Chapter No: 41
باب هَلْ يُصَلِّي الإِمَامُ بِمَنْ حَضَرَ ?وَهَلْ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِي الْمَطَرِ?
Can the Imam offer the Salat with only those who are present (for the prayer)? And can he deliver a Khutba on Friday if it is raining?
باب: جو لوگ (بارش یا کسی آفت میں) مسجد میں آجائیں تو کیا امام ان کے ساتھ نماز پڑھ لے اور برسات میں جمعہ کے دن خطبہ پڑھے یا نہیں۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ، صَاحِبُ الزِّيَادِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ، قَالَ خَطَبَنَا ابْنُ عَبَّاسٍ فِي يَوْمٍ ذِي رَدْغٍ، فَأَمَرَ الْمُؤَذِّنَ لَمَّا بَلَغَ حَىَّ عَلَى الصَّلاَةِ. قَالَ قُلِ الصَّلاَةُ فِي الرِّحَالِ، فَنَظَرَ بَعْضُهُمْ إِلَى بَعْضٍ، فَكَأَنَّهُمْ أَنْكَرُوا فَقَالَ كَأَنَّكُمْ أَنْكَرْتُمْ هَذَا إِنَّ هَذَا فَعَلَهُ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنِّي ـ يَعْنِي النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم ـ إِنَّهَا عَزْمَةٌ، وَإِنِّي كَرِهْتُ أَنْ أُحْرِجَكُمْ. وَعَنْ حَمَّادٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ نَحْوَهُ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ كَرِهْتُ أَنْ أُؤَثِّمَكُمْ، فَتَجِيئُونَ تَدُوسُونَ الطِّينَ إِلَى رُكَبِكُمْ
Narrated By 'Abdullah bin Al-Harith : Ibn Abbas addressed us on a (rainy and) muddy day and when the Mu'adhdhin said, "Come for the prayer" Ibn 'Abbas ordered him to say, "Pray in your homes." The people began to look at one another with surprise as if they did not like it. Ibn 'Abbas said, "It seems that you thought ill of it but no doubt it was done by one who was better than I (i.e. the Prophet). It (the prayer) is a strict order and I disliked to bring you out."
Ibn 'Abbas narrated the same as above but he said, "I did not like you to make you sinful (in refraining from coming to the mosque) and to come (to the mosque) covered with mud up to the knees."
حضرت عبداللہ بن حارث سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا: عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے ہم کو کیچڑ کے دن خطبہ سنایا جب مؤذن حی علی الصلاۃ کہنے لگا تو اس کو حکم دیا، یوں کہہ دے اپنے اپنے ٹھکانوں میں نماز پڑھ لو، لوگ یہ دیکھ کر ایک دوسرے کو تکنےلگے جیسے انہوں نے اسکو ناجائز سمجھا، ابنِ عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: تم نے شاید اسکو برا جانا یہ تو انہوں نے بھی کیا ہے جو مجھ سے بہتر تھے یعنی نبیﷺ نے، بیشک جمعہ واجب ہے اور میں نے برا جانا کہ تم کو تکلیف میں ڈالوں۔ حماد نے اس حدیث کو عاصم سے انہوں نے عبداللہ بن حارث سے اُنہوں نے ابنِ عبا س رضی اللہ عنہ سے ایسا ہی روا یت کیا ، اتنا فرق ہے کہ ابنِ عبا س رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھے اچھا معلوم نہیں ہوا کہ تمہیں گنہگار کروں، اور تم اس حالت میں آؤ کہ تم مٹی میں گھٹنوں تک آلودہ ہوگئے ہو۔
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، قَالَ سَأَلْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ فَقَالَ جَاءَتْ سَحَابَةٌ فَمَطَرَتْ حَتَّى سَالَ السَّقْفُ، وَكَانَ مِنْ جَرِيدِ النَّخْلِ، فَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ، فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَسْجُدُ فِي الْمَاءِ وَالطِّينِ، حَتَّى رَأَيْتُ أَثَرَ الطِّينِ فِي جَبْهَتِهِ
Narrated By Abu Sa'id Al-Khudri : A cloud came and it rained till the roof started leaking and in those days the roof used to be of the branches of date-palms. Iqama was pronounced and I saw Allah's Apostles prostrating in water and mud and even I saw the mark of mud on his forehead.
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ایک بادل کا ٹکڑا آیا وہ برسا یہاں تک کہ مسجد کی چھت ٹپکنے لگی وہ کھجور کی شا خوں کی تو تھی پھر نما ز کی تکبیر ہو ئی میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا آپﷺ کیچڑ اور پانی میں سجدہ کر رہے تھے یہا ں تک کہ کیچڑ کا نشا ن آپﷺ کی مبارک پیشا نی پر میں نے دیکھا۔
حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ سِيرِينَ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ قَالَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ إِنِّي لاَ أَسْتَطِيعُ الصَّلاَةَ مَعَكَ. وَكَانَ رَجُلاً ضَخْمًا، فَصَنَعَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم طَعَامًا فَدَعَاهُ إِلَى مَنْزِلِهِ، فَبَسَطَ لَهُ حَصِيرًا وَنَضَحَ طَرَفَ الْحَصِيرِ، صَلَّى عَلَيْهِ رَكْعَتَيْنِ. فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ آلِ الْجَارُودِ لأَنَسٍ أَكَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي الضُّحَى قَالَ مَا رَأَيْتُهُ صَلاَّهَا إِلاَّ يَوْمَئِذٍ
Narrated By Anas bin Sirin : I heard Anas saying, "A man from Ansar said to the Prophet, 'I cannot pray with you (in congregation).' He was a very fat man and he prepared a meal for the Prophet and invited him to his house. He spread out a mat for the Prophet, and washed one of its sides with water, and the Prophet prayed two Rakat on it." A man from the family of Al-Jaruid asked, "Did the Prophet used to pray the Duha (forenoon) prayer?" Anas said, "I did not see him praying the Duha prayer except on that day."
