Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Monotheism (97)    كتاب التوحيد

1234Last ›

Chapter No: 11

باب مُقَلِّبِ الْقُلُوبِ وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى ‏{‏وَنُقَلِّبُ أَفْئِدَتَهُمْ وَأَبْصَارَهُمْ ‏}‏

The One Who turns the hearts. And the Statement of Allah, "And We shall turn their hearts and their eyes ..." (V.6:110)

باب: اللہ تعالیٰ کی ایک صفت یہ بھی ہے مقلب القلوب یعنی دلوں کا پھیرنے والا۔

حَدَّثَنا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنِ ابْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ أَكْثَرُ مَا كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَحْلِفُ ‏"‏ لاَ وَمُقَلِّبِ الْقُلُوبِ ‏"‏‏

Narrated By 'Abdullah : The Prophet frequently used to swear, "No, by the One Who turns the hearts."

ہم سے سعید بن سلیمان نے بیا ن کیا انہوں نے عبد اللہ بن مبا رکؒ سے انہوں نے موسیٰ بن عقبہ سے انہوں نے سالم بن عبد اللہ بن عمرؓ سے انہوں نے کہا نبی ﷺ اکثر یوں فر مایا کرتے تھے نہیں قسم اس کی جو دلوں کا پھیرنے والا ہے ۔

Chapter No: 12

باب إِنَّ لِلَّهِ مِائَةَ اسْمٍ إِلاَّ وَاحِدًا

Allah has one hundred Names less one (99)

باب: اللہ تعالیٰ کے ایک کم سو نام ہیں

قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ذُو الْجَلاَلِ الْعَظَمَةِ، الْبَرُّ اللَّطِيفُ‏.‏

Ibn Abbas said, "Dhul-Jalal (means Full of Majesty) and the meaning of Al-Barr is, the Most Courteous."

ابن عباسؓ نے کہا (اس کو ابن کثیر نے اپنی تفسیر میں نقل کیا) ذوالجلال کا معنی بڑائی اور بزرگی والا اور برّ کا معنی لطیف باریک بین

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِنَّ لِلَّهِ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ اسْمًا مِائَةً إِلاَّ وَاحِدًا، مَنْ أَحْصَاهَا دَخَلَ الْجَنَّةَ ‏"‏‏.‏ ‏{‏أَحْصَيْنَاهُ‏}‏ حَفِظْنَاهُ‏.‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "Allah has ninety-nine Names, one-hundred less one; and he who memorized them all by heart will enter Paradise." To count something means to know it by heart.

ہم سے ابو الیمان نے بیا ن کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی کہا ہم سے ابو الزناد نے انہوں نے اعرج سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے کہ رسول اللہﷺ نے فر مایا اللہ تعالیٰ کے نو ے پر نو (۹۹) نام ہیں (یعنی ایک کم سو )جو کوئی ان کو یاد کرے (یعنی ان پر عمل کرے ) تو وہ جنت میں جائے گا ۔

Chapter No: 13

باب السُّؤَالِ بِأَسْمَاءِ اللَّهِ تَعَالَى، وَالاِسْتِعَاذَةِ بِهَا

Asking Allah with His Names and seeking refuge with them.

باب: اللہ تعالیٰ کے نام لے کر مانگنا ان کی پناہ چاہنا

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا جَاءَ أَحَدُكُمْ فِرَاشَهُ فَلْيَنْفُضْهُ بِصَنِفَةِ ثَوْبِهِ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ، وَلْيَقُلْ بِاسْمِكَ رَبِّ وَضَعْتُ جَنْبِي وَبِكَ أَرْفَعُهُ، إِنْ أَمْسَكْتَ نَفْسِي فَاغْفِرْ لَهَا، وَإِنْ أَرْسَلْتَهَا فَاحْفَظْهَا بِمَا تَحْفَظُ بِهِ عِبَادَكَ الصَّالِحِينَ ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ يَحْيَى وَبِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَزَادَ زُهَيْرٌ وَأَبُو ضَمْرَةَ وَإِسْمَاعِيلُ بْنُ زَكَرِيَّاءَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏ وَرَوَاهُ ابْنُ عَجْلاَنَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "When anyone of you goes to bed, he should dust it off thrice with the edge of his garment, and say: Bismika Rabbi wada'tu janbi, wa bika arfa'hu. In amsakta nafsi faghfir laha, wa in arsaltaha fahfazha bima tahfaz bihi 'ibadaka-s-salihin."

ہم سے عبد العزیز بن عبد اللہ اویسی نے بیا ن کیا کہا مجھ سے امام مالکؒ نے انہوں نے سعید بن ابی سعید مقبری سے انہوں نے ابو ہر یرہؓ سے انہوں نے نبیﷺسے آپﷺ نے فر مایا تم میں سے جب کوئی اپنے بچھونے پر (سونے کے لئے )آئے تو اپنی چادر (رومال )کے کونے سے اس کو تین بار جھٹک لے اور یہ دعا پڑھے (پاک )پروردگار میں تیرا نام لے کر اپنی کروٹ بچھونے پر رکھتا ہوں اور تیرا ہی نام لے کر اٹھاوٗں گا اگر تو میری جان روک رکھے (پھر بدن میں نہ آنے دے یعنی مرجاوٗں )تو اس کے گناہ بخش دے اور اگر تو اس کو پھر بدن میں جانے کے لئے چھوڑ دے تو اس کو ہر بلا سے اس طرح مھفوظ رکھ جیسے اپنے نیک بندوں کو محفوظ رکھتا ہے عبد العزیز کے ساتھ اس حدیث کو یحیی بن سعید قطان اور بشر بن مفضل نے بھی عبیدا للہ سے انہوں نے سعید سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے روایت کیا اور زہیر بن معا ویہ اور ابو ضمرہ اور اسمٰعیل بن زکریا نے اس حدیث کو یوں روایت کیا عبیدہ اللہ سے انہوں نے سعید سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے ۰تو سعید کے والد کا واسطہ زیادہ کیا اور محمد بن عجلان نے اسکو حدیث کو سعید سے روایت کیا انہوں نے ابو ہر یرہؓ سے انہوں نے نبیﷺسے محمدبن عجلان کے ساتھ اس حدیث کو محمد بن عبدالرحمٰن طفاوی اور عبد العزیز دراور دی اور اسامہ بن حفص نے بھی روایت کیا ۔


حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ، عَنْ رِبْعِيٍّ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَوَى إِلَى فِرَاشِهِ قَالَ ‏"‏ اللَّهُمَّ بِاسْمِكَ أَحْيَا وَأَمُوتُ ‏"‏‏.‏ وَإِذَا أَصْبَحَ قَالَ ‏"‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ ‏"‏‏

Narrated By Huzaifa: When the Prophet went to bed, he used to say, "Allhumma bismika ahya wa amut." And when he got Up in the mornings he used to say, "Alhamdu lillahi al-ladhi ahyana ba'da ma amatana wa ilaihi-n-nushur."

ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیا ن کیا کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے عبد الملک بن عمیر سے انہوں نے ربعی بن حراش سے انہو ں نے حذیفہ بن یمان سے انہوں نے کہا نبی ﷺجب اپنے بچھونے پر سونے کے لئے تشریف لے جاتے تو فر ماتے یا اللہ تیراہی نام لے کر میں جیتا ہوں اور تیرے ہی نام پر مروں گا اور جب صبح ہوتی تو فر ماتے شکر اس پروردگار کا جس نے مرے بعد ہم کو جَلایا اور اسی کی طرف اٹھ کر جانا ہے (یعنی حشر کے دن )۔


حَدَّثَنَا سَعْدُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ، عَنْ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَهُ مِنَ اللَّيْلِ قَالَ ‏"‏ بِاسْمِكَ نَمُوتُ وَنَحْيَا، فَإِذَا اسْتَيْقَظَ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ ‏"‏‏

Narrated By Abu Dharr : When the Prophet went to bed at night, he used to say: "Bismika namutu wa nahya." And when he got up in the morning, he used to say, "Alhamdu lillahi al-ladhi ahyana ba'da ma amatana, wa ilaihi-n-nushur."

