Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Interpretation of Dreams (91)    كتاب التعبير

12345

Chapter No: 21

باب ثِيَابِ الْحَرِيرِ فِي الْمَنَامِ

The seeing of silken garments in a dream

باب :خواب میں ریشمی کپڑا دیکھنا ۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، أَخْبَرَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أُرِيتُكِ قَبْلَ أَنْ أَتَزَوَّجَكِ مَرَّتَيْنِ، رَأَيْتُ الْمَلَكَ يَحْمِلُكِ فِي سَرَقَةٍ مِنْ حَرِيرٍ فَقُلْتُ لَهُ اكْشِفْ‏.‏ فَكَشَفَ فَإِذَا هِيَ أَنْتِ، فَقُلْتُ إِنْ يَكُنْ هَذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ يُمْضِهِ‏.‏ ثُمَّ أُرِيتُكِ يَحْمِلُكِ فِي سَرَقَةٍ مِنْ حَرِيرٍ فَقُلْتُ اكْشِفْ‏.‏ فَكَشَفَ فَإِذَا هِيَ أَنْتِ فَقُلْتُ إِنْ يَكُ هَذَا مِنْ عِنْدِ اللَّهِ يُمْضِهِ ‏"

Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle said to me, "You were shown to me twice (in my dream) before I married you. I saw an angel carrying you in a silken piece of cloth, and I said to him, 'Uncover (her),' and behold, it was you. I said (to myself), 'If this is from Allah, then it must happen.' Then you were shown to me, the angel carrying you in a silken piece of cloth, and I said (to him), 'Uncover (her), and behold, it was you. I said (to myself), 'If this is from Allah, then it must happen.'"

ہم سے محمد (بن علاء یا بن سلام یا بن مثنی) نے بیان کیا ،کہا ہم کو ابو معاویہ نے خبر دی ،کہا ہم کو ہشام بن عروہ نے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے کہ انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا میرا تیرا نکاح ہونے سے پیشتر میں نے دوبار تجھ کو خواب میں دیکھا تھا ،میں نے دیکھا کہ ایک فرشتہ تجھ کو ایک ریشمی کپڑے میں لپیٹے اٹھائے ہوئے ہے ۔میں نے اس سے کہا کپڑا تو کھول ،اس نے جو کھولا تو اندر تو تھی مٰیں نے کہا یہ تو اللہ کا حکم ہے جو ضرور پورا ہو گا۔پھر دوبارہ تو مجھے خواب میں دکھائی گئی ،میں کیا دیکھتا ہوں (کہ ایک فرشتہ) تجھ کو ایک ریشمی کپڑے میں لپیٹے اٹھائے ہوئے ہے میں نے اس سے کہا کپڑا تو کھول ،اس نے جو کھولا تو اندر تو تھی میں نے کہا یہ تو اللہ کا حکم ہے جو ضرور پورا ہو گا۔

Chapter No: 22

باب الْمَفَاتِيحِ فِي الْيَدِ

The seeing of keys in one's hand (in a dream)

باب :خواب میں کنجیوں کا ہاتھ میں دیکھنا ۔

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ بُعِثْتُ بِجَوَامِعِ الْكَلِمِ، وَنُصِرْتُ بِالرُّعْبِ، وَبَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أُتِيتُ بِمَفَاتِيحِ خَزَائِنِ الأَرْضِ، فَوُضِعَتْ فِي يَدِي ‏"‏‏.‏ قَالَ مُحَمَّدٌ وَبَلَغَنِي أَنَّ جَوَامِعَ الْكَلِمِ أَنَّ اللَّهَ يَجْمَعُ الأُمُورَ الْكَثِيرَةَ الَّتِي كَانَتْ تُكْتَبُ فِي الْكُتُبِ قَبْلَهُ فِي الأَمْرِ الْوَاحِدِ وَالأَمْرَيْنِ‏.‏ أَوْ نَحْوَ ذَلِكَ‏.‏

Narrated By Abu Huraira : I heard Allah's Apostle saying, "I have been sent with Jawami al-Kalim (i.e., the shortest expression carrying the widest meanings), and I was made victorious with awe (caste into the hearts of the enemy), and while I was sleeping, the keys of the treasures of the earth were brought to me and were put in my hand." Muhammad said, Jawami'-al-Kalim means that Allah expresses in one or two statements or thereabouts the numerous matters that used to be written in the books revealed before (the coming of) the Prophet.

ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ،کہا ہم سے لیث بن سعد نے کہا مجھ سے عقیل نے انہوں نے ابن شہاب سے کہا مجھ کو سعید بن مسیب نے خبر دی کہ ابوہریرہؓ نے کہا،میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ،آپؐ فرماتے تھے کہ مجھ کو ایسی باتیں دی گئیں جن کے الفاظ تھوڑے اور معنی بہت ہیں اور میرا رعب دشمنوں کے دلوں میں ڈال کر میری مدد کی گئی اور ایک بار میں سو رہا تھا ،اتنے میں زمین کے خزانوں کی کنجیاں لا کر میرے ہاتھ میں رکھ دی گئیں ۔محمد بن مسلم زہری (یا اما م بخاری) نے کہا مجھ کو یہ بات پہنچی کہ جوامع الکلم سے یہ مراد ہے کہ اگلے زمانے میں بہت سی باتیں(پوٹ) کتابوں میں لکھی جاتی تھیں وہ اللہ تعالی نے ایک یا دو باتوں میں آپ کے لیے جمع کر دیں۔

Chapter No: 23

باب التَّعْلِيقِ بِالْعُرْوَةِ وَالْحَلْقَةِ

Taking hold or handhold or a ring

باب :کنڈے یا حلقے کو خواب میں پکڑ کر اس سے لٹک جانا ۔

حَدَّثَنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَزْهَرُ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، ح وَحَدَّثَنِي خَلِيفَةُ، حَدَّثَنَا مُعَاذٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنْ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ عُبَادٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلاَمٍ، قَالَ رَأَيْتُ كَأَنِّي فِي رَوْضَةٍ، وَسَطَ الرَّوْضَةِ عَمُودٌ فِي أَعْلَى الْعَمُودِ عُرْوَةٌ، فَقِيلَ لِي ارْقَهْ‏.‏ قُلْتُ لاَ أَسْتَطِيعُ‏.‏ فَأَتَانِي وَصِيفٌ فَرَفَعَ ثِيَابِي فَرَقِيتُ، فَاسْتَمْسَكْتُ بِالْعُرْوَةِ، فَانْتَبَهْتُ وَأَنَا مُسْتَمْسِكٌ بِهَا، فَقَصَصْتُهَا عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ تِلْكَ الرَّوْضَةُ رَوْضَةُ الإِسْلاَمِ، وَذَلِكَ الْعَمُودُ عَمُودُ الإِسْلاَمِ، وَتِلْكَ الْعُرْوَةُ عُرْوَةُ الْوُثْقَى، لاَ تَزَالُ مُسْتَمْسِكًا بِالإِسْلاَمِ حَتَّى تَمُوتَ ‏"

Narrated By 'Abdullah bin Salam : (In a dream) I saw myself in a garden, and there was a pillar in the middle of the garden, and there was a handhold at the top of the pillar. I was asked to climb it. I said, "I cannot." Then a servant came and lifted up my clothes and I climbed (the pillar), and then got hold of the handhold, and I woke up while still holding it. I narrated that to the Prophet who said, "The garden symbolizes the garden of Islam, and the handhold is the firm Islamic handhold which indicates that you will be adhering firmly to Islam until you die."

