Chapter No: 81
باب صَلاَةِ اللَّيْلِ
The night prayer
باب: رات کی نماز کابیان۔
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ لَهُ حَصِيرٌ يَبْسُطُهُ بِالنَّهَارِ، وَيَحْتَجِرُهُ بِاللَّيْلِ، فَثَابَ إِلَيْهِ نَاسٌ، فَصَلَّوْا وَرَاءَهُ
Narrated By 'Aisha : The Prophet had a mat which he used to spread during the day and use as a curtain at night. So a number of people gathered at night facing it and prayed behind him.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبیﷺ کے پاس ایک چٹائی تھی جس کو آپﷺ دن کو بچھایا کرتے اور رات میں اس کا پردہ کرلیتے چند لوگ آپﷺ کے پاس کھڑے ہوئے اور آپﷺ کے پیچھے نماز پڑھنے لگے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى بْنُ حَمَّادٍ، قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، قَالَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم اتَّخَذَ حُجْرَةً ـ قَالَ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ ـ مِنْ حَصِيرٍ فِي رَمَضَانَ فَصَلَّى فِيهَا لَيَالِيَ، فَصَلَّى بِصَلاَتِهِ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِهِ، فَلَمَّا عَلِمَ بِهِمْ جَعَلَ يَقْعُدُ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمْ فَقَالَ " قَدْ عَرَفْتُ الَّذِي رَأَيْتُ مِنْ صَنِيعِكُمْ، فَصَلُّوا أَيُّهَا النَّاسُ فِي بُيُوتِكُمْ، فَإِنَّ أَفْضَلَ الصَّلاَةِ صَلاَةُ الْمَرْءِ فِي بَيْتِهِ إِلاَّ الْمَكْتُوبَةَ " قَالَ عَفَّانُ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا مُوسَى، سَمِعْتُ أَبَا النَّضْرِ، عَنْ بُسْرٍ، عَنْ زَيْدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Zaid bin Thabit : Allah's Apostle made a small room in the month of Ramadan (Sa'id said, "I think that Zaid bin Thabit said that it was made of a mat") and he prayed there for a few nights, and so some of his companions prayed behind him. When he came to know about it, he kept on sitting. In the morning, he went out to them and said, "I have seen and understood what you did. You should pray in your houses, for the best prayer of a person is that which he prays in his house except the compulsory prayers."
حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولﷺنے رمضان میں ایک حجرہ بنالیا، راوی بسر بن سعید نے کہا: میں سمجھتا ہوں کہ وہ چٹائی کا تھا اس کے اندر کئی راتوں تک آپﷺ نماز پڑھتے رہے آپﷺ کے ساتھ چند صحابہ نے بھی نماز پڑھی۔جب آپﷺ کو اس کا پتا چلا تو آپﷺبیٹھ گئے (اور نماز کےلیے نہیں نکلے) پھر آپﷺباہر تشریف لائے اور فرمایا: تم نے جو کیا وہ مجھ کو معلوم ہے لیکن تم اب اپنے گھروں میں نماز پڑھتے رہو کیونکہ بہتر نماز آدمی کی وہی ہے جو اس کے گھر میں ہو ماسوائے فرض نماز کے۔
Chapter No: 82
باب إِيجَابِ التَّكْبِيرِ وَافْتِتَاحِ الصَّلاَةِ
The necessity of saying the Takbir and the commencement of As-Salat
باب: تکبیر(تحریمہ) کا واجب ہونا اور نماز کا شروع کرنا۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ الأَنْصَارِيُّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَكِبَ فَرَسًا، فَجُحِشَ شِقُّهُ الأَيْمَنُ، قَالَ أَنَسٌ ـ رضى الله عنه ـ فَصَلَّى لَنَا يَوْمَئِذٍ صَلاَةً مِنَ الصَّلَوَاتِ وَهْوَ قَاعِدٌ، فَصَلَّيْنَا وَرَاءَهُ قُعُودًا، ثُمَّ قَالَ لَمَّا سَلَّمَ " إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا صَلَّى قَائِمًا فَصَلُّوا قِيَامًا، وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا، وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ. فَقُولُوا رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ "
Narrated By Anas bin Malik Al-Ansari : Allah's Apostle rode a horse and fell down and the right side of his body was injured. On that day he prayed one of the prayers sitting and we also prayed behind him sitting. When the Prophet finished the prayer with Taslim, he said, "The Imam is to be followed and if he prays standing then pray standing, and bow when he bows, and raise your heads when he raises his head; prostrate when he prostrates; and if he says 'Sami'a-l-lahu Liman hamida', you should say, 'Rabbana wa-laka-l hamd.'"
