Chapter No: 1
مَا جَاءَ فِي قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {وَاتَّقُوا فِتْنَةً لاَ تُصِيبَنَّ الَّذِينَ ظَلَمُوا مِنْكُمْ خَاصَّةً}
Statement of Allah, "And fear the Fitnah (trial and affliction) which affects not in particular (only) those among you who do wrong ..." (V.8:25)
باب : اللہ تعا لیٰ کا (سورۃ انفا ل میں یہ فر ما نا ) کہ اس فتنے سے بچو جو ظا لمو ں پر خاص نہیں ر ہتا( بلکہ ظا لم غیر ظا لم سب اس میں پس جا تے ہں ) اس کا بیا ن
وَمَا كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُحَذِّرُ مِنَ الْفِتَنِ
And the warning of the Prophet (s.a.w) against Al-Fitan.
اور نبی ﷺجو (اپنی امت کو ) فتنو ں سے ڈرا تے تھے اس کا ذکر
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ، حَدَّثَنَا نَافِعُ بْنُ عُمَرَ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ،قَالَ قَالَتْ أَسْمَاءُ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " أَنَا عَلَى، حَوْضِي أَنْتَظِرُ مَنْ يَرِدُ عَلَىَّ، فَيُؤْخَذُ بِنَاسٍ مِنْ دُونِي فَأَقُولُ أُمَّتِي. فَيَقُولُ لاَ تَدْرِي، مَشَوْا عَلَى الْقَهْقَرَى ". قَالَ ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ اللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِكَ أَنْ نَرْجِعَ عَلَى أَعْقَابِنَا أَوْ نُفْتَنَ.
Narrated By Asma' : The Prophet said, "I will be at my Lake-Fount (Kauthar) waiting for whoever will come to me. Then some people will be taken away from me whereupon I will say, 'My followers!' It will be said, 'You do not know they turned Apostates as renegades (deserted their religion).'" (Ibn Abi Mulaika said, "Allah, we seek refuge with You from turning on our heels from the (Islamic) religion and from being put to trial").
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا کہا ہم سے بشر بن سری نے کہا ، ہم سے نافع بن عمر نے انہوں نے عبد اللہ بن ابی ملیکہ سے، انہوں نے کہا کہاسماء بنت ابی بکرؓ نے نبی ﷺ سے یہ روایت کی آپ ﷺ فرماتے تھے کہ ( قیامت کے دن) میں اپنے حوض پر ہوں گا اتنے میں کچھ لوگ میرے پاس آنےپائیں گے ،اُن کو فرشتے گرفتار کر لیں گے، میں کہوں گا یہ میری امت کے لوگ ہیں جوب ملے گا تم نہیں جانتے کہ یہ لوگ الٹے پاؤں پھر گئے ابن ابی ملیکہ( اس حدیث کو روایت کر کے ) یوں دعا کرتے یا اللہ ہم ایڑیوں کے بل لَوٹ جانے اور فتنوں میں پڑ نے سے تیری پناہ چاہتے ہیں
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ قَالَ :
عَبْدُ اللَّهِ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " أَنَا فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ، لَيُرْفَعَنَّ إِلَىَّ رِجَالٌ مِنْكُمْ حَتَّى إِذَا أَهْوَيْتُ لأُنَاوِلَهُمُ اخْتُلِجُوا دُونِي فَأَقُولُ أَىْ رَبِّ أَصْحَابِي. يَقُولُ لاَ تَدْرِي مَا أَحْدَثُوا بَعْدَكَ "
Narrated By 'Abdullah : The Prophet said, "I am your predecessor at the Lake-Fount (Kauthar) and some men amongst you will be brought to me, and when I will try to hand them some water, they will be pulled away from me by force whereupon I will say, 'O Lord, my companions!' Then the Almighty will say, 'You do not know what they did after you left, they introduced new things into the religion after you.'"
ہم سے موسیٰ بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا ہم سے ابو عوانہ نے ،انہوں نے مغیرہ بن مقسم سے ، انہوں نے ابو وائل سے انہوں نے کہا عبداللہ بن مسعودؓ نے کہا نبی ﷺ نے فرمایا ۔ میں حوضِ کوثر پر تم لوگوں کا پیشِ خیمہ ہوں گا اور تم میں سے کچھ لوگ مجھ تک اٹھائےجائیں گے، (میرے پاس لائے جائیں گے) جب میں ان کو (پانی) دینے کے لئے جھکوں گا تو وہ ہٹا دیئے جائیں گے میں عرض کروں گا پروردگار یہ تو میری (امت کے) لوگ ہیں ارشاد ہو گا ۔ تم نہیں جانتے کہ انہوں نے جو جو ( دین میں) نئی باتیں تمھارے بعد نکالیں
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، يَقُولُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " أَنَا فَرَطُكُمْ، عَلَى الْحَوْضِ، مَنْ وَرَدَهُ شَرِبَ مِنْهُ، وَمَنْ شَرِبَ مِنْهُ لَمْ يَظْمَأْ بَعْدَهُ أَبَدًا، لَيَرِدُ عَلَىَّ أَقْوَامٌ أَعْرِفُهُمْ وَيَعْرِفُونِي، ثُمَّ يُحَالُ بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ ". قَالَ أَبُو حَازِمٍ فَسَمِعَنِي النُّعْمَانُ بْنُ أَبِي عَيَّاشٍ، وَأَنَا أُحَدِّثُهُمْ، هَذَا فَقَالَ هَكَذَا سَمِعْتَ سَهْلاً، فَقُلْتُ نَعَمْ. قَالَ وَأَنَا أَشْهَدُ، عَلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ لَسَمِعْتُهُ يَزِيدُ فِيهِ قَالَ " إِنَّهُمْ مِنِّي. فَيُقَالُ إِنَّكَ لاَ تَدْرِي مَا بَدَّلُوا بَعْدَكَ فَأَقُولُ سُحْقًا سُحْقًا لِمَنْ بَدَّلَ بَعْدِي "
قَالَ أَبُو حَازِمٍ فَسَمِعَنِي النُّعْمَانُ بْنُ أَبِي عَيَّاشٍ، وَأَنَا أُحَدِّثُهُمْ، هَذَا فَقَالَ هَكَذَا سَمِعْتَ سَهْلاً، فَقُلْتُ نَعَمْ. قَالَ وَأَنَا أَشْهَدُ، عَلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ لَسَمِعْتُهُ يَزِيدُ فِيهِ قَالَ " إِنَّهُمْ مِنِّي. فَيُقَالُ إِنَّكَ لاَ تَدْرِي مَا بَدَّلُوا بَعْدَكَ فَأَقُولُ سُحْقًا سُحْقًا لِمَنْ بَدَّلَ بَعْدِي "
Narrated By Sahl bin Sa'd : I heard the Prophet saying,Prophet saying, "I am your predecessor at the Lake-Fount (Kauthar), and whoever will come to it, will drink from it, and whoever will drink from it, will never become thirsty after that. There will come to me some people whom I know and they know me, and then a barrier will be set up between me and them." Abu Sa'id Al-Khudri added that the Prophet further said: "I will say those people are from me. It will be said, 'You do not know what changes and new things they did after you.' Then I will say, 'Far removed (from mercy), far removed (from mercy), those who changed (the religion) after me!"
