Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Interpretation of Dreams (91)    كتاب التعبير

‹ First2345

Chapter No: 31

باب الْقَصْرِ فِي الْمَنَامِ

A place in a dream

با ب : خواب میں محل دیکھنا ۔

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ بَيْنَا نَحْنُ جُلُوسٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي فِي الْجَنَّةِ، فَإِذَا امْرَأَةٌ تَتَوَضَّأُ إِلَى جَانِبِ قَصْرٍ، قُلْتُ لِمَنْ هَذَا الْقَصْرُ قَالُوا لِعُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ‏.‏ فَذَكَرْتُ غَيْرَتَهُ فَوَلَّيْتُ مُدْبِرًا ‏"‏‏.‏ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَبَكَى عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ثُمَّ قَالَ أَعَلَيْكَ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ أَغَارُ

Narrated By Abu Huraira : We were sitting with Allah's Apostle, he said, "While I was sleeping, I saw myself in Paradise. Suddenly I saw a woman performing ablution beside a palace. I asked, "For whom is this palace?" They (the angels) replied, "It is for 'Umar bin Al-Khattab." Then I remembered 'Umar's ghira and went back hurriedly." On hearing that, 'Umar started weeping and said, " Let my father and mother be sacrificed for you. O Allah's Apostle! How dare I think of my Ghira being offended by you?"

ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا، کہا مجھ سے لیث بن سعد نے کہا مجھ سے عقیل نے انہوں نے ابن شہاب سے کہا مجھ کو سعید بن مسیب نے خبر دی کہ ابو ہریرہؓ نے کہا ایسا ہوا ایک بار ہم رسول اللہﷺکے پاس بیٹھے تھے اتنے میں آپﷺ نے فرمایا میں نے سوتے میں دیکھا میں بہشت میں ہوں اور ایک محل ہےاس کے ایک کونے میں ایک عورت وضوکر رہی ہے میں نے پوچھا یہ محل کس کا ہے فرشتوں نے کہا حضرت عمرؓ کا۔یہ سنتے ہی میں پیٹھ موڑ کر وہاں سے چلتا ہوا، مجھ کو عمرؓ کی غیرت کا خیال آیا ۔ابو ہریرہؓ کہتے ہیں حضرت عمرؓ نے جو یہ سنا تو رو دیے کہنے لگے میرے ماں باپ یا رسول اللہ آپ پر صدقے ہوں بھلا میں آپ پر غیرت کروں گا۔


حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ دَخَلْتُ الْجَنَّةَ فَإِذَا أَنَا بِقَصْرٍ مِنْ ذَهَبٍ، فَقُلْتُ لِمَنْ هَذَا فَقَالُوا لِرَجُلٍ مِنْ قُرَيْشٍ‏.‏ فَمَا مَنَعَنِي أَنْ أَدْخُلَهُ يَا ابْنَ الْخَطَّابِ إِلاَّ مَا أَعْلَمُ مِنْ غَيْرَتِكَ ‏"‏‏.‏ قَالَ وَعَلَيْكَ أَغَارُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : Allah's Apostle said: (I saw in a dream that) I entered Paradise, and behold, there was a palace built of gold! I asked, 'For whom is this palace?' They (the angels) replied, 'For a man from the Quraish.' " The Prophet added, "O Ibn Al-Khattab! Nothing stopped me from entering it except your Ghira." 'Umar said, "How dare I think of my Ghira being offended by you, O Allah's Apostle?"

ہم سے عمرو بن علی فلاس نے بیان کیا ،کہا ہم سے معتمر بن سلیمان نے کہا ہم سے عبیداللہ بن عمر نے انہوں نے محمد بن منکدر سے انہوں نے جابر بن عبداللہ سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا میں بہشت میں گیا(یعنی خواب میں) وہاں سونے کا ایک محل دکھائی دیا میں نے پوچھا یہ محل کس کا ہے فرشتوں نے کہا ایک شخص خطاب کے بیٹے (یعنی حضرت عمرؓ) کا میں جو اس محل کے اندر نہیں گیا تو تمہاری غیرت کا خیال کرکے ۔حضرت عمرؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ آپ پر میں غیرت کروں گا۔