حضرت انس بن مالک انصاری رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ رسول اللہﷺ ایک گھوڑے پر سوار ہوئے آپﷺ کا داہنا پہلو چھل گیا۔حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: آپﷺ نے اس دن نمازوں میں سے کوئی نماز بیٹھ کر پڑھائی، ہم نے بھی آپﷺکے پیچھے بیٹھ کر پڑھی، پھرآپﷺ نے جب سلام پھیرا تو فرمایا: امام اس لئے مقرر ہوا ہے کہ اس کی پیروی کی جائے جب وہ کھڑے ہوکر نماز پڑھے تم بھی کھڑے ہوکر پڑھو، اور جب وہ رکوع کرے تم بھی رکوع کرو اور جب وہ سر اٹھائے تم بھی سر اٹھاؤ اور جب وہ سجدہ کرے تم بھی سجدہ کرو اور جب وہ سمع اللہ لمن حمدہ کہے تو تم ربنا ولک الحمد کہو۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّهُ قَالَ خَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْ فَرَسٍ فَجُحِشَ فَصَلَّى لَنَا قَاعِدًا فَصَلَّيْنَا مَعَهُ قُعُودًا، ثُمَّ انْصَرَفَ فَقَالَ " إِنَّمَا الإِمَامُ ـ أَوْ إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ ـ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا، وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا رَفَعَ فَارْفَعُوا، وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ. فَقُولُوا رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ. وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا "
Narrated By Anas bin Malik : Allah's Apostle fell from a horse and got injured so he led the prayer sitting and we also prayed sitting. When he completed the prayer he said, "The Imam is to be followed; if he says Takbir then say Takbir, bow if he bows; raise your heads when he raises his head, when he says, 'Sami' a-l-lahu Liman hamida say, 'Rabbana laka-l-hamd', and prostrate when he prostrates."
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ گھوڑے پر سے گر پڑے آپﷺ کا بدن چھل گیا، آپﷺ نے بیٹھ کر ہم کو نماز پڑھائی ہم نے بھی آپﷺ کے ساتھ بیٹھ کر نماز پڑھی، جب نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: امام اس لئے مقرر ہوا ہے کہ اس کی پیروی کی جائے جب وہ تکبیر کہے تم بھی تکبیر کہو جب وہ رکوع کرے تم بھی رکوع کرو اور جب وہ (رکوع سے ) سر اٹھائے تم بھی اٹھاؤ اور جب وہ سمع اللہ لمن حمدہ کہے تو تم ربنا ولک الحمد کہو اور جب وہ سجدہ کرے تم بھی سجدہ کرو۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " إِنَّمَا جُعِلَ الإِمَامُ لِيُؤْتَمَّ بِهِ، فَإِذَا كَبَّرَ فَكَبِّرُوا، وَإِذَا رَكَعَ فَارْكَعُوا، وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ. فَقُولُوا رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ. وَإِذَا سَجَدَ فَاسْجُدُوا، وَإِذَا صَلَّى جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا أَجْمَعُونَ "
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "The Imam is to be followed. Say the Takbir when he says it; bow if he bows; if he says 'Sami a-l-lahu Liman hamida', say, ' Rabbana wa-laka-l-hamd', prostrate if he prostrates and pray sitting altogether if he prays sitting."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: امام اس لئے مقرر ہوا ہے کہ اس کی پیروی کی جائے پھر جب وہ تکبیر کہے تو تم بھی تکبیر کہو اور جب وہ رکوع کرے تو تم بھی رکوع کرو اور جب وہ سمع اللہ لمن حمدہ کہے تو تم ربنا ولک الحمد کہو اور جب وہ سجدہ کرے تو تم بھی سجدہ کرو اور جب وہ بیٹھ کر نماز پڑھے توتم سب بیٹھ کر نماز پڑھو۔
Chapter No: 83
باب رَفْعِ الْيَدَيْنِ فِي التَّكْبِيرَةِ الأُولَى مَعَ الاِفْتِتَاحِ سَوَاءً