ہم سے یحیٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا ہم سے یعقوب بن عبد الرحمٰن نے ،انہوں نے ابو حازم(سلمہ بن دینار) سے کہا میں نے سہل بن سعد سے سنا وہ کہتے تھے ۔ میں نے نبیﷺ سے سنا ،آپ ﷺ فرماتے تھے۔ میں حوضِ کوثر پر تمہارا پیش خیمہ ہوں گا۔ جو شخص وہاں آئے گا وہ اس میں سے پئے گا اور جو اُس میں پئے گا وہ پھر کبھی پیاسا نہ ہو گا۔ اور کچھ لوگ حوض پر ایسے آئیں گے جن کو میں پہچانتا ہوں۔ وہ مجھ کو پہچانتے ہیں پھر (وہ روک دیئے جائیں گے) مجھ میں اور ان میں آڑ کر دی جائے گی۔
ابو حازم نے کہا نعمان بن ابی عیاش نے سنا میں یہ حدیث لوگوں سے بیان کر رہا تھا پوچھا کیا تم نے سہل سے یہ حدیث اسی طرح سے سُنی، میں نے کہا ہاں، نعمان نے کہا میں گواہی دیتا ہوں۔ میں نے ابو سعید خدریؓ سے یہی حدیث سنی۔ ابو سعید اس میں اتنا بڑھاتے تھے آپﷺ کہیں گے یہ لوگ تو میری اُمت کے ہیں ارشاد ہو گا۔ تم نہیں جانتے انہوں نے تمہارے بعد کیا کیا نئی باتیں (دین میں ) نکالیں۔ اس وقت میں کہوں گا جس شخص نے میرے بعد دین بدل ڈالا وہ دور ہو دور ہو۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، يَقُولُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " أَنَا فَرَطُكُمْ، عَلَى الْحَوْضِ، مَنْ وَرَدَهُ شَرِبَ مِنْهُ، وَمَنْ شَرِبَ مِنْهُ لَمْ يَظْمَأْ بَعْدَهُ أَبَدًا، لَيَرِدُ عَلَىَّ أَقْوَامٌ أَعْرِفُهُمْ وَيَعْرِفُونِي، ثُمَّ يُحَالُ بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ ". قَالَ أَبُو حَازِمٍ فَسَمِعَنِي النُّعْمَانُ بْنُ أَبِي عَيَّاشٍ، وَأَنَا أُحَدِّثُهُمْ، هَذَا فَقَالَ هَكَذَا سَمِعْتَ سَهْلاً، فَقُلْتُ نَعَمْ. قَالَ وَأَنَا أَشْهَدُ، عَلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ لَسَمِعْتُهُ يَزِيدُ فِيهِ قَالَ " إِنَّهُمْ مِنِّي. فَيُقَالُ إِنَّكَ لاَ تَدْرِي مَا بَدَّلُوا بَعْدَكَ فَأَقُولُ سُحْقًا سُحْقًا لِمَنْ بَدَّلَ بَعْدِي "
قَالَ أَبُو حَازِمٍ فَسَمِعَنِي النُّعْمَانُ بْنُ أَبِي عَيَّاشٍ، وَأَنَا أُحَدِّثُهُمْ، هَذَا فَقَالَ هَكَذَا سَمِعْتَ سَهْلاً، فَقُلْتُ نَعَمْ. قَالَ وَأَنَا أَشْهَدُ، عَلَى أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ لَسَمِعْتُهُ يَزِيدُ فِيهِ قَالَ " إِنَّهُمْ مِنِّي. فَيُقَالُ إِنَّكَ لاَ تَدْرِي مَا بَدَّلُوا بَعْدَكَ فَأَقُولُ سُحْقًا سُحْقًا لِمَنْ بَدَّلَ بَعْدِي "
Narrated By Sahl bin Sa'd : I heard the Prophet saying,Prophet saying, "I am your predecessor at the Lake-Fount (Kauthar), and whoever will come to it, will drink from it, and whoever will drink from it, will never become thirsty after that. There will come to me some people whom I know and they know me, and then a barrier will be set up between me and them." Abu Sa'id Al-Khudri added that the Prophet further said: "I will say those people are from me. It will be said, 'You do not know what changes and new things they did after you.' Then I will say, 'Far removed (from mercy), far removed (from mercy), those who changed (the religion) after me!"
ہم سے یحیٰ بن بکیر نے بیان کیا، کہا ہم سے یعقوب بن عبد الرحمٰن نے ،انہوں نے ابو حازم(سلمہ بن دینار) سے کہا میں نے سہل بن سعد سے سنا وہ کہتے تھے ۔ میں نے نبیﷺ سے سنا ،آپ ﷺ فرماتے تھے۔ میں حوضِ کوثر پر تمہارا پیش خیمہ ہوں گا۔ جو شخص وہاں آئے گا وہ اس میں سے پئے گا اور جو اُس میں پئے گا وہ پھر کبھی پیاسا نہ ہو گا۔ اور کچھ لوگ حوض پر ایسے آئیں گے جن کو میں پہچانتا ہوں۔ وہ مجھ کو پہچانتے ہیں پھر (وہ روک دیئے جائیں گے) مجھ میں اور ان میں آڑ کر دی جائے گی۔
ابو حازم نے کہا نعمان بن ابی عیاش نے سنا میں یہ حدیث لوگوں سے بیان کر رہا تھا پوچھا کیا تم نے سہل سے یہ حدیث اسی طرح سے سُنی، میں نے کہا ہاں، نعمان نے کہا میں گواہی دیتا ہوں۔ میں نے ابو سعید خدریؓ سے یہی حدیث سنی۔ ابو سعید اس میں اتنا بڑھاتے تھے آپﷺ کہیں گے یہ لوگ تو میری اُمت کے ہیں ارشاد ہو گا۔ تم نہیں جانتے انہوں نے تمہارے بعد کیا کیا نئی باتیں (دین میں ) نکالیں۔ اس وقت میں کہوں گا جس شخص نے میرے بعد دین بدل ڈالا وہ دور ہو دور ہو۔
Chapter No: 2
قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم " سَتَرَوْنَ بَعْدِي أُمُورًا تُنْكِرُونَهَا "
The statement of the Prophet (s.a.w), "After me you will see things which you will disapprove of."
باب : نبیﷺکا (انصا ر سے )یو ں فرما نا تم میر ے بعد ا یسے ایسے کا م د یکھو گے جو تم کو بر ے لگیں گے ۔
وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " اصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي عَلَى الْحَوْضِ "
Narrated Abdullah bin Zaid, "The Prophet (s.a.w) said, 'Be patient till you meet me at Al-Haud (Al-Kauthar)'."
اور عبد ا للہ بن زید بن عامر نے کہا ،نبیﷺنے انصا ر سے یہ بھی فرما یا تم ان کا موں پر حو ض کوثر پر مجھ سے ملنے تک صبر کیے رہنا ۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ وَهْبٍ، سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ، قَالَ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً وَأُمُورًا تُنْكِرُونَهَا". قَالُوا فَمَا تَأْمُرُنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ " أَدُّوا إِلَيْهِمْ حَقَّهُمْ وَسَلُوا اللَّهَ حَقَّكُمْ
Narrated By Abdullah : Allah's Apostle said to us, "You will see after me, selfishness (on the part of other people) and other matters that you will disapprove of." They asked, "What do you order us to do, O Allah's Apostle? (under such circumstances)?" He said, "Pay their rights to them (to the rulers) and ask your right from Allah."
ہم سے مسدد بن مسرہد نے بیان کیا کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے کہا،ہم سے اعمش نے کہا، ہم سے زید بن وہب نے کہا، میں نے عبد اللہ بن مسعودؓ سے سنا وہ کہتے تھے رسول اللہﷺ نے ہم سے فرمایا تم میرے بعد اپنی حق تلفی دیکھو گے( جو لوگ مستحق نہیں ہیں ان کو حکومت ملے گی تم محروم رہو گے) اور ایسی باتیں جن کو تم برا(خلاف شرع)سمجھو گے، یہ سن کر صحابہؓ نے عرض کیا پھر( ایسے وقت میں) آپؐ ہم کو کیا حکم دیتے ہیں،فرمایا اس وقت کے حاکموں کو ان کا حق ادا کرو (زکوٰۃ وغیرہ) اور تم اپنا حق اللہ سے مانگو۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، عَنْ عَبْدِ الْوَارِثِ، عَنِ الْجَعْدِ، عَنْ أَبِي رَجَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنْ كَرِهَ مِنْ أَمِيرِهِ شَيْئًا فَلْيَصْبِرْ، فَإِنَّهُ مَنْ خَرَجَ مِنَ السُّلْطَانِ شِبْرًا مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً
Narrated By Ibn Abbas : The Prophet said, "Whoever disapproves of something done by his ruler then he should be patient, for whoever disobeys the ruler even a little (little = a span) will die as those who died in the Pre-Islamic Period of Ignorance. (i.e. as rebellious Sinners).