ہم سے سعد بن حفص نے بیا ن کیا کا ہم سے شیبان نے انہوں نے منصور بن معمر سےانہوں نے ربعی بن حراش سے انہوں نے خرشہ بن حُر سے انہوں نے ابو ذ رؓ سے انہوں نے کہا نبی ﷺجب رات کو اپنے بستر پر جاتے (خوابگاہ) پر تو فرماتے (یا اللہ )تیرے ہی نام پر ہم جیتے ہیں تیرے ہی نام پر مرتے ہیں ۰(یعنی سوتے ہیں ) پھر جب نیند سے جاگتے تو فر ماتے شکر اس خدا کا جس نے مرنے بعد ہم کو جلایا اور اسی کی طرف (قبر سے )اٹھ کر جانا ہے۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لَوْ أَنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَأْتِيَ أَهْلَهُ فَقَالَ بِاسْمِ اللَّهِ، اللَّهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ، وَجَنِّبِ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا‏.‏ فَإِنَّهُ إِنْ يُقَدَّرْ بَيْنَهُمَا وَلَدٌ فِي ذَلِكَ لَمْ يَضُرُّهُ شَيْطَانٌ أَبَدًا ‏"‏‏

Narrated By Ibn 'Abbas : Allah's Apostle said, "If anyone of you, when intending to have a sexual relation (sleep) with his wife, says: Bismillah, Allahumma jannibna ashShaitan, wa Jannib ash-Shaitana ma razaqtana, Satan would never harm that child, should it be ordained that they will have one. (Because of that sleep)."

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیا ن کیا کہا ہم سے جریر بن عبد الحمید نے انہوں نے منصور بن معتمر سے انہوں نے سالم بن ابی الجعد سے انہوں نے کریب سے انہوں نے ابن عباسؓ سے انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺنے فرمایا تم میں سے جب کوئی اپنی بی بی سے صحبت کرنے لگے اس وقت یوں کہے میں اللہ کا نام لے کر صحبت کرتا ہوں یا اللہ ہم کو شیطان سے بچا دے اور شیطان کو اس سے دور رکھ جو اولاد تو ہم کو عنایت فر مائے گا تو اگر ان کی قسمت میں اولاد ہوگی تو شیطان اس کو کوئی نقصان نہ پہنچا سکے گا ۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا فُضَيْلٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ، قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قُلْتُ أُرْسِلُ كِلاَبِي الْمُعَلَّمَةَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ إِذَا أَرْسَلْتَ كِلاَبَكَ الْمُعَلَّمَةَ وَذَكَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَأَمْسَكْنَ فَكُلْ، وَإِذَا رَمَيْتَ بِالْمِعْرَاضِ فَخَزَقَ فَكُلْ ‏"

Narrated By 'Adi bin Hatim : I asked the Prophet, "I send off (for a game) my trained hunting dogs; (what is your verdict concerning the game they hunt?" He said, "If you send off your trained hunting dogs and mention the Name of Allah, then, if they catch some game, eat (thereof). And if you hit the game with a mi'rad (a hunting tool) and it wounds it, you can eat (it)."

ہم سے عبد اللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیا ن کیا کہا ہم سے فضیل بن عیاض(مشہور ولی کامل) نے انہوں نے منصور بن معتمر سے انہوں نے ابراہیم نخعی سے انہوں نے ہمام بن حارث سے انہوں نے عدی بن حاتم طائی سے انہوں نے کہا میں نے نبی ﷺ سے پوچھا میں اپنے تعلیم یافتہ کتوں کو شکار کے جانور پر چھوڑتا ہوں (کیا وہ جانور کھاؤں) آپ ﷺ نے فرمایا جب تو اپنے تعیلم یا فتہ کتوں کو اللہ کا نام لے کر چھوڑے اور وہ جانور کو پکڑ کر لیں (مار ڈالیں پر اس کو کھائیں نہیں) تو اس جانور کو کھا اور جب تو بن بھال کے تیر (یعنی لکڑی) سے کوئی شکار مارے لیکن وہ نوک سے لگ کر جانور کا گوشت چیر دے (اس میں گھس جائے ) تو اس کو کھا۔


حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الأَحْمَرُ، قَالَ سَمِعْتُ هِشَامَ بْنَ عُرْوَةَ، يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ هُنَا أَقْوَامًا حَدِيثًا عَهْدُهُمْ بِشِرْكٍ، يَأْتُونَا بِلُحْمَانٍ لاَ نَدْرِي يَذْكُرُونَ اسْمَ اللَّهِ عَلَيْهَا أَمْ لاَ‏.‏ قَالَ ‏"‏ اذْكُرُوا أَنْتُمُ اسْمَ اللَّهِ وَكُلُوا ‏"‏‏.‏ تَابَعَهُ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَالدَّرَاوَرْدِيُّ وَأُسَامَةُ بْنُ حَفْصٍ‏

Narrated By 'Aisha : The people said to the Prophet , "O Allah's Apostle! Here are people who have recently embraced Islam and they bring meat, and we do not know whether they had mentioned Allah's Name while slaughtering the animals or not." The Prophet said, "You should mention Allah's Name and eat."

ہم سے یوسف بن موسیٰ نے بیا ن کیا کہا ہم سے ابو خا لد احمر نے کہا میں نے ہشا م بن عروہ سے سنا وہ اپنے والد سے روایت کرتے تھے وہ حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا لوگوں نے آپﷺ سے عر ض کیا یہا٘ں چند ایسے آدمی ہیں (جو نو مسلم ہیں) ابھی ان کا شرک کا زمانہ گزرا ہے وہ ہمارے پاس کٹا ہوا گوشت (بیچنے کو لاتے ہیں ہم کو ) معلوم نہیں انہوں نے (ذبح کو وقت) اللہ کا نام لیا یا نہیں لیا آپﷺ نے فرمایا تم اللہ کا نام لے کر کھا لو۔ابو خالد کے ساتھ اس حدیث کو محمدّ بن عبد الرحمٰن اور در اور دی اور اسامہ بن حفص نے بھی (ہشام بن عروہ سے) روایت کیا ۔


حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ ضَحَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِكَبْشَيْنِ، يُسَمِّي وَيُكَبِّرُ‏.‏

Narrated By Anas : The Prophet slaughtered two rams as sacrifice and mentioned Allah's Name and said, "Allahu-Akbar" while slaughtering).

ہم سے حفص بن عمر حوضی نے بیا ن کیا کہا ہم سے ہشام نے انہوں ے قتادہ سے انہوں نے انسؓ سے کہ نبی ﷺنے دو مینڈوں کی اللہ تعالیٰ کا نام لے کر قربانی کی اور اللہ اکبر کہا ۔


حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ جُنْدَبٍ، أَنَّهُ شَهِدَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ النَّحْرِ صَلَّى ثُمَّ خَطَبَ فَقَالَ ‏"‏ مَنْ ذَبَحَ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ فَلْيَذْبَحْ مَكَانَهَا أُخْرَى، وَمَنْ لَمْ يَذْبَحْ فَلْيَذْبَحْ بِاسْمِ اللَّهِ ‏"‏‏.