Chapter No: 32

باب الْوُضُوءِ فِي الْمَنَامِ

Performing ablution in a dream

باب :سوتے میں کسی کو وضو کرتے دیکھنا۔

حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي فِي الْجَنَّةِ، فَإِذَا امْرَأَةٌ تَتَوَضَّأُ إِلَى جَانِبِ قَصْرٍ، فَقُلْتُ لِمَنْ هَذَا الْقَصْرُ فَقَالُوا لِعُمَرَ‏.‏ فَذَكَرْتُ غَيْرَتَهُ فَوَلَّيْتُ مُدْبِرًا ‏"‏‏.‏ فَبَكَى عُمَرُ وَقَالَ عَلَيْكَ بِأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ أَغَارُ ؟

Narrated By Abu Huraira : We were sitting with Allah's Apostle he said, "While I was sleeping, I saw myself in Paradise, and behold, a woman was performing ablution by the side of a palace. I asked, 'For whom is this palace?' They replied, 'For 'Umar' Then I remembered the Ghira of 'Umar and returned immediately." 'Umar wept (on hearing that) and said, "Let my father and mother be sacrificed for you, O Allah's Apostle! How dare I think of my Ghira being offended by you."

ہم سے یحیی بن بکیر نے بیان کیا کہا ہم سے لیث بن سعد نے انہوں نے عقیل سے انہوں نے ابن شہاب سے کہا مجھ کو سعید بن مسیب نے خبر دی کہ ابوہریرہؓ نے کہا ایک بار ایسا ہوا کہ ہم رسول اللہﷺ کے پاس بیٹھے تھے اتنے میں آپؐ نے فرمایا سوتے میں میں نے دیکھا میں بہشت میں ہوں اور ایک عورت محل کے کونے میں وضو کر رہی ہے میں نے فرشتوں سے پوچھا یہ محل کس کا ہے ؟ انہوں نے کہا عمرؓ کا مجھ کو ان کی غیرت کا خیال آیا اور پیٹھ موڑ کر وہاں سے چلا آیا یہ سن کر حضرت عمرؓ رو دیے اور کہنے لگے یا رسول اللہ آپ پر میرے ماں باپ صدقے بھلا آپ پر میں غیرت کروں گا۔

Chapter No: 33

باب الطَّوَافِ بِالْكَعْبَةِ فِي الْمَنَامِ

The performance of Tawaf around the Kabah in a dream

با ب :سوتے میں کعبہ کا طواف کرتے دیکھنا ۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي أَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ فَإِذَا رَجُلٌ آدَمُ سَبْطُ الشَّعَرِ بَيْنَ رَجُلَيْنٍ يَنْطِفُ رَأْسُهُ مَاءً، فَقُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا ابْنُ مَرْيَمَ‏.‏ فَذَهَبْتُ أَلْتَفِتُ فَإِذَا رَجُلٌ أَحْمَرُ جَسِيمٌ جَعْدُ الرَّأْسِ أَعْوَرُ الْعَيْنِ الْيُمْنَى، كَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ، قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا الدَّجَّالُ‏.‏ أَقْرَبُ النَّاسِ بِهِ شَبَهًا ابْنُ قَطَنٍ ‏"‏‏.‏ وَابْنُ قَطَنٍ رَجُلٌ مِنْ بَنِي الْمُصْطَلِقِ مِنْ خُزَاعَةَ‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : Allah's Apostle said, "While I was sleeping, I saw myself performing the Tawaf of the Ka'ba. Behold, there I saw a whitish-red lank-haired man (holding himself) between two men with water dropping from his hair. I asked, 'Who is this?' The people replied, 'He is the son of Mary.' Then I turned my face to see another man with red complexion, big body, curly hair, and blind in the right eye which looked like a protruding out grape. I asked, 'Who is he?' They replied, 'He is Ad-Dajjal.' Ibn Qatan resembles him more than anybody else among the people and Ibn Qatan was a man from Bani Al-Mustaliq from Khuza'a."

ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سے کہا مجھ سالم بن عبداللہ بن عمر نے خبر دی ان کے والد عبد اللہ بن عمرؓ نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا میں سو رہا تھا اتنے میں کیا دیکھتا ہوں میں کعبے کا طواف کر رہا ہوں اور ایک شخص ہے گندمی رنگ سیدھے بالوں والا دو مردوں پر ٹیکا دیے ہوئے ہے اس کے سر سے پانی ٹپک رہا ہے میں نے پوچھا یہ کون شخص ہے ؟لوگوں نے کہا یہ حضرت عیسی (علیہ السلام) ہیں مریم کے بیٹے ۔ ان کے بعد میں چلا ادھر ادھر دیکھا ایک اور شخص دکھائی دیا سرخ رنگ موٹا گھونگھر بال والا اور داہنی آنکھ کانی اس کی آنکھ ایسی جیسے پھولا انگور میں نے پوچھا یہ کون ہے؟ انہوں نے کہا یہ دجال ہے اس کی صورت عبد العزی بن قطن سے بہت ملتی جلتی تھی یہ عبد العزی بنی مصطلق میں تھا جو خزاعہ قبیلے کی ایک شاخ ہے۔

Chapter No: 34

باب إِذَا أَعْطَى فَضْلَهُ غَيْرَهُ فِي النَّوْمِ

If someone gives the remaining drink to another person in a dream.

باب :سوتے میں اپنا بچا ہوا (دودھ ) دوسرے شخص کو دینا ۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي حَمْزَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِقَدَحِ لَبَنٍ فَشَرِبْتُ مِنْهُ، حَتَّى إِنِّي لأَرَى الرِّيَّ يَجْرِي، ثُمَّ أَعْطَيْتُ فَضْلَهُ عُمَرَ ‏"‏‏.‏ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏"‏ الْعِلْمُ ‏"‏‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : I heard Allah's Apostle saying, "While I was sleeping, I saw a bowl full of milk was brought to me and I drank of it (to my fill) till I noticed its wetness flowing (in my body). Then I gave the remaining of it to 'Umar." They asked, "O Allah's Apostle! What have you interpreted (about the dream)? He said, "(It is Religious) knowledge."

ہم سے یحیی بن بکیر نے بیان کیا کہا ہم سے لیث بن سعد نے انہوں نے عقیل سے انہوں نے ابن شہاب سے مجھ کو حمزہ بن عبد اللہ بن عمرنے خبر دی ان کے والد عبداللہ بن عمرؓ نے کہا میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آُ پ نے فرمایا ایک بار ایسا ہوا میں سو رہا تھا اتنےمیں میرے سامنے دودھ کا پیالا لایا گیا میں نے اتنا پیا کہ دودھ کی تازگی (ہر رگ و پے میں) جاری ہو گئی اس کے بعد میں نے بچا ہوا دودھ عمرؓ کو دے دیا ۔صحابہ نے پوچھا آپ اس کی کیا تعبیر بتاتے ہیں فرمایا علم اور کیا۔