ہم سے عبد اللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا کہا ہم سے ازہر بن سعد نے انہوں نے عبد اللہ بن عون سے دوسری سند اور مجھ سے خلیفہ بن خیاط نے بیان کیا کہا ہم سے معاذ بن معاویہ عنبری نے کہا ہم سے عبداللہ بن عون نے انہوں نے محمد بن سیرین سے کہا ہم سے قیس بن عباد نے انہوں نے عبداللہ بن سلام سے انہوں نے کہا میں نے خواب میں ایسا دیکھا جیسے ایک باغیچہ میں ہوں اور اس کے بیچا بیچ ایک ستون گڑا ہوا ہے،ستون کی چوٹی پر ایک کنڈا لگا ہے، مجھ سے کہا گیا اس پر چڑھ جا میں نے کہا میں نہیں چڑھ سکتا پھر ایک خادم آیا اس نے اس نے میرا کپڑا اٹھایا میں چڑھ گیا اور اوپر جا کر کنڈا مضبوط تھام لیا میں اس کو تھامے ہی تھا اسی اثناء میں آنکھ کھل گئی،یہ خواب میں نےنبی ﷺ سے بیان کیا ۔آپ نے فرمایا ،باغ تو اسلام کا باغ ہے اور ستون بھی اسلام کا ستون اور کنڈے سے مراد وہ مضبوط کنڈا ہے جس کا ذکر اس آیت میں ہے۔ فقد استمسک بالعروۃ الوثقٰی اور مرنے تک تو اسلام کو تھامے رہے گا۔

Chapter No: 24

باب عَمُودِ الْفُسْطَاطِ تَحْتَ وِسَادَتِهِ

A pole of a tent under one's cushion or pillow (in a dream).

باب :ڈیرے کا ستون تکیہ کے تلے دیکھنا۔

 

Chapter No: 25

باب الإِسْتَبْرَقِ وَدُخُولِ الْجَنَّةِ فِي الْمَنَامِ

Al-Istabraq (a kind of thick silk) pole of a tent under one's cushion or pillow and entering Paradise.

باب :خواب میں سنگین ریشمی کپڑا دیکھنا یا بہشت میں جانا ۔

حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ رَأَيْتُ فِي الْمَنَامِ كَأَنَّ فِي يَدِي سَرَقَةً مِنْ حَرِيرٍ لاَ أَهْوِي بِهَا إِلَى مَكَانٍ فِي الْجَنَّةِ إِلاَّ طَارَتْ بِي إِلَيْهِ، فَقَصَصْتُهَا عَلَى حَفْصَةَ‏

Narrated By Ibn 'Umar : I saw in a dream a piece of silken cloth in my hand, and in whatever direction in Paradise I waved it, it flew, carrying me there. I narrated this (dream) to (my sister) Hafsa

ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا کہا ہم سے وہیب بن خالد نے انہوں نے ایوب سختیانی سے انہوں نے نافع سے انہوں نے ابن عمرؓ سے انہوں نے کہا میں نے خواب میں دیکھا کہ میرے ہاتھ میں ریشمی کپڑے کا ایک ٹکڑا ہے میں بہشت میں جس جگہ پر جانے کا قصد کرتا ہوں یہ ریشمی کپڑے کا ٹکڑا مجھ کو وہاں لے اڑا جاتا ہے۔


فَقَصَّتْهَا حَفْصَةُ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ أَخَاكِ رَجُلٌ صَالِحٌ ‏"‏‏.‏ أَوْ قَالَ ‏"‏ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ رَجُلٌ صَالِحٌ ‏"‏‏

and Hafsa told it to the Prophet who said, (to Hafsa), "Indeed, your brother is a righteous man," or, "Indeed, 'Abdullah is a righteous man."

میں نے یہ خواب (اپنی بہن) ام المومنین حفصہؓ سے بیان کیا ،انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا تیر بھائی یا یوں فرمایا عبد اللہ ایک نیک بخت آدمی ہے۔

