Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Interpretation of Dreams (91)    كتاب التعبير

1234Last ›

Chapter No: 11

باب رُؤْيَا اللَّيْلِ

Night dreams

باب :رات کو خواب دیکھے اس کا بیان ۔

رَوَاهُ سَمُرَةُ

This has been narrated by Samura.

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْمِقْدَامِ الْعِجْلِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطُّفَاوِيُّ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أُعْطِيتُ مَفَاتِيحَ الْكَلِمِ، وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ، وَبَيْنَمَا أَنَا نَائِمٌ الْبَارِحَةَ إِذْ أُتِيتُ بِمَفَاتِيحِ خَزَائِنِ الأَرْضِ حَتَّى وُضِعَتْ فِي يَدِي ‏"‏‏.‏ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَذَهَبَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَنْتُمْ تَنْتَقِلُونَهَا‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "I have been given the keys of eloquent speech and given victory with awe (cast into the hearts of the enemy), and while I was sleeping last night, the keys of the treasures of the earth were brought to me till they were put in my hand." Abu Huraira added: Allah's Apostle left (this world) and now you people are carrying those treasures from place to place.

ہم سے احمد بن مقدام نے بیان کیا کہا ہم سے محمد بن عبد الرحمن طفاوی نے کہا ہم سے ایوب سختیانی نے انہوں نے محمد بن سیرین سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے فرمایا اللہ نے مجھ کو باتوں کی کنجیاں عنایت فرمائیں اور میرا رعب دشمنوں کے دلوں میں ڈال کر میری مدد کی گئی اور ایسا ہوا گذشتہ رات کو میں سو رہا تھا اتنے میں زمین کی کنجیاں لاکر میرے ہاتھ میں دے دی گئیں ابوہریرہؓ نے یہ حدیث بیان کرکے کہاپھر رسول اللہﷺ تو دنیا سے تشریف لے گئے اور تم ان کنجیوں کو الٹ پلٹ رہے ہو(یا نکال رہے ہو یا لوٹ رہے ہو)


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ أُرَانِي اللَّيْلَةَ عِنْدَ الْكَعْبَةِ فَرَأَيْتُ رَجُلاً آدَمَ كَأَحْسَنِ مَا أَنْتَ رَاءٍ مِنْ أُدْمِ الرِّجَالِ، لَهُ لِمَّةٌ كَأَحْسَنِ مَا أَنْتَ رَاءٍ مِنَ اللِّمَمِ، قَدْ رَجَّلَهَا تَقْطُرُ مَاءً، مُتَّكِئًا عَلَى رَجُلَيْنِ ـ أَوْ عَلَى عَوَاتِقِ رَجُلَيْنِ ـ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ، فَسَأَلْتُ مَنْ هَذَا فَقِيلَ الْمَسِيحُ ابْنُ مَرْيَمَ‏.‏ ثُمَّ إِذَا أَنَا بِرَجُلٍ جَعْدٍ قَطَطٍ أَعْوَرِ الْعَيْنِ الْيُمْنَى كَأَنَّهَا عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ، فَسَأَلْتُ مَنْ هَذَا فَقِيلَ الْمَسِيحُ الدَّجَّالُ ‏"‏‏.

Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : Allah's Apostle said, "I saw myself (in a dream) near the Ka'ba last night, and I saw a man with whitish red complexion, the best you may see amongst men of that complexion having long hair reaching his earlobes which was the best hair of its sort, and he had combed his hair and water was dropping from it, and he was performing the Tawaf around the Ka'ba while he was leaning on two men or on the shoulders of two men. I asked, 'Who is this man?' Somebody replied, '(He is) Messiah, son of Mary.' Then I saw another man with very curly hair, blind in the right eye which looked like a protruding out grape. I asked, 'Who is this?' Somebody replied, '(He is) Messiah, Ad-Dajjal.'"

