Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Prayers (8)    كتاب الصلاة

‹ First56789Last ›

Chapter No: 61

باب تَخْفِيفِ الإِمَامِ فِي الْقِيَامِ وَإِتْمَامِ الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ

The shortening of the Qiyam (standing) by the Imam but performing the bowings and the prostrations perfectly

باب: امام کو چاہیئے کہ قیام ہلکا کرے (مختصر سورتیں پڑھے )اور رکوع اور سجدے کو پورا کرے۔

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ سَمِعْتُ قَيْسًا، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو مَسْعُودٍ، أَنَّ رَجُلاً، قَالَ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لأَتَأَخَّرُ عَنْ صَلاَةِ الْغَدَاةِ مِنْ أَجْلِ فُلاَنٍ مِمَّا يُطِيلُ بِنَا‏.‏ فَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي مَوْعِظَةٍ أَشَدَّ غَضَبًا مِنْهُ يَوْمَئِذٍ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ إِنَّ مِنْكُمْ مُنَفِّرِينَ، فَأَيُّكُمْ مَا صَلَّى بِالنَّاسِ فَلْيَتَجَوَّزْ، فَإِنَّ فِيهِمُ الضَّعِيفَ وَالْكَبِيرَ وَذَا الْحَاجَةِ ‏"‏‏

Narrated By Abu Mas'ud : A man came and said, "O Allah's Apostle! By Allah, I keep away from the morning prayer only because So and so prolongs the prayer when he leads us in it." The narrator said, "I never saw Allah's Apostle more furious in giving advice than he was at that time. He then said, "Some of you make people dislike good deeds (the prayer). So whoever among you leads the people in prayer should shorten it because among them are the weak, the old and the needy."

ابو مسعود انصا ری نے خبر دی کہ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول ﷺ!قسم اللہ کی میں صبح کی نماز میں اس وجہ سے تاخیر سے جاتا ہوں کہ فلاں آدمی نماز کو لمبا کردیتا ہے۔ابو مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا میں نے رسول اللہﷺ کو کبھی کسی وعظ اورنصیحت میں اس دن سے زیادہ غصّے میں نہیں دیکھا۔ پھر آپﷺنے فرمایا: تم میں کچھ لوگ یہ چاہتے ہیں کہ (عبادت سے یا دین سے) نفرت کرا دیں دیکھو جو کوئی تم میں لوگوں کو نماز پڑھائے وہ ہلکی نماز پڑھائے کیونکہ لوگوں میں کوئی ناتواں ہوتا ہے، کوئی بو ڑھا ہوتا ہے، اور کوئی ضرورت والا ہوتا ہے۔

Chapter No: 62

باب إِذَا صَلَّى لِنَفْسِهِ فَلْيُطَوِّلْ مَا شَاءَ

When offering Salat alone, one can prolong the Salat as much as one wishes

باب: جب اکیلے نماز پڑھتا ہو تو جتنی چاہے لمبی کرے۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ لِلنَّاسِ فَلْيُخَفِّفْ، فَإِنَّ مِنْهُمُ الضَّعِيفَ وَالسَّقِيمَ وَالْكَبِيرَ، وَإِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ لِنَفْسِهِ فَلْيُطَوِّلْ مَا شَاءَ ‏"

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "If anyone of you leads the people in the prayer, he should shorten it for amongst them are the weak, the sick and the old; and if anyone among your prays alone then he may prolong (the prayer) as much as he wishes."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: جب کوئی تم میں سے لوگوں کو نماز پڑھائے تو تخفیف کرے ، کیونکہ جماعت میں کمزور، اور بیمار، اور بوڑھے لوگ ہوتے ہیں۔لیکن جب اکیلا پڑھے تو جس قدر چاہے لمبی نماز پڑھ سکتا ہے۔

Chapter No: 63

باب مَنْ شَكَا إِمَامَهُ إِذَا طَوَّلَ

Complaining against one's Imam if he prolongs the prayer

باب: امام کی شکایت کرنا جب وہ نماز کو لمبا کرے

وَقَالَ أَبُو أُسَيْدٍ طَوَّلْتَ بِنَا يَا بُنَىَّ‏

Abu Usaid said, "O my son! You have prolonged the prayer."