Chapter No: 26

باب الْقَيْدِ فِي الْمَنَامِ

Oneself fettered in a dream

باب :خواب میں پاؤں میں بیڑیاں دیکھنا ۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَبَّاحٍ، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، سَمِعْتُ عَوْفًا، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِذَا اقْتَرَبَ الزَّمَانُ لَمْ تَكَدْ تَكْذِبُ رُؤْيَا الْمُؤْمِنِ، وَرُؤْيَا الْمُؤْمِنِ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَأَرْبَعِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ‏.‏ ‏"‏ قَالَ مُحَمَّدٌ وَأَنَا أَقُولُ هَذِهِ قَالَ وَكَانَ يُقَالُ الرُّؤْيَا ثَلاَثٌ حَدِيثُ النَّفْسِ، وَتَخْوِيفُ الشَّيْطَانِ، وَبُشْرَى مِنَ اللَّهِ، فَمَنْ رَأَى شَيْئًا يَكْرَهُهُ فَلاَ يَقُصُّهُ عَلَى أَحَدٍ، وَلْيَقُمْ فَلْيُصَلِّ‏.‏ قَالَ وَكَانَ يُكْرَهُ الْغُلُّ فِي النَّوْمِ، وَكَانَ يُعْجِبُهُمُ الْقَيْدُ، وَيُقَالُ الْقَيْدُ ثَبَاتٌ فِي الدِّينِ‏.‏ وَرَوَى قَتَادَةُ وَيُونُسُ وَهِشَامٌ وَأَبُو هِلاَلٍ عَنِ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَأَدْرَجَهُ بَعْضُهُمْ كُلَّهُ فِي الْحَدِيثِ، وَحَدِيثُ عَوْفٍ أَبْيَنُ‏.‏ وَقَالَ يُونُسُ لاَ أَحْسِبُهُ إِلاَّ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي الْقَيْدِ‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ لاَ تَكُونُ الأَغْلاَلُ إِلاَّ فِي الأَعْنَاقِ‏.

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "When the Day of Resurrection approaches, the dreams of a believer will hardly fail to come true, and a dream of a believer is one of forty-six parts of prophetism, and whatever belongs to prothetism can never be false." Muhammad bin Sirin said, "But I say this." He said, "It used to be said, 'There are three types of dreams: The reflection of one's thoughts and experiences one has during wakefulness, what is suggested by Satan to frighten the dreamer, or glad tidings from Allah. So, if someone has a dream which he dislikes, he should not tell it to others, but get up and offer a prayer." He added, "He (Abu Huraira) hated to see a Ghul (i.e., iron collar around his neck in a dream) and people liked to see fetters (on their feet in a dream). The fetters on the feet symbolizes one's constant and firm adherence to religion." And Abu 'Abdullah said, "Ghuls (iron collars) are used only for necks."

ہم سے عبد اللہ بن صباح نے بیان کیا کہا ہم سے معتمر بن سلیمان نے کہا میں نے عوف بن ابی جمیل سے سنا، کہا ہم سے محمد بن سیرین نے بیان کیا انہوں نے ابوہریرہؓ سے سنا وہ کہتے تھے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا جب (قیامت کا) زمانہ نزدیک آلگے گا (یا دن رات برابر معتدل زمانہ ہو گا) تو مسلمان کا خواب بالکل جھوٹ نہ ہو گا۔(ہمیشہ سچ ہو گا ) اور مسلمان کا خواب کیا ہے نبوت کے چھیالیس حصوں میں سے ایک ہے، محمد بن سیرین نے کہا (جو علم تعبیر کے بڑے عالم تھے )، نبوت کا حصہ جھوٹ نہیں ہو سکتا۔ابو ہریرہؓ کہتے ہیں خواب تین طرح کے ہیں، ایک تو نفسیاتی خیالات دوسرے شیطان کا ڈراوا،تیسرے اللہ کی طرف سے خوشخبری ،اب جو شخص ایسا خواب دیکھے جو اس کو ناگوار ہو تو کسی سے بیان نہ کرے اور نیند سے اٹھ کر نماز پڑھے ۔محمد بن سیرین نے کہا ابو ہریرہؓ خواب میں طوق کا گلے میں دیکھنا برا سمجھتے تھے لوگ کہتے تھے بیڑی کی تعبیر یہ ہے کہ دینداری میں مضبوط رہے گا اور اس حدیث کو قتادہ اور یونس اور ہشام اور ابو ہلال نے بھی ابن سیرین سے انہوں نے ابوہریرہؓ سے روایت کیا ہے،انہوں نے نبیﷺ سے اور بعضوں نے ساری حدیث کو نبیﷺ کا فرمودہ بیان کیا ہے لیکن عوف اعرابی کی روایت زیادہ صاف ہے اور یونس نے اپنی روایت میں یوں کہا ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ بیڑی کی یہ تعبیر نبیﷺ سے منقول ہے امام بخاری نے کہا اغلال یعنی طوق ہمیشہ گردنوں ہی میں ہوتے ہیں۔