ہم سے مسدد نے بیان کیا ،انہوں نے عبد الوارث بن سعید سے ، انہوں نے جعد صیرفی سے،انہوں نے ابو رجاء عطاردی سے انہوں نے ابن عباسؓ سے، انہوں نے نبیﷺسے، آپؓ نے فرمایا جو شخص دین کے مقدمہ میں حاکم کی کوئی بات ناپسند کرے تو اس کو صبر کرنا چاہیے اس لئے کہ بادشاہ اسلام کی اطاعت سے اگر کوئی بالشت برابر باہر ہو جائے تو اس کی موت جاہلیت کی سی موت ہو گی۔
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنِ الْجَعْدِ أَبِي عُثْمَانَ، حَدَّثَنِي أَبُو رَجَاءٍ الْعُطَارِدِيُّ، قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنْ رَأَى مِنْ أَمِيرِهِ شَيْئًا يَكْرَهُهُ فَلْيَصْبِرْ عَلَيْهِ، فَإِنَّهُ مَنْ فَارَقَ الْجَمَاعَةَ شِبْرًا فَمَاتَ، إِلاَّ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً "
Narrated By Ibn 'Abbas : The Prophet said, "Whoever notices something which he dislikes done by his ruler, then he should be patient, for whoever becomes separate from the company of the Muslims even for a span and then dies, he will die as those who died in the Pre-Islamic period of Ignorance (as rebellious sinners).
ہم سے ابو النعمان نے بیان کیا ،کہا ہم سے حماد بن زید نے، انہوں نے ابوعثمان جعد صیرفی سے کہا مجھ سے ابو رجاء بن ملحان نے بیان کیا، کہا میں نے ابنِ عباسؓ سے سنا انہوں نے نبیﷺ سے ،آپؐ نے فرمایا جو شخص اپنے بادشاہ سے ایسی بات دیکھے جس کو ناپسند کرتا ہو تو صبر کرے ۔اس لئے کہ جو کوئی بالشت برابر بھی جماعت سے جدا ہو گیا اور اسی حال میں مرا تو اس کی موت جاہلیت کی موت ہو گی۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ جُنَادَةَ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ، قَالَ دَخَلْنَا عَلَى عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ وَهْوَ مَرِيضٌ قُلْنَا أَصْلَحَكَ اللَّهُ حَدِّثْ بِحَدِيثٍ، يَنْفَعُكَ اللَّهُ بِهِ سَمِعْتَهُ مِنَ النَّبِيِّ، صلى الله عليه وسلم. قَالَ دَعَانَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَبَايَعْنَاهُ
Narrated By Junada bin Abi Umaiya : We entered upon 'Ubada bin As-Samit while he was sick. We said, "May Allah make you healthy. Will you tell us a Hadith you heard from the Prophet and by which Allah may make you benefit?" He said, "The Prophet called us and we gave him the Pledge of allegiance for Islam,
ہم سے اسمعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ۔کہا مجھ سے عبد اللہ نے انہوں نے عمرو بن حارث سے، انہوں نے بکیر بن عبداللہ اشج سے انہوں نے بسر بن سعید سے انہوں نے جنادہ بن ابی امیہ سے ،ا نہوں نے کہا ہم عبادہ بن صامت کے پاس گئے ،وہ بیمار تھے ۔ ہم نے کہا اللہ تمھارا بھلا کرے ، ہم سے ایسی حدیث بیان کرو جو تم نےنبیﷺ سے سنی ہوئی ہو اللہ تم کو اس کی وجہ سے فائدہ دے.انہوں نےکہا ایسا ہوا (لیلۃ العقبہ میں ) نبیﷺ نے ہم کو بلا بھیجا ۔ہم نے آپؐ سے بیعت کی
فَقَالَ فِيمَا أَخَذَ عَلَيْنَا أَنْ بَايَعَنَا عَلَى السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ، فِي مَنْشَطِنَا وَمَكْرَهِنَا، وَعُسْرِنَا، وَيُسْرِنَا، وَأَثَرَةٍ عَلَيْنَا، وَأَنْ لاَ نُنَازِعَ الأَمْرَ أَهْلَهُ، إِلاَّ أَنْ تَرَوْا كُفْرًا بَوَاحًا، عِنْدَكُمْ مِنَ اللَّهِ فِيهِ بُرْهَانٌ.
and among the conditions on which he took the Pledge from us, was that we were to listen and obey (the orders) both at the time when we were active and at the time when we were tired, and at our difficult time and at our ease and to be obedient to the ruler and give him his right even if he did not give us our right, and not to fight against him unless we noticed him having open Kufr (disbelief) for which we would have a proof with us from Allah."
آپؐ نے بیعت میں ہم سے یہ اقرار لیا کہ خوشی ناخوشی تکلیف آسانی ہر حال میں آپؐ کا حکم سنیں گے اور بجا لائیں گے گو ہماری حق تلفی ہو (ہم محروم کئے جائیں اور دوسروں کو عہدے اور خدمات ملیں) آپؐ نے یہ بھی اقرار کیا کہ جو شخص حاکم بن ہم اس سے جھگڑا نہ کریں البتہ جب تم اعلانیہ اس کو کفر کرتے دیکھو تو اللہ کے پاس تم کو دلیل مل جائے گی ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ، أَنَّ رَجُلاً، أَتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ اسْتَعْمَلْتَ فُلاَنًا وَلَمْ تَسْتَعْمِلْنِي. قَالَ " إِنَّكُمْ سَتَرَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً، فَاصْبِرُوا حَتَّى تَلْقَوْنِي ".
Narrated By Usaid bin Hudair : A man came to the Prophet and said, "O Allah's Apostle! You appointed such-and-such person and you did not appoint me?" The Prophet said, "After me you will see rulers not giving you your right (but you should give them their right) and be patient till you meet me."
ہم سے محمد بن عرعرہ نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے ، انہوں نے قتادہ سے، انہوں نے انس بن مالکؓ سے، انہوں نے اسید بن حضیر سے کہ ایک شخص (خود اسید) نبیﷺ کے پاس آیا کہنے لگا یا رسول اللہ آپؐ نے فلاں شخص (عمرو بن عاص) کو حاکم بنادیا۔اور مجھ کو حکومت نہیں دی ۔آپؐ نے فرمایا تم(انصاری لوگ) میرے بعد اپنی حق تلفیاں دیکھو گے تو قیامت کے دن مجھ سے ملنے تک صبر کئے رہنا۔
Chapter No: 3
قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم " هَلاَكُ أُمَّتِي عَلَى يَدَىْ أُغَيْلِمَةٍ سُفَهَاءَ "
The statement of the Prophet (s.a.w), "The destruction of my followers will be through the hands of foolish young men."
باب: نبی ﷺکایہ فر ما نا چند بے و قوف چھو کر و ں کی حکو مت سے میر ی امت کی تبا ہی آئے گی ۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَى بْنِ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِيدٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي جَدِّي، قَالَ كُنْتُ جَالِسًا مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ فِي مَسْجِدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِالْمَدِينَةِ وَمَعَنَا مَرْوَانُ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ سَمِعْتُ الصَّادِقَ الْمَصْدُوقَ يَقُولُ " هَلَكَةُ أُمَّتِي عَلَى يَدَىْ غِلْمَةٍ مِنْ قُرَيْشٍ ". فَقَالَ مَرْوَانُ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَيْهِمْ غِلْمَةً. فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ لَوْ شِئْتُ أَنْ أَقُولَ بَنِي فُلاَنٍ وَبَنِي فُلاَنٍ لَفَعَلْتُ. فَكُنْتُ أَخْرُجُ مَعَ جَدِّي إِلَى بَنِي مَرْوَانَ حِينَ مَلَكُوا بِالشَّأْمِ، فَإِذَا رَآهُمْ غِلْمَانًا أَحْدَاثًا قَالَ لَنَا عَسَى هَؤُلاَءِ أَنْ يَكُونُوا مِنْهُمْ قُلْنَا أَنْتَ أَعْلَمُ.
Narrated By Abu Huraira : I heard the truthful and trusted by Allah (i.e., the Prophet) saying, "The destruction of my followers will be through the hands of young men from Quraish."
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا کہا ہم سے عمرو بن یحییٰ بن سعید بن عمرو بن سعید نے کہا مجھ سے دادا(سعید) نے بیان کیا ۔ میں مسجد نبوی میں مدینہ میں ابو ہریرہؓ کے پاس بیٹھا تھا ۔اور مروان بھی وہیں تھا اتھے میں ابو ہریرہؓ نے کہا میں نےنبیﷺ سے سنا جو سچے تھے اور اللہ نے ان کو سچا کیا تھا آپؐ فرماتے تھے قریش کے چند چھوکروں کے ہاتھ میری امت تباہ ہو گی مروان نے کہا اللہ ان پر لعنت کرے چھوکروں پر ابو ہریہؓ نے کہا اگر میں چاہوں تو ان کے نام بیان کردوں ،فلانے کے بیٹے فلانے کے بیٹے عمرو بن یحییٰ کہتے ہیں میں اپنے دادا کے ساتھ مروان کی اولاد کے پاس جایا کرتا تھا جب وہ شام کے ملک میں حاکم بن گئے تھے ۔ میرے دادا جب ان کم عمروں کو دیکھتے کہتے شاید یہ چھوکرے بھی اس حدیث میں داخل ہوں ہم لوگ کہتے تم جانو۔
Chapter No: 4
باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم " وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ "
The statement of the Prophet (s.a.w), "Woe to the Arabs from the great evil that is nearly, approaching them."
