Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Prayers (8)    كتاب الصلاة

‹ First14151617

Chapter No: 151

باب مَنْ لَمْ يَمْسَحْ جَبْهَتَهُ وَأَنْفَهُ حَتَّى صَلَّى

No cleaning (rubbing) one's forehead and nose till one has completed As-Salat.

باب: اگر نماز میں پیشانی یا ناک سے مٹی لگ جائے تو نہ پو نچھے جب تک کہ نماز سے فارغ نہ ہو ۔

قالَ أبو عبدالله: رَأيْتُ الحُمَيْدِيَّ يَحْتَجُّ بِهذا الحدِيثِ أنْ لا يَمْسَحَ الجَبْهَةَ في الصَّلاةِ

And Abu Abdullah said, "I saw Al-Humaidi quoting this Hadith to support his argument that the forehead should not be cleaned (rubbed) in As-Salat".

امام بخاری نے کہا میں نے عبداللہ بن زبیر حمیدی کو دیکھا وہ اسی حدیث سے یہ دلیل لیتے تھے کہ نماز میں اپنی پیشانی نہ پونچھے۔

حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ سَأَلْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ فَقَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَسْجُدُ فِي الْمَاءِ وَالطِّينِ حَتَّى رَأَيْتُ أَثَرَ الطِّينِ فِي جَبْهَتِهِ‏

Narrated By Abu Said Al-Khudri : I saw Allah's Apostle prostrating in mud and water and saw the mark of mud on his forehead.

حضرت ابو سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا میں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے (شب قدر کو) پوچھا انہوں نے کہا میں نے (اس رات میں) دیکھا کہ رسول اللہﷺ پانی اور کیچڑ میں سجدہ کر رہے تھے یہاں تک کہ آپﷺ کی پیشانی میں میں نے کیچڑ کا نشان دیکھا۔

Chapter No: 152

باب التَّسْلِيمِ

Taslim (turnig the face to the right and then to the left at the end of the Salat)

باب: سلام پھیرنے کا بیان۔

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ، أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا سَلَّمَ قَامَ النِّسَاءُ حِينَ يَقْضِي تَسْلِيمَهُ، وَمَكَثَ يَسِيرًا قَبْلَ أَنْ يَقُومَ‏.‏ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَأُرَى ـ وَاللَّهُ أَعْلَمُ ـ أَنَّ مُكْثَهُ لِكَىْ يَنْفُذَ النِّسَاءُ قَبْلَ أَنْ يُدْرِكَهُنَّ مَنِ انْصَرَفَ مِنَ الْقَوْمِ‏

Narrated By Um Salama : Whenever Allah's Apostle finished his prayers with Taslim, the women would get up and he would stay on for a while in his place before getting up. Ibn Shihab said, "I think (and Allah knows better), that the purpose of his stay was that the women might leave before the men who had finished their prayer. "

حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺ جب سلام پھیرتے تو عورتیں سلام پھیرتے ہی کھڑی ہو کر چلی جاتیں اور آپﷺ تھوڑی دیر ویسے ہی بیٹھے رہتے ۔ ابن شہاب نے کہا: میں سمجھتا ہوں اور پورا علم تو اللہ ہی کو ہے آپﷺ اس لئے ٹھہر جاتے تھے کہ عورتیں چلی جائیں اور مرد نماز سے فارغ ہوکر ان کو نہ پائیں۔

Chapter No: 153

باب يُسَلِّمُ حِينَ يُسَلِّمُ الإِمَامُ

To finish the Salat Taslim along with the Imam

باب: امام کے سلام پھیرتے ہی مقتدی بھی سلام پھیرے

وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ يَسْتَحِبُّ إِذَا سَلَّمَ الإِمَامُ أَنْ يُسَلِّمَ مَنْ خَلْفَهُ

Ibn Umar (r.a) liked for those offering Salat behind the Imam to say Taslim (immediately) after the Imam had said it.

اور عبداللہ بن عمرؓ مستحب جانتے تھے کہ جب امام سلام پھیرے تو اس کے پیچھے جو لوگ ہیں وہ بھی سلام پھیریں ۔

حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى، قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ، عَنْ عِتْبَانَ، قَالَ صَلَّيْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَسَلَّمْنَا حِينَ سَلَّمَ‏.‏

Narrated By 'Itban bin Malik : We prayed with the Prophet and used to finish our prayer with the Taslim along with him.