اور ابو اسیدؓ (صحابی مالک بن ربیعہ) نے (اپنے بیٹے منذر سے کہا) بیٹا تو نے نماز کو لمبا کر دیاہم پر۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ، قَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لأَتَأَخَّرُ عَنِ الصَّلاَةِ فِي الْفَجْرِ مِمَّا يُطِيلُ بِنَا فُلاَنٌ فِيهَا‏.‏ فَغَضِبَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَا رَأَيْتُهُ غَضِبَ فِي مَوْضِعٍ كَانَ أَشَدَّ غَضَبًا مِنْهُ يَوْمَئِذٍ ثُمَّ قَالَ ‏"‏ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ مِنْكُمْ مُنَفِّرِينَ، فَمَنْ أَمَّ النَّاسَ فَلْيَتَجَوَّزْ، فَإِنَّ خَلْفَهُ الضَّعِيفَ وَالْكَبِيرَ وَذَا الْحَاجَةِ ‏"‏‏.

Narrated By Abu Mas'ud : A man came and said, "O Allah's Apostle! I keep away from the morning prayer because so-and-so (Imam) prolongs it too much." Allah's Apostle became furious and I had never seen him more furious than he was on that day. The Prophet said, "O people! Some of you make others dislike the prayer, so whoever becomes an Imam he should shorten the prayer, as behind him are the weak, the old and the needy."

حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ایک آدمی نے رسول اللہﷺسے کہا اے اللہ کے رسول ﷺ! میں فجر کی نماز میں تاخیر سے اس لیے جاتا ہوں کہ فلاں آدمی فجر کی نماز بہت لمبی کردیتا ہے۔ اس پر آپﷺاس قدر غصہ ہوئے کہ میں نے نصیحت کے وقت اس دن سے زیادہ غضبناک آپﷺکو کبھی نہیں دیکھا۔ پھر آپﷺنے فرمایا: لوگو! تم میں بعض لوگ نماز سے لوگوں کو دور کرنے کا باعث ہیں، تو جو آدمی امام ہو اسے ہلکی نماز پڑھانی چاہیے اس لیے کہ اس کے پیچھے کمزور لوگ، بیمار ، اور حاجت مند لوگ ہوتے ہیں۔


حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ، قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيَّ، قَالَ أَقْبَلَ رَجُلٌ بِنَاضِحَيْنِ وَقَدْ جَنَحَ اللَّيْلُ، فَوَافَقَ مُعَاذًا يُصَلِّي، فَتَرَكَ نَاضِحَهُ وَأَقْبَلَ إِلَى مُعَاذٍ، فَقَرَأَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ أَوِ النِّسَاءِ، فَانْطَلَقَ الرَّجُلُ، وَبَلَغَهُ أَنَّ مُعَاذًا نَالَ مِنْهُ، فَأَتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَشَكَا إِلَيْهِ مُعَاذًا، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يَا مُعَاذُ أَفَتَّانٌ أَنْتَ ـ أَوْ فَاتِنٌ ثَلاَثَ مِرَارٍ ـ فَلَوْلاَ صَلَّيْتَ بِسَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ، وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا، وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى، فَإِنَّهُ يُصَلِّي وَرَاءَكَ الْكَبِيرُ وَالضَّعِيفُ وَذُو الْحَاجَةِ ‏"‏‏.‏ أَحْسِبُ هَذَا فِي الْحَدِيثِ‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ وَتَابَعَهُ سَعِيدُ بْنُ مَسْرُوقٍ وَمِسْعَرٌ وَالشَّيْبَانِيُّ‏.‏ قَالَ عَمْرٌو وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مِقْسَمٍ وَأَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَرَأَ مُعَاذٌ فِي الْعِشَاءِ بِالْبَقَرَةِ‏.‏ وَتَابَعَهُ الأَعْمَشُ عَنْ مُحَارِبٍ‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah Al-Ansari : Once a man was driving two Nadihas (camels used for agricultural purposes) and night had fallen. He found Mu'adh praying so he made his camel kneel and joined Mu'adh in the prayer. The latter recited Surat 'Al-Baqara" or Surat "An-Nisa", (so) the man left the prayer and went away. When he came to know that Mu'adh had criticized him, he went to the Prophet, and complained against Mu'adh. The Prophet said thrice, "O Mu'adh ! Are you putting the people to trial?" It would have been better if you had recited "Sabbih Isma Rabbika-l-a-la (87)", Wash-Shamsi wadu-haha (91)", or "Wal-laili Idha yaghsha (92)", for the old, the weak and the needy pray behind you." Jabir said that Mu'adh recited Sura Al-Baqara in the 'Isha prayer.

حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ایک آدمی پانی اٹھانے والے دو اونٹ لیے ہوئے آیا ، رات تاریک ہوچکی تھی ۔ اس نے معاذ رضی اللہ عنہ کو نماز پڑھاتے ہوئے پایا۔ اس لیے اپنے اونٹوں کو چھوڑ کر معاذ کی طرف بڑھا(نماز میں شریک ہوا)۔ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے نماز میں سورۂ بقرہ یا سورۂ نساء شروع کی ۔ وہ شخص (نماز توڑ کر) چل پڑا، پھر اسے معلوم ہوا کہ حضرت معاذ رضی اللہ عنہ نے برا بھلا کہا تھا۔ اس لیے وہ نبی ﷺکی خدمت میں حاضر ہوا اور معاذ کی شکایت کی ۔ نبی ﷺنے اس سے فرمایا: اے معاذ! کیا تم لوگوں کو فتنہ میں ڈالتے ہو۔ یا کیا تم فسادی ہو ، تین مرتبہ آپﷺنے یہ دہرایا۔ پھر آپ ﷺنے فرمایا: تم نے سبح اسم ربک الاعلی، والشمس وضحہا ، واللیل اذا یغشیٰ نماز میں کیوں نہیں پڑھی ۔کیونکہ تمہارے پیچھے بوڑھے ، کمزور، اور حاجت مند نماز پڑھتے ہیں۔ شعبہ نے کہا: میرا خیال ہے کہ یہ آخری جملہ حدیث میں شامل ہے۔ شعبہ کے ساتھ اس کی متابعت سعید بن مسروع ، مسعر اور شیبانی نے کی ہے ۔ اور عمرو بن دینار، عبید اللہ بن مقسم اور ابو الزبیر نے بھی اس حدیث کو جابر کے واسطہ سے بیان کیا ہے کہ معاذ نے عشاء میں سورۂ بقرہ پڑھی تھی اور شعبہ کے ساتھ اس روایت کی متابعت اعمش نے محارب کے واسطہ سے کی ہے۔

Chapter No: 64

باب الإِيجَازِ فِي الصَّلاَةِ وَإِكْمَالِهَا

The shortening and perfection of the prayer (by the Imam)

باب: نماز مختصر پوری پڑھنا(رکوع اور سجدہ اچھی طرح کرنا)۔

حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُوجِزُ الصَّلاَةَ وَيُكْمِلُهَا‏

Narrated By Anas : The Prophet used to pray a short prayer (in congregation) but used to offer it in a perfect manner.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنماز کو مختصر اور پوری پڑھتے تھے۔

Chapter No: 65

باب مَنْ أَخَفَّ الصَّلاَةَ عِنْدَ بُكَاءِ الصَّبِيِّ

Whoever cuts shot As-Salat on hearing the cries of the child

باب: بچے کے رونے کی آواز سن کر نماز کو مختصر کر دینا۔

حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، قَالَ أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ، قَالَ حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِنِّي لأَقُومُ فِي الصَّلاَةِ أُرِيدُ أَنْ أُطَوِّلَ فِيهَا، فَأَسْمَعُ بُكَاءَ الصَّبِيِّ، فَأَتَجَوَّزُ فِي صَلاَتِي كَرَاهِيَةَ أَنْ أَشُقَّ عَلَى أُمِّهِ ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ بِشْرُ بْنُ بَكْرٍ وَابْنُ الْمُبَارَكِ وَبَقِيَّةُ عَنِ الأَوْزَاعِيِّ‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Abi Qatada : My father said, "The Prophet said, 'When I stand for prayer, I intend to prolong it but on hearing the cries of a child, I cut it short, as I dislike to trouble the child's mother.'"