حضرت انس بن سیرین سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سُنا وہ کہتے تھے ایک انصا ری نے (آپﷺ سے) عرض کیا میں آپ کے سا تھ نما ز میں شریک نہیں ہوسکتا اور وہ موٹا آدمی تھا، اس نے نبیﷺ کے لئے کھا نا بھی تیار کیا اور آپﷺ کو اپنے مکا ن پر دعوت دی اور ایک بوریا آپﷺ کےلئے بچھایا اس کا ایک کنارہ دھو ڈالا، آپﷺ نے اسی بوریے پر دو رکعتیں پڑھیں ایک شحص نے جو آل جارود میں سے تھا انس سے کہا کیا نبی ﷺ چا شت کی نما ز پڑھا کرتے تھے اُنہوں نے کہا: میں نے تو اس دن کے سوا اور کبھی آپ کو یہ نماز پڑھتے نہیں دیکھا۔
Chapter No: 42
باب إِذَا حَضَرَ الطَّعَامُ وَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ
(What should one do) if the meal has been served and Iqama has been pronounced for As-Salat
باب: جب کھانا سامنے رکھا جائے ادھر نماز کی تکبیر ہو تو کیا کرنا چاہیئے
وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَبْدَأُ بِالْعَشَاءِ. وَقَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ مِنْ فِقْهِ الْمَرْءِ إِقْبَالُهُ عَلَى حَاجَتِهِ حَتَّى يُقْبِلَ عَلَى صَلاَتِهِ وَقَلْبُهُ فَارِغٌ
And Ibn Umar used to start with the supper first. Abu Ad-Darda said, "It is a sign of comprehension to fulfill or turn to his needs first so as to offer prayer attentively with a clear mind."
عبداللہ بن عمرؓ تو (ایسی حالت میں) پہلے شام کا کھانا کھالیتے تھے اور ابوالدردا صحابی نے کہا یہ آدمی کی عقلمندی ہے کہ پہلی اپنی حاجت پوری کر لے تاکہ نمازمیں وہ کھڑا ہو اس کادل خالی ہو(کوئی خیال نہ رہے)۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ هِشَامٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ، سَمِعْتُ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ قَالَ " إِذَا وُضِعَ الْعَشَاءُ وَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَابْدَءُوا بِالْعَشَاءِ "
Narrated By 'Aisha : The Prophet said, "If supper is served, and Iqama is pronounced one should start with the supper."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: جب شام کا کھانا رکھا جائے ، اور ادھر نماز کی اقامت بھی ہو تو پہلے کھانا کھالو۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " إِذَا قُدِّمَ الْعَشَاءُ فَابْدَءُوا بِهِ قَبْلَ أَنْ تُصَلُّوا صَلاَةَ الْمَغْرِبِ، وَلاَ تَعْجَلُوا عَنْ عَشَائِكُمْ "
Narrated By Anas bin Malik : Allah's Apostle said, "If the supper is served start having it before praying the Maghrib prayer and do not be hasty in finishing it."
حضرت انس بن ما لک رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جب شام کا کھانا سا منے رکھا جائے، تو پہلے کھانا کھالو پھر مغرب کی نماز پڑھو اور اپنا کھانا چھوڑ کر نماز میں جلدی مت کرو۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، عَنْ أَبِي أُسَامَةَ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِذَا وُضِعَ عَشَاءُ أَحَدِكُمْ وَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَابْدَءُوا بِالْعَشَاءِ، وَلاَ يَعْجَلْ حَتَّى يَفْرُغَ مِنْهُ ". وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يُوضَعُ لَهُ الطَّعَامُ وَتُقَامُ الصَّلاَةُ فَلاَ يَأْتِيهَا حَتَّى يَفْرُغَ، وَإِنَّهُ لَيَسْمَعُ قِرَاءَةَ الإِمَامِ
Narrated By Nafi' : Ibn 'Umar said, "Allah's Apostle said, 'If the supper is served for anyone of you and the Iqama is pronounced, start with the supper and don't be in haste (and carry on eating) till you finish it." If food was served for Ibn 'Umar and Iqama was pronounced, he never came to the prayer till he finished it (i.e. food) in spite of the fact that he heard the recitation (of the Qur'an) by the Imam (in the prayer).