ہم سے عبد اللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا انہوں نے امام مالک سے انہوں نے نافع سے انہوں نے عبداللہ بن عمرؓ سے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا رات کو میں نے دیکھا کہ میں کعبے کے پاس ہوں اتنے میں ایک گندمی رنگ کا ایک شخص بہت اچھا گندمی رنگ جو تم نے دیکھا ہو ،آیا سر پر کاندھوں تک بال بہت اچھے بال جو تم نے دیکھے ہوں ان میں کنگھی کی ہوئی پانی ٹپک رہا ہے دو مردوں پر ٹیکا دئیے ہوئے یا یوں فرمایا دو مردوں کے کاندھوں پر ٹیکا دئیے ہوئے خانہ کعبہ کا طواف کر رہا ہے ۔میں نے پوچھا یہ کون شخص ہے انہوں نے کہا مسیح مریم کے بیٹے اتنے میں ایک اور شخص دکھلائی دیا جو بہت گھو نگر بال والا داہنی آنکھ کا کانا تھا اس کی آنکھ ایسی تھی جیسے کہ پھولا ہوا انگور ،میں نے پوچھا یہ کون ہے، انہوں نے کہا یہ مسیح الدجال ہے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ، كَانَ يُحَدِّثُ أَنَّ رَجُلاً، أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ إِنِّي أُرِيتُ اللَّيْلَةَ فِي الْمَنَامِ، وَسَاقَ الْحَدِيثَ‏.‏ وَتَابَعَهُ سُلَيْمَانُ بْنُ كَثِيرٍ وَابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ وَسُفْيَانُ بْنُ حُسَيْنٍ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَقَالَ الزُّبَيْدِيُّ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَوْ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَقَالَ شُعَيْبٌ وَإِسْحَاقُ بْنُ يَحْيَى عَنِ الزُّهْرِيِّ كَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَكَانَ مَعْمَرٌ لاَ يُسْنِدُهُ حَتَّى كَانَ بَعْدُ‏.

Narrated By Ibn 'Abbas : About a man who came to Allah's Apostle and said, "I was shown in a dream last night..." Then Ibn 'Abbas mentioned the narration.

ہم سے یحیی بن عبد اللہ بن بکیر نے بیان کیا ،کہا ہم سے لیث بن سعد نے انہوں نے یونس سے انہوں نے عبد اللہ بن شہاب سے انہوں نے عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ سے کہ ابن عباسؓ بیان کرتے تھے ایک شخص (نام نا معلوم) رسول اللہﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا یا رسول اللہ میں نے خواب میں رات کو دیکھا اخیر حدیث تک زہری کے ساتھ اس حدیث کو سلیمان بن کثیر نے بھی روایت کیا (اس کو امام مسلم نے وصل کیا) اور زہری کے بھتیجے نے اور سفیان بن حسین نے اس کو زہری سے روایت کیا انہوں نے عبید اللہ بن عبد اللہ سے انہوں نے ابن عباسؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ سے لیکن محمد بن ولید زبیدی نے اس کو یوں روایت کیا زہری سے انہوں نے عبید اللہ سے کہ ابن عباس یا ابو ہریرہؓ نے ان سے بیان کیا ،انہوں نے نبیﷺ سے(اس کو امام مسلم نے وصل کیا) اور شعیب بن ابی حمزہ اور اسحاق بن یحیی نے اس کو زہری سے روایت کیا کہ ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے تھے اور معمر بن راشد اس حدیث کو پہلے متصلًا نہیں بیان کرتے تھے پھر متصلًا بیان کرنے لگے۔

Chapter No: 12

باب الرُّؤْيَا بِالنَّهَارِ

Dreams (while sleeping) in the daytime

باب : دن کو جو خواب دیکھے اس کا بیان

وَقَالَ ابْنُ عَوْنٍ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، رُؤْيَا النَّهَارِ مِثْلُ رُؤْيَا اللَّيْلِ‏.‏

And Ibn Sirin said, "The dreams during the day are similar to the dreams at night."

اور عبداللہ بن عون نے کہا محمد بن سیر ین سے نقل کر کے کہ دن کا خواب بھی رات کے خواب کی طرح ہے۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَدْخُلُ عَلَى أُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ، وَكَانَتْ تَحْتَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، فَدَخَلَ عَلَيْهَا يَوْمًا فَأَطْعَمَتْهُ، وَجَعَلَتْ تَفْلِي رَأْسَهُ، فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ اسْتَيْقَظَ وَهْوَ يَضْحَكُ‏

Narrated By Anas bin Malik : Allah's Apostle used to visit Um Haram bint Milhan she was the wife of 'Ubada bin As-Samit. One day the Prophet visited her and she provided him with food and started looking for lice in his head. Then Allah's Apostle slept and afterwards woke up smiling.