باب : نبیﷺ کا یہ فر ما نا ، ایک بلا سے جونزدیک آ ن پہنچٰی عر ب کی خر ا بی ہو نےوالی ہے ۔
حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ الزُّهْرِيَّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ، عَنْ زَيْنَبَ ابْنَةِ جَحْشٍ ـ رضى الله عنهن ـ أَنَّهَا قَالَتِ اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مِنَ النَّوْمِ مُحْمَرًّا وَجْهُهُ يَقُولُ " لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ، فُتِحَ الْيَوْمَ مِنْ رَدْمِ يَاجُوجَ وَمَاجُوجَ مِثْلُ هَذِهِ ". وَعَقَدَ سُفْيَانُ تِسْعِينَ أَوْ مِائَةً. قِيلَ أَنَهْلِكُ وَفِينَا الصَّالِحُونَ قَالَ " نَعَمْ، إِذَا كَثُرَ الْخَبَثُ "
Narrated By Zainab bint Jahsh : The Prophet got up from his sleep with a flushed red face and said, "None has the right to be worshipped but Allah. Woe to the Arabs, from the Great evil that is nearly approaching them. Today a gap has been made in the wall of Gog and Magog like this." (Sufyan illustrated by this forming the number 90 or 100 with his fingers.) It was asked, "Shall we be destroyed though there are righteous people among us?" The Prophet said, "Yes, if evil increased."
ہم سے مالک بن اسماعیل نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے ،انہوں نے زہری سے سنا انہوں نے عروہ بن زبیر سے ، انہوں نے زینب بنت ام سلمہ سے انہوں نے ام المومنین ام حبیبہؓ سے ،انہوں نے ام المومنین زینبؓ بنت جحش رضی اللہ عنہا سے ،ا نہوں نے کہا ایک دن نبیﷺ سوتے سے جاگے آپؐ کا منہ( گھبراہٹ کی وجہ سے ) سرخ تھا ۔فرمانے لگے لا الہٰ الا اللہ ایک بلا سے جو نزدیک آپہنچی عرب کی خرابی ہونے والی ہے آج یا جوج اور ماجوج کے روک کی دیوار میں اتنا روزن ہو گیا۔سفیان بن عیینہ نے نوّ ے یاسو کا اشارہ کرکے بتلایا ۔ام المومنین زینبؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ کیا اچھے نیک لوگوں کے رہنے پر بھی ہم ہلاک ہو جائیں گے (خدا کا عذاب اترے گا) آپؐ نے فرمایا ہاں جب برائی بہت پھیل جائے گی۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ،. وَحَدَّثَنِي مَحْمُودٌ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْد ٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ أَشْرَفَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَلَى أُطُمٍ مِنْ آطَامِ الْمَدِينَةِ فَقَالَ " هَلْ تَرَوْنَ مَا أَرَى ". قَالُوا لاَ. قَالَ " فَإِنِّي لأَرَى الْفِتَنَ تَقَعُ خِلاَلَ بُيُوتِكُمْ كَوَقْعِ الْقَطْرِ "
Narrated By Usama bin Zaid : Once the Prophet stood over one of the high buildings of Medina and then said (to the people), "Do you see what I see?" They said, "No." He said, "I see afflictions falling among your houses as rain drops fall."
ہم سے ابو نعیم فضل بن دکین نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے انہوں نے زہری سے (ا نہوں نےعروہ بن زبیر سے) دوسری سند: امام بخاری نے کہا اور مجھ سے محمود بن عیلان نے بیان کیا ،کہا ہم کو عبد الرزاق نے خبر دی کہا ہم کو معمر بن راشد نے انہوں نے زہری سے انہوں نے عروہ سے انہوں نے اسامہ بن زید سے انہوں نے کہا نبیﷺ مدینہ کے محلوں میں سے ایک محل پر چڑھے اور صحابہؓ سے پوچھا جو میں دیکھتا ہوں وہ تم دیکھتے ہو انہوں نے کہا نہیں یا رسول اللہ ، آپؐ نے فرمایا میں فتنوں کو دیکھ رہا ہوں وہ بارش کے قطروں کی طرح تمھارے گھروں میں ٹپک رہے ہیں۔
Chapter No: 5
باب ظُهُورِ الْفِتَنِ
The appearance of Al-Fitan (trials and afflictions)
باب : فتنو ں کا ظا ہر ہو نا ۔
حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " يَتَقَارَبُ الزَّمَانُ، وَيَنْقُصُ الْعَمَلُ، وَيُلْقَى الشُّحُّ، وَتَظْهَرُ الْفِتَنُ، وَيَكْثُرُ الْهَرْجُ ". قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّمَ هُوَ. قَالَ " الْقَتْلُ الْقَتْلُ " وَقَالَ شُعَيْبٌ وَيُونُسُ وَاللَّيْثُ وَابْنُ أَخِي الزُّهْرِيِّ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Time will pass rapidly, good deeds will decrease, miserliness will be thrown (in the hearts of the people) afflictions will appear and there will be much 'Al-Harj." They said, "O Allah's Apostle! What is "Al-Harj?" He said, "Killing! Killing!"
ہم سے عیاش بن ولید نے بیان کیا کہا ہم سے عبد الاعلیٰ نے کہا، ہم سے معمر نے انہوں نے زہری سے ،انہوں نے سعید بن مسیب سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے آپؐ نے فرمایا زمانہ جلدی گزرنے لگے گا اور نیک اعمال گھٹ جائیں گے(یا علم اٹھ جائے گا) اور بخیلی دلوں میں سما جائے گی اور فتنے فساد پھوٹ پڑیں گے اور ہرج بہت ہو گی ۔صحابہ نے پوچھا ہرج کیا ہے ۔آپؐ نے فرمایا قتل خونریزی اس حدیث کو شعیب بن ابی حمزہ اور یونس اور لیث بن سعد اور زہری کے بھتیجے (محمد بن عبداللہ بن مسلم) نے زہری سے روایت کیا انہوں نے حمید سے ،انہوں نے ابو ہریرہؓ سے، انہوں نے نبیﷺ سے۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، قَالَ كُنْتُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَى فَقَالاَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " إِنَّ بَيْنَ يَدَىِ السَّاعَةِ لأَيَّامًا يَنْزِلُ فِيهَا الْجَهْلُ، وَيُرْفَعُ فِيهَا الْعِلْمُ، وَيَكْثُرُ فِيهَا الْهَرْجُ، وَالْهَرْجُ الْقَتْلُ "
Narrated By 'Abdullah and Abu Musa : The Prophet said, "Near the establishment of the Hour there will be days during which Religious ignorance will spread, knowledge will be taken away (vanish) and there will be much Al-Harj, and Al-Harj means killing."
ہم سے عبید اللہ بن موسیٰ نے بیان کیا انہوں نے اعمش سے، انہوں نے شقیق سے، انہوں نے کہا میں عبداللہ بن مسعودؓ اور ابو موسیٰ اشعریؓ کے ساتھ تھا دونوں نے کہا کہ نبیﷺ نے فرمایا قیامت کے قریب کچھ پہلے ہی ایسے دن آئیں گے جن میں جہالت اتر آئے گی اور (دین کا) علم اٹھ جائے گا اور ہرج یعنی خون ریزی بہت ہوگی۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، قَالَ كُنْتُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَى فَقَالاَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " إِنَّ بَيْنَ يَدَىِ السَّاعَةِ لأَيَّامًا يَنْزِلُ فِيهَا الْجَهْلُ، وَيُرْفَعُ فِيهَا الْعِلْمُ، وَيَكْثُرُ فِيهَا الْهَرْجُ، وَالْهَرْجُ الْقَتْلُ "
Narrated By 'Abdullah and Abu Musa : The Prophet said, "Near the establishment of the Hour there will be days during which Religious ignorance will spread, knowledge will be taken away (vanish) and there will be much Al-Harj, and Al-Harj means killing."