Narrated By Jundab : That he witnessed the Prophet on the Day of Nahr. The Prophet offered prayer and then delivered a sermon saying, "Whoever slaughtered his sacrifice before offering prayer, should slaughter another animal in place of the first; and whoever has not yet slaughtered any, should slaughter a sacrifice and mention Allah's Name while doing so."

ہم سے حفص بن عمر حوضی نے بیا ن کیا کہا ہم ست شعبہ بن حجاج نے انہوں نے اسود بن قیس سے انہوں نےجند ب بن عبد اللہ بجلی سے وہ نبی ﷺکے ساتھ ذوالحجہ کی دسویں تاریخ موجوُد تھے آپ ﷺنے نماز پڑھی پھر خطبہ سنایا پھر فرمایا جس شخص نے نماز سے پہلے قر بانی کر لی وہ دوسری قر بانی کرے اور جس نے نہ کی ہو وہ اللہ کے نام پر قر بانی کاٹے ۔


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ تَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ، وَمَنْ كَانَ حَالِفًا فَلْيَحْلِفْ بِاللَّهِ ‏"‏‏

Narrated By Ibn 'Umar : The Prophet said, "Do not swear by your fathers; and whoever wants to swear should swear by Allah."

ہم سے ابو نعیم نے بیا ن کیا کہا ہم سے درقا بن عمر خوارزمی نے انہوں نے عبد اللہ بن دینار سے انہوں نے عبد اللہ بن عمرؓ سے کہ نبیﷺنے فر مایا اپنے باپ داد کی قسم مت کھاوٗ جس کو قسم کھانا منظور ہو وہ اللہ کی قسم کھائے ۔

Chapter No: 14

باب مَا يُذْكَرُ فِي الذَّاتِ وَالنُّعُوتِ وَأَسَامِي اللَّهِ

What is mentioned regarding Adh-Dhat (the Self of Allah), His Qualities and His Names.

باب: اللہ تعالیٰ کو ذات کہہ سکتے ہیں (اسی طرح شخص) اس کے صفات اور اسماء ہیں

وَقَالَ خُبَيْبٌ وَذَلِكَ فِي ذَاتِ الإِلَهِ‏.‏ فَذَكَرَ الذَّاتَ بِاسْمِهِ تَعَالَى‏

Khubaib said, "That is in Dhat-Allah (Allah's Self)." So he mentioned Adh-Dhat (His Self) with the Name of Allah.

اور خبیب بن عدی صحابیؓ نے (مرتے وقت)کہا یہ سب تکلیف اللہ کی ذات مقدس کے لئے ہے تو اللہ کے نام کے ساتھ انہوں نے ذات کا لفظ لگایا۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي سُفْيَانَ بْنِ أَسِيدِ بْنِ جَارِيَةَ الثَّقَفِيُّ ـ حَلِيفٌ لِبَنِي زُهْرَةَ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَشْرَةً مِنْهُمْ خُبَيْبٌ الأَنْصَارِيُّ، فَأَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عِيَاضٍ أَنَّ ابْنَةَ الْحَارِثِ أَخْبَرَتْهُ أَنَّهُمْ حِينَ اجْتَمَعُوا اسْتَعَارَ مِنْهَا مُوسَى يَسْتَحِدُّ بِهَا، فَلَمَّا خَرَجُوا مِنَ الْحَرَمِ لِيَقْتُلُوهُ قَالَ خُبَيْبٌ الأَنْصَارِيُّ وَلَسْتُ أُبَالِي حِينَ أُقْتَلُ مُسْلِمًا عَلَى أَىِّ شِقٍّ كَانَ لِلَّهِ مَصْرَعِي وَذَلِكَ فِي ذَاتِ الإِلَهِ وَإِنْ يَشَأْ يُبَارِكْ عَلَى أَوْصَالِ شِلْوٍ مُمَزَّعِ فَقَتَلَهُ ابْنُ الْحَارِثِ فَأَخْبَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَصْحَابَهُ خَبَرَهُمْ يَوْمَ أُصِيبُوا‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle sent ten persons to bring the enemy's secrets and Khubaib Al-Ansari was one of them. 'Ubaidullah bin 'Iyad told me that the daughter of Al-Harith told him that when they gathered (to kill Khubaib Al Ansari) he asked for a razor to clean his pubic region, and when they had taken him outside the sanctuary of Mecca in order to kill him, he said in verse, "I don't care if I am killed as a Muslim, on any side (of my body) I may be killed in Allah's Cause; for that is for the sake of Allah's very Self; and if He will, He will bestow His Blessings upon the torn pieces of my body." Then Ibn Al-Harith killed him, and the Prophet informed his companions of the death of those (ten men) on the very day they were killed.

ہم سے ابو الیمان نے بیا ن کیا کہا ہم کو شعیب بن ابی حمزہ نے خبر دی انہوں نے زہری سے کہا مجھ کو عمرو بن ابی سفیان بن اسید بن جاریہ نے جو بنی زہرہ کا حلیف اور ابو ہریرہؓ کے ساتھیوں میں سے تھا کہا ابو ہر یر ہؓ نے کہا رسول اللہ ﷺنے( عضل اور قارہ والوں کی درخواست پر ) دس آدمیوں کو (ان کے پاس ) بھیجا ان میں خبیب بن عدی انصاری بھی تھے ۔(اور عاصم اس ٹکڑی کے سردار تھے )ابن شہاب نے کہا مجھ کو عبید اللہ بن عیاض نے خبر دی ان کو حارث کی بیٹی زینب نے کہ جب بنی حارث خبیب کو قتل کرنے کے لئے اکٹھا ہوئے تو انہوں نے زینب سے ایک استرہ صفائی کے لئے مانگا جب وہ خبیب کو حرم کے باہر قتل کرنے کے لئے لے چلے توانہوں نے یہ شعر یں پڑھیں جب مسلمان رہ کے دنیا سے چلوں مجھ کو کیا ڈرہے کسی کروٹ گروں میرا مرنا ہے خدا کی ذات میں وہ اگر چاہے نہ ہوں گا میں زبوں تن جو ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیگا اس کے جوڑوں پروہ برکت دےفزوں آخر عقبہ بن حارث نے ان کو مار ڈالا نبیﷺ نے اسی دن اپنے اصحابؓ کو ان کے مارے جانے کی خبر دی ۔

Chapter No: 15

باب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى ‏{‏وَيُحَذِّرُكُمُ اللَّهُ نَفْسَهُ‏}‏ وَقَوْلِهِ جَلَّ ذِكْرُهُ ‏{‏تَعْلَمُ مَا فِي نَفْسِي وَلاَ أَعْلَمُ مَا فِي نَفْسِكَ‏}‏

The Statement of Allah, "... And Allah warns you against Himself ..." (V.3:28) "... You know what is in my inner-self though I do not know what is in Yours ..." (V.5:116)

باب: اللہ تعالیٰ کا(سورۃ اٰل عمران میں) فرمانا اللہ اپنے نفس(ذات سے)تم کو ڈراتا ہے، اور (سورۃ مائدہ میں)تو جانتا ہے جو میرے نفس میں ہے اور میں نہیں جانتا جو تیرے نفس میں ہے۔

حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَا مِنْ أَحَدٍ أَغْيَرُ مِنَ اللَّهِ، مِنْ أَجْلِ ذَلِكَ حَرَّمَ الْفَوَاحِشَ، وَمَا أَحَدٌ أَحَبَّ إِلَيْهِ الْمَدْحُ مِنَ اللَّهِ ‏"‏‏

Narrated By 'Abdullah : The Prophet said, "There is none having a greater sense of Ghira than Allah, and for that reason He has forbidden shameful deeds and sins (illegal sexual intercourse etc.) And there is none who likes to be praised more than Allah does."

ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا کہا ہم سے والد نے کہا ہم سے اعمش نے انہوں نے شقیق سے انہوں نے عبد اللہ بن مسعودؓ سے انہوں نے نبی ﷺسے آپﷺنے فر مایا اللہ تعالٰے سے بڑھ کر کوئی غیرت دار نہیں ہے اسی لئے اس نے بے حیائی کی باتیں (جیسے زنا وغیرہ )حرام کی ہیں اور اللہ تعالی ٰسےزیادہ کسی کو تعریف کرنا پسند نہیں ۔


حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لَمَّا خَلَقَ اللَّهُ الْخَلْقَ كَتَبَ فِي كِتَابِهِ ـ هُوَ يَكْتُبُ عَلَى نَفْسِهِ، وَهْوَ وَضْعٌ عِنْدَهُ عَلَى الْعَرْشِ ـ إِنَّ رَحْمَتِي تَغْلِبُ غَضَبِي ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "When Allah created the Creation, He wrote in His Book... and He wrote (that) about Himself, and it is placed with Him on the Throne... 'Verily My Mercy overcomes My Anger.'"

ہم سے عبدان نے بیا ن کیا انہوں نے ابو حمزہ سے انہوں نے اعمش سے انہوں نے ابو صالح سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے آپ ﷺنے فر مایا اللہ تعالیٰ نے جب خلقت کو پیدا کیا تو اپنی کتاب میں خود اپنے نفس (ذات ) پر یہ کہا میری رحمت میرے غصّے پر غالب ہے یہ کتاب عرش پر اس کے پاس رکھی ہوئی ہے ۔


حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، سَمِعْتُ أَبَا صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى أَنَا عِنْدَ ظَنِّ عَبْدِي بِي، وَأَنَا مَعَهُ إِذَا ذَكَرَنِي، فَإِنْ ذَكَرَنِي فِي نَفْسِهِ ذَكَرْتُهُ فِي نَفْسِي، وَإِنْ ذَكَرَنِي فِي مَلأٍ ذَكَرْتُهُ فِي مَلأٍ خَيْرٍ مِنْهُمْ، وَإِنْ تَقَرَّبَ إِلَىَّ بِشِبْرٍ تَقَرَّبْتُ إِلَيْهِ ذِرَاعًا، وَإِنْ تَقَرَّبَ إِلَىَّ ذِرَاعًا تَقَرَّبْتُ إِلَيْهِ بَاعًا، وَإِنْ أَتَانِي يَمْشِي أَتَيْتُهُ هَرْوَلَةً ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Allah says: 'I am just as My slave thinks I am, (i.e. I am able to do for him what he thinks I can do for him) and I am with him if He remembers Me. If he remembers Me in himself, I too, remember him in Myself; and if he remembers Me in a group of people, I remember him in a group that is better than they; and if he comes one span nearer to Me, I go one cubit nearer to him; and if he comes one cubit nearer to Me, I go a distance of two outstretched arms nearer to him; and if he comes to Me walking, I go to him running.'"

ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیا ن کیا کہا ہم سے والد نے بیا ن کیا کہا ہم سے اعمش نے کہا میں نے ابوصالح سے سنا انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے کہا نبی ﷺنے فر مایا اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا میں اپنے بندے کے ساتھ ہوں اور وہ جب میری یاد کرے تو میں (اپنے علم اور اپنے فضل وکرم سے )اس کے ساتھ ہوں اگر اپنے دل میں میری یاد کرے تو میں بھی اپنے دل میں اسکی یاد کرتا ہوں اور اگر اک جماعت میں ( علانیہ )میری یاد کرے تو میں اس سے بہتر جماعت (یعنی مقرب فرشتوں کی جماعت ) میں اسکی یاد کرتا ہوں اگر وہ ایک بالشت میرے نزدیک ہو تو میں ایک ہاتھ اس کے نزدیک ہو جاتا ہوں اور اگر وہ ایک ہاتھ مجھ سے نزدیک ہو تو میں ایک بام (یعنی دونوں ہاتھوں کے پھیلاؤ کے برابر )اس سے نزدیک ہوتاہوں اور اگر میرے پاس چلتا ہوا آ تا ہے تو میں دوڑتا ہوا اس کی طرف جاتا ہُوں ۔

Chapter No: 16

باب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى ‏{‏كُلُّ شَىْءٍ هَالِكٌ إِلاَّ وَجْهَهُ‏}‏

The Statement of Allah, "Everything will perish accept his face." (V.28:88)

باب:اللہ تعالیٰ کا (سورۃ قصص میں) فرمانا ہر چیز سوائے پروردرگار کے ہلاک اور برباد ہونے والی ہے

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ ‏{‏قُلْ هُوَ الْقَادِرُ عَلَى أَنْ يَبْعَثَ عَلَيْكُمْ عَذَابًا مِنْ فَوْقِكُمْ‏}‏ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَعُوذُ بِوَجْهِكَ ‏"‏‏.‏ فَقَالَ ‏{‏أَوْ مِنْ تَحْتِ أَرْجُلِكُمْ‏}‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَعُوذُ بِوَجْهِكَ ‏"‏‏.‏ قَالَ ‏{‏أَوْ يَلْبِسَكُمْ شِيَعًا‏}‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ هَذَا أَيْسَرُ ‏"‏‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : When this Verse: 'Say (O Muhammad!): He has Power to send torments on you from above,' (6.65) was revealed; The Prophet said, "I take refuge with Your Face." Allah revealed: '...or from underneath your feet.' (6.65) The Prophet then said, "I seek refuge with Your Face!" Then Allah revealed: '...or confuse you in party-strife.' (6.65) Oh that, the Prophet said, "This is easier."

ہم سے قتبیہ بن سعید نے بیا ن کیا کہا ہم سے حماد بن زید نے انہوں نے عمرو بن دینار سے انہوں نے جابر بن عبد اللہ انصاریؓ سے انہوں نے کہا جب یہ آیت (سورت انعام کی) اتری اے پیغمبر کہہ دے وہ اللہ ایسی قدرت رکھتا ہے کہ تم پر اوپر سے عذاب بھیجے تو نبی ﷺ نے فر مایا اللہ میں تیرے (مبارک)منہ کی پناہ چاہتا ہوں پھر یہ اترا یا تمہارے پاؤں کے نیچے سے تو آپ ﷺنے فر مایا اللہ میں تیرے (مبارک )منہ کی پناہ چاہتا ہوں پھر یہ اترا یا تم کو ٹکڑے ٹکڑے کر دے اور آپس میں لڑا دے تو فر مایا یہ (بہ نسبت اگلے عذابوں کے ) آسان ہے کیونکہ ان میں سب تباہ ہو جاتے ہیں ۔

Chapter No: 17

باب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى ‏{‏وَلِتُصْنَعَ عَلَى عَيْنِي‏}‏ تُغَذَّى وَقَوْلِهِ جَلَّ ذِكْرُهُ ‏{‏تَجْرِي بِأَعْيُنِنَا‏}‏

The Statement of Allah, "... In order that you (O Musa) may be brought up under My Eye." (V.20:39) And also the Statement of Allah, "Floating under Our Eyes (i.e., the boat of Noah) ..." (V.54:14)

باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ طٰہٰ میں) یہ فرمانا اور اس لئے کہ تو میری نگاہ کے سامنے تیار ہو۔ مطلب یہ تھا کہ تو میری آنکھ کے سامنے پرورش پائےاور (سورۃ قمر میں) فرمایا نوحؑ کی کشتی ہماری آنکھوں کے سامنے پانی میں تَیر رہی تھی۔

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ ذُكِرَ الدَّجَّالُ عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَخْفَى عَلَيْكُمْ، إِنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِأَعْوَرَ ـ وَأَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى عَيْنِهِ ـ وَإِنَّ الْمَسِيحَ الدَّجَّالَ أَعْوَرُ الْعَيْنِ الْيُمْنَى كَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ ‏"‏‏

Narrated By 'Abdullah : Ad-Dajjal was mentioned in the presence of the Prophet. The Prophet said, "Allah is not hidden from you; He is not one-eyed," and pointed with his hand towards his eye, adding, "While Al-Masih Ad-Dajjal is blind in the right eye and his eye looks like a protruding grape."