ہم سے حبان بن مو سیٰ نے بیان کیا کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی کہا ہم کو معمر بن راشد نے ، انہوں نے زہری سے، انہوں نے محمود بن ربیع انصاری سے ، انہوں نے عتبان بن مالک انصاری سے انہوں نے کہا ہم نے نبی ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپؐ نے جب سلام پھیرا ہم نے بھی پھیرا۔

Chapter No: 154

باب مَنْ لَمْ يَرَ رَدَّ السَّلاَمِ عَلَى الإِمَامِ وَاكْتَفَى بِتَسْلِيمِ الصَّلاَةِ

Whoever did not say (Taslim) in addition to the Taslim of the Imam but thought that Taslim of the Salat was sufficient

باب: امام کو سلام کرنے کی ضرورت نہیں صرف نماز کے دو سلام کافی ہیں۔

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ،، وَزَعَمَ، أَنَّهُ عَقَلَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَعَقَلَ مَجَّةً مَجَّهَا مِنْ دَلْوٍ كَانَ فِي دَارِهِمْ‏

Narrated By Mahmud bin Ar-Rabi' : I remember Allah's Apostle and also the mouthful of water which he took from a bucket in our house and ejected (on me).

حضرت محمود بن ربیع رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے خبر دی کہ مجھ کو رسول اللہﷺ پوری طرح سے یاد ہیں اور آپﷺ کا میرے گھر کے ڈول سے کلی کرنا بھی یاد ہے،جو آپﷺنے میرے منہ میں ڈالی تھی۔


قَالَ سَمِعْتُ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ الأَنْصَارِيَّ، ثُمَّ أَحَدَ بَنِي سَالِمٍ قَالَ كُنْتُ أُصَلِّي لِقَوْمِي بَنِي سَالِمٍ، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقُلْتُ إِنِّي أَنْكَرْتُ بَصَرِي، وَإِنَّ السُّيُولَ تَحُولُ بَيْنِي وَبَيْنَ مَسْجِدِ قَوْمِي، فَلَوَدِدْتُ أَنَّكَ جِئْتَ فَصَلَّيْتَ فِي بَيْتِي مَكَانًا، حَتَّى أَتَّخِذَهُ مَسْجِدًا فَقَالَ ‏"‏ أَفْعَلُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ ‏"‏‏.‏ فَغَدَا عَلَىَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَبُو بَكْرٍ مَعَهُ بَعْدَ مَا اشْتَدَّ النَّهَارُ، فَاسْتَأْذَنَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَأَذِنْتُ لَهُ، فَلَمْ يَجْلِسْ حَتَّى قَالَ ‏"‏ أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ مِنْ بَيْتِكَ ‏"‏‏.‏ فَأَشَارَ إِلَيْهِ مِنَ الْمَكَانِ الَّذِي أَحَبَّ أَنْ يُصَلِّيَ فِيهِ، فَقَامَ فَصَفَفْنَا خَلْفَهُ ثُمَّ سَلَّمَ، وَسَلَّمْنَا حِينَ سَلَّمَ‏.‏

he said:I heard from Itban bin Malik Al-Ansari, who was one from Bani Salim, saying, "I used to lead my tribe of Bani Salim in prayer. Once I went to the Prophet and said to him, 'I have weak eye-sight and at times the rainwater flood intervenes between me and the mosque of my tribe and I wish that you would come to my house and pray at some place so that I could take that place as a place for praying (mosque). He said, "Allah willing, I shall do that." Next day Allah's Apostle along with Abu Bakr, came to my house after the sun had risen high and he asked permission to enter. I gave him permission, but he didn't sit till he said to me, "Where do you want me to pray in your house?" I pointed to a place in the house where I wanted him to pray. So he stood up for the prayer and we aligned behind him. He completed the prayer with Taslim and we did the same simultaneously."

انہوں نے کہا میں نے عتبان بن مالک انصاری سے سنا ، پھر بنوسالم کے ایک آدمی سے مزید اس کی تصدیق ہوئی، عتبان بن مالک نے کہا: میں اپنی قوم بنی سالم کی امامت کیا کرتا تھا تو میں نبیﷺ کے پاس آیا میں نے عرض کیا میری آنکھ خراب ہوگئی ہےاور کبھی پانی کے نالے میرے اور میری قوم کے مسجد کے درمیان رکاوٹ بنتے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ آپﷺ میرے مکان پر تشریف لائیے اور وہاں کسی جگہ پر نماز ادا فرمائیں، میں اس جگہ کو مسجد مقرر کرلوں گا۔آپﷺ نے فرمایا: ان شاءاللہ میں تمہاری خواہش پوری کردوں گا۔ پھر صبح کو رسول اللہﷺ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو ساتھ لیکر اس وقت تشریف لائے جب دن چڑھ گیا تھا۔ نبیﷺ نے اندر آنے کی اجازت مانگی۔ میں نے اجازت دی۔آپﷺ بیٹھے بھی نہیں اور فرمایا: تم اپنے گھر میں کس جگہ چاہتے ہو کہ میں نماز پڑھوں؟ عتبان نے ایک جگہ پسند کرکے نماز کےلئے بتلائی۔ آپﷺ کھڑے ہوئے اور ہم لوگوں نے آپﷺ کے پیچھے صف باندھی۔ جب آپﷺ نے سلام پھیرا ہم نے بھی سلام پھیرا۔

