrated By Abu Qilaba : Once Malik bin Huwairith said to his friends, "Shall I show you how Allah's Apostle used to offer his prayers?" And it was not the time for any of the compulsory congregational prayers. So he stood up (for the prayer) bowed and said the Takbir, then he raised his head and remained standing for a while and then prostrated and raised his head for a while (sat up for a while). He prayed like our Sheikh 'Amr Ibn Salama. (Aiyub said, "The latter used to do a thing which I did not see the people doing i.e. he used to sit between the third and the fourth Rak'a).

ہم سے ابو النعمان محمد بن فضل نے بیان کیا کہا ہم سے حماد بن زید نے، انہوں نے ایوب سختیانی سے، انہوں ابو قلابہ عبداللہ ابن زید سے۔ انہوں نے کہا مالک بن حویرث صحابی نے اپنے یاروں سے کہا کیا میں تم کو رسول اللہﷺ کی نماز نہ بتاؤں؟ ابو قلابہ نے کہا اس وقت کوئی فرض نماز کا وقت نہ تھا، وہ کھڑے ہوئے پھر رکوع کیا اور تکبیر کہی پھر (رکوع سے) سر اٹھایا اور تھوڑی دیر کھڑے رہے پھر سجدہ کیا پھر سر اٹھایا تھوڑی دیر ٹھہرے رہے (پھر دوسرا سجدہ کیا پھر تھوڑی دیر سر اٹھا کر بیٹھے رہے) غرض انہوں نے ہمارے شیخ عمرو بن سلمہ کی طرح نماز پڑھی۔ ایوب سختیانی نے کہا عمرو بن سلمہ ایک ایسی بات کیا کرتا تھا جو میں نے اور لوگوں کو کرتے نہیں دیکھا۔ وہ بیٹھتا تھا تیسری رکعت کے بعد یا چوتھی رکعت کے شروع میں ۔


قَالَ فَأَتَيْنَا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ فَقَالَ ‏"‏ لَوْ رَجَعْتُمْ إِلَى أَهْلِيكُمْ صَلُّوا صَلاَةَ كَذَا فِي حِينِ كَذَا، صَلُّوا صَلاَةَ كَذَا فِي حِينِ كَذَا، فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَلْيُؤَذِّنْ أَحَدُكُمْ وَلْيَؤُمَّكُمْ أَكْبَرُكُمْ ‏"‏

Malik bin Huwairith said, "We came to the Prophet (after embracing Islam) and stayed with him. He said to us, 'When you go back to your families, pray such and such a prayer at such and such a time, pray such and such a prayer at such and such a time, and when there is the time for the prayer then only of you should pronounce the Adhan for the prayer and the oldest of you should lead the prayer."

مالک بن حویرث نے کہا ہم تو (اپنی قوم کی طرف سے) نبیﷺ کے پاس آئے اور ٹھہرے رہے پھر آپﷺ نے فرمایا تم لوگ اپنے لوگوں کے پاس لوٹ جاؤ تو بہتر ہے۔ دیکھو یہ نماز فلاں وقت نماز پڑھنا، یہ نماز فلاں وقت۔ جب نماز کا وقت آئے تم میں سے کوئی اذان دے اور جو تم میں بڑا ہو وہ امامت کرے۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ، مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الزُّبَيْرِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنِ الْبَرَاءِ، قَالَ كَانَ سُجُودُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَرُكُوعُهُ، وَقُعُودُهُ بَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ قَرِيبًا مِنَ السَّوَاءِ‏

Narrated By Al-Bara' : The time taken by the Prophet in prostrations, bowing, and the sitting interval between the two prostrations was about the same.

حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ کا سجدہ اور رکوع اور دونوں سجدوں کے درمیان میں بیٹھنا برابر ہوتا تھا۔


حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ إِنِّي لاَ آلُو أَنْ أُصَلِّيَ بِكُمْ كَمَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي بِنَا‏.‏ قَالَ ثَابِتٌ كَانَ أَنَسٌ يَصْنَعُ شَيْئًا لَمْ أَرَكُمْ تَصْنَعُونَهُ، كَانَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ قَامَ حَتَّى يَقُولَ الْقَائِلُ قَدْ نَسِيَ‏.‏ وَبَيْنَ السَّجْدَتَيْنِ حَتَّى يَقُولَ الْقَائِلُ قَدْ نَسِيَ

Narrated By Thabit : Anas said, "I will leave no stone unturned in making you offer the prayer as I have seen the Prophet making us offer it." Anas used to do a thing which I have not seen you doing. He used to stand after the bowing for such a long time that one would think that he had forgotten (the prostrations) and he used to sit in-between the prostrations so long that one would think that he had forgotten the second prostration.

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے جس طرح نبی ﷺکو نماز پڑھتے دیکھا ہے بالکل اسی طرح تم لوگوں کو نماز پڑھانے میں کسی قسم کی کمی نہیں چھوڑتا ہوں۔حضرت ثابت نے بیان کیا کہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ ایک ایسا عمل کرتے تھے جسے میں تمہیں کرتے نہیں دیکھتا ۔ جب وہ رکوع سے سر اٹھاتے تو اتنی دیر تک کھڑے رہتے کہ دیکھنے والا سمجھتا کہ بھول گئے ہیں اور اسی طرح دونوں سجدوں کے درمیان اتنی دیر تک بیٹھے رہتے کہ دیکھنے والا سمجھتا کہ بھول گئے ہیں۔

‹ First1213141516Last ›