Chapter No: 27

باب الْعَيْنِ الْجَارِيَةِ فِي الْمَنَامِ

A flowing spring in a dream

باب :خواب میں پانی کا بہتا چشمہ دیکھنا ۔

حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ خَارِجَةَ بْنِ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ أُمِّ الْعَلاَء ِ ـ وَهْىَ امْرَأَةٌ مِنْ نِسَائِهِمْ بَايَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ـ قَالَتْ طَارَ لَنَا عُثْمَانُ بْنُ مَظْعُونٍ فِي السُّكْنَى حِينَ اقْتَرَعَتِ الأَنْصَارُ عَلَى سُكْنَى الْمُهَاجِرِينَ، فَاشْتَكَى فَمَرَّضْنَاهُ حَتَّى تُوُفِّيَ، ثُمَّ جَعَلْنَاهُ فِي أَثْوَابِهِ فَدَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقُلْتُ رَحْمَةُ اللَّهِ عَلَيْكَ أَبَا السَّائِبِ، فَشَهَادَتِي عَلَيْكَ لَقَدْ أَكْرَمَكَ اللَّهُ‏.‏ قَالَ ‏"‏ وَمَا يُدْرِيكِ ‏"‏‏.‏ قُلْتُ لاَ أَدْرِي وَاللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ أَمَّا هُوَ فَقَدْ جَاءَهُ الْيَقِينُ، إِنِّي لأَرْجُو لَهُ الْخَيْرَ مِنَ اللَّهِ، وَاللَّهِ مَا أَدْرِي وَأَنَا رَسُولُ اللَّهِ مَا يُفْعَلُ بِي وَلاَ بِكُمْ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ أُمُّ الْعَلاَءِ فَوَاللَّهِ لاَ أُزَكِّي أَحَدًا بَعْدَهُ‏.‏ قَالَتْ وَرَأَيْتُ لِعُثْمَانَ فِي النَّوْمِ عَيْنًا تَجْرِي، فَجِئْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ ‏"‏ ذَاكِ عَمَلُهُ يَجْرِي لَهُ ‏"‏

Narrated By Kharija bin Zaid bin Thabit : Um Al-'Ala an Ansari woman who had given the Pledge of allegiance to Allah's Apostle said, "'Uthman bin Maz'un came in our share when the Ansars drew lots to distribute the emigrants (to dwell) among themselves, He became sick and we looked after (nursed) him till he died. Then we shrouded him in his clothes. Allah's Apostle came to us, I (addressing the dead body) said, "May Allah's Mercy be on you, O Aba As-Sa'ib! I testify that Allah has honoured you." The Prophet said, 'How do you know that?' I replied, 'I do not know, by Allah.' He said, 'As for him, death has come to him and I wish him all good from Allah. By Allah, though I am Allah's Apostle, I neither know what will happen to me, nor to you.'" Um Al-'Ala said, "By Allah, I will never attest the righteousness of anybody after that." She added, "Later I saw in a dream, a flowing spring for 'Uthman. So I went to Allah's Apostle and mentioned that to him. He said, 'That is (the symbol of) his good deeds (the reward for) which is going on for him.'"