ہم سے عبد اللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا کہا ہم کو اما م مالک نے خبر دی ،انہوں نے اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ سے انہوں نے انس بن مالک سے سنا ،وہ کہتے تھے رسول اللہﷺ ام حرام بنت ملحان کے پاس(جو رضاعی خالہ تھیں) جایا کرتے ،اور عبادہ بن صامت (صحابی) کے نکاح میں تھیں ،ایک دن جو رسول اللہﷺ ان کے پاس تشریف لےگئے تو انہوں نے آپؐ کو کھا نا کھلایا اور آپؐ کے سر کے بال دیکھنے لگیں(جوئیں نکالنے لگیں) آپؐ سو گئے ،پھر جاگے تو(خوشی سے) ہنس رہے تھے


قَالَتْ فَقُلْتُ مَا يُضْحِكُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏"‏ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَىَّ، غُزَاةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ، يَرْكَبُونَ ثَبَجَ هَذَا الْبَحْرِ، مُلُوكًا عَلَى الأَسِرَّةِ أَوْ مِثْلَ الْمُلُوكِ عَلَى الأَسِرَّةِ ‏"‏‏.‏ شَكَّ إِسْحَاقُ‏.‏ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، فَدَعَا لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ وَضَعَ رَأْسَهُ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ وَهْوَ يَضْحَكُ‏.‏ فَقُلْتُ مَا يُضْحِكُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏"‏ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَىَّ، غُزَاةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ ‏"‏‏.‏ كَمَا قَالَ فِي الأُولَى‏.‏ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ‏.‏ قَالَ ‏"‏ أَنْتِ مِنَ الأَوَّلِينَ ‏"‏‏.‏ فَرَكِبَتِ الْبَحْرَ فِي زَمَانِ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ فَصُرِعَتْ عَنْ دَابَّتِهَا حِينَ خَرَجَتْ مِنَ الْبَحْرِ، فَهَلَكَتْ‏.

Um Haram asked, "What makes you smile, O Allah's Apostle?" He said, "Some of my followers were presented before me in my dream as fighters in Allah's Cause, sailing in the middle of the seas like kings on the thrones or like kings sitting on their thrones." (The narrator Ishaq is not sure as to which expression was correct). Um Haram added, 'I said, "O Allah's Apostle! Invoke Allah, to make me one of them;" So Allah's Apostle invoked Allah for her and then laid his head down (and slept). Then he woke up smiling (again). (Um Haram added): I said, "What makes you smile, O Allah's Apostle?" He said, "Some people of my followers were presented before me (in a dream) as fighters in Allah's Cause." He said the same as he had said before. I said, "O Allah's Apostle! Invoke Allah to make me from them." He said, "You are among the first ones." Then Um Haram sailed over the sea during the Caliphate of Muawiya bin Abu Sufyan, and she fell down from her riding animal after coming ashore, and died.

ام حرام نے پوچھا یا رسول اللہ ﷺ آپ کیوں ہنسے؟ فرمایا میری امت کے کچھ لوگ میرے سامنے لائے گئے جو جہاد کے لیے اس سمندر کے بیچا بیچ اس شان و شوکت سے سوار ہو رہے ہیں جیسے بادشاہ تختوں پر سوار ہوتے ہیں ۔اسحٰق راوی کو شک ہے کہ ملوکاً علی الاسرّۃ فرمایا مثل الملوک علی الاسرّ ۃ ام حرام نے عرض کیا یا رسول اللہ ! دعا فرمائیے اللہ تعالی مجھ کو بھی ان لوگوں میں شریک کرے ، تو رسول اللہﷺ نے دعا کی ، اس کے بعد پھر سر تکیہ پر رکھ کر سو گئے پھر جاگے تو ہنستے ہوئے ،ام حرام نے پوچھا یا رسول اللہ آپ کیوں ہنس رہے ہیں؟ فرمایا میری امت کے کچھ لوگ میرے سامنے لائے گئے جو اللہ کی راہ میں جہاد کو جا رہے ہیں وہی کلمہ فرمایا جو پہلے فرمایا تھا ام حرام نے کہا یا رسول اللہﷺ دعا فرمائیے اللہ مجھ کو بھی ان لوگوں میں کرے ،آپ نے فرمایا تو تو پہلے لوگوں میں شریک ہو چکی،پھر ایسا ہوا کہ ام حرامؓ معاویہؓ کے زمانے میں سمندر میں سوار ہوئیں اور وہاں سے نکلیں تو جانور پر سے گر کر مر گئیں ۔