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب تم میں سےکسی کا شام کا کھانا (سا منے) رکھا جائے اور نماز کی اقامت ہو تو پہلے کھانا کھالو اور نماز کےلئے جلدی نہ کرو، یہاں تک کہ کھانے سے فرا غ نہ ہوجاؤ۔ اور حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے سامنے کھانا رکھا جاتا اور اُدھر نماز کی اقامت ہوتی وہ کھانے سے فرا غ ہونے تک نماز کےلئے نہیں آتے، اور امام کی قراءت سنتے رہتے۔
وَقَالَ زُهَيْرٌ وَوَهْبُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ عَلَى الطَّعَامِ فَلاَ يَعْجَلْ حَتَّى يَقْضِيَ حَاجَتَهُ مِنْهُ، وَإِنْ أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ ". رَوَاهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ عَنْ وَهْبِ بْنِ عُثْمَانَ، وَوَهْبٌ مَدِينِيٌّ
Narrated By Ibn 'Umar: The Prophet said, "If anyone of you is having his meals, he should not hurry up till he is; satisfied even if the prayer has been started."
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روا یت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: جب تم میں کوئی کھانے پر (بیٹھا ) ہو تو جلدی نہ کرے، اچھی طرح اپنی خوا ہش پوری کرلے خواہ نماز کےلیے اقامت کہی گئی ہو۔
Chapter No: 43
باب إِذَا دُعِيَ الإِمَامُ إِلَى الصَّلاَةِ وَبِيَدِهِ مَا يَأْكُلُ
When the Imam is called for As-Salat while he has in his hands something to eat
باب: اگر امام کو نماز کے لیے بلائیں اور اس کے ہاتھ میں وہ چیز ہو جس کوکھا رہا ہو۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي جَعْفَرُ بْنُ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ، أَنَّ أَبَاهُ، قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَأْكُلُ ذِرَاعًا يَحْتَزُّ مِنْهَا، فَدُعِيَ إِلَى الصَّلاَةِ فَقَامَ فَطَرَحَ السِّكِّينَ، فَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ
Narrated By Ja'far bin 'Amr bin Umaiya : My father said, "I saw Allah's Apostle eating a piece of meat from the shoulder of a sheep and he was called for the prayer. He stood up, put down the knife and prayed but did not perform abultion.'"
عمرو بن امیہ نے خبر دی کہ میں نے رسول اللہ ﷺکو دیکھا آپﷺ ( بکری کا ) بازو کا گوشت کاٹ کاٹ کر کھارہے تھے، اتنے میں نماز کےلئے بلا ئے گئے آپﷺ کھڑے ہو ئے اور چھری ڈا ل دی، پھر آپﷺ نے نما ز پڑھا ئی اور وضو نہیں کیا ۔
Chapter No: 44
باب مَنْ كَانَ فِي حَاجَةِ أَهْلِهِ فَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَخَرَجَ
If somebody was busy with his domestic work and Iqama was pronounced and then he came out.
باب: اگر کوئی شخص گھر کاکام کاج کر رہا ہو اور نماز کی تکبیر ہو تو نماز کے لیے نکل کھڑا ہو۔
حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا الْحَكَمُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ مَا كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَصْنَعُ فِي بَيْتِهِ قَالَتْ كَانَ يَكُونُ فِي مِهْنَةِ أَهْلِهِ ـ تَعْنِي خِدْمَةَ أَهْلِهِ ـ فَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَةُ خَرَجَ إِلَى الصَّلاَةِ
Narrated By Al-Aswad : That he asked 'Aisha "What did the Prophet use to do in his house?" She replied, "He used to keep himself busy serving his family and when it was the time for prayer he would go for it."
حضرت اسود سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عا ئشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا نبیﷺ اپنے گھر میں کیا کیا کرتے تھے، انہوں نے کہا: گھر کے کام کاج اور کیا یعنی اپنے گھر والوں کی خدمت کیا کرتے جب نماز کا وقت ہوتا تو نماز کےلیے چلے جاتے تھے۔
Chapter No: 45
باب مَنْ صَلَّى بِالنَّاسِ وَهْوَ لاَ يُرِيدُ إِلاَّ أَنْ يُعَلِّمَهُمْ صَلاَةَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَسُنَّتَهُ
Offering Salat in front of the people with the sole intention of teaching them the Salat of the Prophet (s.a.w) and his Sunnah
باب: کوئی شخص صرف یہ بتلانے کے لیے کہ نبی ﷺ نماز کیونکر پڑھتے تھے اور آپ کا طریق کیا تھا نماز پڑھے تو کیسا ہے۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، قَالَ جَاءَنَا مَالِكُ بْنُ الْحُوَيْرِثِ فِي مَسْجِدِنَا هَذَا فَقَالَ إِنِّي لأُصَلِّي بِكُمْ، وَمَا أُرِيدُ الصَّلاَةَ، أُصَلِّي كَيْفَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي. فَقُلْتُ لأَبِي قِلاَبَةَ كَيْفَ كَانَ يُصَلِّي قَالَ مِثْلَ شَيْخِنَا هَذَا. قَالَ وَكَانَ شَيْخًا يَجْلِسُ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ قَبْلَ أَنْ يَنْهَضَ فِي الرَّكْعَةِ الأُولَى
Narrated By Ayub : Abu Qilaba said, "Malik bin Huwairith came to this Mosque of ours and said, 'I pray in front of you and my aim is not to lead the prayer but to show you the way in which the Prophet used to pray.' " I asked Abu Qilaba,"How did he use to pray?' " He replied, "(The Prophet used to pray) like this Sheikh of ours and the Sheikh used to sit for a while after the prostration, before getting up after the first Rak'a."