ہم سے موسیٰ بن اسمٰعیل نے بیا ن کیا کہا ہم سے جویریہ نے انہوں نے نافع سے۔ انہوں نے عبداللہ بن عمرؓ سے ۔ انہوں نے کہا نبیﷺ کے سامنے دجال کا ذکر آیا تو فر مایا سچا خدا تم پر چھپ نہیں سکتا (وہ مردود تو کانا ہو گا ) اور اللہ تعالےٰ کانا نہیں ہے (اسکی دونوں آنکھیں سالم اور بے عیب ہیں ) نبیﷺ نے ہاتھ سے اپنی آنکھ کی طرف اشارہ کیا فر مایا دجال داہنی آنکھ کا کانا ہوگا اسکی آنکھ ایسی ہو گی جیسے پھولا انگور ۔


حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنَا قَتَادَةُ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَا بَعَثَ اللَّهُ مِنْ نَبِيٍّ إِلاَّ أَنْذَرَ قَوْمَهُ الأَعْوَرَ الْكَذَّابَ، إِنَّهُ أَعْوَرُ، وَإِنَّ رَبَّكُمْ لَيْسَ بِأَعْوَرَ، مَكْتُوبٌ بَيْنَ عَيْنَيْهِ كَافِرٌ ‏"‏‏

Narrated By Anas : The Prophet said, "Allah did not send any prophet but that he warned his nation of the one-eyed liar (Ad-Dajjal). He is one-eyed while your Lord is not one-eyed, The word 'Kafir' (unbeliever) is written between his two eyes."

ہم سے حفص بن عمر حوضی نے بیا ن کیا کہا ہم کو شعبہ نے کہا ہم کو قتادہ نے خبر دی کہا میں انس بن مالکؒ سے سنا انہوں نے نبی ﷺسے آپ ﷺنے فر مایا اللہ نے کوئی پیغمبر ایسا نہیں بھیجا جس نے اپنی امّت کو جھوٹے کانے دجّال سے نہ ڈرایا ہو یاد رکھو وہ مردور کانا ہو گا اور تمہارا پر ور دگار کانا نہیں ہے اس کی دونوں آنکھوں کے بیچ میں لکھا ہو گا کافر ۔

Chapter No: 18

باب قَوْلِ اللَّهِ ‏{‏هُوَ اللَّهُ الْخَالِقُ الْبَارِئُ الْمُصَوِّرُ‏}‏

The Statement of Allah, "He is Allah, the Creator, the Inventor of all things, the Bestower of forms ..." (V.59:24)

باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ حشر میں) فرمانا وہی اللہ ہر چیز کا بنانےوالا پیدا کرنے والا نقشہ کھیچنے والا

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا عَفَّانُ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا مُوسَى ـ هُوَ ابْنُ عُقْبَةَ ـ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ، عَنِ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، فِي غَزْوَةِ بَنِي الْمُصْطَلِقِ أَنَّهُمْ أَصَابُوا سَبَايَا فَأَرَادُوا أَنْ يَسْتَمْتِعُوا بِهِنَّ وَلاَ يَحْمِلْنَ فَسَأَلُوا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم عَنِ الْعَزْلِ فَقَالَ ‏"‏ مَا عَلَيْكُمْ أَنْ لاَ تَفْعَلُوا، فَإِنَّ اللَّهَ قَدْ كَتَبَ مَنْ هُوَ خَالِقٌ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ مُجَاهِدٌ عَنْ قَزَعَةَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ فَقَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لَيْسَتْ نَفْسٌ مَخْلُوقَةٌ إِلاَّ اللَّهُ خَالِقُهَا ‏"‏‏

Narrated By Abu Said Al-Khudri : That during the battle with Bani Al-Mustaliq they (Muslims) captured some females and intended to have sexual relation with them without impregnating them. So they asked the Prophet about coitus interrupt us. The Prophet said, "It is better that you should not do it, for Allah has written whom He is going to create till the Day of Resurrection." Qaza'a said, "I heard Abu Sa'id saying that the Prophet said, 'No soul is ordained to be created but Allah will create it."

ہم سے اسحاق بن منصور (یا اسحاق بن راہویہ) نے بیان کیا کہا ہم سے عفّان نے کہا ہم سے وہیب بن خالد نے کہا ہم سے موسیٰ بن عقبہ نے کہا مجُھ سے مھمدّ بن یحییٰ بن حبان نے ابن محیر یز سے انہوں نے ابوسعید خدریؓ سے انہوں نے کہا غزوہ بنی مصطلق میں لوگوں نے قیدی عورتیں پکڑیں انہوں نے چاہا ان سے صحبت کریں لیکن ان کو پیٹ نہ رہے آخر نبی ﷺسے پوچھا عزل کرنا کیسا ہے آپ ﷺنے فر مایا عزل کیوں نہ کرو (عزل کرنے میں کوئی قباحت نہیں ) کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قیامت تک جس کا پیدا ہونا لکھ دیا وہ ضرور پیدا ہوگا اور مجاہد نے قزعہ سے روایت کیا کہا میں نے ابو سعید خدریؓ سے سنا وہ کہتے تھے نبی ﷺنے فر مایا کوئی جان ایسی نہیں جس کی قسمت میں پیدا ہونا لکھا ہے مگر اللہ تعالیٰ ضرور اس کو پیدا کرے گا ۔

Chapter No: 19

باب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى ‏{‏لِمَا خَلَقْتُ بِيَدَىَّ‏}‏

The Statement of Allah, "... To one whom I have created with Both My hands ..." (V.38:75)

باب: اللہ تعالیٰ کا (سورۃ صٓ میں) فرمانا(یعنی شیطان سے)تو نے اس کو کیوں نہیں سجدہ کیا جس کو میں نے خاص اپنے ہاتھوں سے بنایا