Chapter No: 13

باب رُؤْيَا النِّسَاءِ

The dreams of women

باب : عورتوں کے خواب کا بیان ۔

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي خَارِجَةُ بْنُ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، أَنَّ أُمَّ الْعَلاَءِ ـ امْرَأَةً مِنَ الأَنْصَارِ بَايَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ـ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهُمُ اقْتَسَمُوا الْمُهَاجِرِينَ قُرْعَةً‏.‏ قَالَتْ فَطَارَ لَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ، وَأَنْزَلْنَاهُ فِي أَبْيَاتِنَا، فَوَجِعَ وَجَعَهُ الَّذِي تُوُفِّيَ فِيهِ، فَلَمَّا تُوُفِّيَ غُسِّلَ وَكُفِّنَ فِي أَثْوَابِهِ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقُلْتُ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْكَ أَبَا السَّائِبِ، فَشَهَادَتِي عَلَيْكَ لَقَدْ أَكْرَمَكَ اللَّهُ‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ وَمَا يُدْرِيكِ أَنَّ اللَّهَ أَكْرَمَهُ ‏"‏‏.‏ فَقُلْتُ بِأَبِي أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَنْ يُكْرِمُهُ اللَّهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَمَّا هُوَ فَوَاللَّهِ لَقَدْ جَاءَهُ الْيَقِينُ، وَاللَّهِ إِنِّي لأَرْجُو لَهُ الْخَيْرَ، وَوَاللَّهِ مَا أَدْرِي وَأَنَا رَسُولُ اللَّهِ مَاذَا يُفْعَلُ بِي ‏"‏‏.‏ فَقَالَتْ وَاللَّهِ لاَ أُزَكِّي بَعْدَهُ أَحَدًا أَبَدًا‏.‏

Narrated By Kharija bin Zaid bin Thabit : Um Al-'Ala an Ansari woman who had given a pledge of allegiance to Allah's Apostle told me:, "The Muhajirln (emigrants) were distributed amongst us by drawing lots, and we got 'Uthman bin Maz'un in our share. We made him stay with us in our house. Then he suffered from a disease which proved fatal. When he died and was given a bath and was shrouded in his clothes. Allah's Apostle came, I said, (addressing the dead body), 'O Aba As-Sa'ib! May Allah be Merciful to you! I testify that Allah has honoured you.' Allah's Apostle said, 'How do you know that Allah has honoured him?" I replied, 'Let my father be sacrificed for you, O Allah's Apostle! On whom else shall Allah bestow. His honour?' Allah's Apostle said, 'As for him, by Allah, death has come to him. By Allah, I wish him all good (from Allah). By Allah, in spite of the fact that I am Allah's Apostle, I do not know what Allah will do to me.", Um Al-'Ala added, "By Allah, I will never attest the righteousness of anybody after that."

ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ،کہا مجھ سے لیث بن سعد نے کہا مجھ سے عقیل نے ،انہوں نے ابن شہاب سے کہا مجھ کو خارجہ بن زید بن ثابت نے خبر دی ،کہ ان کی ماں ام علاء نے جو انصاری عورت تھی اور انہوں نے رسول اللہﷺ سے بیعت کی تھی ان سے بیان کیا کہ رسول اللہﷺ نے قرعہ ڈال کر مہاجرین کو بانٹ دیا ام علاء کہتیں ہیں ہمارے حصے میں عثمان بن مظعون (مہاجر)آئے ہم نے ان کو اپنے گھروں میں اتارا ،وہ اس بیماری میں مبتلا ہوئے جس میں انہوں نے وفات پائی ،جب ان کی وفات ہو گئی اور غسل اور کفن سے فراغت ہوئی تورسول اللہﷺ تشریف لائے میری زبان سے نکل گیا ابو سائب (یہ عثمان بن مظعون کی کنیت تھی ) اللہ تعالی تم پر رحم کرے ،میں اس بات کی گواہی دیتی ہوں کہ اللہ تعالی نے تم کو عزت دی ۔یہ سن کر رسول اللہﷺ نے فرمایا تم کو کیسے معلوم ہوا کہ اللہ تعالی نے ان کو عزت دی ۔میں نے کہا یا رسول اللہ ؑ میرے ماں باپؐ آپ پر قربان ہوں پھر اور کن لوگوں کو اللہ عزت دے گا ( اگر عثمانؓ کو عزت نہ دے گا جو ایسے ایماندار اور مخلص آدمی تھے) رسول اللہﷺ نے فرمایا خدا کی قسم عثمانؓ کی موت تو آن پہنچی ،اور میں تو ان میں بہتری کی امید رکھتا ہوں (لیکن یقیناً کچھ نہیں کہ سکتا ) خدا کی قسم میں اللہ کا رسول ہوں لیکن مجھ کو معلوم نہیں کہ میرا کیا ہونا ہے۔اس وقت ام العلاء نے کہا اب (آج سے) خدا کی قسم میں کسی کو پاک صاف نہیں کہنے کی۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، بِهَذَا وَقَالَ ‏"‏ مَا أَدْرِي مَا يُفْعَلُ بِهِ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ وَأَحْزَنَنِي فَنِمْتُ، فَرَأَيْتُ لِعُثْمَانَ عَيْنًا تَجْرِي، فَأَخْبَرْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ ذَلِكَ عَمَلُهُ ‏"‏‏