ہم سے عبید اللہ بن موسیٰ نے بیان کیا انہوں نے اعمش سے، انہوں نے شقیق سے، انہوں نے کہا میں عبداللہ بن مسعودؓ اور ابو موسیٰ اشعریؓ کے ساتھ تھا دونوں نے کہا کہ نبیﷺ نے فرمایا قیامت کے قریب کچھ پہلے ہی ایسے دن آئیں گے جن میں جہالت اتر آئے گی اور (دین کا) علم اٹھ جائے گا اور ہرج یعنی خون ریزی بہت ہوگی۔
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا شَقِيقٌ، قَالَ جَلَسَ عَبْدُ اللَّهِ وَأَبُو مُوسَى فَتَحَدَّثَا فَقَالَ أَبُو مُوسَى قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " إِنَّ بَيْنَ يَدَىِ السَّاعَةِ أَيَّامًا يُرْفَعُ فِيهَا الْعِلْمُ، وَيَنْزِلُ فِيهَا الْجَهْلُ، وَيَكْثُرُ فِيهَا الْهَرْجُ"، وَالْهَرْجُ :الْقَتْلُ
Narrated By Abu Musa : The Prophet said, "Near the establishment of the Hour there will be days during which (religious) knowledge will be taken away (vanish) and general ignorance will spread, and there will be Al-Harj in abundance, and Al-Harj means killing."
ہم سے عمرو بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ،کہا ہم سے والد نے کہا ہم سے اعمش نے کہا ،ہم سے ابو وائل شقیق بن سلمہ نے ،انہوں نے کہا ( میں عبداللہ بن مسعودؓ اور ابو موسیٰ اشعریؓ کے پاس بیٹھا تھا اتنے میں )ابو موسیٰؓ نے کہا میں نے نبیﷺ سے سنا آپؐ فرماتے تھے پھر وہی حدیث بیان کی جو اوپر گزری۔ہرج (حبشی زبان کا لفظ ہے اسکا معنی ) خون ریزی ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ إِنِّي لَجَالِسٌ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَى ـ رضى الله عنهما ـ فَقَالَ أَبُو مُوسَى سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم مِثْلَهُ، وَالْهَرْجُ بِلِسَانِ الْحَبَشِ:الْقَتْلُ
Narrated Abu Musa: The Prophet (s.a.w.) said...(as above, Hadith No.7064).And Al-Hajr , in the Ethiopian language, means killing.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے جریر نے ، انہوں نے اعمش سے، انہوں نے ابو وائل سے،ا نہوں نے کہا میں عبد اللہ اور ابو موسیؓ کے پاس بیٹھا تھا اتنے میں ابو موسیؓ نے کہا میں نے نبیﷺ سے سنا پھر حدیث کی طرح بیان کیا۔ہرج حبشہ کی زبان میں قتل کو کہتے ہیں۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ وَاصِلٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، وَأَحْسِبُهُ، رَفَعَهُ قَالَ " بَيْنَ يَدَىِ السَّاعَةِ أَيَّامُ الْهَرْجِ، يَزُولُ الْعِلْمُ، وَيَظْهَرُ فِيهَا الْجَهْلُ ". قَالَ أَبُو مُوسَى وَالْهَرْجُ الْقَتْلُ بِلِسَانِ الْحَبَشَةِ
Narrated By 'Abdullah : The Prophet said, "Near the establishment of the Hour, there will be the days of Al-Harj, and the religious knowledge will be taken away (vanish i.e. by the death of Religious scholars) and general ignorance will spread." Abu Musa said, "Al-Harj, in the Ethiopian language, means killing,"
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ،کہا ہم سے غندر (محمد بن جعفر) نے کہا ،ہم سے شعبہ بن حجاج نے ،ا نہوں نے واصل بن حیان سے، انہوں نے ابووائل (شقیق بن سلمہ) سے ، انہوں نے عبد اللہ بن مسعودؓ ،ابو وائل نے کہا میں سمجھتا ہوں عبداللہ بن مسعودؓ نے اس حدیث کو مرفوعاً بیان کیا کہ قیامت کے سامنے ہرج(خون ریزی) کے دن آئیں گے (دین کا علم) مٹ جائے گا ۔ابو موسیؓ نے کہا ہرج حبشی زبان میں خون ریزی کو کہتے ہیں
وَقَالَ أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنِ الأَشْعَرِيِّ، أَنَّهُ قَالَ لِعَبْدِ اللَّهِ تَعْلَمُ الأَيَّامَ الَّتِي ذَكَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَيَّامَ الْهَرْجِ. نَحْوَهُ. قَالَ ابْنُ مَسْعُودٍ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " مِنْ شِرَارِ النَّاسِ مَنْ تُدْرِكُهُمُ السَّاعَةُ وَهُمْ أَحْيَاءٌ "
Ibn Mas'ud added: I heard Allah's Apostle saying; (It will be) from among the most wicked people who will be living at the time when the Hour will be established."
اور ابو عوانہ (وضاع بن عبد اللہ یشکری) نے عاصم سے روایت کی انہوں نے ابو وائل سے، انہوں نے ابو موسیٰ ٰاشعریؓ سے انہوں نے عبداللہ بن مسعودؓ سے کہا تم وہ دن جانتے ہو جن کو نبیﷺ نے فرمایا خون ریزی کے دن ہوں گے انہوں نے کہا میں نے نبیﷺ سے سنا آُ پ فرماتے تھے ۔بدترین لوگ وہ ہوں گے جو قیامت قائم ہوتے وقت زندہ ہوں گے۔
Chapter No: 6
باب لاَ يَأْتِي زَمَانٌ إِلاَّ الَّذِي بَعْدَهُ شَرٌّ مِنْهُ
No time will come but the time following it will be worse than it.
باب : ہر زمانہ کے بعد دوسرے زما نہ کا اس سے بد تر آنا ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ، قَالَ أَتَيْنَا أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ فَشَكَوْنَا إِلَيْهِ مَا نَلْقَى مِنَ الْحَجَّاجِ فَقَالَ " اصْبِرُوا، فَإِنَّهُ لاَ يَأْتِي عَلَيْكُمْ زَمَانٌ إِلاَّ الَّذِي بَعْدَهُ شَرٌّ مِنْهُ، حَتَّى تَلْقَوْا رَبَّكُمْ ". سَمِعْتُهُ مِنْ نَبِيِّكُمْ صلى الله عليه وسلم.
Narrated By Az-Zubair bin 'Adi : We went to Anas bin Malik and complained about the wrong we were suffering at the hand of Al-Hajjaj. Anas bin Malik said, "Be patient till you meet your Lord, for no time will come upon you but the time following it will be worse than it. I heard that from the Prophet."
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان ثوری نے، انہوں نے زبیر بن عدی سے انہوں نے کہا ہم سے انس بن مالکؓ کے پاس آئے۔ ہم نے ان سے حجاج بن یوسف (ظالم) کا شکوہ کیا جو جو مصیبتیں اس کی طرف سے ہم کو پہنچ رہی تھیں ۔انسؓ نے کہا صبر کرو اس کے بعد جو زمانہ آئے گا وہ اس سے بھی بد تر ہوگا اسی طرح ہمیشہ ہوتا رہے گا یہاں تک کہ تم اپنے پروردگار سے مل جاؤ گے میں نے یہ تمھارے نبیﷺ سے سنا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، ح وَحَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ الْفِرَاسِيَّةِ، أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ، زَوْجَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَتِ اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَيْلَةً فَزِعًا يَقُولُ " سُبْحَانَ اللَّهِ مَاذَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنَ الْخَزَائِنِ وَمَاذَا أُنْزِلَ مِنَ الْفِتَنِ، مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الْحُجُرَاتِ ـ يُرِيدُ أَزْوَاجَهُ ـ لِكَىْ يُصَلِّينَ، رُبَّ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا، عَارِيَةٍ فِي الآخِرَةِ "
Narrated By Um Salama : (The wife of the Prophet) Allah's Apostle woke up one night in a state of terror and said, "Subhan Allah, How many treasures Allah has sent down! And how many afflictions have been sent down! Who will go and wake the lady dwellers (wives of the Prophet) up of these rooms (for prayers)?" He meant his wives, so that they might pray. He added, "A well-dressed (soul) in this world may be naked in the Hereafter."