ابوقلابہ (عبداللہ بن زید) سے مروی ہے اُنہوں نے کہا: ما لک بن حویرث رضی اللہ عنہ ہماری اس مسجد میں آئے اور کہنے لگے میں ( اسوقت ) تمہارے لئے نماز پڑھتا ہوں اور میری نیت نما ز پڑھنے کی نہیں ہے بلکہ میں چاہتا ہوں کہ میں تمہیں نماز کا وہ طریقہ سکھادوں جس طریقہ سے نبی کریم ﷺپڑھا کرتے تھے۔ایوب نے کہا میں نے ابو قلابہ سے پوچھا مالک کس طرح نماز پڑھتے تھے، اُنہوں نےکہا: ہمارے اس شیخ ( عمرو بن سلمہ) کی طرح ،اور عمرو بن سلمہ جب دوسرے سجدے سے سر اُٹھا تے پہلی رکعت پڑھنے کے بعد تو ( ذرا )بیٹھ جا تے پھر کھڑے ہوتے۔
Chapter No: 46
باب أَهْلُ الْعِلْمِ وَالْفَضْلِ أَحَقُّ بِالإِمَامَةِ
The religious learned men are entitled to precedence in leading the Salat.
باب: سب سے زیادہ حقدار امامت کا وہ ہے جو علم اور فضیلت والا ہو۔
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ، عَنْ زَائِدَةَ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ مَرِضَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَاشْتَدَّ مَرَضُهُ فَقَالَ " مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ ". قَالَتْ عَائِشَةُ إِنَّهُ رَجُلٌ رَقِيقٌ، إِذَا قَامَ مَقَامَكَ لَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ. قَالَ " مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ " فَعَادَتْ فَقَالَ " مُرِي أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ، فَإِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ ". فَأَتَاهُ الرَّسُولُ فَصَلَّى بِالنَّاسِ فِي حَيَاةِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Abu Musa : "The Prophet became sick and when his disease became aggravated, he said, "Tell Abu Bakr to lead the prayer." 'Aisha said, "He is a soft-hearted man and would not be able to lead the prayer in your place." The Prophet said again, "Tell Abu Bakr to lead the people in prayer." She repeated the same reply but he said, "Tell Abu Bakr to lead the people in prayer. You are the companions of Joseph." So the messenger went to Abu Bakr (with that order) and he led the people in prayer in the lifetime of the Prophet.
حضرت ابو موسیٰ اشعری فرماتے ہیں کہ نبیﷺ بیمار ہوئے اور جب بیماری شدت اختیار کرگئی تو آپﷺ نے فرمایا: ابوبکر سے کہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھا ئیں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا ابوبکر نرم دل آدمی ہیں وہ جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو نماز پڑھانا ان کےلیے مشکل ہوجائےگا۔آپﷺ نے فرمایا: حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کہو وہ نماز پڑھا ئیں، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے پھر وہی بات کی،آپﷺنے پھر یہی فرمایا: ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کہہ دو کہ وہ نماز پڑھائیں تم تو صواحب یوسف علیہ السلام کی طرح باتیں بناتی ہو، آخر رسول اللہﷺ کا پیغام لانے والا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس آیا ، اور آپ رضی اللہ عنہ نے نبیﷺکی زندگی ہی میں لوگوں کو نماز پڑھائی۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّهَا قَالَتْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ فِي مَرَضِهِ " مُرُوا أَبَا بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ ". قَالَتْ عَائِشَةُ قُلْتُ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ إِذَا قَامَ فِي مَقَامِكَ لَمْ يُسْمِعِ النَّاسَ مِنَ الْبُكَاءِ، فَمُرْ عُمَرَ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ. فَقَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ لِحَفْصَةَ قُولِي لَهُ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ إِذَا قَامَ فِي مَقَامِكَ لَمْ يُسْمِعِ النَّاسَ مِنَ الْبُكَاءِ، فَمُرْ عُمَرَ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ. فَفَعَلَتْ حَفْصَةُ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَهْ، إِنَّكُنَّ لأَنْتُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ، مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ ". فَقَالَتْ حَفْصَةُ لِعَائِشَةَ مَا كُنْتُ لأُصِيبَ مِنْكِ خَيْرًا
Narrated By 'Aisha : The mother of the believers: Allah's Apostle in his illness said, "Tell Abu Bakr to lead the people in prayer." I said to him, "If Abu Bakr stands in your place, the people would not hear him owing to his (excessive) weeping. So please order 'Umar to lead the prayer." 'Aisha added I said to Hafsa, "Say to him: If Abu Bakr should lead the people in the prayer in your place, the people would not be able to hear him owing to his weeping; so please, order 'Umar to lead the prayer." Hafsa did so but Allah's Apostle said, "Keep quiet! You are verily the Companions of Joseph. Tell Abu Bakr to lead the people in the prayer. " Hafsa said to 'Aisha, "I never got anything good from you."