ہم سے عبدان نے بیان کیا کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی کہا ہم کو معمر بن راشد نے ،انہوں نے زہری سے انہوں نے خارجہ بن زید بن ثابت سے انہوں نے ام علاء سے جو انہی کے خاندان کی ایک عورت تھی (یعنی انصاری عورت) انہوں نے نبیﷺ سے بیعت کی تھی وہ کہتی تھیں کہ جب انصار نے مہاجرین پر قرعہ ڈالا تو ہمارے حصہ میں عثمان بن مظعونؓ آئے وہ بیمار ہو گئے ہم ان کی تیمار داری کرتے رہے یہاں تک کہ انہوں نے انتقال کیا ہم نے ان کو غسل دے کر کفن پہنایا اس وقت رسول اللہﷺ تشریف لائے میری زبان سے یہ نکلا ابو السائب (یہ عثمان کی کنیت تھی) تم پر اللہ کی رحمت ہے اس بات کی گواہی دیتی ہوں کہ اللہ نے تم کو عزت و آبرو دی،یہ سن کر رسول اللہﷺ نے پوچھا تجھ کو کہاں سے معلوم ہوامیں نے کہا بے شک مجھ کو معلوم نہیں ہے ،خدا کی قسم آپؐ نے فرمایا بات یہ ہے کہ عثمان تو مر گئے اور مجھ کو اللہ سے ان کی بھلائی کی امید ہے(رہا یقین وہ تو نہیں ہے) خدا کی قسم میں اللہ کا رسول ہوں، لیکن یہ نہیں جانتا کہ مجھ کو کیا پیش آئے گا اور تم کو کیا پیش آنے والا ہے ام اعلا نے کہا میں تو اب عثمان کے بعد اور کسی کی پاکی نہیں بیان کرنے کی(کیونکہ اللہ ہی جانتا ہے اس کا کیا حال ہے) ام اعلاؓ کہتی ہیں میں نے خواب میں دیکھا عثمان کے لیے ایک چشمہ بہہ رہا ہے اور رسول اللہﷺ سے بیان کیا۔آپ نے فرمایا یہ عثمان کا نیک عمل ہے جس کا ثواب ان کو مرنے کے بعد بھی مل رہا ہے۔

Chapter No: 28

باب نَزْعِ الْمَاءِ مِنَ الْبِئْرِ حَتَّى يَرْوَى النَّاسُ،رَوَاهُ أَبُو هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

Drawing water from a well till everybody’s thirst is quenched. Abu Hurairah narrated this from the Prophet (s.a.w)

باب :خواب میں کنویں سے پانی کھینچنا، لوگوں کو سیراب کرنا ، اس کو ابو ہر یرہؓ نے نبیﷺ سے روایت کیا ۔

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا صَخْرُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ، حَدَّثَنَا نَافِعٌ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ حَدَّثَهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ بَيْنَا أَنَا عَلَى بِئْرٍ أَنْزِعُ مِنْهَا إِذْ جَاءَ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ، فَأَخَذَ أَبُو بَكْرٍ الدَّلْوَ، فَنَزَعَ ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَيْنِ، وَفِي نَزْعِهِ ضَعْفٌ، فَغَفَرَ اللَّهُ لَهُ، ثُمَّ أَخَذَهَا ابْنُ الْخَطَّابِ مِنْ يَدِ أَبِي بَكْرٍ فَاسْتَحَالَتْ فِي يَدِهِ غَرْبًا، فَلَمْ أَرَ عَبْقَرِيًّا مِنَ النَّاسِ يَفْرِي فَرْيَهُ، حَتَّى ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ ‏"

Narrated By Ibn 'Umar : Allah's Apostle said, "(I saw in a dream that) while I was standing at a well and drawing water there-from, suddenly Abu Bakr and 'Umar came to me. Abu Bakr took the bucket and drew one or two buckets (full of water), but there was weakness in his pulling, but Allah forgave him. Then Ibn Al-Khattab took the bucket from Abu Bakr's hand and the bucket turned into a very large one in his hand. I have never seen any strong man among the people doing such a hard job as 'Umar did, till (the people drank to their satisfaction) and water their camels to their fill and they sat near the water."