To raise both hands on saying the first Takbir simultaneously with opening the Salat
باب: تکبیر تحریمہ میں نماز شروع کرتے ہی برابر دونوں ہاتھوں کا اٹھانا
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ، وَإِذَا كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَهُمَا كَذَلِكَ أَيْضًا وَقَالَ " سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ". وَكَانَ لاَ يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السُّجُودِ
Narrated By Salim bin 'Abdullah : My father said, "Allah's Apostle used to raise both his hands up to the level of his shoulders when opening the prayer; and on saying the Takbir for bowing. And on raising his head from bowing he used to do the same and then say "Sami a-l-lahu Liman hamida, Rabbana walaka-l-hamd." And he did not do that (i.e. raising his hands) in prostrations.
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولﷺ جب نماز شروع کرتے تو دونوں کندھوں تک ہاتھ اٹھاتے اور جب رکوع کےلیے تکبیر کہتے اور جب رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تب بھی اسی طرح دونوں ہاتھ اٹھاتے اور سمع اللہ لمن حمدہ ربنا ولک الحمد کہتے اور سجدوں کے درمیان میں ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے۔
Chapter No: 84
باب رَفْعِ الْيَدَيْنِ إِذَا كَبَّرَ وَإِذَا رَكَعَ وَإِذَا رَفَعَ
To raise both hands while saying Takbir and while bowing and on raising up the head (after bowing)
باب: تکبیر تحریمہ اور رکوع کو جاتے وقت اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت دونوں ہاتھ اٹھانا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، رضى الله عنهما قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا قَامَ فِي الصَّلاَةِ رَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى يَكُونَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، وَكَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ حِينَ يُكَبِّرُ لِلرُّكُوعِ، وَيَفْعَلُ ذَلِكَ إِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ وَيَقُولُ " سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ". وَلاَ يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السُّجُودِ
Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : I saw that whenever Allah's Apostle stood for the prayer, he used to raise both his hands up to the shoulders, and used to do the same on saying the Takbir for bowing and on raising his head from it and used to say, "Sami a-l-lahu Liman hamida". But he did not do that (i.e. raising his hands) in prostrations.
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے دیکھا رسول اللہﷺ جب نماز میں کھڑے ہوتے تو اپنے دونوں ہاتھ کندھوں کے برابر اٹھاتے اور جب رکوع کےلئے تکبیر کہتے تب بھی ایسا ہی کرتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے اس وقت بھی ایسا ہی کرتے، اور فرماتے سمع اللہ لمن حمدہ ۔البتہ سجدوں کے درمیان میں ہاتھ نہ اٹھاتے تھے۔
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الْوَاسِطِيُّ، قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، أَنَّهُ رَأَى مَالِكَ بْنَ الْحُوَيْرِثِ إِذَا صَلَّى كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَنَعَ هَكَذَا
Narrated By Abu Qilaba : I saw Malik bin Huwairith saying Takbir and raising both his hands (on starting the prayers and raising his hands on bowing and also on raising his head after bowing. Malik bin Huwairith said, "Allah's Apostle did the same."