Narrated By Az-Zuhri : Regarding the above narration, The Prophet said, "I do not know what Allah will do to him (Uthman bin Maz'un)." Um Al-'Ala said, "I felt very sorry for that, and then I slept and saw in a dream a flowing spring for 'Uthman bin Maz'un, and told Allah's Apostle of that, and he said, "That flowing spring symbolizes his good deeds."

ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا کہا ہم کو شعیب بن ابی حمزہ نے خبر دی ،انہوں نے زہری سے یہی حدیث اس میں یوں ہے کہ میں نہیں جانتا عثمان کا کیا حال ہونا ہے ام علاء کہتی ہیں مجھ رسول اللہﷺ کے ایسا فرمانے سے رنج ہوا میں سو گئی تو کیا دیکھتی ہوں کہ عثمان کے لیے ایک چشمہ بہہ رہا ہے میں نے رسول اللہﷺ سے بیان کیا آپ نے فرمایا یہ ان کا عمل ہے۔

Chapter No: 14

باب الْحُلْمُ مِنَ الشَّيْطَانِ وَإِذَا حَلَمَ فَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ وَلْيَسْتَعِذْ بِاللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ

A bad dream is from Satan, and if anyone has a bad dream, then he should spit on his left and seek refuge with Allah

باب :برا خواب شیطان کی طرف سے ہے جب کوئی ایسا خواب دیکھے تو بائیں طرف تھو کے اور اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم کہے ۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، أَنَّ أَبَا قَتَادَةَ الأَنْصَارِيّ َ ـ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَفُرْسَانِهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ الرُّؤْيَا مِنَ اللَّهِ، وَالْحُلْمُ مِنَ الشَّيْطَانِ، فَإِذَا حَلَمَ أَحَدُكُمُ الْحُلُمَ يَكْرَهُهُ فَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ وَلْيَسْتَعِذْ بِاللَّهِ مِنْهُ، فَلَنْ يَضُرَّهُ ‏"‏‏.

Narrated By Abu Qatada Al-Ansari : (A companion of the Prophet and one of his cavalry men) "I heard Allah's Apostle saying, "A good dream is from Allah, and a bad dream is from Satan; so, if anyone of you had a bad dream which he disliked, then he should spit on his left and seek refuge with Allah from it, for it will not harm him."

ہم سے یحیی بن بکیر نے بیان کیا کہا ہم سے لیث بن سعد نے انہوں نے عقیل سے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے ابو سلمہ ابن عبد الرحمن سے انہوں نے ابو قتادہ انصاریؓ سے جو نبیﷺ کے صحابہ اور آپ کے (ہمراہی کے)خاص سواروں میں سے تھے وہ کہتے تھے میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپ فرماتے تھے اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہے اور برا خواب شیطا ن کی طرف سے ہے ،جب کوئی تم میں سے برا خواب دیکھے جو اس کو ناگوار گزرے تو اپنے بائیں طرف تھوکے اور شیطان سے اللہ کی پناہ مانگے، اسکو کوئی نقصان نہ ہو گا۔

Chapter No: 15

باب اللَّبَنِ

The milk (seen in a dream)

باب :خواب میں دودھ دیکھنا۔

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِقَدَحِ لَبَنٍ، فَشَرِبْتُ مِنْهُ، حَتَّى إِنِّي لأَرَى الرِّيَّ يَخْرُجُ مِنْ أَظْفَارِي، ثُمَّ أَعْطَيْتُ فَضْلِي ‏"‏‏.‏ يَعْنِي عُمَرَ‏.‏ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏"‏ الْعِلْمَ ‏"‏‏

Narrated By Ibn 'Umar : I heard Allah's Apostle saying, "While I was sleeping, I was given a bowl full of milk (in a dream), and I drank of it to my fill until I noticed its wetness coming out of my nails, and then I gave the rest of it to 'Umar." They (the people) asked, "What have you interpreted (about the dream)? O Allah's Apostle?" He said, "(It is Religious) knowledge."