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سے، دوسری سند امام بخاری نے کہا اور ہم سے اسمعیل بن ابی اویس نے بیان کیا کہا مجھ سے میرے بھائی عبدالحمید نے انہوں نے سلیمان بن بلال سے انہوں نے محمد بن ابی عتیق سے،انہوں نے ابن شہاب سے،انہوں نے ہند بنت حارث فراسیہ سے ،انہوں نے ام المومنین ام سلمہؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ سوتے وقت ایک رات جاگے گھبرائے ہوئے آپؐ فرما رہے تھے سبحان اللہ اس رات کو اللہ تعالیٰ نے کیا کیا خزانے اتارے(جو مسلمانوں کے ہاتھ آئے جیسے روم اور ایران کے خزانے) اور کیا کیا فتنے اور فسادات اور حجرے والیوں (ازواج مطہرات) کو کون جگاتا ہے تاکہ (اٹھیں اور) تہجد پڑھیں ، دیکھو بہت سی عورتیں ایسی ہیں جو دنیا میں پہنے اوڑھے ہیں، لیکن آخرت میں ننگی (نیکیوں سے خالی) ہوں گی۔
Chapter No: 7
باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم " مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلاَحَ فَلَيْسَ مِنَّا "
The statement of the Prophet (s.a.w), "Whosoever takes up arms against us, is not from us."
باب : نبی ﷺ کا یہ فرما نا ، جو شخص ہم مسلما نو ں پر ہتھیا ر اٹھا ئے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلاَحَ فَلَيْسَ مِنَّا "
Narrated By Abdullah bin Umar : The statement of the Prophet: Whoever takes up arms against us, is not from us."
ہم سے عبد اللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا کہا ہم کوامام مالکؒ نے خبر دی ، انہوں نے نافع سے، انہوں نے عبد اللہ بن عمرؓ سے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا جو شخص ہم پر ہتھیار اٹھائے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنْ حَمَلَ عَلَيْنَا السِّلاَحَ فَلَيْسَ مِنَّا "
Narrated By Abu Musa : The Prophet said, "Whoever takes up arms against us, is not from us."
ہم سے محمد بن علاء نے بیان کیا، کہا ہم سے ابو اسامہ حماد بن اسامہ نے ،انہوں نے برید سے ، انہوں نے ابو بردہ سے، انہوں نے ابو موسیٰ اشعریؓ سے ،انہوں نے نبیﷺ سے آپؐ نے فرمایا جو شخص ہم پر ہتھیار اٹھائے وہ ہم میں سے (مسلمانوں میں سے) نہیں ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامٍ، سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لاَ يُشِيرُ أَحَدُكُمْ عَلَى أَخِيهِ بِالسِّلاَحِ، فَإِنَّهُ لاَ يَدْرِي لَعَلَّ الشَّيْطَانَ يَنْزِعُ فِي يَدِهِ، فَيَقَعُ فِي حُفْرَةٍ مِنَ النَّارِ "
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "None of you should point out towards his Muslim brother with a weapon, for he does not know, Satan may tempt him to hit him and thus he would fall into a pit of fire (Hell)."
ہم سے محمدابن یحیٰی ذہلی( یا محمد بن رافع) نے بیان کیا کہا ہم سے عبد الرزاق نے ،انہوں نے معمرسے انہوں نے ہمام سے کہا میں نے ابو ہریرہؓ سے سنا انہوں نے نبیﷺ سے آپؐ نے فرمایا کوئی تم میں سے اپنے بھائی مسلمان پر ہتھیار نہ اٹھائے (گو کھیل ہی کے طور پر ہوں ) کیونکہ شاید شیطان اس کے ہاتھ سے ہتھیار چلوا دے اور مسلمان کو مار کر وہ دوزخ کے کڈہے(گڑھے) میں جا گرے۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ قُلْتُ لِعَمْرٍو يَا أَبَا مُحَمَّدٍ سَمِعْتَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ مَرَّ رَجُلٌ بِسِهَامٍ فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " أَمْسِكْ بِنِصَالِهَا ". قَالَ نَعَمْ
Narrated By Sufyan : I said to 'Amr, "O Abu Muhammad! Did you hear Jabir bin 'Abdullah saying, 'A man carrying arrows passed through the mosque and Allah's Apostle said to him, 'Hold the arrows by their heads! "'Amr replied, "Yes."
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ،کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے کہ میں نے عمرو بن دینار سے کہا ابو محمد (یہ عمرو بن دینار کی کنیت ہے) تم نے جابرؓ سے یہ حدیث سنی ہے وہ کہتے تھے مسجد میں ایک شخص (نام نا معلوم ) تیر لے کر گزرا رسول اللہﷺ نے فرمایا اس کی نوکیں تھام لے عمرو نے کہا ہاں میں نے سنی ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَجُلاً، مَرَّ فِي الْمَسْجِدِ بِأَسْهُمٍ قَدْ أَبْدَى نُصُولَهَا، فَأُمِرَ أَنْ يَأْخُذَ بِنُصُولِهَا، لاَ يَخْدِشُ مُسْلِمًا
Narrated By Jabir : A man passed through the mosque and he was carrying arrows, the heads of which were exposed (protruding). The man was ordered (by the Prophet) to hold the iron heads so that it might not scratch (injure) any Muslim.
ہم سے ابوالنعمان نے بیان کیا کہا ہم سے حماد بن زید نے، انہوں نے عمرو بن دینار سے،انہوں نے جابرؓ سے کہ ایک شخص مسجد (نبوی) میں تیر لئے ہوئے گزرا ان کی نوکیں کھلی ہوئیں تھیں آپﷺ نے یہ حکم دیا ان کے پھلوں کو تھام لے ایسا نہ ہو کسی مسلمان کے چبھ جائے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " إِذَا مَرَّ أَحَدُكُمْ فِي مَسْجِدِنَا أَوْ فِي سُوقِنَا وَمَعَهُ نَبْلٌ فَلْيُمْسِكْ عَلَى نِصَالِهَا ـ أَوْ قَالَ فَلْيَقْبِضْ بِكَفِّهِ ـ أَنْ يُصِيبَ أَحَدًا مِنَ الْمُسْلِمِينَ مِنْهَا شَىْءٌ "
Narrated By Abu Musa : The Prophet said, "If anyone of you passed through our mosque or through our market while carrying arrows, he should hold the iron heads," or said,"... he should hold (their heads) firmly with his hand lest he should injure one of the Muslims with it."
ہم سے محمد بن العلاء نے بیان کیا کہا ہم سے ابو اسامہ نے انہوں نے برید سے انہوں نے ابو بردہ سے انہوں نے ابو موسیٰ سے انہوں نے نبیﷺ سے ،آپؐ نے فرمایا جب کوئی تم میں سے ہماری مسجد میں یا ہمارے بازار میں تیر لے کر گزرے تو اس کی پیکان تھام لے یا یوں فرمایا اپنی ہتھیلی میں رکھ لے ایسا نہ ہو کہ کسی مسلمان کو اس سے تکلیف پہنچے ۔
Chapter No: 8
باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم " لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ "
The statement of the Prophet (s.a.w), "Do not renegade as disbelievers after me by striking (cutting) the neck of one another."
باب :نبی ﷺ کا یہ فرما نا،میرے بعد ایک دوسرے کی گردن مار کرکا فر نہ بن جا نا۔
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا شَقِيقٌ، قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " سِبَابُ الْمُسْلِمِ فُسُوقٌ، وَقِتَالُهُ كُفْرٌ "
Narrated By 'Abdullah : The Prophet, said, "Abusing a Muslim is Fusuq (evil doing) and killing him is Kufr (disbelief)."
ہم سے عمرو بن حفص بن غیاث نے بیان کیا کہا مجھ سے میرے والد نے کہا ہم سے اعمش نے کہا ہم سے شقیق بن ابو وائل بن سلمہ نے کہ عبداللہ بن مسعودؓ نے کہا نبیﷺنے کہا مسلمان کو برا کہنا (گالی دینا ) گناہ ہے۔اور اس سے بلا وجہ(شریعی) لڑنا کفر ہے۔
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي وَاقِدٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ "
Narrated By Ibn 'Umar : I heard the Prophet saying, "Do not revert to disbelief after me by striking (cutting) the necks of one another."