ابو قلابہ سے روایت ہے کہ انہوں نے مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کو دیکھا جب وہ نماز شروع کرتے تو اللہ اکبر کہتے اور دونوں ہاتھ اٹھاتے اور جب رکوع کرنے لگتے تب بھی دونوں ہاتھ اٹھاتے اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تب بھی دونوں ہاتھ اٹھاتے اور بیان کرتے تھے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو ایسا ہی کرتے دیکھا۔
Chapter No: 85
باب إِلَى أَيْنَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ
To what level should one raise one's hands?
باب: ہاتھوں کو کہاں تک اٹھانا چاہئیے
وَقَالَ أَبُو حُمَيْدٍ فِي أَصْحَابِهِ رَفَعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ
In the presence of his companions Abu Humaid said, "The Prophet (s.a.w) raised his hands up to his shoulders."
اور ابو حمید ساعدی (صحابی)نے اپنے ساتھیوں کے سامنے کہا نبی ﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ مونڈھوں تک اٹھائے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنَا سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم افْتَتَحَ التَّكْبِيرَ فِي الصَّلاَةِ، فَرَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ يُكَبِّرُ حَتَّى يَجْعَلَهُمَا حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ، وَإِذَا كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ فَعَلَ مِثْلَهُ، وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ. فَعَلَ مِثْلَهُ وَقَالَ " رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ ". وَلاَ يَفْعَلُ ذَلِكَ حِينَ يَسْجُدُ وَلاَ حِينَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنَ السُّجُودِ
Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : I saw Allah's Apostle opening the prayer with the Takbir and raising his hands to the level of his shoulders at the time of saying the Takbir, and on saying the Takbir for bowing he did the same; and when he said, "Sami a-l-lahu Liman hamida ", he did the same and then said, "Rabbana wa laka-l-hamd." But he did not do the same on prostrating and on lifting the head from it."
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺ کو دیکھا آپﷺ نے اللہ اکبر کہہ کے نماز شروع کی اور اللہ اکبر کہتے وقت دونوں ہاتھ اٹھائے یہاں تک کہ ان کو کندھوں کے برابر کردیا اور رکوع کی تکبیر کے وقت بھی ایسا ہی کیا اور جب سمع اللہ لمن حمدہ کہا تب بھی ایسا ہی کیا اور فرمایا: ربنا و لک الحمد اور سجدہ میں ایسا نہیں کرتے (یعنی ہاتھ نہیں اٹھاتے ) اور نہ ہی جب سجدے سے سر اٹھاتے ۔
Chapter No: 86
باب رَفْعِ الْيَدَيْنِ إِذَا قَامَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ
To raise one's hands after finishing the second Raka (when standing for the third Raka)
باب: (چار رکعتی یا تین رکعتی نمازیں)جب دو رکعتیں پڑھ کر اٹھے تو دونوں ہاتھ اٹھائے۔
حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، كَانَ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلاَةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ. رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا قَامَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ. وَرَفَعَ ذَلِكَ ابْنُ عُمَرَ إِلَى نَبِيِّ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم. رَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم. وَرَوَاهُ ابْنُ طَهْمَانَ عَنْ أَيُّوبَ وَمُوسَى بْنِ عُقْبَةَ مُخْتَصَرًا
Narrated By Nafi' : Whenever Ibn 'Umar started the prayer with Takbir, he used to raise his hands: whenever he bowed, he used to raise his hands (before bowing) and also used to raise his hands on saying, "Sami a-l-lahu Liman hamida", and he used to do the same on rising from the second Rak'a (for the 3rd Rak'a). Ibn 'Umar said: "The Prophet used to do the same."