Chapter No: 35

باب الأَمْنِ وَذَهَابِ الرَّوْعِ فِي الْمَنَامِ

The feeling of security and the disappearance of fear in a dream

باب :سوتے میں آدمی اپنے تئیں بے ڈر دیکھے۔

حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ، حَدَّثَنَا نَافِعٌ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، قَالَ إِنَّ رِجَالاً مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَانُوا يَرَوْنَ الرُّؤْيَا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَيَقُصُّونَهَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَيَقُولُ فِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَا شَاءَ اللَّهُ، وَأَنَا غُلاَمٌ حَدِيثُ السِّنِّ وَبَيْتِي الْمَسْجِدُ قَبْلَ أَنْ أَنْكِحَ، فَقُلْتُ فِي نَفْسِي لَوْ كَانَ فِيكَ خَيْرٌ لَرَأَيْتَ مِثْلَ مَا يَرَى هَؤُلاَءِ‏.‏ فَلَمَّا اضْطَجَعْتُ لَيْلَةً قُلْتُ اللَّهُمَّ إِنْ كُنْتَ تَعْلَمُ فِيَّ خَيْرًا فَأَرِنِي رُؤْيَا‏.‏ فَبَيْنَمَا أَنَا كَذَلِكَ إِذْ جَاءَنِي مَلَكَانِ فِي يَدِ كُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مَقْمَعَةٌ مِنْ حَدِيدٍ، يُقْبِلاَ بِي إِلَى جَهَنَّمَ، وَأَنَا بَيْنَهُمَا أَدْعُو اللَّهَ اللَّهُمَّ أَعُوذُ بِكَ مِنْ جَهَنَّمَ‏.‏ ثُمَّ أُرَانِي لَقِيَنِي مَلَكٌ فِي يَدِهِ مِقْمَعَةٌ مِنْ حَدِيدٍ فَقَالَ لَنْ تُرَاعَ، نِعْمَ الرَّجُلُ أَنْتَ لَوْ تُكْثِرُ الصَّلاَةَ‏.‏ فَانْطَلَقُوا بِي حَتَّى وَقَفُوا بِي عَلَى شَفِيرِ جَهَنَّمَ فَإِذَا هِيَ مَطْوِيَّةٌ كَطَىِّ الْبِئْرِ، لَهُ قُرُونٌ كَقَرْنِ الْبِئْرِ، بَيْنَ كُلِّ قَرْنَيْنِ مَلَكٌ بِيَدِهِ مِقْمَعَةٌ مِنْ حَدِيدٍ، وَأَرَى فِيهَا رِجَالاً مُعَلَّقِينَ بِالسَّلاَسِلِ، رُءُوسُهُمْ أَسْفَلَهُمْ، عَرَفْتُ فِيهَا رِجَالاً مِنْ قُرَيْشٍ، فَانْصَرَفُوا بِي عَنْ ذَاتِ الْيَمِينِ‏.‏

Narrated By Ibn 'Umar : Men from the companions of Allah's Apostle used to see dreams during the lifetime of Allah's Apostle and they used to narrate those dreams to Allah's Apostle. Allah's Apostle would interpret them as Allah wished. I was a young man and used to stay in the mosque before my wedlock. I said to myself, "If there were any good in myself, I too would see what these people see." So when I went to bed one night, I said, "O Allah! If you see any good in me, show me a good dream." So while I was in that state, there came to me (in a dream) two angels. In the hand of each of them, there was a mace of iron, and both of them were taking me to Hell, and I was between them, invoking Allah, "O Allah! I seek refuge with You from Hell." Then I saw myself being confronted by another angel holding a mace of iron in his hand. He said to me, "Do not be afraid, you will be an excellent man if you only pray more often." So they took me till they stopped me at the edge of Hell, and behold, it was built inside like a well and it had side posts like those of a well, and beside each post there was an angel carrying an iron mace. I saw therein many people hanging upside down with iron chains, and I recognized therein some men from the Quraish. Then (the angels) took me to the right side.

مجھ سے عبید اللہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے عفان بن مسلم نے کہا ہم سے صخر بن جویریہ نے ،کہا ہم سے نافع نے کہ عبد اللہ بن عمرؓ نے کہا رسول اللہﷺ کے زمانے میں آپ کے اصحاب میں سے کئی شخص خواب دیکھتے تو رسول اللہﷺ سے بیان کرتے آپ جو اللہ کو منظور ہوتا ویسی تعبیر دیتےان دنوں میں ایک کمسن لڑکا تھا اور میرا نکاح بھی نہیں ہوا تھا ،خانہ خدا ہی میرا گھر ہوتا (رات دن وہیں پڑا رہتا)میں نے اپنے دل میں یہ خیال کیا تو بھی کچھ اچھا آدمی ہوتا تو ان لوگوں کی طرح تو بھی خواب دیکھتا خیر ایک رات ایسا ہوا میں لیٹ رہا اورمیں نے دعا کی ، یا اللہ اگر تو جانتا ہے کہ مجھ میں کچھ بھلائی ہے تو مجھ کو بھی کچھ اچھا خواب دکھلا یہ دعا کرکے میں سو گیا کیا دیکھتا ہوں کہ دو فرشتے میرے پاس آئے ہر ایک کےہاتھ میں لوہے کا ایک ایک گرز تھاوہ مجھ کو دوزخ کی طرف لے جارہے تھے اور میں دونوں کے بیچ میں یہ دعا کر رہا ہوں الہی دوزخ سے تیری پناہ، پھر میں نے دیکھا ایک اور فرشتہ آیا اس کے ہاتھ میں بھی لوہے کا گرز تھا ،وہ کہنے لگا ڈر نہیں تو تو اچھا آدمی ہے اگر نماز بہت پڑھا کرے ،آخر یہ تینوں فرشتے مجھ کو دوزخ کے کنارے لے کر پہنچے ،کیا دیکھتا ہوں کہ دوزخ ایک گول کنویں کی طرح ہے اس کے دونوں طرف مٹکے بنے ہیں، ہر دو مٹکوں کے بیچ میں ایک فرشتہ لوہے کا گرزہاتھ میں لیے ہوئے کھڑا ہے, میں نے کچھ لوگ اس کنویں میں ایسے بھی دیکھے جو الٹے(سر تلے پاؤں اوپر) زنجیروں میں لٹک رہے ہیں ،ان میں بعض آدمیوں کو میں نے پہچانا بھی جو قریش قبیلے کے تھے ،پھر وہ تینوں فرشتے مجھ کو (دوزخ دکھلا کر ) داہنی طرف لے گئے ۔