Chapter No: 155

باب الذِّكْرِ بَعْدَ الصَّلاَةِ

The Dhikr (remembering Allah) after the Salat

باب: نماز کے بعد ذکر الہی کرنا۔

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو، أَنَّ أَبَا مَعْبَدٍ، مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَفْعَ الصَّوْتِ بِالذِّكْرِ حِينَ يَنْصَرِفُ النَّاسُ مِنَ الْمَكْتُوبَةِ كَانَ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ كُنْتُ أَعْلَمُ إِذَا انْصَرَفُوا بِذَلِكَ إِذَا سَمِعْتُهُ‏

Narrated By Abu Ma'bad : (The freed slave of Ibn 'Abbas) Ibn 'Abbas told me, "In the lifetime of the Prophet it was the custom to celebrate Allah's praises aloud after the compulsory congregational prayers." Ibn 'Abbas further said, "When I heard the Dhikr, I would learn that the compulsory congregational prayer had ended."

ابو معبد (نافذ) نے بیان کیا جو ابن عباس رضی اللہ عنہ کے غلام تھے، ان کو عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ فرض نماز سے فارغ ہوکر ذکر کرنا نبیﷺ کے زمانے سے جاری تھا اور ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں ذکر سن کر لوگوں کی نماز سے فراغت کو سمجھ جاتا تھا۔


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، ‏{‏عَنْ عَمْرٍو،‏}‏ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو مَعْبَدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ كُنْتُ أَعْرِفُ انْقِضَاءَ صَلاَةِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِالتَّكْبِيرِ

Narrated By Ibn 'Abbas : I used to recognize the completion of the prayer of the Prophet by hearing Takbir.

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نبیﷺ کی نماز کا ختم ہونا اس وقت پہچانتا تھا جب تکبیر کی آواز سنتا۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ سُمَىٍّ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ جَاءَ الْفُقَرَاءُ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالُوا ذَهَبَ أَهْلُ الدُّثُورِ مِنَ الأَمْوَالِ بِالدَّرَجَاتِ الْعُلاَ وَالنَّعِيمِ الْمُقِيمِ، يُصَلُّونَ كَمَا نُصَلِّي، وَيَصُومُونَ كَمَا نَصُومُ، وَلَهُمْ فَضْلٌ مِنْ أَمْوَالٍ يَحُجُّونَ بِهَا، وَيَعْتَمِرُونَ، وَيُجَاهِدُونَ، وَيَتَصَدَّقُونَ قَالَ ‏"‏ أَلاَ أُحَدِّثُكُمْ بِأَمْرٍ إِنْ أَخَذْتُمْ بِهِ أَدْرَكْتُمْ مَنْ سَبَقَكُمْ وَلَمْ يُدْرِكْكُمْ أَحَدٌ بَعْدَكُمْ، وَكُنْتُمْ خَيْرَ مَنْ أَنْتُمْ بَيْنَ ظَهْرَانَيْهِ، إِلاَّ مَنْ عَمِلَ مِثْلَهُ تُسَبِّحُونَ وَتَحْمَدُونَ، وَتُكَبِّرُونَ خَلْفَ كُلِّ صَلاَةٍ ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ ‏"‏‏.‏ فَاخْتَلَفْنَا بَيْنَنَا فَقَالَ بَعْضُنَا نُسَبِّحُ ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ، وَنَحْمَدُ ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ، وَنُكَبِّرُ أَرْبَعًا وَثَلاَثِينَ‏.‏ فَرَجَعْتُ إِلَيْهِ فَقَالَ ‏"‏ تَقُولُ سُبْحَانَ اللَّهِ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، حَتَّى يَكُونَ مِنْهُنَّ كُلِّهِنَّ ثَلاَثًا وَثَلاَثِينَ ‏"‏‏.