حضرت عائشہ امّ المؤمنین رضی اللہ عنہا سے مروی ہے انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نے اپنی بیماری میں فرمایا: حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سےکہو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں میں نے عرض کیا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ جب آپ کی جگہ پر کھڑے ہوں گے تو روتے روتے وہ لوگوں کو قراءت نہیں سناسکیں گے، اس لیے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کوحکم دیجئے، وہ نماز پڑھائیں۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے حضرت حفصہ ام المؤمنین رضی اللہ عنہا سے کہا: تم بھی آپﷺ سے کہو کہ ابوبکر رضی اللہ عنہ جب آپ کی جگہ پر کھڑے ہوں گے تو روتے روتے لوگوں کو قرآن نہیں سنا سکیں گے اس لئے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو حکم دیجئے کہ وہ لوگوں کی امامت کرائیں۔حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے یہی کیا، آپﷺ نے فرمایا: بس خاموش رہو، تم صواحب یوسف کی طرح ہو،ابوبکر رضی اللہ عنہ کو کہہ دو کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھا ئیں، اس وقت حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے حضرت عا ئشہ رضی اللہ عنہا سے کہا بھلا مجھ کو کہیں تم سے بھلائی پہنچ سکتی ہے؟
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ الأَنْصَارِيُّ ـ وَكَانَ تَبِعَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَخَدَمَهُ وَصَحِبَهُ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ كَانَ يُصَلِّي لَهُمْ فِي وَجَعِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ، حَتَّى إِذَا كَانَ يَوْمُ الاِثْنَيْنِ وَهُمْ صُفُوفٌ فِي الصَّلاَةِ، فَكَشَفَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم سِتْرَ الْحُجْرَةِ يَنْظُرُ إِلَيْنَا، وَهْوَ قَائِمٌ كَأَنَّ وَجْهَهُ وَرَقَةُ مُصْحَفٍ، ثُمَّ تَبَسَّمَ يَضْحَكُ، فَهَمَمْنَا أَنْ نَفْتَتِنَ مِنَ الْفَرَحِ بِرُؤْيَةِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم، فَنَكَصَ أَبُو بَكْرٍ عَلَى عَقِبَيْهِ لِيَصِلَ الصَّفَّ، وَظَنَّ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم خَارِجٌ إِلَى الصَّلاَةِ، فَأَشَارَ إِلَيْنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنْ أَتِمُّوا صَلاَتَكُمْ، وَأَرْخَى السِّتْرَ، فَتُوُفِّيَ مِنْ يَوْمِهِ
Narrated By Az-Zuhri : Anas bin Malik Al-Ansari, told me, "Abu Bakr used to lead the people in prayer during the fatal illness of the Prophet till it was Monday. When the people aligned (in rows) for the prayer the Prophet lifted the curtain of his house and started looking at us and was standing at that time. His face was (glittering) like a page of the Qur'an and he smiled cheerfully. We were about to be put to trial for the pleasure of seeing the Prophet, Abu Bakr retreated to join the row as he thought that the Prophet would lead the prayer. The Prophet beckoned us to complete the prayer and he let the curtain fall. On the same day he died."
حضرت انس بن مالک انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے اور وہ نبیﷺ کی پیروی کرنے والےا ور آپﷺکے خادم اور صحابی تھے، کہ نبیﷺ کی اس بیماری میں جس میں آپﷺ نے وفات پائی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ لوگو ں کی امامت کرتے رہے، جب پیر کا دن ہوا تو لوگ نماز میں صف باندھے کھڑے تھے آپﷺ نے اپنے حجرے کا پردہ اٹھایا اور کھڑے کھڑے ہم کو دیکھنے لگے۔آپﷺ کا مبارک چہرہ ( حسن و جمال اور صفائی میں) گویا مصحف کا ایک ورق تھا پھر آپﷺ مُسکراکر ہنسنے لگے، نبیﷺ کے دیدار سے ہم کو اتنی خوشی ہوئی کہ ہم خوشی کے مارے نماز توڑنے ہی کو تھے، اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اُلٹے پاؤں پیچھے ہٹےتاکہ صف میں شامل ہوجائیں، وہ سمجھے کہ نبیﷺنماز کےلئے تشریف لائے لیکن آپﷺ نے ہم کو اشارے سے یہ فرمایا کہ اپنی نماز پوری کرلو اور پردہ ڈال لیا پھر اُسی دن آپﷺ کی وفات ہوئی۔
حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ لَمْ يَخْرُجِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ثَلاَثًا، فَأُقِيمَتِ الصَّلاَةُ، فَذَهَبَ أَبُو بَكْرٍ يَتَقَدَّمُ فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِالْحِجَابِ فَرَفَعَهُ، فَلَمَّا وَضَحَ وَجْهُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مَا نَظَرْنَا مَنْظَرًا كَانَ أَعْجَبَ إِلَيْنَا مِنْ وَجْهِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم حِينَ وَضَحَ لَنَا، فَأَوْمَأَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِيَدِهِ إِلَى أَبِي بَكْرٍ أَنْ يَتَقَدَّمَ، وَأَرْخَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْحِجَابَ، فَلَمْ يُقْدَرْ عَلَيْهِ حَتَّى مَاتَ
Narrated By Anas : The Prophet did not come out for three days. The people stood for the prayer and Abu Bakr went ahead to lead the prayer. (In the meantime) the Prophet caught hold of the curtain and lifted it. When the face of the Prophet appeared we had never seen a scene more pleasing than the face of the Prophet as it appeared then. The Prophet beckoned to Abu Bakr to lead the people in the prayer and then let the curtain fall. We did not see him (again) till he died.