حَدَّثَنِي مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ يَجْمَعُ اللَّهُ الْمُؤْمِنِينَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَذَلِكَ فَيَقُولُونَ لَوِ اسْتَشْفَعْنَا إِلَى رَبِّنَا حَتَّى يُرِيحَنَا مِنْ مَكَانِنَا هَذَا‏.‏ فَيَأْتُونَ آدَمَ فَيَقُولُونَ يَا آدَمُ أَمَا تَرَى النَّاسَ خَلَقَكَ اللَّهُ بِيَدِهِ وَأَسْجَدَ لَكَ مَلاَئِكَتَهُ وَعَلَّمَكَ أَسْمَاءَ كُلِّ شَىْءٍ، شَفِّعْ لَنَا إِلَى رَبِّنَا حَتَّى يُرِيحَنَا مِنْ مَكَانِنَا هَذَا‏.‏ فَيَقُولُ لَسْتُ هُنَاكَ ـ وَيَذْكُرُ لَهُمْ خَطِيئَتَهُ الَّتِي أَصَابَ ـ وَلَكِنِ ائْتُوا نُوحًا، فَإِنَّهُ أَوَّلُ رَسُولٍ بَعَثَهُ اللَّهُ إِلَى أَهْلِ الأَرْضِ‏.‏ فَيَأْتُونَ نُوحًا فَيَقُولُ لَسْتُ هُنَاكُمْ ـ وَيَذْكُرُ خَطِيئَتَهُ الَّتِي أَصَابَ ـ وَلَكِنِ ائْتُوا إِبْرَاهِيمَ خَلِيلَ الرَّحْمَنِ‏.‏ فَيَأْتُونَ إِبْرَاهِيمَ فَيَقُولُ لَسْتُ هُنَاكُمْ ـ وَيَذْكُرُ لَهُمْ خَطَايَاهُ الَّتِي أَصَابَهَا ـ وَلَكِنِ ائْتُوا مُوسَى عَبْدًا أَتَاهُ اللَّهُ التَّوْرَاةَ وَكَلَّمَهُ تَكْلِيمًا ـ فَيَأْتُونَ مُوسَى فَيَقُولُ لَسْتُ هُنَاكُمْ ـ وَيَذْكُرُ لَهُمْ خَطِيئَتَهُ الَّتِي أَصَابَ ـ وَلَكِنِ ائْتُوا عِيسَى عَبْدَ اللَّهِ وَرَسُولَهُ وَكَلِمَتَهُ وَرُوحَهُ‏.‏ فَيَأْتُونَ عِيسَى فَيَقُولُ لَسْتُ هُنَاكُمْ وَلَكِنِ ائْتُوا مُحَمَّدًا صلى الله عليه وسلم عَبْدًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ‏.‏ فَيَأْتُونِي فَأَنْطَلِقُ فَأَسْتَأْذِنُ عَلَى رَبِّي فَيُؤْذَنُ لِي عَلَيْهِ، فَإِذَا رَأَيْتُ رَبِّي وَقَعْتُ لَهُ سَاجِدًا فَيَدَعُنِي مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدَعَنِي ثُمَّ يُقَالُ لِي ارْفَعْ مُحَمَّدُ، وَقُلْ يُسْمَعْ، وَسَلْ تُعْطَهْ، وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ‏.‏ فَأَحْمَدُ رَبِّي بِمَحَامِدَ عَلَّمَنِيهَا، ثُمَّ أَشْفَعُ فَيَحُدُّ لِي حَدًّا فَأُدْخِلُهُمُ الْجَنَّةَ، ثُمَّ أَرْجِعُ فَإِذَا رَأَيْتُ رَبِّي وَقَعْتُ سَاجِدًا، فَيَدَعُنِي مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدَعَنِي ثُمَّ يُقَالُ ارْفَعْ مُحَمَّدُ، وَقُلْ يُسْمَعْ، وَسَلْ تُعْطَهْ، وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ، فَأَحْمَدُ رَبِّي بِمَحَامِدَ عَلَّمَنِيهَا رَبِّي ثُمَّ أَشْفَعُ فَيَحُدُّ لِي حَدًّا فَأُدْخِلُهُمُ الْجَنَّةَ، ثُمَّ أَرْجِعُ فَإِذَا رَأَيْتُ رَبِّي وَقَعْتُ سَاجِدًا، فَيَدَعُنِي مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدَعَنِي ثُمَّ يُقَالُ ارْفَعْ مُحَمَّدُ، قُلْ يُسْمَعْ، وَسَلْ تُعْطَهْ، وَاشْفَعْ تُشَفَّعْ، فَأَحْمَدُ رَبِّي بِمَحَامِدَ عَلَّمَنِيهَا، ثُمَّ أَشْفَعُ فَيَحُدُّ لِي حَدًّا فَأُدْخِلُهُمُ الْجَنَّةَ، ثُمَّ أَرْجِعُ فَأَقُولُ يَا رَبِّ مَا بَقِيَ فِي النَّارِ إِلاَّ مَنْ حَبَسَهُ الْقُرْآنُ وَوَجَبَ عَلَيْهِ الْخُلُودُ ‏"‏‏.‏ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يَخْرُجُ مِنَ النَّارِ مَنْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ‏.‏ وَكَانَ فِي قَلْبِهِ مِنَ الْخَيْرِ مَا يَزِنُ شَعِيرَةً، ثُمَّ يَخْرُجُ مِنَ النَّارِ مَنْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ‏.‏ وَكَانَ فِي قَلْبِهِ مِنَ الْخَيْرِ مَا يَزِنُ بُرَّةً، ثُمَّ يَخْرُجُ مِنَ النَّارِ مَنْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ‏.‏ وَكَانَ فِي قَلْبِهِ مَا يَزِنُ مِنَ الْخَيْرِ ذَرَّةً ‏"‏‏.‏

Narrated By Anas : The Prophet said, "Allah will gather the believers on the Day of Resurrection in the same way (as they are gathered in this life), and they will say, 'Let us ask someone to intercede for us with our Lord that He may relieve us from this place of ours.' Then they will go to Adam and say, 'O Adam! Don't you see the people (people's condition)? Allah created you with His Own Hands and ordered His angels to prostrate before you, and taught you the names of all the things. Please intercede for us with our Lord so that He may relieve us from this place of ours.' Adam will say, 'I am not fit for this undertaking' and mention to them the mistakes he had committed, and add, "But you d better go to Noah as he was the first Apostle sent by Allah to the people of the Earth.' They will go to Noah who will reply, 'I am not fit for this undertaking,' and mention the mistake which he made, and add, 'But you'd better go to Abraham, Khalil Ar-Rahman.' They will go to Abraham who will reply, 'I am not fit for this undertaking,' and mention to them the mistakes he made, and add, 'But you'd better go to Moses, a slave whom Allah gave the Torah and to whom He spoke directly' They will go to Moses who will reply, 'I am not fit for this undertaking,' and mention to them the mistakes he made, and add, 'You'd better go to Jesus, Allah's slave and His Apostle and His Word (Be: And it was) and a soul created by Him.' They will go to Jesus who will say, 'I am not fit for this undertaking, but you'd better go to Muhammad whose sins of the past and the future had been forgiven (by Allah).' So they will come to me and I will ask the permission of my Lord, and I will be permitted (to present myself) before Him. When I see my Lord, I will fall down in (prostration) before Him and He will leave me (in prostration) as long as He wishes, and then it will be said to me, 'O Muhammad! Raise your head and speak, for you will be listened to; and ask, for you will be granted (your request); and intercede, for your intercession will be accepted.' I will then raise my head and praise my Lord with certain praises which He has taught me, and then I will intercede. Allah will allow me to intercede (for a certain kind of people) and will fix a limit whom I will admit into Paradise. I will come back again, and when I see my Lord (again), I will fall down in prostration before Him, and He will leave me (in prostration) as long as He wishes, and then He will say, 'O Muhammad! Raise your head and speak, for you will be listened to; and ask, for you will be granted (your request); and intercede, for your intercession will be accepted.' I will then praise my Lord with certain praises which He has taught me, and then I will intercede. Allah will allow me to intercede (for a certain kind of people) and will fix a limit to whom I will admit into Paradise, I will return again, and when I see my Lord, I will fall down (in prostration) and He will leave me (in prostration) as long as He wishes, and then He will say, 'O Muhammad! Raise your head and speak, for you will be listened to, and ask, for you will be granted (your request); and intercede, for your intercession will be accepted.' I will then praise my Lord with certain praises which He has taught me, and then I will intercede. Allah will allow me to intercede (for a certain kind of people) and will fix a limit to whom I will admit into Paradise. I will come back and say, 'O my Lord! None remains in Hell (Fire) but those whom Qur'an has imprisoned therein and for whom eternity in Hell (Fire) has become inevitable.'" The Prophet added, "There will come out of Hell (Fire) everyone who says: 'La ilaha illal-lah,' and has in his heart good equal to the weight of a barley grain. Then there will come out of Hell (Fire) everyone who says: ' La ilaha illal-lah,' and has in his heart good equal to the weight of a wheat grain. Then there will come out of Hell (Fire) everyone who says: 'La ilaha illal-lah,' and has in his heart good equal to the weight of an atom (or a smallest ant)."