حضرت عبد اللہ بن ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے فرمایا: میں نماز میں کھڑا ہوتا ہوں تو چاہتا ہوں کہ نماز کو لمبا کردوں ، لیکن میں کسی بچے کے رونے کی آواز سن کر نماز کو ہلکی کردیتا ہوں ۔ کیونکہ اس کی ماں کو (جو نماز میں شریک ہوگی) تکلیف میں ڈالنا مناسب نہیں سمجھتا ہوں۔


حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ مَا صَلَّيْتُ وَرَاءَ إِمَامٍ قَطُّ أَخَفَّ صَلاَةً وَلاَ أَتَمَّ مِنَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم، وَإِنْ كَانَ لَيَسْمَعُ بُكَاءَ الصَّبِيِّ فَيُخَفِّفُ مَخَافَةَ أَنْ تُفْتَنَ أُمُّهُ‏

Narrated Anas bin Malik(R.A.) : I never offered prayers behind any Imam a Salat(prayer) lighter and more perfect than that behind the Prophet(s.a.w.) ; and he used to cut it short whenever he heard the cries of the child lest he should put the child's mother to trail.

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺسے زیادہ ہلکی لیکن پوری نماز میں نے کسی امام کے پیچھے نہیں پڑھی۔ آپﷺکا یہ حال تھا کہ اگر بچے کی آواز سن لیتے تو نماز ہلکی پڑھ لیتے تاکہ بچے کی ماں پریشانی نہ ہوجائے۔


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، أَنَّ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، حَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِنِّي لأَدْخُلُ فِي الصَّلاَةِ وَأَنَا أُرِيدُ إِطَالَتَهَا، فَأَسْمَعُ بُكَاءَ الصَّبِيِّ، فَأَتَجَوَّزُ فِي صَلاَتِي مِمَّا أَعْلَمُ مِنْ شِدَّةِ وَجْدِ أُمِّهِ مِنْ بُكَائِهِ ‏"‏‏.‏

Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "When I start the prayer I intend to prolong it, but on hearing the cries of a child, I cut short the prayer because I know that the cries of the child will incite its mother's passions."

حضرت انس بن ما لک رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ نبیﷺنے فرمایا: میں نماز شروع کردیتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ لمبی نماز پڑھوں پھر میں بچے کا رونا سُنتا ہوں تو اپنی نماز کو مختصر کردیتا ہوں کیونکہ میں جانتا ہوں ماں کے دل پر بچے کے رونے سے کیسی چوٹ پڑتی ہے ۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِنِّي لأَدْخُلُ فِي الصَّلاَةِ فَأُرِيدُ إِطَالَتَهَا، فَأَسْمَعُ بُكَاءَ الصَّبِيِّ، فَأَتَجَوَّزُ مِمَّا أَعْلَمُ مِنْ شِدَّةِ وَجْدِ أُمِّهِ مِنْ بُكَائِهِ ‏"‏‏ وَقَالَ مُوسَى حَدَّثَنَا أَبَانُ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، حَدَّثَنَا أَنَسٌ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِثْلَهُ‏

Narrated By Anas bin Malik : The Prophet, said, "Whenever I start the prayer I intend to prolong it, but on hearing the cries of a child, I cut short the prayer because I know that the cries of the child will incite its mother's passions."

حضرت انس بن ما لک رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ نبیﷺنے فرمایا: میں نماز شروع کردیتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ لمبی نماز پڑھوں پھر میں بچے کا رونا سُنتا ہوں تو اپنی نماز کو مختصر کردیتا ہوں کیونکہ میں جانتا ہوں ماں کے دل پر بچے کے رونے سے کیسی چوٹ پڑتی ہے۔

Chapter No: 66

باب إِذَا صَلَّى ثُمَّ أَمَّ قَوْمًا

If one offers Salat and then leads the people in Salat

باب: ایک شخص نماز پڑھ کر پھر دوسرے لوگوں کی امامت کرے۔

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، وَأَبُو النُّعْمَانِ، قَالاَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ كَانَ مُعَاذٌ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ يَأْتِي قَوْمَهُ فَيُصَلِّي بِهِمْ‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : Mu'adh used to pray with the Prophet and then go and lead his people (tribe) in the prayer.

حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نبیﷺ کے ساتھ نماز پڑھ لیتے پھر اپنی قوم کے پاس جا کر ان کی امامت کرتے تھے۔

Chapter No: 67

باب مَنْ أَسْمَعَ النَّاسَ تَكْبِيرَ الإِمَامِ

One who repeats the Takbir (Allahu-Akber) of the Imam so that the people may hear it

باب: امام کی تکبیر لوگوں کو سنانا۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، قَالَ حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ لَمَّا مَرِضَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مَرَضَهُ الَّذِي مَاتَ فِيهِ أَتَاهُ بِلاَلٌ يُؤْذِنُهُ بِالصَّلاَةِ فَقَالَ ‏"‏ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ، إِنْ يَقُمْ مَقَامَكَ يَبْكِي فَلاَ يَقْدِرُ عَلَى الْقِرَاءَةِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ مِثْلَهُ فَقَالَ فِي الثَّالِثَةِ أَوِ الرَّابِعَةِ ‏"‏ إِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ، مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ ‏"‏‏.‏ فَصَلَّى وَخَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُهَادَى بَيْنَ رَجُلَيْنِ، كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَيْهِ يَخُطُّ بِرِجْلَيْهِ الأَرْضَ، فَلَمَّا رَآهُ أَبُو بَكْرٍ ذَهَبَ يَتَأَخَّرُ، فَأَشَارَ إِلَيْهِ أَنْ صَلِّ، فَتَأَخَّرَ أَبُو بَكْرٍ ـ رضى الله عنه ـ وَقَعَدَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِلَى جَنْبِهِ، وَأَبُو بَكْرٍ يُسْمِعُ النَّاسَ التَّكْبِيرَ‏.‏ تَابَعَهُ مُحَاضِرٌ عَنِ الأَعْمَشِ‏

Narrated By 'Aisha : When the Prophet, became ill in his fatal illness, Someone came to inform him about the prayer, and the Prophet told him to tell Abu Bakr to lead the people in the prayer. I said, "Abu Bakr is a soft-hearted man and if he stands for the prayer in your place, he would weep and would not be able to recite the Qur'an." The Prophet said, "Tell Abu Bakr to lead the prayer." I said the same as before. He (repeated the same order and) on the third or the fourth time he said, "You are the companions of Joseph. Tell Abu Bakr to lead the prayer." So Abu Bakr led the prayer and meanwhile the Prophet felt better and came out with the help of two men; as if I see him just now dragging his feet on the ground. When Abu Bakr saw him, he tried to retreat but the Prophet beckoned him to carry on. Abu Bakr retreated a bit and the Prophet sat on his (left) side. Abu Bakr was repeating the Takbir (Allahu Akbar) of Allah's Apostle for the people to hear.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: جب نبیﷺ کو وہ بیماری ہوئی جس میں آپﷺ نے وفات پائی تو حضرت بلال رضی اللہ عنہ نماز کی خبر دینے کےلیے آپﷺ کے پاس آئے آپﷺ نے فرمایا: حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کہو وہ نماز پڑھائیں، میں نے عرض کیا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ (نرم دل آدمی ہیں وہ جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گےرؤیں گےقرآن نہیں پڑھ سکیں گے آپﷺ نے فرمایا: حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کہو وہ نماز پڑھائیں میں نے پھر وہی عرض کیا آخر تیسری یا چوتھی بار آپﷺ نے فرمایا: تم تو صواحب یوسف ہو،حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کہو وہ نماز پڑھائیں خیر انہوں نے نماز شروع کردی اور نبیﷺ(ذرا اپنا مزاج ہلکا پاکر )دو آدمیوں پر سہارے نکلے، گویا کہ میں اس وقت آپﷺ کو دیکھ رہی ہوں آپ کے پاؤں زمین پر لکیر بنا رہے تھے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے جب آپﷺ کو دیکھا تو پیچھے سرکنا چاہا آپﷺ نے اشارے سے ان کو فرمایا نماز پڑھاتے رہو،حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ تھوڑا پیچھے سرک گئے اور آپﷺ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پہلو میں ( ان کے برابر ) بیٹھ گئے ۔حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ آپ کی تکبیر لوگوں کو سناتے تھے۔عبد اللہ بن داؤد کے ساتھ اس حدیث کو محاضر نے بھی اعمش سے روایت کیا ۔

Chapter No: 68

باب الرَّجُلُ يَأْتَمُّ بِالإِمَامِ وَيَأْتَمُّ النَّاسُ بِالْمَأْمُومِ

If a person follows the Imam and the others follow that person (then it is all right).