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اُنہوں نے کہا: نبیﷺتین دن تک باہر تشریف نہیں لائے، نماز کی اقامت ہوئی تو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ امامت کےلئے آگے بڑھنے کو تھے اتنے میں نبیﷺ نے پردہ کو اُٹھایا، جب آپﷺ کا مبارک چہرہ ہمیں دکھائی دیا تو آپﷺکے چہرہ مبارک سے زیادہ حسین منظر ہم نے کبھی نہیں دیکھا،پھر آپﷺنے اپنے ہاتھ مبارک سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو آگے بڑھنے کا اشارہ کیا، اور پردہ کو چھوڑ دیا ،پھر وفات تک ہم آ پﷺ کو نہ دیکھ سکے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِيهِ، قَالَ لَمَّا اشْتَدَّ بِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَجَعُهُ قِيلَ لَهُ فِي الصَّلاَةِ فَقَالَ " مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ ". قَالَتْ عَائِشَةُ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ رَقِيقٌ، إِذَا قَرَأَ غَلَبَهُ الْبُكَاءُ. قَالَ " مُرُوهُ فَيُصَلِّي " فَعَاوَدَتْهُ. قَالَ " مُرُوهُ فَيُصَلِّي، إِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ ". تَابَعَهُ الزُّبَيْدِيُّ وَابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ وَإِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَى الْكَلْبِيُّ عَنِ الزُّهْرِيِّ. وَقَالَ عُقَيْلٌ وَمَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ حَمْزَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Hamza bin 'Abdullah : My father said, "When Allah's Apostle became seriously ill, he was told about the prayer. He said, 'Tell Abu Bakr to lead the people in the prayer.' 'Aisha said, 'Abu Bakr is a soft-hearted man and he would be over-powered by his weeping if he recited the Qur'an.' He said to them, 'Tell him (Abu Bakr) to lead the prayer. The same reply was given to him. He said again, 'Tell him to lead the prayer. You (women) are the companions of Joseph."
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اُنہوں نے کہا: جب رسول اللہﷺ کی بیماری شدت اختیار کرگئی تو لوگوں نے عرض کیا نماز کے بارے میں کیا حکم ہے؟ آپﷺنے فرمایا: حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کہو کہ وہ نماز پڑھائیں، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا ابوبکر نرم دل آدمی ہیں جب وہ قرآن پڑھتے ہیں تو بہت رونے لگتے ہیں ۔آپ ﷺ نے فرمایا: انہی سے کہو وہی نماز پڑھا ئیں، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے پھر یہی عرض کیا آپﷺ نےپھر فرمایا: انہی سے کہو نماز پڑھا ئیں تم تو بالکل صواحب یوسف کی طرح ہو۔
Chapter No: 47
باب مَنْ قَامَ إِلَى جَنْبِ الإِمَامِ لِعِلَّةٍ
Whoever stood by the side of the Imam because of a genuine cause (in Salat)
باب: جو شخص کسی عذر سے (صف چھوڑ کر) امام کے بازو کھڑا ہو۔
حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَبَا بَكْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ فِي مَرَضِهِ، فَكَانَ يُصَلِّي بِهِمْ. قَالَ عُرْوَةُ فَوَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي نَفْسِهِ خِفَّةً، فَخَرَجَ فَإِذَا أَبُو بَكْرٍ يَؤُمُّ النَّاسَ، فَلَمَّا رَآهُ أَبُو بَكْرٍ اسْتَأْخَرَ، فَأَشَارَ إِلَيْهِ أَنْ كَمَا أَنْتَ، فَجَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حِذَاءَ أَبِي بَكْرٍ إِلَى جَنْبِهِ، فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ يُصَلِّي بِصَلاَةِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَالنَّاسُ يُصَلُّونَ بِصَلاَةِ أَبِي بَكْرٍ
Narrated By 'Urwa's father : 'Aisha said, "Allah's Apostle ordered Abu Bakr to lead the people in the prayer during his illness and so he led them in prayer." 'Urwa, a sub-narrator, added, "Allah's Apostle felt a bit relieved and came out and Abu Bakr was leading the people. When Abu Bakr saw the Prophet he retreated but the Prophet beckoned him to remain there. Allah's Apostle sat beside Abu Bakr. Abu Bakr was following the prayer of Allah's Apostle and the people were following the prayer of Abu Bakr."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ نے اپنی بیماری میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو یہ حکم دیا کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں تو وہ نماز پڑھاتے رہے، عروہ نے کہا (ایک دن ) رسولﷺ نے اپنے آپ کو کچھ ہلکا پایا تو باہر تشریف لائے، اس وقت حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ لوگوں کی امامت کررہے تھے، جب ابوبکر رضی اللہ عنہ نے آپﷺ کو دیکھا تو پیچھے ہٹے، آپﷺ نے اشارے سے فرمایا، نہیں اپنی جگہ رہو، پھررسول اللہﷺ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پہلو میں برابر بیٹھ گئے، اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ رسول اللہﷺ کی نماز کی پیروی کرکے نماز پڑھتے تھے، اور لوگ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی نماز کی پیروی کرتے تھے۔