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ جب نماز میں داخل ہوتے تو تکبیر کہتے اور دونوں ہاتھ اٹھاتے اور جب رکوع کرتے تو بھی دونوں ہاتھ اٹھاتے اور جب سمع اللہ لمن حمدہ کہتے تب بھی دونوں ہاتھ اٹھاتے اور جب دو رکعتیں پڑھ کر اٹھتے تب بھی دونوں ہاتھ اٹھاتے اور حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے اس کو نبی ﷺ تک پہنچایا اس حدیث کو حماد بن سلمہ نے ایوب سختیانی سے انہوں نے نافع سے انہوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے انہوں نے نبی ﷺ سے مرفوعًا روایت کیا اور ابراہیم بن طہمان نے اس کو ایوب اور موسیٰ بن عقبہ سے اختصار کے ساتھ روایت کیا۔
Chapter No: 87
باب وَضْعِ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى
To place the right hand on the left
باب: نماز میں داہناہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھنا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ كَانَ النَّاسُ يُؤْمَرُونَ أَنْ يَضَعَ الرَّجُلُ الْيَدَ الْيُمْنَى عَلَى ذِرَاعِهِ الْيُسْرَى فِي الصَّلاَةِ. قَالَ أَبُو حَازِمٍ لاَ أَعْلَمُهُ إِلاَّ يَنْمِي ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم. قَالَ إِسْمَاعِيلُ يُنْمَى ذَلِكَ. وَلَمْ يَقُلْ يَنْمِي
Narrated By Sahl bin Sa'd : The people were ordered to place the right hand on the left forearm in the prayer. Abu Hazim said, "I knew that the order was from the Prophet."
حضرت سہل بن سعد سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: لوگوں کو یہ حکم دیا جاتا تھا کہ نماز میں ہر آدمی اپنا داہنا ہاتھ بائیں ہاتھ پر رکھے اور ابو حازم نے کہا میں تو یہی سمجھتا ہوں کہ سہل اس بات کو نبی ﷺ تک پہنچاتے تھے اسمٰعیل بن ابی اویس نے کہا یہ بات آپ ﷺ تک پہنچائی جاتی تھی ۔ یوں نہیں کہا پہنچاتے تھے ۔
Chapter No: 88
باب الْخُشُوعِ فِي الصَّلاَةِ
Submissiveness in As-Salat
باب: نماز میں خشوع کابیان۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " هَلْ تَرَوْنَ قِبْلَتِي هَا هُنَا وَاللَّهِ مَا يَخْفَى عَلَىَّ رُكُوعُكُمْ وَلاَ خُشُوعُكُمْ، وَإِنِّي لأَرَاكُمْ وَرَاءَ ظَهْرِي "
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "You see me facing the Qibla; but, by Allah, nothing is hidden from me regarding your bowing and submissiveness and I see you from behind my back."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: کیا تم سمجھتے ہو میرا منہ ادھر( قبلے کی طرف ہے) اللہ کی قسم! تمہارا رکوع اور تمہارا خشوع مجھ پر کچھ چھپا ہوا نہیں اور میں تم کو اپنی پیٹھ کے پیچھے سے ہی دیکھتا ہوں۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " أَقِيمُوا الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ، فَوَاللَّهِ إِنِّي لأَرَاكُمْ مِنْ بَعْدِي ـ وَرُبَّمَا قَالَ مِنْ بَعْدِ ظَهْرِي ـ إِذَا رَكَعْتُمْ وَسَجَدْتُمْ "
Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "Perform the bowing and the prostrations properly. By Allah, I see you from behind me (or from behind my back) when you bow or prostrate."
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: رکوع اور سجدہ ٹھیک طرح سے کرو، اللہ کی قسم! جب تم رکوع اور سجدہ کرتے ہو تو میں تم کو اپنے پیچھے سے یا فرمایا: اپنی پیٹھ کے پیچھے سے دیکھتا ہوں۔
Chapter No: 89
باب مَا يَقُولُ بَعْدَ التَّكْبِيرِ
What to say after the Takbir
باب: تکبیر تحریمہ کے بعد کیا کہے (یا کیا پڑھے)
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَأَبَا بَكْرٍ وَعُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ كَانُوا يَفْتَتِحُونَ الصَّلاَةَ بِ ـ {الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ}
Narrated By Anas bin Malik : The Prophet, Abu Bakr and 'Umar used to start the prayer with "Al-hamdu lil-lahi Rabbil-'ala-min (All praises are for Allah the Lord of the Worlds)."