Narrated By Abu Huraira : Some poor people came to the Prophet and said, "The wealthy people will get higher grades and will have permanent enjoyment and they pray like us and fast as we do. They have more money by which they perform the Hajj, and 'Umra; fight and struggle in Allah's Cause and give in charity." The Prophet said, "Shall I not tell you a thing upon which if you acted you would catch up with those who have surpassed you? Nobody would overtake you and you would be better than the people amongst whom you live except those who would do the same. Say "Sub-han-al-lah", "Alhamdu-lillah" and "Allahu Akbar" thirty three times each after every (compulsory) prayer." We differed and some of us said that we should say, "Subhan-al-lah" thirty three times and "Alhamdu lillah" thirty three times and "Allahu Akbar" thirty four times. I went to the Prophet who said, "Say, "Subhan-al-lah" and "Alhamdu lillah" and "Allahu Akbar" all together for thirty three times."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: غریب اور نادار لوگ نبیﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے مالدار اور دولتمند لوگ بلند درجات اور ہمیشہ رہنے والی جنت حاصل کرچکے۔حالانکہ وہ ہماری طرح نماز پڑھتے ہیں، ہماری طرح روزے رکھتے ہیں لیکن مال و دولت کی وجہ انہیں ہم پر فوقیت حاصل ہے کہ اس کی وجہ سے وہ حج کرتے ہیں ، عمرہ کرتے ہیں ، جہاد کرتےہیں، اور صدقہ دیتے ہیں۔(اور ہم محتاجی کی وجہ سے ان کاموں کو نہیں کر سکتے) آپﷺ نے فرمایا: میں تم کو ایسی بات نہ بتاؤں کہ اگر تم اس کو کرو تو آگے بڑھنے والوں کو پالوگے اور پھر تمہارے بعد تمہارے مرتبہ تک کوئی نہیں پہنچ سکتا۔اور تم سب سے اچھے ہوجاؤگے ماسوائے اس کے جو اس جیسا کام کرے گا (وہ تمہارے برابر پہنچ جائے گا)تم ہر نماز کے بعد تینتیس تینتیس بار سبحان اللہ اور الحمدللہ اور اللہ اکبر کہا کرو۔ پھر ہم میں اختلاف ہوگیا کسی نے کہا: سبحان اللہ تینتیس بار اور الحمدللہ تینتیس بار اور اللہ اکبر ۳۴ بار کہنا چاہیے۔ آخر میں پھر ابو صالح کے پاس گیا انہوں نے کہا: نہیں سبحان اللہ اور الحمدللہ اور اللہ اکبر سب تینتیس تینتیس بار کہو۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ وَرَّادٍ، كَاتِبِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ قَالَ أَمْلَى عَلَىَّ الْمُغِيرَةُ بْنُ شُعْبَةَ فِي كِتَابٍ إِلَى مُعَاوِيَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَقُولُ فِي دُبُرِ كُلِّ صَلاَةٍ مَكْتُوبَةٍ ‏"‏ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهْوَ عَلَى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيرٌ، اللَّهُمَّ لاَ مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلاَ مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلاَ يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بِهَذَا، وَعَنِ الْحَكَمِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُخَيْمِرَةَ عَنْ وَرَّادٍ بِهَذَا‏.‏ وَقَالَ الْحَسَنُ الْجَدُّ غِنًى‏.

Narrated By Warrad : (The clerk of Al-Mughira bin Shu'ba) Once Al-Mughira dictated to me in a letter addressed to Mu'awiya that the Prophet used to say after every compulsory prayer, "La ilaha ilallah wahdahu la sharika lahu, lahul-mulku wa-lahul-hamdu, wahuwa ala kulli shai in qadir. Allahumma la mani 'a lima a'taita, wa la mu'tiya lima mana'ta, wa la yanfa'u dhal-jaddi minka-l-jadd. (None has the right to be worshipped but Allah and He has no partner in Lordship or in worship or in the Names and the Qualities, and for Him is the Kingdom and all the praises are for Him and He is omnipotent. O Allah! Nobody can hold back what you give and nobody can give what You hold back. Hard (efforts by anyone for anything cannot benefit one against Your Will)." And Al-Hasan said, "Al-jadd' means prosperity."

حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کے کاتب ورّاد سے مروی ہے انہوں نے کہا: مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ نے ایک خط میں جو حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے نام تھا مجھ سے یہ لکھوایا کہ نبیﷺ ہر فرض نماز کے بعد یہ کہتے: لاالہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمد و ھو علی کل شیء قدیر۔ اللھم لا مانع لمااعطیت ولا معطی لما منعت ولا ینفع ذاالجد منک الجد۔

Chapter No: 156

باب يَسْتَقْبِلُ الإِمَامُ النَّاسَ إِذَا سَلَّمَ

The Imam should face the followers after finishing the prayer with Taslim

باب: امام جب سلام پھیر چکے تو لوگوں کی طرف منہ کرے۔

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو رَجَاءٍ، عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا صَلَّى صَلاَةً أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ‏

Narrated By Samura bin Jundab : The Prophet used to face us on completion of the prayer.

حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ جب (فرض) نماز پڑھانے سے فارغ ہوتے تو ہماری طرف منہ کرتے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ، أَنَّهُ قَالَ صَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَلاَةَ الصُّبْحِ بِالْحُدَيْبِيَةِ عَلَى إِثْرِ سَمَاءٍ كَانَتْ مِنَ اللَّيْلَةِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ فَقَالَ ‏"‏ هَلْ تَدْرُونَ مَاذَا قَالَ رَبُّكُمْ ‏"‏‏.‏ قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ‏.‏ قَالَ ‏"‏ أَصْبَحَ مِنْ عِبَادِي مُؤْمِنٌ بِي وَكَافِرٌ، فَأَمَّا مَنْ قَالَ مُطِرْنَا بِفَضْلِ اللَّهِ وَرَحْمَتِهِ فَذَلِكَ مُؤْمِنٌ بِي وَكَافِرٌ بِالْكَوْكَبِ، وَأَمَّا مَنْ قَالَ بِنَوْءِ كَذَا وَكَذَا فَذَلِكَ كَافِرٌ بِي وَمُؤْمِنٌ بِالْكَوْكَبِ ‏"‏‏

Narrated By Zaid bin Khalid Al-Juhani : The Prophet led us in the Fajr prayer at Hudaibiya after a rainy night. On completion of the prayer, he faced the people and said, "Do you know what your Lord has said (revealed)?" The people replied, "Allah and His Apostle know better." He said, "Allah has said, 'In this morning some of my slaves remained as true believers and some became non-believers; whoever said that the rain was due to the Blessings and the Mercy of Allah had belief in Me and he disbelieves in the stars, and whoever said that it rained because of a particular star had no belief in Me but believes in that star.'"