ہم سے عبدان نے بیان کیا ،کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی،کہا ہم کو یونس نے انہوں نے زہری سے کہا مجھ کو حمزہ بن عبد اللہ نے انہوں نے(اپنے والد) عبد اللہ بن عمرؓ سے انہوں نے کہا میں رسول اللہﷺ سے سنا آپ فرماتے تھے ایک بار میں سو رہا تھا (اتنےمیں) دودھ کا ایک پیالہ میرے سامنے لایا گیا ،میں نے دودھ پیا اتنا پیا ،میں (خواب ہی میں)کیا دیکھتا ہوں جیسے دودھ کی تراوٹ میرے ناخنوں سے پھوٹ نکلی ،میں نے پی کر پھر(بچا ہوا دودھ) عمرؓ کو دے دیا ۔صحابہؓ نے پوچھا اس کی تعبیر کیا ہے؟یا رسول اللہ ﷺآپ نے فرمایا علم اور کیا۔

Chapter No: 16

باب إِذَا جَرَى اللَّبَنُ فِي أَطْرَافِهِ أَوْ أَظَافِيرِهِ

(If one sees in a dream) that milk is flowing in his limbs or nails.

باب :اگر دودھ اعضاء اور ناخونوں سے پھوٹ نکلے تو کیا تعبیر ہے ۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِقَدَحِ لَبَنٍ، فَشَرِبْتُ مِنْهُ، حَتَّى إِنِّي لأَرَى الرِّيَّ يَخْرُجُ مِنْ أَطْرَافِي، فَأَعْطَيْتُ فَضْلِي عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ مَنْ حَوْلَهُ فَمَا أَوَّلْتَ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏"‏ الْعِلْمَ ‏"‏‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : Allah's Apostle said, "While I was sleeping, I was given a bowl full of milk (in the dream) and I drank from it (to my fill) till I noticed its wetness coming out of my limbs. Then I gave the rest of it to 'Umar bin Al-Khattab." The persons sitting around him, asked, "What have you interpreted (about the dream) O Allah's Apostle?" He said, "(It is religious) knowledge."

ہم سے علی بن عبد اللہ بن مدینی نے بیان کیا ،کہا ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے کہا ہم سے والد (ابراہیم بن سعد) نے انہوں نے صالح بن کیسان سے انہوں نے ابن شہاب سے کہا مجھ سے حمزہ بن عبد اللہ بن عمر نے بیان کیا انہوں نے عبداللہ بن عمرؓ سے سنا وہ کہتے تھے رسول اللہﷺ نے فرمایا ایک با ر میں سو رہا تھا اتنے میں دودھ کا پیالہ میرے پاس لایا گیا ،میں نے اس کو پیا یہاں تک کہ دودھ کی تازگی میرے اعضاء کے کناروں سے نکلتی ہوئی معلوم ہوئی ،پھر میں نے اپنا بچا ہوا دودھ عمرؓ کو دے دیا جو لوگ آپ کے گرد بیٹھے تھے انہوں نے پوچھا یا رسول اللہ ! آپ اس کی تعبیر کیا دیتے ہیں ،فرمایا علم اور کیا۔

Chapter No: 17

باب الْقَمِيصِ فِي الْمَنَامِ

(The seeing of) a shirt in a dream

باب :خواب میں قمیض (کرتا ) دیکھنا ۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ، يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ بَيْنَمَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ النَّاسَ يُعْرَضُونَ عَلَىَّ، وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ، مِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثَّدْىَ، وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ دُونَ ذَلِكَ، وَمَرَّ عَلَىَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ يَجُرُّهُ ‏"‏‏.‏ قَالُوا مَا أَوَّلْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏"‏ الدِّينَ ‏"‏‏

Narrated By Abu Sa'id Al-Khudri : Allah's Apostle said, "While I was sleeping, some people were displayed before me (in a dream). They were wearing shirts, some of which were merely covering their breasts, and some a bit longer. Then there passed before me, 'Umar bin Al-Khattab wearing a shirt he was dragging it (on the ground behind him.)" They (the people) asked, "What have you interpreted (about the dream) O Allah's Apostle?" He said, "The Religion."