ہم سے یعقوب بن ابراہیم بن کثیر نے بیان کیا کہا ہم سے شعیب بن حرب نے بیان کیا کہا ہم سے صخر بن جویریہ نے کہا ہم سے نافع نے ان سے ابن عمرؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا میں ( خواب میں) ایک کنویں پر تھا، پانی نکال رہا تھا، اتنے میں ابوبکرؓ اور عمرؓ آن پہنچے اور ابوبکرؓ نے ڈول لیا ،ایک دو ڈول کھینچے وہ بھی کمزوری کے ساتھ اللہ ان کو بخشے اس کے بعد خطاب کے بیٹے (عمرؓ) نے ابوبکرؓ کے ہاتھ سے ڈول لے لیا وہ ڈول ان کے ہاتھ میں بڑا ہو کر چرسہ بن گیا(یعنی موٹھ کا ڈول)پھر میں نے تو ایسا شہ زور آدمی لوگوں میں نہیں دیکھا جو ان کا سا کام کرے(اتنا پانی کھینچا اور پلایا)کہ لوگ اپنے اپنے اونٹوں کو خوب پلا کر بٹھانے کی جگہ میں لے گئے۔

Chapter No: 29

باب نَزْعِ الذَّنُوبِ وَالذَّنُوبَيْنِ مِنَ الْبِئْرِ بِضَعْفٍ

Drawing one or two buckets full of water from a well with weakness

باب :کمزوری کے ساتھ کنویں سے ایک یادو ڈول کھینچنا ۔

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا مُوسَى، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ رُؤْيَا النَّبِيِّ، صلى الله عليه وسلم فِي أَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ قَالَ ‏"‏ رَأَيْتُ النَّاسَ اجْتَمَعُوا فَقَامَ أَبُو بَكْرٍ فَنَزَعَ ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَيْنِ، وَفِي نَزْعِهِ ضَعْفٌ وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَهُ، ثُمَّ قَامَ ابْنُ الْخَطَّابِ، فَاسْتَحَالَتْ غَرْبًا فَمَا رَأَيْتُ مِنَ النَّاسِ يَفْرِي فَرْيَهُ، حَتَّى ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ ‏"

Narrated By Salim's father : About the Prophet's dream in which he has seen Abu Bakr and 'Umar: The Prophet said, "I saw (in a dream) that the people had gathered. Then Abu Bakr stood up and pulled out one or two buckets full of water (from a well) and there was weakness in his pulling... may Allah forgive him. Then Ibn Al-Khattab stood up, and the bucket turned into a very large one and I have never seen any strong man among the people doing such a hard job. He pulled out so much water that the people (drank to their satisfaction) and watered their camels to their fill, (and then after quenching their thirst) they sat beside the water."

ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا ،کہا ہم سے زہیر بن معاویہ نے کہا ہم سے موسی بن عقبہ نے انہوں نے سالم بن عبداللہ بن عمر سے انہوں نےاپنے والد سے انہوں نے نبیﷺ کا وہ خواب بیان کیا جو آپ نے ابوبکرؓ اور عمرؓ کی خلافت کے متعلق دیکھا تھا آُ پ نے فرمایا میں نے(خوا ب میں ) دیکھا لوگ ایک کنویں پر جمع ہیں پہلے ابوبکرؓ کھڑے ہوئے انہوں نے ایک یا دو ڈول نکالے وہ بھی کمزوری کے ساتھ اللہ ان کو بخشے،پھر خطاب کا بیٹا (عمرؓ)کھڑا ہوا (اس نے ابوبکرؓ کے ہاتھ سے ڈول لے لیا )وہ ڈول بڑا ہو کر چرسہ ہو گیا میں نے تو لوگوں میں کوئی ایسا آدمی نہیں دیکھا جو ان کا سا کام کرے(اتنا پانی کھینچا) کہ لوگ اپنے اپنے اونٹوں کو پانی پلا کر تھانوں میں لے گئے۔


حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي سَعِيدٌ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي عَلَى قَلِيبٍ وَعَلَيْهَا دَلْوٌ، فَنَزَعْتُ مِنْهَا مَا شَاءَ اللَّهُ، ثُمَّ أَخَذَهَا ابْنُ أَبِي قُحَافَةَ فَنَزَعَ مِنْهَا ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَيْنِ، وَفِي نَزْعِهِ ضَعْفٌ وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَهُ، ثُمَّ اسْتَحَالَتْ غَرْبًا، فَأَخَذَهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، فَلَمْ أَرَ عَبْقَرِيًّا مِنَ النَّاسِ يَنْزِعُ نَزْعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ، حَتَّى ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "While I was sleeping, I saw myself standing at a well over which there was a bucket. I pulled out from it as many buckets of water as Allah wished, and then Ibn Abi Quhafa (Abu Bakr) took the bucket from me and pulled out one or two full buckets, and there was weakness in his pull... may Allah forgive him. Then the bucket turned into a very large one and 'Umar bin Al-Khattab took it. I have never seen any strong man among the people, drawing water with such strength as 'Umar did, till the people (drank to their satisfaction and) watered their camels to their fill; whereupon the camels sat beside the water."