فَقَصَصْتُهَا عَلَى حَفْصَةَ فَقَصَّتْهَا حَفْصَةُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَجُلٌ صَالِحٌ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ نَافِعٌ لَمْ يَزَلْ بَعْدَ ذَلِكَ يُكْثِرُ الصَّلاَةَ‏

I narrated this dream to (my sister) Hafsa and she told it to Allah's Apostle. Allah's Apostle said, "No doubt, 'Abdullah is a good man." (Nafi' said, "Since then 'Abdullah bin 'Umar used to pray much.)

میں نے خواب(اپنی بہن) ام المومنین حفصہؓ سے بیان کیا ،انہوں نے رسول اللہﷺ سے بیان کیا ،آپ نے فرمایا عبد اللہ ایک نیک آدمی ہے ( اگر رات کو تہجد پڑھتا ہوتا) نافع کہتے ہیں عبداللہ ابن عمر نے جب سے یہ خواب دیکھا وہ (نفل ) نماز پڑھا کرتے ۔

Chapter No: 36

باب الأَخْذِ عَلَى الْيَمِينِ فِي النَّوْمِ

To be taken to the right side in a dream.

باب :خواب میں داہنی طرف لے جاتے دیکھنا ۔

حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ كُنْتُ غُلاَمًا شَابًّا عَزَبًا فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَكُنْتُ أَبِيتُ فِي الْمَسْجِدِ، وَكَانَ مَنْ رَأَى مَنَامًا قَصَّهُ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقُلْتُ اللَّهُمَّ إِنْ كَانَ لِي عِنْدَكَ خَيْرٌ فَأَرِنِي مَنَامًا يُعَبِّرُهُ لِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، فَنِمْتُ فَرَأَيْتُ مَلَكَيْنِ أَتَيَانِي فَانْطَلَقَا بِي، فَلَقِيَهُمَا مَلَكٌ آخَرُ فَقَالَ لِي لَنْ تُرَاعَ، إِنَّكَ رَجُلٌ صَالِحٌ، فَانْطَلَقَا بِي إِلَى النَّارِ، فَإِذَا هِيَ مَطْوِيَّةٌ كَطَىِّ الْبِئْرِ، وَإِذَا فِيهَا نَاسٌ قَدْ عَرَفْتُ بَعْضَهُمْ، فَأَخَذَا بِي ذَاتَ الْيَمِينِ، فَلَمَّا أَصْبَحْتُ ذَكَرْتُ ذَلِكَ لِحَفْصَةَ‏.

Narrated By Ibn 'Umar : I was a young unmarried man during the lifetime of the Prophet. I used to sleep in the mosque. Anyone who had a dream, would narrate it to the Prophet. I said, "O Allah! If there is any good for me with You, then show me a dream so that Allah's Apostle may interpret it for me." So I slept and saw (in a dream) two angels came to me and took me along with them, and they met another angel who said to me, "Don't be afraid, you are a good man." They took me towards the Fire, and behold, it was built inside like a well, and therein I saw people some of whom I recognized, and then the angels took me to the right side. In the morning, I mentioned that dream to Hafsa.