حضرت زید بن خلاد جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ نے حدیبیہ میں ہم کو صبح کی نماز پڑھائی اور رات کو بارش ہوچکی تھی۔ جب نماز سے فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف منہ کیا اور فرمایا: تم جانتے ہو تمہارا رب کیا فرماتا ہے؟ انہوں نے عرض کیا: اللہ اور اس کا رسولﷺ خوب جانتا ہے۔آپﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہےآج صبح کو کچھ بندے میرے مومن ہوئے ،کچھ کافر، جس نے کہا اللہ کے فضل سے اور رحمت سے بارش ہوئی تو وہ میرا مومن ہے اور ستاروں کا منکر۔ اور جس نے کہا فلان ستارے کے فلانی جگہ آنے سے بارش ہوئی تو وہ میرا منکر ہے اور ستاروں کا مومن۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ، سَمِعَ يَزِيدَ، قَالَ أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ أَخَّرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الصَّلاَةَ ذَاتَ لَيْلَةٍ إِلَى شَطْرِ اللَّيْلِ ثُمَّ خَرَجَ عَلَيْنَا، فَلَمَّا صَلَّى أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ النَّاسَ قَدْ صَلَّوْا وَرَقَدُوا، وَإِنَّكُمْ لَنْ تَزَالُوا فِي صَلاَةٍ مَا انْتَظَرْتُمُ الصَّلاَةَ ‏"

Narrated By Anas bin Malik : Once the Prophet delayed the 'Isha prayer until midnight and then came to us. Having prayed he faced us and said, "The people had prayed and slept but you were in the prayer as long as you were waiting for it."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ایک رات نبیﷺ نے (عشاءکی) نماز میں آدھی رات تک دیر کی۔ پھر حجرے سے باہر تشریف لائے۔ جب نماز پڑھانے سے فارغ ہوئے تو ہماری طرف منہ کیا اور فرمایا: دوسرے لوگ تو نماز پڑھ چکے ہیں اور سو بھی رہے اور تم لوگ تو جب تک نماز کا انتظار کرتے رہے گویا نماز ہی میں رہے۔

Chapter No: 157

باب مُكْثِ الإِمَامِ فِي مُصَلاَّهُ بَعْدَ السَّلاَمِ

The staying of the Imam at his Musalla (praying place) after Taslim

باب: سلام کے بعد امام اسی جگہ ٹھہر کر (نفل وغیرہ) پڑھ سکتا ہے۔

وَقَالَ لَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ كَانَ ابْنُ عُمَرَ يُصَلِّي فِي مَكَانِهِ الَّذِي صَلَّى فِيهِ الْفَرِيضَةَ‏.‏ وَفَعَلَهُ الْقَاسِمُ‏.‏ وَيُذْكَرُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَفَعَهُ لاَ يَتَطَوَّعُ الإِمَامُ فِي مَكَانِهِ‏.‏ وَلَمْ يَصِحَّ‏

Narrated Nafi: Ibn Umar (R.A.) used to offer prayers(Nawafil) at the place where he had offered the compulsory prayer. Al-Qasim (bin Muhammad bin Abi Bakr) did the same. The narration coming from Abu Huraira (R.A.) (from the Prophet SAW) forbidding the imam from offering prayers (optional prayer) at the same place where he has offered the compulsory prayer(is incorrect).

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ جس جگہ فرض پڑھتے وہیں (نفل) نماز پڑھتے اور حضرت قاسم بن محمد بن ابی بکر نے بھی ایسا کیا ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعًا روایت ہے کہ امام اپنے فرض نماز کی جگہ میں نفل نہ پڑھے اور یہ صحیح نہیں ہے۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ إِذَا سَلَّمَ يَمْكُثُ فِي مَكَانِهِ يَسِيرًا‏.‏ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَنُرَى ـ وَاللَّهُ أَعْلَمُ ـ لِكَىْ يَنْفُذَ مَنْ يَنْصَرِفُ مِنَ النِّسَاءِ‏.

Narrated By Um Salama : "The Prophet after finishing the prayer with Taslim used to stay at his place for a while." Ibn Shihab said, "I think (and Allah knows better), that he used to wait for the departure of the women who had prayed."

حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ جب سلام پھیرتے تو تھوڑی دیر وہاں ٹھہرے رہتے۔ ابن شہاب نے کہا: ہم تو یہ سمجھتے ہیں- آگے اللہ جانے - آپﷺ اس لیے ٹھہرے رہتے تاکہ عورتیں پہلے چلی جائیں۔


وَقَالَ ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا نَافِعُ بْنُ يَزِيدَ، قَالَ أَخْبَرَنِي جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ، أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ، كَتَبَ إِلَيْهِ قَالَ حَدَّثَتْنِي هِنْدُ بِنْتُ الْحَارِثِ الْفِرَاسِيَّةُ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَكَانَتْ مِنْ صَوَاحِبَاتِهَا قَالَتْ كَانَ يُسَلِّمُ فَيَنْصَرِفُ النِّسَاءُ، فَيَدْخُلْنَ بُيُوتَهُنَّ مِنْ قَبْلِ أَنْ يَنْصَرِفَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَقَالَ ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَتْنِي هِنْدُ الْفِرَاسِيَّةُ‏.‏ وَقَالَ عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنِ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَتْنِي هِنْدُ الْفِرَاسِيَّةُ‏.‏ وَقَالَ الزُّبَيْدِيُّ أَخْبَرَنِي الزُّهْرِيُّ أَنَّ هِنْدَ بِنْتَ الْحَارِثِ الْقُرَشِيَّةَ أَخْبَرَتْهُ، وَكَانَتْ تَحْتَ مَعْبَدِ بْنِ الْمِقْدَادِ ـ وَهْوَ حَلِيفُ بَنِي زُهْرَةَ ـ وَكَانَتْ تَدْخُلُ عَلَى أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَقَالَ شُعَيْبٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَتْنِي هِنْدُ الْقُرَشِيَّةُ‏.‏ وَقَالَ ابْنُ أَبِي عَتِيقٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ هِنْدٍ الْفِرَاسِيَّةِ‏.‏ وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَهُ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ عَنِ امْرَأَةٍ مِنْ قُرَيْشٍ حَدَّثَتْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

Ibn Shihab wrote that he had heard it from Hind bint Al-Harith Al-Firasiya from Um Salama, the wife of the Prophet (Hind was from the companions of Um Salama) who said, "When the Prophet finished the prayer with Taslim, the women would depart and enter their houses before Allah's Apostle departed."

حضرت ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا:نبی ﷺسلام پھیرتے تو عورتیں لوٹ کر جانے لگتیں اور نبیﷺکے اٹھنے سے قبل اپنے گھروں میں داخل ہوچکی ہوتیں۔

Chapter No: 158

باب مَنْ صَلَّى بِالنَّاسِ فَذَكَرَ حَاجَةً فَتَخَطَّاهُمْ

Whoever led the people in Salat and remembered an urgent matter or necessity and had to pass over the people

باب: اگر امام لوگوں کو نماز پڑھا کر کسی کام کا خیال کرے (اور ٹھہرے نہیں ) لوگوں کی گردنیں لانگھتا پھاندتا چلا جائے تو کیسا ہے۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ سَعِيدٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عُقْبَةَ، قَالَ صَلَّيْتُ وَرَاءَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِالْمَدِينَةِ الْعَصْرَ فَسَلَّمَ ثُمَّ قَامَ مُسْرِعًا، فَتَخَطَّى رِقَابَ النَّاسِ إِلَى بَعْضِ حُجَرِ نِسَائِهِ، فَفَزِعَ النَّاسُ مِنْ سُرْعَتِهِ فَخَرَجَ عَلَيْهِمْ، فَرَأَى أَنَّهُمْ عَجِبُوا مِنْ سُرْعَتِهِ فَقَالَ ‏"‏ ذَكَرْتُ شَيْئًا مِنْ تِبْرٍ عِنْدَنَا فَكَرِهْتُ أَنْ يَحْبِسَنِي، فَأَمَرْتُ بِقِسْمَتِهِ ‏"‏‏

Narrated By 'Uqba : I offered the 'Asr prayer behind the Prophet at Medina. When he had finished the prayer with Taslim, he got up hurriedly and went out by crossing the rows of the people to one of the dwellings of his wives. The people got scared at his speed. The Prophet came back and found the people surprised at his haste and said to them, "I remembered a piece of gold Lying in my house and I did not like it to divert my attention from Allah's worship, so I have ordered it to be distributed (in charity)."

حضرت عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: میں نے مدینہ میں عصر کی نماز نبیﷺ کے پیچھے پڑھی۔آپﷺ نے سلام پھیرا اور جلدی سے اٹھ کھڑے ہوئے،اور صفوں کو چیرتے ہوئے اپنے کسی بیوی کے حجرے میں گئے، لوگ آپﷺکی تیزی کی وجہ سے گھبراگئے۔ پھر آپﷺباہر تشریف لائے اور جلدی کی وجہ سے لوگوں کے تعجب کو محسوس کیا تو فرمایا: ہمارے پاس سونے کا ایک ڈلا رہ گیا تھا (جو تقسیم کرنے سے رہ گیا تھا)۔ مجھے اس میں دل لگا رہنا برا معلوم ہوا۔ میں نے اس کو بانٹ دینے کا حکم دے دیا۔

Chapter No: 159

باب الاِنْفِتَالِ وَالاِنْصِرَافِ عَنِ الْيَمِينِ، وَالشِّمَالِ

To leave or depart from the right and from the left after finishing from the Salat

باب: نماز پڑھ کر داہنے یا بائیں دونوں طرف پھر بیٹھنا یا لوٹنا درست ہے ،

وَكَانَ أَنَسٌ يَنْفَتِلُ عَنْ يَمِينِهِ، وَعَنْ يَسَارِهِ،، وَيَعِيبُ، عَلَى مَنْ يَتَوَخَّى، أَوْ مَنْ يَعْمِدُ الاِنْفِتَالَ عَنْ يَمِينِهِ‏

Anas bin Malik used to leave off from his right and from his left, and he used to criticize all those who always aimed to leave from their right side only

اور انسؓ دونوں طرف پھر کر بیٹھتے تھے اور اس شخص پر اعتراض کرتے تھے جو خواہ مخواہ قصد کر کے داہنے ہی طرف پھر بیٹھا کرے۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنِ الأَسْوَدِ، قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ لاَ يَجْعَلْ أَحَدُكُمْ لِلشَّيْطَانِ شَيْئًا مِنْ صَلاَتِهِ، يَرَى أَنَّ حَقًّا عَلَيْهِ أَنْ لاَ يَنْصَرِفَ إِلاَّ عَنْ يَمِينِهِ، لَقَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَثِيرًا يَنْصَرِفُ عَنْ يَسَارِهِ‏

Narrated By 'Abdullah : You should not give away a part of your prayer to Satan by thinking that it is necessary to depart (after finishing the prayer) from one's right side only; I have seen the Prophet often leave from the left side.

حضرت اسود بن یزید سے مروی ہے انہوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: تم میں کوئی شخص اپنی نماز میں شیطان کےلیے کوئی حصہ نہ رکھے کہ دائیں طرف ہی پھرنا اپنے لیے لازم قرار دے۔ جبکہ میں نے نبی ﷺکو اکثر بائیں طرف پھرتے دیکھا ہے۔

Chapter No: 160

باب مَا جَاءَ فِي الثُّومِ النَّىِّ وَالْبَصَلِ وَالْكُرَّاثِ

What has been said about uncooked garlic, onion and leek

باب: کچی لہسن اور پیاز اور گندنا کے باب میں جو حدیث آئی ہے اس کا بیان

وَقَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ أَكَلَ الثُّومَ أَوِ الْبَصَلَ مِنَ الْجُوعِ أَوْ غَيْرِهِ فَلاَ يَقْرَبَنَّ مَسْجِدَنَا ‏"‏‏

And the statement of the Prophet (s.a.w), "Whoever has eaten garlic or onion because of hunger or otherwise should not come near our masjid."

اور نبیﷺ کا یہ فرمانا ' جو کوئی لہسن یا پیاز بھوک مارے کو کھائے یا اور کسی لئے وہ ہماری مسجد کے پاس نہ پھٹکے۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ فِي غَزْوَةِ خَيْبَرَ ‏"‏ مَنْ أَكَلَ مِنْ هَذِهِ الشَّجَرَةِ ـ يَعْنِي الثُّومَ ـ فَلاَ يَقْرَبَنَّ مَسْجِدَنَا ‏"

Narrated By Ibn 'Umar : During the holy battle of Khaibar the Prophet said, "Whoever ate from this plant (i.e. garlic) should not enter our mosque."

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے جنگ خیبر میں فرمایا: جوشخص اس درخت یعنی لہسن میں سے کھائے وہ ہماری مسجد کے پاس نہ پھٹکے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ أَكَلَ مِنْ هَذِهِ الشَّجَرَةِ ـ يُرِيدُ الثُّومَ ـ فَلاَ يَغْشَانَا فِي مَسَاجِدِنَا ‏"‏‏.‏ قُلْتُ مَا يَعْنِي بِهِ قَالَ مَا أُرَاهُ يَعْنِي إِلاَّ نِيئَهُ‏.‏ وَقَالَ مَخْلَدُ بْنُ يَزِيدَ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ إِلاَّ نَتْنَهُ‏.‏

Narrated By 'Ata' : I heard Jabir bin 'Abdullah saying, "The Prophet said, 'Whoever eats (from) this plant (he meant garlic) should keep away from our mosque." I said, "What does he mean by that?" He replied, "I think he means only raw garlic."

حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ نے فرمایا: جو کوئی اس درخت یعنی لہسن میں سے کھائے وہ ہماری مسجد میں نہ آئے۔ عطاء نے کہا میں نے جابر رضی اللہ عنہ سے پوچھا:آپ کی مراد اس سے کیا تھی؟ انہوں نے کہا: میں سمجھتا ہوں کچی لہسن مراد ہے، اور مخلد بن یزید نے ابن جریج سے یوں روایت کیا کہ اس کی بدبو مراد ہے۔


حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، زَعَمَ عَطَاءٌ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، زَعَمَ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَنْ أَكَلَ ثُومًا أَوْ بَصَلاً فَلْيَعْتَزِلْنَا ـ أَوْ قَالَ ـ فَلْيَعْتَزِلْ مَسْجِدَنَا، وَلْيَقْعُدْ فِي بَيْتِهِ ‏"‏‏.‏ وَأَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أُتِيَ بِقِدْرٍ فِيهِ خَضِرَاتٌ مِنْ بُقُولٍ، فَوَجَدَ لَهَا رِيحًا فَسَأَلَ فَأُخْبِرَ بِمَا فِيهَا مِنَ الْبُقُولِ فَقَالَ ‏"‏ قَرِّبُوهَا ‏"‏ إِلَى بَعْضِ أَصْحَابِهِ كَانَ مَعَهُ، فَلَمَّا رَآهُ كَرِهَ أَكْلَهَا قَالَ ‏"‏ كُلْ فَإِنِّي أُنَاجِي مَنْ لاَ تُنَاجِي ‏"‏‏.‏ وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ عَنِ ابْنِ وَهْبٍ أُتِيَ بِبَدْرٍ‏.‏ قَالَ ابْنُ وَهْبٍ يَعْنِي طَبَقًا فِيهِ خُضَرَاتٌ‏.‏ وَلَمْ يَذْكُرِ اللَّيْثُ وَأَبُو صَفْوَانَ عَنْ يُونُسَ قِصَّةَ الْقِدْرِ، فَلاَ أَدْرِي هُوَ مِنْ قَوْلِ الزُّهْرِيِّ أَوْ فِي الْحَدِيثِ‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : The Prophet said, "Whoever eats garlic or onion should keep away from our mosque or should remain in his house." (Jabir bin 'Abdullah, in another narration said, "Once a big pot containing cooked vegetables was brought. On finding unpleasant smell coming from it, the Prophet asked, 'What is in it?' He was told all the names of the vegetables that were in it. The Prophet ordered that it should be brought near to some of his companions who were with him. When the Prophet saw it he disliked to eat it and said, 'Eat. (I don't eat) for I converse with those whom you don't converse with (i.e. the angels)."

حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےوہ کہتےکہ نبیﷺنے فرمایا: کہ جو شخص لہسن یا پیاز کھائے وہ ہم سے علیٰحدہ رہے یا ہماری مسجد سے الگ رہے، اور چاہیے کہ اپنے گھر بیٹھا رہے۔ اورنبیﷺ کے پاس ایک ہانڈی لائی گئی۔ اس میں قسم قسم کی ہری ترکاریاں تھیں (پیاز یا گندنا بھی) آپ ﷺنے اس میں بو محسوس کی اور اس کے متعلق دریافت کیا ۔ اس سالن میں جتنی ترکاریاں ڈالی گئی تھیں وہ آپﷺکو بتادی گئیں۔ وہاں ایک صحابی موجود تھے آپﷺنے فرمایا: اس کی طرف یہ سالن بڑھادو۔ آپﷺنے اسے کھانا پسند نہیں فرمایا، اور فرمایا: تم لوگ کھالو ۔ میری جن سے سرگوشی رہتی ہے تمہاری نہیں رہتی اور احمد بن صالح نے ابن وہب سے یوں نقل کیا کہ تھال آپﷺکی خدمت میں لائی گئی تھی۔ ابن وہب نے کہا: کہ طبق جس میں ہری ترکاریاں تھیں اور لیث اور ابو صفوان نے یونس سے روایت میں ہانڈی کا قصہ نہیں بیان کیا ہے ۔


حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ، قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ أَنَسًا مَا سَمِعْتَ نَبِيَّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي الثُّومِ فَقَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ أَكَلَ مِنْ هَذِهِ الشَّجَرَةِ فَلاَ يَقْرَبْنَا، أَوْ لاَ يُصَلِّيَنَّ مَعَنَا ‏"‏‏

Narrated By 'Abdul 'Aziz : A man asked Anas, "What did you hear from the Prophet about garlic?" He said, "The Prophet said, 'Whoever has eaten this plant should neither come near us nor pray with us."

عبدالعزیز سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا ایک شخص نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا تم نے نبیﷺ سے لہسن کے بارے میں کیا سنا ہے۔ انہوں نے کہا نبیﷺ نے فرمایا جو کوئی اس درخت یعنی لہسن میں سے کھائے وہ ہمارے نزدیک نہ آئے اور ہرگز ہمارے ساتھ نماز نہ پڑھے۔

‹ First14151617