مجُھ سے معاذبن فضالہ نے بیا ن کیا کہا ہم سے ہشام دستوائی نے انہوں نے قتادہ بن دعامہ سے انہوں نے انسؓ سے کہ نبیﷺنے فر مایا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اسی طرح جیسے ہم دنیا میں جمع ہوتے ہیں مومنوں کو اکٹھا کریگا وہ گرمی وغیرہ سے پریشان ہو کر کہیں گے کاش ہم کسی کی سفارش بھی تو اپنے مالک کے پاس کرائیں وہ ہم کو اس جگہ سے (جہاں سخت تکلیف ہے ) نکال کر آرام دے پھر (سب ملکر) آدم کے پاس آئیں گے ان سے کہیں گے آدم آپؑ لوگوں کا حال نہیں دیکھتے کس بلا میں گرفتار ہیں آپؑ کو اللہ تعالیٰ نے (خاص)اپنے ہاتھ سے بنایا اور فرشتوں سے آپؑ کو سجدہ کرایا اور ہر چیز کے نام آپؑ کو بتلائے ہر لغت میں بولنا بات کرنا سکھلایا اب اس وقت پرور دگار کے پاس ہماری کچھ سفارش کیجئے تاکہ ہم کو اس جگہ سے نجات ہو کر آرام ملے آدم کہیں گے میں اس لائق نہیں ان کو وہ گناہ یاد آجائیگا جو انہوں نے کیا تھا (ممنوع درخت میں سے کھانا ) مگر تم لوگ ایسا کرو نوح پیغمبر کے پاس جاوٗ پہلے پیغمبر ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے زمین والوں کی طرف بھیجا تھا آخر وہ لوگ سب نوح علیہ السلام کے پاس آئیں گے وہ بھی جواب دینگے میں اس لائق نہیں اپنی خطا جو انہوں نے (دنیا )میں کی تھی یاد کرینگے کہیں گے تم لوگ ایسا کرو ابراہیم پیغمبر کے پاس جاوٗ جو اللہ کے خلیل ہیں (انکے پاس جائیںگے ) وہ بھی اپنی خطائیں یاد کر کے کہیں گے میں اس لائق نہیں تم موسیٰ پیغمبر کے پاس جاوٰ اللہ نے ان کو تورات عنایت فر مائی ان سے بول کر باتیں کیں یہ لوگ موسیٰ کے پاس آئیں گے وہ بھی یہی کہیں گے میں اس لائق نہیں اپنی خطا جو انہوں نے دنیا میں کی تھی یاد کر یں گے مگر تم ایسا کرو عیسیٰ کے پاس جاوٗ وہ اللہ کے بندے اور اس کے رسول اس کے خاص کلمہ اور خاص روح ہیں یہ لوگ عیسیٰ کے پاس آئیں گے وہ کہیں گے میں اس لائق نہیں تم ایسا کرو محمدّﷺ کے پاس جاوٗ وہ اللہ کے بندے ایسے ہیں جنکی اگلی پچھلی سب خطائیں بخش دی گئی ہیں آ خر یہ لوگ (جمع ہو کر ) میرے پاس آئیں گے میں چلوں گا اور اپنے پر ور دگار کی بار گاہ میں حاضر ہو نے کی اجازت مانگوں گا مجھ کو اجازت ملے گی میں اپنے پرور دگار کو دیکھتے ہی سجدے میں گر پڑونگا اور جب تک اس کو منظور ہے وہ مجھ کو سجدے میں پڑا رہنے دے گا اس کے بعد حکم ہو گا محمداپنا سر اٹھاوٗ اور عرض کرو تمہاری عرض سنی جا ئیگی تمہاری درخواست منظور ہوگی تمہاری سفارش مقبول ہوگی اس وقت میں اپنے مالک کی ایسی ایسی تعریفیں کرو نگا جو مجھ کو سکھاچکا ہے (یا سکھلا ئے گا )پھر لوگوں کی سفارش کرونگا سفارش کی ایک حد مقرر کر دی جائے گی میں ان کو بہشت میں لے جاؤں گا پھر لوٹ کر اپنے پرور دگار کے پاس حاضر ہوں گا اور اس کو دیکھتے ہی سجدے میں گر پڑونگا جب تک پروردگار چاہے گا مجھ کو سجدے میں پڑا رہنے دے گا اس کے بعد ارشاد ہو گا محمد اپنا سر اٹھاوٗ جو تم کہو گے سنا جائیگا اور سفارش کرو گے تو قبول ہوگی پھر میں اپنے پروردگار کی ایسی تعریفیں کروں گا جو اللہ نے مجھ کو سکھلا ئیں (یا سکھلائے گا) اس کے بعد سفارش کرو نگا لیکن سفارش کی ایک حد مقرر کردی جائے گی میں ان کو بہشت میں لے جاوٗں گا پھر لوٹ کر اپنے پروردگار کے پاس حاضر ہوں گا عرض کروں گا اس کو دیکھتے ہی سجدے میں گر پڑونگا جب تک پروردگار چاہے گا مجھ کو سجدے میں پڑا رہنے دے گا اس کے بعد حکم ہوگا محمدﷺ اپنا سر اٹھاؤ جو تم کہوگے سنا جائے گا اور سفارش کروگے تو قبول ہوگی پھر میں اپنے پروردگار کی ایسی تعریفیں کروں گا جو اللہ نے مجھ کو سکھلائی یا سکھلائے گا اس کے بعد سفارش شروع کردوں گا لیکن سفارش کی ایک حد مقرر کر دی جائیگی میں ان کو بہشت میں لے جاؤں گا پھر لوٹ کر اپنے پروردگار کے پاس حاضر ہوں گا عرض کروں گا یا پر ور دگار اب تو دوزخ میں ایسے ہی لوگ رہ گئے ہیں جو قرآن کے بموجب دوزخ ہی میں ہمیشہ رہنے کے لائق ہیں (یعنی کافر اور مشرک)انسؓ نے کہا نبی ﷺنے فر مایا دوزخ سے وہ لوگ بھی نکال لئے جائیں گے جنہوں نے (دنیا میں )لا الہ الا اللہ کہا ہو گا اور ان کے دل میں ایک جو کے برا بر ایمان ہو گا پھر وہ لوگ بھی نکال لئے جائیں گے جنہوں نے الاالہ الا اللہ کہا ہو گا اور ان کے دل میں گہیوں برا بر ایمان ہو گا (گہیوں جو سے چھوٹا ہو تا ہے پھر وہ بھی نکال لئے جائیں گے جنہوں نے لا الہ الااللہ کہا ہو گا اور ان کے دل میں چیونٹی بر ابر (یا بھنگے برا بر ایمان ہو گا )۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ يَدُ اللَّهِ مَلأَى لاَ يَغِيضُهَا نَفَقَةٌ، سَحَّاءُ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ ـ وَقَالَ ـ أَرَأَيْتُمْ مَا أَنْفَقَ مُنْذُ خَلَقَ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ، فَإِنَّهُ لَمْ يَغِضْ مَا فِي يَدِهِ ـ وَقَالَ ـ عَرْشُهُ عَلَى الْمَاءِ وَبِيَدِهِ الأُخْرَى الْمِيزَانُ يَخْفِضُ وَيَرْفَعُ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "Allah's Hand is full, and (its fullness) is not affected by the continuous spending, day and night." He also said, "Do you see what He has spent since He created the Heavens and the Earth? Yet all that has not decreased what is in His Hand." He also said, "His Throne is over the water and in His other Hand is the balance (of Justice) and He raises and lowers (whomever He will)."