ہم سے عبد اللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا کہا ہم سے ہشام بن یوسف نے کہا ہم کو معمر نے خبر دی ،انہوں نے زہری سے انہوں نےسالم سے انہوں نے عبد اللہ بن عمرؓ سے انہوں نے کہا میں نبیﷺ کے زمانے میں ایک نوجوان مجرد تھا مسجد ہی میں رات بسر کرتا اور صحابہ میں سے کوئی کچھ خواب دیکھتا وہ نبیﷺ سے بیان کرتا ۔ میں نے بھی یہ دعا کی کہ یا اللہ اگر میں تیرے نزدیک کچھ بھی اچھا شخص ہوں تو مجھ کو بھی ایک خواب دکھلا جس کی تعبیر رسول اللہﷺ بیان فرمائیں ،خیر میں یہ (دعا کر کے) سو رہا میں نے( خواب میں) دیکھا دو فرشتے میرے پاس آئے اور مجھ کو لے چلے ، پھر ایک اور فرشتہ ملا وہ کہنے لگا کہ ڈر نہیں تو اچھا آدمی ہے یہ دونوں فرشتے مجھ کو دوزخ کی طرف لےگئے ،کیا دیکھتا ہوں کہ وہ گول اندارے کی طرح تہ بر تہ بنی ہوئی ہے اس میں کچھ لوگ ایسے بھی میں نے دیکھے جن کو میں پہچانتا تھا ،صبح کو یہ خواب میں نے ام المومنین حفصہؓ سے کہا ،


فَزَعَمَتْ حَفْصَةُ أَنَّهَا قَصَّتْهَا عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَجُلٌ صَالِحٌ لَوْ كَانَ يُكْثِرُ الصَّلاَةَ مِنَ اللَّيْلِ ‏"‏‏.‏ قَالَ الزُّهْرِيُّ وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بَعْدَ ذَلِكَ يُكْثِرُ الصَّلاَةَ مِنَ اللَّيْلِ‏.

Hafsa told me that she had mentioned it to the Prophet and he said, "'Abdullah is a righteous man if he only prays more at night." (Az-Zuhri said, "After that, 'Abdullah used to pray more at night.")

حفصہ کہتی ہیں ،میں نے نبیﷺ سے بیان کر دیا آپ نے فرمایا عبد اللہ نیک بخت آدمی ہے ،اگر رات کو بہت نماز پڑھتا ہوتا ،زہری نے کہا آپﷺ کے اس ارشاد کے بعد عبداللؓہ رات کو بہت نماز پڑھا کرتے۔

Chapter No: 37

باب الْقَدَحِ فِي النَّوْمِ

A bowl (cup) in a dream

باب :خواب میں پیالہ دیکھنا ۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِقَدَحِ لَبَنٍ فَشَرِبْتُ مِنْهُ، ثُمَّ أَعْطَيْتُ فَضْلِي عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ ‏"‏‏.‏ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ‏"‏ الْعِلْمَ ‏"‏‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : I heard Allah's Apostle saying, "While I was sleeping, I saw that a cup full of milk was brought to me and I drank of it and gave the remaining of it to 'Umar bin Al-Khattab." They asked. What have you interpreted (about the dream)? O Allah's Apostle?" The Prophet said. "(It is Religious) knowledge."

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے لیث بن سعد نے انہوں نے عقیل سے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے حمزہ بن عبداللہ سے انہوں نے عبد اللہ بن عمرؓ سے انہوں نے کہا میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ،آپ فرماتے تھے میں سو رہا تھا کیا دیکھتا ہوں دودھ کا ایک پیالہ میرے سامنے لایا گیا، میں نے اس کو پیا پھر بچا ہوا دودھ حضرت عمرؓ کو دے دیا ۔صحابہ نے عرض کیا اس کی تعبیر کیا ہے ؟ آُپ نے فرمایا علم اور کیا۔

Chapter No: 38

باب إِذَا طَارَ الشَّىْءُ فِي الْمَنَامِ

If something flies in a dream

باب :خواب میں اڑتے ہوئے دیکھنا ۔

حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ عُبَيْدَةَ بْنِ نَشِيطٍ، قَالَ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ عَنْ رُؤْيَا، رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم الَّتِي ذَكَرَ

Narrated Ubaidullah bin Abdullah: I asked Ibn Abbas about the dream of Allah's Messenger which he mentioned.(See H.7034)