باب: ایک شخص امام کی اقتداکرے اور لوگ اس کی اقتدا کریں (تو کیسا)

وَيُذْكَرُ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ائْتَمُّوا بِي وَلْيَأْتَمَّ بِكُمْ مَنْ بَعْدَكُمْ‏"‏‏

The Prophet (s.a.w) said, "You should follow me and the people behind you should follow you."

اور نبی ﷺ سے روایت ہے آپ ﷺ نے (پہلی صف والوں سے) فرمایا تم میری پیروی کرو اور تمہارے پیچھے جو لوگ ہیں وہ تمہاری پیروی کریں۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ لَمَّا ثَقُلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم جَاءَ بِلاَلٌ يُؤْذِنُهُ بِالصَّلاَةِ فَقَالَ ‏"‏ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ، وَإِنَّهُ مَتَى مَا يَقُمْ مَقَامَكَ لاَ يُسْمِعُ النَّاسَ، فَلَوْ أَمَرْتَ عُمَرَ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ لِحَفْصَةَ قُولِي لَهُ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ رَجُلٌ أَسِيفٌ، وَإِنَّهُ مَتَى يَقُمْ مَقَامَكَ لاَ يُسْمِعِ النَّاسَ، فَلَوْ أَمَرْتَ عُمَرَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ إِنَّكُنَّ لأَنْتُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ، مُرُوا أَبَا بَكْرٍ أَنْ يُصَلِّيَ بِالنَّاسِ ‏"‏‏.‏ فَلَمَّا دَخَلَ فِي الصَّلاَةِ وَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي نَفْسِهِ خِفَّةً، فَقَامَ يُهَادَى بَيْنَ رَجُلَيْنِ، وَرِجْلاَهُ يَخُطَّانِ فِي الأَرْضِ حَتَّى دَخَلَ الْمَسْجِدَ، فَلَمَّا سَمِعَ أَبُو بَكْرٍ حِسَّهُ ذَهَبَ أَبُو بَكْرٍ يَتَأَخَّرُ، فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَتَّى جَلَسَ عَنْ يَسَارِ أَبِي بَكْرٍ، فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ يُصَلِّي قَائِمًا، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي قَاعِدًا، يَقْتَدِي أَبُو بَكْرٍ بِصَلاَةِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَالنَّاسُ مُقْتَدُونَ بِصَلاَةِ أَبِي بَكْرٍ رضى الله عنه‏

Narrated By 'Aisha : When Allah's Apostle became seriously ill, Bilal came to him for the prayer. He said, "Tell Abu Bakr to lead the people in the prayer." I said, "O Allah's Apostle! Abu Bakr is a soft-hearted man and if he stands in your place, he would not be able to make the people hear him. Will you order 'Umar (to lead the prayer)?" The Prophet said, "Tell Abu Bakr to lead the people in the prayer." Then I said to Hafsa, "Tell him, Abu Bakr is a soft-hearted man and if he stands in his place, he would not be able to make the people hear him. Would you order 'Umar to lead the prayer?' " Hafsa did so. The Prophet said, "Verily you are the companions of Joseph. Tell Abu Bakr to lead the people in the prayer." So Abu- Bakr stood for the prayer. In the meantime Allah's Apostle felt better and came out with the help of two persons and both of his legs were dragging on the ground till he entered the mosque. When Abu Bakr heard him coming, he tried to retreat but Allah's Apostle beckoned him to carry on. The Prophet sat on his left side. Abu Bakr was praying while standing and Allah's Apostle was leading the prayer while sitting. Abu Bakr was following the Prophet and the people were following Abu Bakr (in the prayer).