Chapter No: 48
باب مَنْ دَخَلَ لِيَؤُمَّ النَّاسَ فَجَاءَ الإِمَامُ الأَوَّلُ فَتَأَخَّرَ الأَوَّلُ أَوْ لَمْ يَتَأَخَّرْ جَازَتْ صَلاَتُهُ
If somebody is leading the Salat and the first (usual) imam comes, the Salat is valid whether the former retreats or does not retreat
باب: ایک شخص نے امامت شروع کر دی پھر اصلی (معین) امام آن پہنچا اب پہلا شخص سرک گیا(مقتدیوں میں آن ملا) یا نہیں سر کا ہر حال میں اس کی نماز جائز ہو گئی
فِيهِ عَائِشَةُ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
This was narrated by Aisha (r.a) who heard this from the Prophet (s.a.w)
اس باب میں حضرت عائشہؓ نے نبیﷺ سے روایت کی ۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي حَازِمِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ السَّاعِدِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ذَهَبَ إِلَى بَنِي عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ لِيُصْلِحَ بَيْنَهُمْ فَحَانَتِ الصَّلاَةُ فَجَاءَ الْمُؤَذِّنُ إِلَى أَبِي بَكْرٍ فَقَالَ أَتُصَلِّي لِلنَّاسِ فَأُقِيمَ قَالَ نَعَمْ. فَصَلَّى أَبُو بَكْرٍ، فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَالنَّاسُ فِي الصَّلاَةِ، فَتَخَلَّصَ حَتَّى وَقَفَ فِي الصَّفِّ، فَصَفَّقَ النَّاسُ ـ وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ لاَ يَلْتَفِتُ فِي صَلاَتِهِ ـ فَلَمَّا أَكْثَرَ النَّاسُ التَّصْفِيقَ الْتَفَتَ فَرَأَى رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، فَأَشَارَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنِ امْكُثْ مَكَانَكَ، فَرَفَعَ أَبُو بَكْرٍ ـ رضى الله عنه ـ يَدَيْهِ، فَحَمِدَ اللَّهَ عَلَى مَا أَمَرَهُ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِنْ ذَلِكَ، ثُمَّ اسْتَأْخَرَ أَبُو بَكْرٍ حَتَّى اسْتَوَى فِي الصَّفِّ، وَتَقَدَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَصَلَّى، فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ " يَا أَبَا بَكْرٍ مَا مَنَعَكَ أَنْ تَثْبُتَ إِذْ أَمَرْتُكَ ". فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ مَا كَانَ لاِبْنِ أَبِي قُحَافَةَ أَنْ يُصَلِّيَ بَيْنَ يَدَىْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَا لِي رَأَيْتُكُمْ أَكْثَرْتُمُ التَّصْفِيقَ مَنْ رَابَهُ شَىْءٌ فِي صَلاَتِهِ فَلْيُسَبِّحْ، فَإِنَّهُ إِذَا سَبَّحَ الْتُفِتَ إِلَيْهِ، وَإِنَّمَا التَّصْفِيقُ لِلنِّسَاءِ "
Narrated By Sahl bin Sa'd As-Sa'idi : Allah's Apostle went to establish peace among Bani 'Amr bin 'Auf. In the meantime the time of prayer was due and the Mu'adh-dhin went to Abu Bakr and said, "Will you lead the prayer, so that I may pronounce the Iqama?" Abu Bakr replied in the affirmative and led the prayer. Allah's Apostle came while the people were still praying and he entered the rows of the praying people till he stood in the (first row). The people clapped their hands. Abu Bakr never glanced sideways in his prayer but when the people continued clapping, Abu Bakr looked and saw Allah's Apostle. Allah's Apostle beckoned him to stay at his place. Abu Bakr raised his hands and thanked Allah for that order of Allah's Apostle and then he retreated till he reached the first row. Allah's Apostle went forward and led the prayer. When Allah's Apostle finished the prayer, he said, "O Abu Bakr! What prevented you from staying when I ordered you to do so?"
Abu Bakr replied, "How can Ibn Abi Quhafa (Abu Bakr) dare to lead the prayer in the presence of Allah's Apostle?" Then Allah's Apostle said, "Why did you clap so much? If something happens to anyone during his prayer he should say Subhan Allah. If he says so he will be attended to, for clapping is for women."