ہم سے سعید بن محمد نے بیان کیا کہا ہم سے ابراہیم نے کہا ہم سے والد (ابراہیم بن سعد) نے انہوں نے صالح بن کیسان سے انہوں نے عبد اللہ بن عبیدہ بن نشیط سے انہوں نے کہا عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ بن مسعود نے کہا میں نے عبد اللہ بن عباسؓ سے رسول اللہﷺ کا کوئی خواب پوچھا جو آپ نے بیان کیا ہو


فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ذُكِرَ لِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ أَنَّهُ وُضِعَ فِي يَدَىَّ سِوَارَانِ مِنْ ذَهَبٍ، فَفُظِعْتُهُمَا وَكَرِهْتُهُمَا، فَأُذِنَ لِي، فَنَفَخْتُهُمَا فَطَارَا، فَأَوَّلْتُهُمَا كَذَّابَيْنِ يَخْرُجَانِ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ أَحَدُهُمَا الْعَنْسِيُّ الَّذِي قَتَلَهُ فَيْرُوزٌ بِالْيَمَنِ، وَالآخَرُ مُسَيْلِمَةُ‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Abbas : Allah's Apostle said, "While I was sleeping, two golden bangles were put in my two hands, so I got scared (frightened) and disliked it, but I was given permission to blow them off, and they flew away. I interpret it as a symbol of two liars who will appear." 'Ubaidullah said, "One of them was Al-'Ansi who was killed by Fairuz at Yemen and the other was Musailama (at Najd).

انہوں نے کہا مجھ سے یوں بیان کیا گیا (یہ بیان کرنے والے ابو ہریرہؓ تھے) کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ایک بار میں سو رہا تھا کہ میں نے دیکھا کہ سونے کے دو کنگن میرے ہاتھ میں ڈالے گئے میں نے ان کو برا جان کر کاٹ ڈالا پھر مجھ کو حکم ہوا میں نے ان پر پھونک ماری وہ دونوں اڑ گئے ،اس کی تعبیر میں نے یہ کی ہے کہ ان کنگنوں سے دو جھوٹے شخص مراد ہیں جو( پیغمبری کا جھوٹا دعوٰی کرکے ) زور دیں گے(اخیر میں مارے جائیں گے اور تباہ ہوں گے ) عبید اللہ نے کہا ۔یہ دونوں جھوٹے ایک تو (اسود) عنسی تھا اس کو فیروز دیلمی نے یمن میں قتل کیا دوسرے مسیلمہ۔

Chapter No: 39

باب إِذَا رَأَى بَقَرًا تُنْحَرُ

If one sees cow being slaughtered

باب:خواب میں گائے کو ذبح ہوتے دیکھے ۔

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ جَدِّهِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، أُرَاهُ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ أَنِّي أُهَاجِرُ مِنْ مَكَّةَ إِلَى أَرْضٍ بِهَا نَخْلٌ، فَذَهَبَ وَهَلِي إِلَى أَنَّهَا الْيَمَامَةُ أَوْ هَجَرٌ، فَإِذَا هِيَ الْمَدِينَةُ يَثْرِبُ، وَرَأَيْتُ فِيهَا بَقَرًا وَاللَّهُ خَيْرٌ، فَإِذَا هُمُ الْمُؤْمِنُونَ يَوْمَ أُحُدٍ، وَإِذَا الْخَيْرُ مَا جَاءَ اللَّهُ مِنَ الْخَيْرِ وَثَوَابِ الصِّدْقِ الَّذِي أَتَانَا اللَّهُ بِهِ بَعْدَ يَوْمِ بَدْرٍ ‏"

Narrated By Abu Musa : The Prophet said, "I saw in a dream that I was migrating from Mecca to a land where there were date palm trees. I thought that it might be the land of Al-Yamama or Hajar, but behold, it turned out to be Yathrib (i.e. Medina). And I saw cows (being slaughtered) there, but the reward given by Allah is better (than worldly benefits). Behold, those cows proved to symbolize the believers (who were killed) on the Day (of the battle) of Uhud, and the good (which I saw in the dream) was the good and the reward and the truth which Allah bestowed upon us after the Badr battle. (or the Battle of Uhud) and that was the victory bestowed by Allah in the Battle of Khaibar and the conquest of Mecca).