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ اور ابوبکر رضی اللہ عنہ اور عمر رضی اللہ عنہ نماز میں قراءت الحمد للہ رب العالمین سے شروع کرتےتھے ۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ الْقَعْقَاعِ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ، قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَسْكُتُ بَيْنَ التَّكْبِيرِ وَبَيْنَ الْقِرَاءَةِ إِسْكَاتَةً ـ قَالَ أَحْسِبُهُ قَالَ هُنَيَّةً ـ فَقُلْتُ بِأَبِي وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِسْكَاتُكَ بَيْنَ التَّكْبِيرِ وَالْقِرَاءَةِ مَا تَقُولُ قَالَ " أَقُولُ اللَّهُمَّ بَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَاىَ كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ، اللَّهُمَّ نَقِّنِي مِنَ الْخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ، اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَاىَ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ "
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle used to keep silent between the Takbir and the recitation of Qur'an and that interval of silence used to be a short one. I said to the Prophet "May my parents be sacrificed for you! What do you say in the pause between Takbir and recitation?" The Prophet said, "I say, 'Allahumma, ba'id baini wa baina khatayaya kama ba'adta baina-l-mashriqi wa-l-maghrib. Allahumma, naqqim min khatayaya kama yunaqqa-ththawbu-l-abyadu mina-ddanas. Allahumma, ighsil khatayaya bil-ma'i wa-th-thalji wal-barad (O Allah! Set me apart from my sins (faults) as the East and West are set apart from each other and clean me from sins as a white garment is cleaned of dirt (after thorough washing). O Allah! Wash off my sins with water, snow and hail.)"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ تکبیر تحریمہ اور قراءت کے درمیان تھوڑا خاموش رہتے، ابوزرعہ نے کہا میں سمجھتا ہوں کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: تھوڑی دیر، تو میں نے عرض کیا: یارسول اللہﷺ! میرے ماں باپ آپ پر قربان، آپ تکبیر اور قراءت کے درمیان جو چپ رہتے ہیں اس میں کیا پڑھتے ہیں ،آپﷺ نے فرمایا: میں یہ کہتا ہوں یا اللہ مجھ سے میرے گناہ اتنے دور کردے جتنا تو نے مشرق اور مغرب میں دوری کی ہے، یا اللہ مجھ کو گناہوں سے ایسا پاک کر دے جیسے سفید کپڑا میل کچیل سے پاک ہوجاتا ہے ، یا اللہ میرے گناہ پانی اور برف اور اولوں سے دھو ڈال دے۔
Chapter No: 90
باب
Chapter
باب :
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، قَالَ أَخْبَرَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَلَّى صَلاَةَ الْكُسُوفِ، فَقَامَ فَأَطَالَ الْقِيَامَ، ثُمَّ رَكَعَ فَأَطَالَ الرُّكُوعَ، ثُمَّ قَامَ فَأَطَالَ الْقِيَامَ، ثُمَّ رَكَعَ فَأَطَالَ الرُّكُوعَ ثُمَّ رَفَعَ، ثُمَّ سَجَدَ فَأَطَالَ السُّجُودَ، ثُمَّ رَفَعَ، ثُمَّ سَجَدَ فَأَطَالَ السُّجُودَ، ثُمَّ قَامَ فَأَطَالَ الْقِيَامَ ثُمَّ رَكَعَ فَأَطَالَ الرُّكُوعَ ثُمَّ رَفَعَ فَأَطَالَ الْقِيَامَ ثُمَّ رَكَعَ فَأَطَالَ الرُّكُوعَ ثُمَّ رَفَعَ فَسَجَدَ فَأَطَالَ السُّجُودَ، ثُمَّ رَفَعَ، ثُمَّ سَجَدَ فَأَطَالَ السُّجُودَ ثُمَّ انْصَرَفَ فَقَالَ " قَدْ دَنَتْ مِنِّي الْجَنَّةُ حَتَّى لَوِ اجْتَرَأْتُ عَلَيْهَا لَجِئْتُكُمْ بِقِطَافٍ مِنْ قِطَافِهَا، وَدَنَتْ مِنِّي النَّارُ حَتَّى قُلْتُ أَىْ رَبِّ وَأَنَا مَعَهُمْ فَإِذَا امْرَأَةٌ ـ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ ـ تَخْدِشُهَا هِرَّةٌ قُلْتُ مَا شَأْنُ هَذِهِ قَالُوا حَبَسَتْهَا حَتَّى مَاتَتْ جُوعًا، لاَ أَطْعَمَتْهَا، وَلاَ أَرْسَلَتْهَا تَأْكُلُ ". قَالَ نَافِعٌ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ " مِنْ خَشِيشِ أَوْ خُشَاشِ الأَرْضِ "
Narrated By Asma' bint Abi Bakr : The Prophet once offered the eclipse prayer. He stood for a long time and then did a prolonged bowing. He stood up straight again and kept on standing for a long time, then bowed a long bowing and then stood up straight and then prostrated a prolonged prostration and then lifted his head and prostrated a prolonged prostration. And then he stood up for a long time and then did a prolonged bowing and then stood up straight again and kept on standing for a long time. Then he bowed a long bowing and then stood up straight and then prostrated a prolonged prostration and then lifted his head and went for a prolonged prostration. On completion of the prayer, he said, "Paradise became so near to me that if I had dared, I would have plucked one of its bunches for you and Hell became so near to me that said, 'O my Lord will I be among those people?' Then suddenly I saw a woman and a cat was lacerating her with it claws. On inquiring, it was said that the woman had imprisoned the cat till it died of starvation and she neither fed it no freed it so that it could feed itself."
حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺنے صلاۃ کسوف( سورج گرہن) کی نماز پڑھی آپﷺ کھڑے ہوئے تو دیر تک کھڑے رہے پھر رکوع کیا تو دیر تک رکوع میں رہے پھر کھڑے ہوئے اور دیر تک کھڑے رہے پھر رکوع کیا اور دیر تک رکوع میں رہے پھر سر اٹھایا پھر سجدہ کیا اور دیر تک سجدہ میں رہے پھرسر اٹھایا پھر سجدہ کیا تو دیر تک سجدہ میں رہے پھر کھڑے ہوئے اور دیر تک کھڑے رہے پھر رکوع کیا اور دیر تک رکوع میں رہے پھر سر اٹھایا اور دیر تک کھڑے رہے پھر رکوع کیااور دیر تک رکوع میں رہے پھر سر اٹھایا اور سجدہ کیا دیر تک سجدے میں رہے پھر سر اٹھایا پھر سجدہ کیا دیر تک سجدے میں رہے پھر نماز سے فارغ ہوکر فرمایا جنت میرے نزدیک آگئی تھی اتنی کہ اگر میں جرأت کرتا تو اس کے خوشوں میں سے ایک خوشہ تم کو لا دیتا اور دوزخ بھی مجھ سے اتنی نزدیک ہوگئی تھی کہ میں کہہ اٹھا اے میرے رب! کیا میں بھی ان دوزخ والوں میں ہوں پھر کیا دیکھتا ہوں ایک عورت ہے نافع نے کہا میں سمجھتا ہوں ابن ابی ملیکہ نے یوں کہا اس کو بلّی نوچ رہی تھی میں نے پوچھا کیوں اس عورت کو کیا ہوا انہوں نے کہا اس نے دنیا میں بلّی کو باندھ دیا تھا نہ اس کو کھانا دیا نہ چھوڑا کہ وہ کچھ کھاتی آخر وہ مرگئی نافع نے کہا میں یوں سمجھتا ہوں ابن ملیکہ نے یوں کہا: نہ چھوڑا کہ وہ زمین کے کیڑے مکوڑے کھا لیتی ۔