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے کہا: جب رسول اللہﷺ بیمار ہوگئے تو بلال رضی اللہ عنہ نماز کےلیے آپﷺ کو بلانے کو آئے آپﷺ نے فرمایا: ابوبکر سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ! حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نرم دل آدمی ہیں وہ جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو( رو روکر ) اپنی آواز لوگوں کو نہ سنا سکیں گے بہتر یہ ہے کہ اگر آپ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو نماز پڑھانے کا حکم دیں آپﷺ نے فرمایا: حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کہو نماز پڑھائیں، میں نے حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے کہا: تم عرض کرو کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نرم دل آدمی ہیں وہ جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو( رو روکر ) اپنی آواز لوگوں کو نہ سنا سکیں گے بہتر یہ ہے کہ اگر آپ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو نماز پڑھانے کا حکم دیں آپﷺ نے فرمایا: تم تو صواحب یوسف ہو ،حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔جب حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نماز پڑھانے لگے تو رسول اللہﷺ نے ذرا اپنا مزاج ہلکا پایا ۔آپﷺ دو آدمیوں کے سہارے کھڑے ہوئے اور آپﷺ کے پاؤں زمین پر نشان لگا رہے تھے اسی طرح سے چل کر مسجد میں آئے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے آپﷺ کی آہٹ محسوس کی تو پیچھے سرکنے لگے ،رسول اللہﷺنے ان کو اشارہ کیا (اپنی جگہ رہو) پھر آپﷺ تشریف لائے اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے بائیں طرف بیٹھ گئے تو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کھڑے کھڑے نماز پڑھ رہے تھے اور رسول اللہﷺ بیٹھے بیٹھے پڑھ رہے تھے۔ حضرت ابوبکر رسول اللہ ﷺ کی نماز کی پیروی کررہے تھے اور لوگ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی نماز کی۔

Chapter No: 69

باب هَلْ يَأْخُذُ الإِمَامُ إِذَا شَكَّ بِقَوْلِ النَّاسِ

Can the Imam depend on the people's saying if he is in doubt?

باب: جب امام کو نماز میں شک ہو تو کیا مقتدیوں کے کہنے پر چل سکتا ہے۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ أَبِي تَمِيمَةَ السَّخْتِيَانِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم انْصَرَفَ مِنَ اثْنَتَيْنِ، فَقَالَ لَهُ ذُو الْيَدَيْنِ أَقَصُرَتِ الصَّلاَةُ أَمْ نَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ النَّاسُ نَعَمْ‏.‏ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَصَلَّى اثْنَتَيْنِ أُخْرَيَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ، ثُمَّ كَبَّرَ فَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ‏

Narrated By Abu Huraira : Once Allah's Apostle prayed two Rakat (instead of four) and finished his prayer. Dhu-l-yadain asked him whether the prayer had been reduced or whether he had forgotten. Allah's Apostle asked the people whether Dhu-l-yadain was telling the truth. The people replied in the affirmative. Then Allah's Apostle stood up, offered the remaining two Rakat and then finished his prayer with Taslim and then said, "Allahu Akbar." He followed it with two prostrations like ordinary prostrations or a bit longer.

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ (ظہر کی نماز میں) دو رکعتیں پڑھ کر اٹھ کھڑے ہوئے ( سلام پھیر دیا ) ذوالیدین رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: کیا نماز کم ہوگئی ( اللہ کی طرف سے دو ہی رکعتیں رہ گئیں ) یا آپ بھول گئے یا رسول اللہ ﷺ!آپﷺ نے فرمایا: کیا ذوالیدین سچ کہتا ہے لوگوں نے عرض کیا: جی ہاں ( سچ کہتا ہے آپ نے دو ہی رکعتیں پڑھیں )اس وقت آپ کھڑے ہوئے اور دوسری دو رکعتیں پڑھیں پھر سلام پھیرا پھر اللہ اکبر کہا اور اپنے سجدہ کی طرح سجدہ کیا یا اس سے کچھ لمبا ۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ صَلَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ، فَقِيلَ صَلَّيْتَ رَكْعَتَيْنِ‏.‏ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet prayed two Rakat of Zuhr prayer (instead of four) and he was told that he had prayed two Rakat only. Then he prayed two more Rakat and finished them with the Taslim followed by two prostrations.