ہم سے سعید بن عفیر نے بیان کیا ،کہا مجھ سے لیث بن سعد نے کہا مجھ سے عقیل بن خالد نے انہوں نے ابن شہاب سے کہا مجھ کو سعید بن مسیب نے خبر دی ان کو ابو ہریرہؓ نے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ایک بار ایسا ہوا کہ میں سو رہا تھا میں نے خواب میں دیکھا کہ میں ایک کنویں پر گیا ہوں ۔ وہاں ایک ڈول پڑ ا ہے جتنا اللہ کو منظور تھا میں نے اس میں سےپانی نکالاپھر ابو قحافہؓ کے بیٹے (ابو بکر )نے وہ ڈول لے لیا اور ایک یا دو ڈول نکالے وہ بھی ناتوانی کے ساتھ اللہ ان کی مغفرت کرے پھر کیا ہوا وہ ڈول بڑا ہو کر چرسہ ہو گیا اور عمرؓ نے اس کو سنبھالا میں نے ان کا سا شہ زور آدمی نہیں دیکھا جو ان کی طرح پانی کھینچے اتنا پانی کھینچا کہ لوگوں نے اونٹوں کو سیراب کرکے اپنے اپنے تھانوں میں لے جا کر بٹھا دیا۔

Chapter No: 30

باب الاِسْتِرَاحَةِ فِي الْمَنَامِ

To take rest in a dream

باب : خواب میں راحت لینا ،آرام کرنا ۔

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ أَنِّي عَلَى حَوْضٍ أَسْقِي النَّاسَ، فَأَتَانِي أَبُو بَكْرٍ فَأَخَذَ الدَّلْوَ مِنْ يَدِي لِيُرِيحَنِي، فَنَزَعَ ذَنُوبَيْنِ وَفِي نَزْعِهِ ضَعْفٌ وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَهُ، فَأَتَى ابْنُ الْخَطَّابِ فَأَخَذَ مِنْهُ، فَلَمْ يَزَلْ يَنْزِعُ، حَتَّى تَوَلَّى النَّاسُ وَالْحَوْضُ يَتَفَجَّرُ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "While I was sleeping, I saw myself standing over a tank (well) giving water to the people to drink. Then Abu Bakr came to me and took the bucket from me in order to relieve me and he pulled out one or two full buckets, and there was weakness in his pulling... may Allah forgive him. Then Ibn Al-Khattab took it from him and went on drawing water till the people left (after being satisfied) while the tank was over flowing with water."

ہم سے اسحٰق بن راہویہ نے بیان کیا کہا ہم کو عبدالرزاق نے خبر دی انہوں نے معمر سے انہوں نے ہمام سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے سنا وہ کہتے تھے رسول اللہﷺ نے فرمایا ایسا ہوا میں ایک دفعہ سو رہا تھا کہ میں نے خواب میں دیکھا میں ایک خوض پر ہوں لوگوں کو پانی پلا رہا ہوں اتنے میں ابوبکرؓ ائٓے اورمجھ کو آرام دینے کے لیے میرے ہاتھ سے ڈول لے لیا اور دو ڈول کمزوری کے ساتھ (کنویں میں سے) نکالے(حوض میں ڈالے) اللہ ان کو بؒخشے اس کے بعد خطاب کے بیٹے آئے اور ابو بکرؓ کے ہاتھ سے ڈول لے لیاوہ برابر پانی نکالتے رہے یہاں تک کہ لوگ (سیراب ہو کر) چل دیے اور خوض سے لبالب پانی ابل رہا تھا۔

12345