ہم سے حجاج بن منہال نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے کہا مجھ کو واقد بن محمد نے خبر دی انہو ں نے اپنے والد( محمد بن زید بن عبداللہ بن عمرؓ ) سے انہوں نے ابن عمر سے انہوں نے نبیﷺ سے سنا آپ جمۃ الوداع میں فرماتے تھے دیکھو میرے بعد کہیں ایک دوسرے کی گردنیں مار کر کافر نہ بن جانا ۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ سِيرِينَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، وَعَنْ رَجُلٍ، آخَرَ هُوَ أَفْضَلُ فِي نَفْسِي مِنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم خَطَبَ النَّاسَ فَقَالَ " أَلاَ تَدْرُونَ أَىُّ يَوْمٍ هَذَا ". قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ. قَالَ حَتَّى ظَنَنَّا أَنَّهُ سَيُسَمِّيهِ بِغَيْرِ اسْمِهِ. فَقَالَ " أَلَيْسَ بِيَوْمِ النَّحْرِ ". قُلْنَا بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ " أَىُّ بَلَدٍ، هَذَا أَلَيْسَتْ بِالْبَلْدَةِ ". قُلْنَا بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ. قَالَ " فَإِنَّ دِمَاءَكُمْ، وَأَمْوَالَكُمْ، وَأَعْرَاضَكُمْ، وَأَبْشَارَكُمْ عَلَيْكُمْ حَرَامٌ، كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا، فِي شَهْرِكُمْ هَذَا، فِي بَلَدِكُمْ هَذَا، أَلاَ هَلْ بَلَّغْتُ ". قُلْنَا نَعَمْ. قَالَ " اللَّهُمَّ اشْهَدْ، فَلْيُبَلِّغِ الشَّاهِدُ الْغَائِبَ، فَإِنَّهُ رُبَّ مُبَلِّغٍ يُبَلِّغُهُ مَنْ هُوَ أَوْعَى لَهُ فَكَانَ كَذَلِكَ ـ قَالَ ـ لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ ". فَلَمَّا كَانَ يَوْمَ حُرِّقَ ابْنُ الْحَضْرَمِيِّ، حِينَ حَرَّقَهُ جَارِيَةُ بْنُ قُدَامَةَ. قَالَ أَشْرِفُوا عَلَى أَبِي بَكْرَةَ. فَقَالُوا هَذَا أَبُو بَكْرَةَ يَرَاكَ. قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَحَدَّثَتْنِي أُمِّي عَنْ أَبِي بَكْرَةَ أَنَّهُ قَالَ لَوْ دَخَلُوا عَلَىَّ مَا بَهَشْتُ بِقَصَبَةٍ.
Narrated By Abu Bakra : Allah's Apostle addressed the people saying, "Don't you know what is the day today?" They replied, "Allah and His Apostle know better." We thought that he might give that day another name. The Prophet said, "Isn't it the day of An-Nahr?" We replied, "Yes. O Allah's Apostle." He then said, "What town is this? Isn't it the forbidden (Sacred) Town (Mecca)?" We replied, "Yes, O Allah's Apostle." He then said, "Your blood, your properties, your honours and your skins (i.e., bodies) are as sacred to one another like the sanctity of this day of yours in this month of yours in this town of yours. (Listen) Haven't I conveyed Allah's message to you?" We replied, "Yes" He said, "O Allah! Be witness (for it). So it is incumbent upon those who are present to convey it (this message of mine) to those who are absent because the informed one might comprehend what I have said better than the present audience who will convey it to him.)" The narrator added: In fact, it was like that. The Prophet added, "Beware! Do not renegade as disbelievers after me by striking (cutting) the necks of one another."
ہم سے مسدد نے بیان کیا کہا ہم سے یحیٰی بن سعید قطان نے کہا ہم سے قرہ بن خالد نے کہا ہم سے محمد بن سیرین نے انہوں نے عبد الرحمن بن بکرہ سے انہوں نے ابوبکرؓ سے اور محمد بن سیرین نے اس حدیث کو ایک اور شخص سے سنا (حمید بن عبدالرحمن) اور کہا وہ میرے نزدیک عبدالرحمن بن ابی بکر سے افضل تھے انہوں نے بھی ابوبکر سے سنا انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے (یوم النحر کو منیٰ میں )خطبہ سنایا اور فرمانے لگے تم جانتے ہو یہ کون سا دن ہےصحابہؓ نے کہا اللہ اور اس کا رسول بہتر جانتا ہےاور ابوبکر کہتے ہیں آپؐ اتنی دیر خاموش رہے کہ ہم سمجھے کہ آپؐ اس دن کا کچھ اور نام رکھیں گے پھر فرمایا کیا یہ یوم النحر نہیں ہےہم لوگو ں نے کہا بے شک یہ یوم النحر ہےیا رسول اللہﷺ آپؐ نے فرمایا اچھا یہ شہر کون سا شہر ہے کیا حرمت والا شہر مکہ نہیں ہے ہم نے کہا بے شک یا رسول اللہ حرمت والا شہر مکہ ہے آپﷺ نے فرمایا پھر دیکھو تمھاری جان مال عزت، آبرو ،بدن کے چمڑے اور ایک دوسرے پر حرام ہیں جیسے اس دن کی حرمت اس مہینے میں سن لو میں اللہ کا حکم تم کو پہنچا دیا یا نہیں ہم نے کہا بے شک آپؐ نے پہنچا اس وقت آپؐ نے دعا کی یا اللہ گواہ رہو جو لوگ یہاں موجود ہیں وہ میرا یہ کہنا ان لوگوں کو پہنچا دیں جو موجود نہیں ہیں اس لئے کبھی ایسا ہوتا ہے کہ جس کو بات پہنچائی جاتی ہے وہ اس بات کے سننے والے سے زیادہ اس کو یاد رکھتا ہے۔ محمد بن سیرین نے کہا آپؐ نے جیسا فرمایا تھا ویسا ہی ہوا اور آپﷺ نے یہ بھی فرمایا دیکھو میرے بعد ایک دوسرے کی گردنیں مار کر کافر نہ ہو جانا عبدالرحمن بن بی بکرہ کہتے ہیں جب وہ دن آیا جس دن عبد اللہ بن عمرو حضرمی کو جاریہ بن قدامہ نے ( ایک مکان میں گھیر کر) جلا دیا تو جاریہ نے اپنے لشکر والوں سے کہا ذرا ابوبکرہ کو تو جھانکو (وہ کس خیال میں ہیں) انہوں نے کہا یہ ابو بکرہ موجود ہیں تم کو دیکھ رہے ہیں عبد الرحمن ابن ابی بکرہ کہتے ہیں مجھ سے میری والدہ (ہالہ بنت غلیظ) نے کہا ابو بکرہ نے کہا اگر یہ لوگ (یعنی جاریہ کے لشکر والے) میرے گھر میں گھس آئیں (اور مجھ کو مارنے لگیں) تو بھی ایک بانس کی چھڑی ان پر نہیں چلانے کا۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِشْكَابٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " لاَ تَرْتَدُّوا بَعْدِي كُفَّارًا، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ "
Narrated By Ibn Abbas : The Prophet said, "Beware! Do not renegade as (disbelievers) after me by striking (cutting) the necks of one another."
ہم سے احمد بن اشکاب نے بیان کیا ، کہا ہم سے محمد بن فضیل نے، انہوں نے اپنے والد فضیل بن غزوان سے انہوں نے عکرمہ سے، انہوں نے ابن عباسؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے فرمایا میرے بعد ایک دوسرے کی گردنیں مار کر کافر مرتد نہ بن جانا۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُدْرِكٍ، سَمِعْتُ أَبَا زُرْعَةَ بْنَ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ جَدِّهِ، جَرِيرٍ قَالَ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ " اسْتَنْصِتِ النَّاسَ ". ثُمَّ قَالَ " لاَ تَرْجِعُوا بَعْدِي كُفَّارًا، يَضْرِبُ بَعْضُكُمْ رِقَابَ بَعْضٍ "
Narrated By Jarir : The Prophet said to me during Hajjat-al-Wada', "Let the people keep quiet and listen." Then he said (addressing the people), "Beware! Do not renegade as disbelievers after me by striking (cutting) the necks of one another."
ہم سے سلیمان بن حرب زادی نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے ، انہوں نے علی بن مدرک سے کہا میں نے ابوزرعہ بن عمرو بن جریر سے سنا، انہوں نے اپنے دادا جریر بن عبداللہ بجلی سے سنا، انہوں نے کہا رسول اللہﷺنے حجتہ الوداع میں مجھ سے فرمایا ذرا لوگوں کو تو خاموش کر۔پھر فرمایا دیکھو میرے بعد میرے بعد ایسا نہ کرنا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مار کر کافر بن جاؤ۔
Chapter No: 9
باب تَكُونُ فِتْنَةٌ الْقَاعِدُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْقَائِمِ
There will be Fitnah (trial and affliction) during which a sitting person will be better than standing one.