ہم سے محمد بن علاء نے بیان کیا کہا ہم سے ابو اسامہ نے انہوں نے برید بن عبد اللہ سے انہوں نے اپنے دادا ابو بردہ سے ،انہوں نے اپنے والد ابو موسٰی اشعری سے ،راوی نے کہا ، میں سمجھتا ہوں ابو موسیؓ نے یہ حدیث نبیﷺ سے نقل کی ہے آپ نے فرمایا میں نے خواب میں دیکھا جیسے میں مکہ سے ہجرت کرکے ایسے ملک میں گیا ہوں جہاں کھجور کے درخت ہیں ،میرا خیا ل یمامہ یا ہجر کی طرف گیا پھر( اللہ کا کرنا ایسا ہوا) وہ مدینہ نکلا، اور میں نے خواب میں گائے دیکھی اور یہ آواز سنی کہ کوئی کہہ رہا ہے اللہ خیر (یعنی اللہ بہتر ہے) تو گائے سے مراد وہ مسلمان ہیں جو احد کے دن شہید ہوئے اور خیر سے مراد وہ لوٹ کا مال ہے اور سچائی کا بدلہ ( ثواب) جو اللہ تعالیٰ نے جنگ بدر کے بعد ہم کو عنایت فرمایا۔

Chapter No: 40

باب النَّفْخِ فِي الْمَنَامِ

To blow out in a dream

باب :خواب میں پھونک مارتے دیکھنا ۔

حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، قَالَ هَذَا مَا حَدَّثَنَا بِهِ أَبُو هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ نَحْنُ الآخِرُونَ السَّابِقُونَ ‏"

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "We (Muslims) are the last (to come) but (will be) the foremost (on the Day of Resurrection)."

مجھ سے اسحق بن راہویہ نے بیان کیا ،کہا ہم کو عبد الرزاق نے خبر دی کہا ہم کو معمر نے انہوں نے ہمام بن منبہ سے وہ کہتے تھے یہ وہ حدیث ہے جو ابوہریرہؓ نے رسول اللہﷺ سے روایت کرکے ہم کو سنائی ،آپ نے فرمایا ہم مسلمان دنیا میں تو اخیر میں آئے لیکن آخرت میں (دوسری امتوں سے) آگے ہوں گے،


وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ إِذْ أُوتِيتُ خَزَائِنَ الأَرْضِ، فَوُضِعَ فِي يَدَىَّ سِوَارَانِ مِنْ ذَهَبٍ، فَكَبُرَا عَلَىَّ وَأَهَمَّانِي، فَأُوحِيَ إِلَىَّ أَنِ انْفُخْهُمَا، فَنَفَخْتُهُمَا فَطَارَا، فَأَوَّلْتُهُمَا الْكَذَّابَيْنِ اللَّذَيْنِ أَنَا بَيْنَهُمَا صَاحِبَ صَنْعَاءَ وَصَاحِبَ الْيَمَامَةِ ‏"‏‏

Allah's Apostle further said, ''While sleeping, I was given the treasures of the world and two golden bangles were put in my hands, but I felt much annoyed, and those two bangles distressed me very much, but I was inspired that I should blow them off, so I blew them and they flew away. Then I interpreted that those two bangles were the liars between whom I was (i.e., the one of San'a' and the one of Yamama)."

اور رسول اللہﷺنے یہ بھی فرمایا میں سو رہا تھا اتنے میں زمین کے خزانے میرے سامنے لائے گئے اور میرے ہاتھ میں سونے کے دو کنگن ڈالے گئے ،مجھے ناگوار گزرا اور رنج ہوا پھر مجھ کو حکم دیا گیا ان پر پھونک مار ، میں نے پھونکا (غائب غلہ)وہ دونوں اڑ گئے ان کی تعبیر میں نے یہ کی کہ ان کنگنوں سے وہ دو جھوٹے شخص مراد ہیں جو میری دونوں طرف ہیں،میں ان کے بیچ میں ہوں، ایک تو( اسود بن کعب عنسی) صنعا والا دوسرا ( مسیلمہ کذاب) یمامہ والا۔

‹ First2345