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبیﷺ نے ظہر کی دو ہی رکعتیں پڑھیں لوگوں نے آپ سے عرض کیا کہ آپ نے دو رکعتیں پڑھیں اس وقت آپﷺ نے دو رکعتیں اور پڑھیں پھر سلام پھیرا پھر سہو کے دو سجدے کئے ۔

Chapter No: 70

باب إِذَا بَكَى الإِمَامُ فِي الصَّلاَةِ

If the Imam weeps in As-Salat?

باب: امام نماز میں رودے(تو کیسا )

وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ سَمِعْتُ نَشِيجَ عُمَرَ وَأَنَا فِي آخِرِ الصُّفُوفِ يَقْرَأُ ‏{‏إِنَّمَا أَشْكُو بَثِّي وَحُزْنِي إِلَى اللَّهِ‏}‏

Abdullah bin Shaddad said, "I heard Umar weeping while I was in the last row and Umar (r.a) was reciting '... I only complain of my grief and sorrows to Allah ...'." (V.12:86)

اور عبداللہ بن شداد(تابعی) نے کہا میں نے (نماز میں) حضرت عمرؓ کا رونا سنا اور میں اخیر صف میں تھا وہ(سورت یوسف کی)یہ آیت پڑھ رہے تھےمیں اپنے رنج اور غم کا شکوہ اللہ سے کرتا ہوں ۔

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ فِي مَرَضِهِ ‏"‏ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ يُصَلِّي بِالنَّاسِ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ عَائِشَةُ قُلْتُ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ إِذَا قَامَ فِي مَقَامِكَ لَمْ يُسْمِعِ النَّاسَ مِنَ الْبُكَاءِ، فَمُرْ عُمَرَ فَلْيُصَلِّ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ عَائِشَةُ لِحَفْصَةَ قُولِي لَهُ إِنَّ أَبَا بَكْرٍ إِذَا قَامَ فِي مَقَامِكَ لَمْ يُسْمِعِ النَّاسَ مِنَ الْبُكَاءِ، فَمُرْ عُمَرَ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ‏.‏ فَفَعَلَتْ حَفْصَةُ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَهْ، إِنَّكُنَّ لأَنْتُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ، مُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ لِلنَّاسِ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ حَفْصَةُ لِعَائِشَةَ مَا كُنْتُ لأُصِيبَ مِنْكِ خَيْرًا‏

Narrated By 'Aisha : The mother of the faithful believers: Allah's Apostle in his last illness said, "Tell Abu Bakr to lead the people in the prayer." I said, "If Abu Bakr stood in your place, he would not be able to make the people hear him owing to his weeping. So please order 'Umar to lead the prayer." He said, "Tell Abu Bakr to lead the people in the prayer." I said to Hafsa, "Say to him, 'Abu Bakr is a soft-hearted man and if he stood in your place he would not be able to make the people hear him owing to his weeping. So order 'Umar to lead the people in the prayer.' " Hafsa did so but Allah's Apostle said, "Keep quiet. Verily you are the companions of (Prophet) Joseph. Tell Abu Bakr to lead the people in the prayer." Hafsa said to me, "I never got any good from you."

حضرت عائشہ ام المؤمنین رضی اللہ عنہا سے روایت ہےکہ رسول اللہ ﷺ نے ( اپنی موت ) کی بیماری میں فرمایا: حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ تو جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو رونے کی وجہ سے اپنی آواز بھی لوگوں کو نہیں سناپائیں گے۔ اس لئے آپ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے فرمائیے کہ وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں، آپ نے فرمایا: ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کہو وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نےحضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے کہا: آپ بھی رسول اللہﷺ سے عرض کروکہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ جب آپ کی جگہ کھڑے ہوں گے تو رونے کی وجہ سے لوگوں کو اپنی آواز نہیں سناسکیں گے، اس لئے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو حکم دیجیئے کہ وہ نماز پڑھائیں حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا تو آپﷺ نے فرمایا: بس، خاموش رہو تم تو صواحب یوسف ہو۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ سےکہو وہ لوگوں کو نماز پڑھائیں پھر حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا بھلا مجھ کو تم سےکہیں بھلائی مل سکتی ہیں۔

‹ First56789Last ›