حضرت سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ بنو عمرو بن عوف میں صلح کرانے گئے ، تو نماز کا وقت ہوا تو مؤذن حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پا س آئے اور کہنے لگے ،کیا آپ نماز پڑھائیں گے اور میں تکبیر کہوں، حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا: اُنہوں نے فرمایا: ہاں، حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے نماز شروع کردی اتنے میں رسول اللہﷺ تشریف لائے لوگ نما ز پڑھ رہے تھے آپ ﷺصفوں سے گذرکے پہلی صف میں جاپہنچے،لوگوں نے تصفیق (ہاتھوں کو ایک دوسرے پر مارنا) شروع کردی (تاکہ ابو بکر رضی اللہ عنہ آپﷺکی آمد پر متوجہ ہوجائیں) لیکن حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نماز میں کسی طرف توجہ نہیں دے رہے تھے، جب لوگوں نے متواتر ہاتھوں پر ہاتھ مارنا شروع کیا تو پھر حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ متوجہ ہوئے اور رسول اللہﷺکو دیکھا ،آپ ﷺ نےاشارے سے انہیں اپنی جگہ رہنے کےلیے کہا،انہوں نے اپنے ہاتھ اٹھاکر اللہ کا شکر ادا کیا کہ رسول اللہﷺنے ان کو امامت کا اعزاز بخشا،پھر بھی وہ پیچھے ہٹ گئے اور صف میں شامل ہوگئے ،اس لیے نبیﷺنے آگے بڑھ کر نماز پڑھائی، پھر نماز سے فارغ ہونے کے بعد آپ ﷺنے حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کو فرمایا جب میں نے آپ کو حکم دیا تھا تو تم ثابت قدم کیوں نہ رہے ،حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا: ابو قحافہ کے بیٹے کی یہ حیثیت نہیں تھی،کہ رسول اللہﷺکے سامنے نماز پڑھائیں، تب رسول اللہﷺ نے( لو گوں کی طرف خطا ب کرکے) فرمایا: تم بکثرت تالیاں بجارہے تھے، دیکھو (آئندہ سے ) کسی کو نماز میں کوئی حادثہ پیش آئے تو وہ سبحان اللہ کہے گا جب وہ یہ کہے گا تو اس کی طرف دھیان ہوگا، اورتا لی بجانا عورتوں کےلئے ہے ۔
Chapter No: 49
باب إِذَا اسْتَوَوْا فِي الْقِرَاءَةِ فَلْيَؤُمَّهُمْ أَكْبَرُهُمْ
If some people are equally proficient in the recitation of the Quran (and religious knowledge), the oldest of them should lead As-Salat
باب: جب کئی آدمی قراءت میں برابر ہوں تو بڑی عمر والا امامت کرے۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ، قَالَ قَدِمْنَا عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَنَحْنُ شَبَبَةٌ، فَلَبِثْنَا عِنْدَهُ نَحْوًا مِنْ عِشْرِينَ لَيْلَةً، وَكَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم رَحِيمًا فَقَالَ " لَوْ رَجَعْتُمْ إِلَى بِلاَدِكُمْ فَعَلَّمْتُمُوهُمْ، مُرُوهُمْ فَلْيُصَلُّوا صَلاَةَ كَذَا فِي حِينِ كَذَا، وَصَلاَةَ كَذَا فِي حِينِ كَذَا، وَإِذَا حَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَكُمْ أَحَدُكُمْ، وَلْيَؤُمَّكُمْ أَكْبَرُكُمْ
Narrated By Malik bin Huwairth : We went to the Prophet and we were all young men and stayed with him for about twenty nights. The Prophet was very merciful. He said, "When you return home, impart religious teachings to your families and tell them to offer perfectly such and such a prayer at such and such a time and such and such a prayer at such and such a time. And al the time of the prayer one of you should pronounce the Adhan and the oldest of you should lead the prayer."
حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: کہ ہم نبی ﷺ کے پاس آئے ہم سب نوجوان اور ہم عمر تھے، تو بیس راتیں آپ ﷺکے پاس رہے اور آپﷺ بہت رحم دل اور ملنسار تھے،تو آپﷺ نے فرمایا: جب تم اپنے گھروں کو جاؤ تو اپنے قبیلہ والوں کو دین کی باتیں بتانا اور ان سے نما زپڑھنے کےلیے کہنا کہ فلاں نماز فلاں وقت اور فلاں نماز فلاں وقت پڑھیں ۔اور جب نماز کا وقت ہوجائے تو کوئی ایک اذان دے اور جو عمر میں بڑا ہو وہ امامت کرائے۔
Chapter No: 50
باب إِذَا زَارَ الإِمَامُ قَومًا فَأَمَّهُمْ
If the Imam visited some people and led them in Salat
باب: اگر امام کچھ لوگوں سے ملنے جائے تو ان کا امام ہو سکتا ہے۔
حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ أَسَدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ، قَالَ سَمِعْتُ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ الأَنْصَارِيَّ، قَالَ اسْتَأْذَنَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَأَذِنْتُ لَهُ فَقَالَ " أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ مِنْ بَيْتِكَ ". فَأَشَرْتُ لَهُ إِلَى الْمَكَانِ الَّذِي أُحِبُّ، فَقَامَ وَصَفَفْنَا خَلْفَهُ ثُمَّ سَلَّمَ وَسَلَّمْنَا
Narrated By Itban bin Malik Al-Ansari : The Prophet (came to my house and) asked permission for entering and I allowed him. He asked, "Where do you like me to pray in your house?" I pointed to a place which I liked. He stood up for prayer and we aligned behind him and he finished the prayer with Taslim and we did the same.
حضرت عتبان بن مالک انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: آپﷺ نے ( مجھ سے میرے گھر میں آنے کی) اجازت ما نگی، میں نے آپﷺ کو اجازت دی پھر آپﷺ نے فرمایا: تم اپنے گھر میں کس جگہ چاہتے ہو کہ میں وہاں نماز پڑھوں ، میں نے اپنی پسند سے ایک جگہ بتلادی آپﷺ وہیں کھڑے ہوئے اور ہم نے آپﷺ کے پیچھے صف باندھی، پھر آپﷺ نے سلام پھیرا، ہم نے بھی سلام پھیرا۔