باب : نبی ﷺ کا یہ فرما نا ایک ایسافتنہ نمود ہو گا جس میں بیٹھا ہو ا شخص کھڑے شخص سے بہتر ہو گا ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ،. قَالَ إِبْرَاهِيمُ وَحَدَّثَنِي صَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " سَتَكُونُ فِتَنٌ الْقَاعِدُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْقَائِمِ، وَالْقَائِمُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْمَاشِي، وَالْمَاشِي فِيهَا خَيْرٌ مِنَ السَّاعِي، مَنْ تَشَرَّفَ لَهَا تَسْتَشْرِفْهُ، فَمَنْ وَجَدَ فِيهَا مَلْجَأً أَوْ مَعَاذًا فَلْيَعُذْ بِهِ "
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "There will be afflictions (in the near future) during which a sitting person will be better than a standing one, and the standing one will be better than the walking one, and the walking one will be better than the running one, and whoever will expose himself to these afflictions, they will destroy him. So whoever can find a place of protection or refuge from them, should take shelter in it."
ہم سے محمد بن عبید اللہ نے بیان کیا ،کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے ، انہوں نے اپنے والد سعد بن ابراہیم سے ، انہوں نے ابو سلمہ بن عبد الرحمن سے،انہوں نے ابوہریرہؓ سے، ابراہیم بن سعد نے کہا اور مجھ سے صاتح بن کیسان نے بیان کیا ۔انہوں نے ابن شہاب سے، انہوں نے سعید بن مسیب سے ، انہوں نے ابو ہریرہؓ سے،انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا کئی فتنے ایسے ہوں گے ۔جن میں بیٹھ رہنے والا شخص کھڑے رہنے وال سے اور کھڑا رہنے والا چلنے والے سے اور چلنے والا دوڑنے والے سے بہتر ہو گا۔ جو شخص دور سے ان کو جھانکے گا وہ اس کو بھی سمیٹ لیں گے اس وقت جس کسی کو کوئی پناہ کی جگہ یا بچاؤ کا مقام مل سکے وہ اس میں پناہ پکڑے۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " سَتَكُونُ فِتَنٌ الْقَاعِدُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْقَائِمِ، وَالْقَائِمُ خَيْرٌ مِنَ الْمَاشِي، وَالْمَاشِي فِيهَا خَيْرٌ مِنَ السَّاعِي، مَنْ تَشَرَّفَ لَهَا تَسْتَشْرِفْهُ، فَمَنْ وَجَدَ مَلْجَأً أَوْ مَعَاذًا فَلْيَعُذْ بِهِ "
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "There will be afflictions (in the near future) during which a sitting person will be better than a standing one, and the standing one will be better than a walking one, and the walking one will be better than a running one, and whoever will expose himself to these afflictions, they will destroy him. So whoever can find a place of protection or refuge from them, should take shelter in it."
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ، کہا ہم کو شعیب نے خبر دی ، انہوں نے زہری سے ، انہوں نے کہا مجھ کو ابو سلمہ بن عبد الرحمن نے خبر دی کہ ابو ہریرہؓ نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا کئی ایسے فتنے ہوں گے جن میں بیٹھ رہنے والا کھڑا رہنے والے سے بہتر ہو گا ۔اور کھڑا رہنے والا چلنے والے سے اور چلنے والا دوڑنے والے سے ،جو شخص ان( فتنوں) کو جھانکے گا وہ ان میں مبتلا ہو جائے گا (ایسے وقت میں) جو شخص پناہ کی جگہ پاوے وہاں پناہ پکڑے۔
Chapter No: 10
باب إِذَا الْتَقَى الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا
If two Muslims meet each other with their swords (to fight one another)
باب : جب دو مسلما ن تلواریں لے کر ایک دوسرے سے بھڑ جا ئیں ۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ رَجُلٍ، لَمْ يُسَمِّهِ عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ خَرَجْتُ بِسِلاَحِي لَيَالِيَ الْفِتْنَةِ فَاسْتَقْبَلَنِي أَبُو بَكْرَةَ فَقَالَ أَيْنَ تُرِيدُ قُلْتُ أُرِيدُ نُصْرَةَ ابْنِ عَمِّ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم. قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِذَا تَوَاجَهَ الْمُسْلِمَانِ بِسَيْفَيْهِمَا فَكِلاَهُمَا مِنْ أَهْلِ النَّارِ ". قِيلَ فَهَذَا الْقَاتِلُ، فَمَا بَالُ الْمَقْتُولِ قَالَ " إِنَّهُ أَرَادَ قَتْلَ صَاحِبِهِ ". قَالَ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ فَذَكَرْتُ هَذَا الْحَدِيثَ لأَيُّوبَ وَيُونُسَ بْنِ عُبَيْدٍ وَأَنَا أُرِيدُ أَنْ يُحَدِّثَانِي بِهِ فَقَالاَ إِنَّمَا رَوَى هَذَا الْحَدِيثَ الْحَسَنُ عَنِ الأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ بِهَذَا وَقَالَ مُؤَمَّلٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، وَيُونُسُ، وَهِشَامٌ، وَمُعَلَّى بْنُ زِيَادٍ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنِ الأَحْنَفِ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم. وَرَوَاهُ مَعْمَرٌ عَنْ أَيُّوبَ. وَرَوَاهُ بَكَّارُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي بَكْرَةَ وَقَالَ غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم. وَلَمْ يَرْفَعْهُ سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ.
Narrated By Al-Hasan : (Al-Ahnaf said:) I went out carrying my arms during the nights of the affliction (i.e. the war between 'Ali and 'Aisha) and Abu Bakra met me and asked, "Where are you going?" I replied, "I intend to help the cousin of Allah's Apostle (i.e. 'Ali)." Abu Bakra said, "Allah's Apostle said, 'If two Muslims take out their swords to fight each other, then both of them will be from amongst the people of the Hell-Fire.' It was said to the Prophet, 'It is alright for the killer but what about the killed one?' He replied, 'The killed one had the intention to kill his opponent.'"
حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے انہوں نے (احنف بن قیس سے بیان کیا ، انہوں نے )کہا: میں فتنہ و فسادات کے زمانے میں اپنے ہتھیار لے کر نکلا تو راستے میں حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ سے ملاقات ہوگئی۔ انہوں نے پوچھا: کہاں جانے کا ارادہ ہے؟ میں نے کہا: رسول اللہ ﷺکے چچازاد (حضرت علی رضی اللہ عنہ )کی مدد کرنا چاہتاہوں ۔ انہوں نےکہا: رسول اللہ ﷺنے فرمایا : جب دو مسلمان اپنی تلواریں لیکر ایک دوسرے سے بھڑ جائیں تو دونوں دوزخی ہیں ۔ کہا گیا: یہ تو قاتل تھا لیکن مقتول کا کیا قصورہے ؟ آپﷺنے فرمایا: اس نے بھی تو اپنے مقابل کو قتل کرنے ارادہ کیا تھا۔
حماد بن زید کہتے ہیں میں نے یہ حدیث ایوب اور یونس بن عبید سے بیان کی۔میرا مطلب یہ تھا وہ دونوں یہ حدیث مجھ سے بیان کریں انہوں نے کہا اس حدیث کو حسن بصریؓ نے احنف بن قیس سے روایت کیا ،ا نہوں نے ابو بکرہؓ سے۔ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا کہا ہم سے حماد نے، پھر یہی حدیث نقل کی اور مومل بن ہشام نے کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، کہا ہم سے ایوب اور یونس اور ہشام اورمعلیٰ بن زیاد نے ، انہوں نےحسن بصری سے ،انہوں نے احنف بن قیس سے ، انہوں نے ابو بکرہؓ سے، انہوں نے نبیﷺ سے اور معمر نے بھی اس حدیث کو ایوب سے روایت کیا اور بکار بن عبد العزیز نے اس کو اپنے باپ سے ، انہوں نے ابو بکرہ سے روایت کیا ( اس کو طبرانی نے وصل کیا) اور غندر (محمد بن جعفر) نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ،ا نہوں نے منصور سے ،انہوں نے ربعی بن حراش سے ، انہوں نے ابو بکرہؓ سے ،
ا نہوں نے نبیﷺ سے (پھر ایسی ہی حدیث نقل کی) اور سفیان ثوری نے بھی اس حدیث کو منصور بن معتمر سے روایت کیا لیکن یہ روایت مرفوع نہیں ہے۔