ہم سے علی بن عبد اللہ نے بیان کیا کہا ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے کہا ہم سے والد نے انہوں نے صالح سے انہوں نے ابن شہاب سے کہا مجھ سے ابو امامہ بن سہل نے بیان کیا انہوں نے ابو سعید خدری سے سنا وہ کہتے تھے رسول اللہﷺ نے فرمایا میں سو رہا تھا کیا دیکھتا ہوں کہ لوگ میرے سامنے لائے جا رہے ہیں اور وہ کرتا پہنے ہیں،کسی کا کرتہ چھاتیوں تک ہے کسی کا اس سے بھی چھوٹا (یا اس سے بڑا) پھر عمرؓ میرے سامنے آئے ،ان کا کرتا اتنا لمبا تھا کہ وہ اس کو گھسیٹ رہے تھے (زمین پر رلتا جاتا ہے)۔صحابہ نے پوچھا اس کی تعبیر آپ کیا دیتے ہیں آپ نے فرمایا دینداری اور کیا ۔

Chapter No: 18

باب جَرِّ الْقَمِيصِ فِي الْمَنَامِ

What is said as regards dragging (a long shirt) on the ground in a dream

باب :خواب میں کرتہ گھسیٹنا ۔

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ النَّاسَ عُرِضُوا عَلَىَّ، وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ، فَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثَّدْىَ، وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ دُونَ ذَلِكَ، وَعُرِضَ عَلَىَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ يَجْتَرُّهُ ‏"‏‏.‏ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏"‏ الدِّينَ ‏"‏‏

Narrated By Abu Sa'id Al-Khudri : I heard Allah's Apostle saying, "While I was sleeping, I saw (in a dream) the people being displayed before me, wearing shirts, some of which (were so short that it) reached as far as their breasts and some reached below that. Then 'Umar bin Al-Khattab was shown to me and he was wearing a shirt which he was dragging (behind him)." They asked. What have you interpreted (about the dream)? O Allah's Apostle?" He said, "The religion."

ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا کہا ہم سے لیث بن سعد نے کہا مجھ سے عقیل نے،انہوں نے ابن شہاب سے کہا ہم کو ابو امامہ بن سہل نے خبر دی ،انہوں نے ابو سعید خدریؓ سے انہوں نے کہا میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپ فرماتے تھے میں سو رہا تھا کیا دیکھتا ہوں کہ لوگ میرے سامنے لائے جا رہے ہیں اور وہ کرتے پہنے ہیں،کسی کا کرتہ چھاتیوں تک ہ، بعضوں کے اس سے کم(یازیادہ) اورعمرؓ جو سانے لائے گئے ،ان کا کرتا اتنا لمبا تھا کہ وہ اس کو (زمین پر)گھسیٹ رہے تھے ۔صحابہ نے عرض کیا اس کی تعبیر آپ کیا دیتے ہیں فرمایا کہ دین اور کیا۔

Chapter No: 19

باب الْخُضَرِ فِي الْمَنَامِ وَالرَّوْضَةِ الْخَضْرَاءِ

(The seeing of) green colour in a dream, and (the seeing of) a green garden (in a dream)

باب :خواب میں سبزی یا سبز باغ دیکھنا ۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجُعْفِيُّ، حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، قَالَ قَالَ قَيْسُ بْنُ عُبَادٍ كُنْتُ فِي حَلْقَةٍ فِيهَا سَعْدُ بْنُ مَالِكٍ وَابْنُ عُمَرَ فَمَرَّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَلاَمٍ فَقَالُوا هَذَا رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ‏.‏ فَقُلْتُ لَهُ إِنَّهُمْ قَالُوا كَذَا وَكَذَا‏.‏ قَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ مَا كَانَ يَنْبَغِي لَهُمْ أَنْ يَقُولُوا مَا لَيْسَ لَهُمْ بِهِ عِلْمٌ، إِنَّمَا رَأَيْتُ كَأَنَّمَا عَمُودٌ وُضِعَ فِي رَوْضَةٍ خَضْرَاءَ، فَنُصِبَ فِيهَا وَفِي رَأْسِهَا عُرْوَةٌ وَفِي أَسْفَلِهَا مِنْصَفٌ ـ وَالْمِنْصَفُ الْوَصِيفُ ـ فَقِيلَ ارْقَهْ‏.‏ فَرَقِيتُ حَتَّى أَخَذْتُ بِالْعُرْوَةِ‏.‏ فَقَصَصْتُهَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يَمُوتُ عَبْدُ اللَّهِ وَهْوَ آخِذٌ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَى ‏"‏‏

Narrated By Qais bin 'Ubada : I was sitting in a gathering in which there was Sa'd bin Malik and Ibn 'Umar. 'Abdullah bin Salam passed in front of them and they said, "This man is from the people of Paradise." I said to 'Abdullah bin Salam, "They said so-and-so." He replied, "Subhan Allah! They ought not to have said things of which they have no knowledge, but I saw (in a dream) that a post was fixed in a green garden. At the top of the post there was a handhold and below it there was a servant. I was asked to climb (the post). So I climbed it till I got hold of the handhold." Then I narrated this dream to Allah's Apostle. Allah's Apostle said, "'Abdullah will die while still holding the firm reliable handhold (i.e., Islam)."

ہم سے عبداللہ بن محمد جعفی نے بیان کیا ،کہا ہم سے حرمی بن عمارہ نے کہا ہم سے قرۃ بن خالد نے انہوں نے محمد بن سیرین سے کہ قیس بن عباد نے کہا ،میں لوگوں کے حلقے میں بیٹھا تھا ،ان لوگوں میں سعد بن ابی وقاصؓ اور عبداللہ بن عمرؓ بھی تھے اتنے میں عبد اللہ بن سلامؓ سامنے سے نکلے، لوگوں نے کہا یہ شخص بہشت والوں میں سے ہے ، میں نے لوگوں کی یہ بات (جا کر)عبد اللہ بن سلامؓ سے بیان کی، انہوں نے کہا سبحان اللہ ان لوگوں کو جو بات معلوم نہیں اس کو زبان سے نکالناکیا ضرور تھا ۔اصل حقیقت یہ ہے کہ میں نے آپﷺ کے زمانے میں ایک خواب دیکھا جیسے ایک ہرے بھرے باغ میں ایک ستون کھڑا کیا گیا ہے، اس کی چوٹی پر ایک کنڈا لگا ہے۔ اور نیچے ایک غلام کھڑا ہے ۔مجھ سے کہا گیا اس ستون پر چڑھ جا،میں چڑھ گیااور اوپر جا کر یہ کنڈا تھام لیا ،پھر میں نے یہ خواب رسول اللہﷺ سے بیان کیا ،آپؐ نے فرمایا عبداللہ بن سلام اس کنڈے کو مضبوط تھامے ہوئے مرے گا ۔

Chapter No: 20

باب كَشْفِ الْمَرْأَةِ فِي الْمَنَامِ

Removing the veil of a woman in a dream

باب :عورت کو کھول کر خواب میں دیکھنا ۔

حَدَّثَنى عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أُرِيتُكِ فِي الْمَنَامِ مَرَّتَيْنِ، إِذَا رَجُلٌ يَحْمِلُكِ فِي سَرَقَةِ حَرِيرٍ فَيَقُولُ هَذِهِ امْرَأَتُكَ‏.‏ فَأَكْشِفُهَا فَإِذَا هِيَ أَنْتِ فَأَقُولُ إِنْ يَكُنْ هَذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ يُمْضِهِ ‏"‏‏

Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle said (to me), "You were shown to me twice in (my) dream. Behold, a man was carrying you in a silken piece of cloth and said to me, "She is your wife, so uncover her,' and behold, it was you. I would then say (to myself), 'If this is from Allah, then it must happen.'"

ہم سے عبید بن اسماعیل نے بیان کیا کہا ہم سے ابو اسامہ نے انہوں نے ہشام بن عروہ سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے مجھ سے فرمایا میں نے تجھ کو دو بار خواب میں دیکھا کہ ایک شخص تجھ کو اٹھائے ہو ئے ہے ( وہ جبریل تھے) ایک ریشمی کپڑے میں اور کہہ رہا ہے یہ تمہاری بی بی ہے ، میں نے کپڑا کھول کر جو دیکھا تو تو نظر آئی ،اس وقت میں نے( اپنے دل میں ) کہا اگر اللہ تعالی کی یہی مرضی ہے تو ضرور پوری ہو گی۔

1234Last ›