ہم سے ابو الیمان نے بیا ن کیا کہا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی کہا ہم سے ابو زناد نے بیا ن کیا انہوں نے اعرج سے انہوں نے حضرت ابو ہر یرہؓ سے کہ رسول اللہﷺ نے فر مایا اللہ کا ہاتھ بھرا ہوا ہے خرچ کرنے سے اس میں کمی نہیں ہوتی رات دن اس کی بخشش جاری ہے (جود و عطا کا دریا بہا رہا ہے )فر مایا بتلاؤاللہ نے جب آسمان ا ور زمین پیدا کئے کتنا کچھ خرچ کیا ہوگا مگر اس کے ہاتھ میں جو تھا وہ کچھ کم نہیں ہوا فر مایا اس کا عرش پانی پر تھا پروردگار کے دوسرے ہاتھ میں ترازو ہے کسی کو پست کر دیتا ہے کسی کو بلند۔


حَدَّثَنَا مُقَدَّمُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ حَدَّثَنِي عَمِّي الْقَاسِمُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ قَالَ ‏"‏ إِنَّ اللَّهَ يَقْبِضُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الأَرْضَ وَتَكُونُ السَّمَوَاتُ بِيَمِينِهِ ثُمَّ يَقُولُ أَنَا الْمَلِكُ ‏"‏‏.‏ رَوَاهُ سَعِيدٌ عَنْ مَالِكٍ‏.

Narrated By Ibn 'Umar : Allah's Apostle said, "On the Day of Resurrection, Allah will grasp the whole Earth by His Hand, and all the Heavens in His right, and then He will say, 'I am the King."

ہم سے مقدم بن محمدّ نے بیا ن کیا کہا مجھ سے میرے چچا قاسم بن یحییٰ نے انہوں نے عبیدہ اللہ سے انہوں نے نافع سے انہوں نے عبد اللہ بن عمرؓ سے انہوں نے رسول اللہﷺ سے آپؐ نے فرمایا قیامت کے دن پر ور دگار (ساتوں ) زمینوں کو ایک مٹھی میں لے لے گااور (ساتوں )آسمان اس کے داہنے ہاتھ میں ہوں گے پھر فر مائے گا (سچا) بادشاہ میں ہوں اس حدیث کو سعید بن داوٗد بن ابی زبیرؓ نے امام مالکؒ سے روایت کیا ۔


وَقَالَ عُمَرُ بْنُ حَمْزَةَ سَمِعْتُ سَالِمًا سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِهَذَا‏. وَقَالَ أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ يَقْبِضُ اللَّهُ الأَرْضَ ‏"

Abu Huraira said, "Allah's Apostle said," Allah will grasp the Earth...'"

اور عمر بن حمزہ نے کہا میں نے سالم سے سنا کہا میں نے عبد اللہ بن عمرؓ سے انہوں نے نبی ﷺ سے یہی حدیث اور ابو الیمان نے کہا (یہ حدیث اوپر گزر چکی ہے) ہم کو شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سے کہا مجھ کو ابو سلمہ نے خبر دی کہ ابو ہریرہؓ نے کہا رسول اللہﷺنے فر مایا اللہ زمین کو ایک مٹھی میں لے لے گا ۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، سَمِعَ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ، وَسُلَيْمَانُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبِيدَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ يَهُودِيًّا، جَاءَ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ إِنَّ اللَّهَ يُمْسِكُ السَّمَوَاتِ عَلَى إِصْبَعٍ وَالأَرَضِينَ عَلَى إِصْبَعٍ، وَالْجِبَالَ عَلَى إِصْبَعٍ، وَالشَّجَرَ عَلَى إِصْبَعٍ، وَالْخَلاَئِقَ عَلَى إِصْبَعٍ، ثُمَّ يَقُولُ أَنَا الْمَلِكُ‏.‏ فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَتَّى بَدَتْ نَوَاجِذُهُ ثُمَّ قَرَأَ ‏{‏وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ‏}‏‏.‏ قَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ وَزَادَ فِيهِ فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبِيدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فَضَحِكَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم تَعَجُّبًا وَتَصْدِيقًا لَهُ‏

Narrated By 'Abdullah : A Jew came to the Prophet and said, "O Muhammad! Allah will hold the heavens on a Finger, and the mountains on a Finger, and the trees on a Finger, and all the creation on a Finger, and then He will say, 'I am the King.' " On that Allah's Apostle smiled till his premolar teeth became visible, and then recited: 'No just estimate have they made of Allah such as due to him... (39.67) 'Abdullah added: Allah's Apostle smiled (at the Jew's statement) expressing his wonder and believe in what was said.

ہم سے مسدد نے بیا ن کیا انہوں نے یحییٰ بن سعید قطان سے سنا انہوں نے سفیان ثوری سے کہا مجھ سے منصور بن معتمر اور سلیمان اعمش دونوں نے بیان کیا انہوں نے ابراہیم نخعی سے انہوں نے عبیدہ سلمانی سے انہوں نے عبد اللہ بن مسعودؓ سے کہ ایک یہودی (نام نامعلوم یا یہودیوں کا عالم) نبی ﷺکے پاس آیا کہنے لگا یامحمد اللہ تعالیٰ آسمانوں کو ایک انگلی پر زمینوں کو ایک انگلی پر ، پہاڑوں کو ایک انگلی پر درختوں کو ایک انگلی پر ساری خلقت کو ایک انگلی پر اٹھالے گا پھر فر مائے گا میں بادشاہ ہوں یہ سن کر آپ ﷺ اتنا ہنسے کہ آپ ﷺکے (مبارک) دانت کھل گئے اور آپ ﷺنے یہ آیت (سورت زمرکی ) پڑھی ان لوگوں نے اللہ کا مر تبہ جیسے چاہیے تھا ویسا نہیں جانا یحییٰ بن سعید قطان نے کہا اس حدیث میں فضیل بن عباسؓ نے منصورؓ بن معتمر سے انہوں نے ابراہیم سے انہوں نے عبیدہ سے انہوں نے عبد اللہ بن مسعودؓ سے اتنا بڑھایا ہے پھر رسول اللہ ﷺہنس دئیے اس کی بات پر تعجب کرکے اور اس کے قول کی تصدیق کر کے (اس کو امام مسلم نے وصل کیا )۔


حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ سَمِعْتُ عَلْقَمَةَ، يَقُولُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ فَقَالَ يَا أَبَا الْقَاسِمِ إِنَّ اللَّهَ يُمْسِكُ السَّمَوَاتِ عَلَى إِصْبَعٍ، وَالأَرَضِينَ عَلَى إِصْبَعٍ، وَالشَّجَرَ وَالثَّرَى عَلَى إِصْبَعٍ، وَالْخَلاَئِقَ عَلَى إِصْبَعٍ، ثُمَّ يَقُولُ أَنَا الْمَلِكُ أَنَا الْمَلِكُ‏.‏ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم ضَحِكَ حَتَّى بَدَتْ نَوَاجِذُهُ ثُمَّ قَرَأَ ‏{‏وَمَا قَدَرُوا اللَّهَ حَقَّ قَدْرِهِ‏}‏

Narrated By 'Abdullah : A man from the people of the scripture came to the Prophet and said, "O Abal-Qasim! Allah will hold the Heavens upon a Finger, and the Earth on a Finger and the land on a Finger, and all the creation on a Finger, and will say, 'I am the King! I am the King!' "I saw the Prophet (after hearing that), smiling till his premolar teeth became visible, and he then recited: "No just estimate have they made of Allah such as due to him..." (39.67)

ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا کہا ہم سے والد نے کہا ہم سے اعمش نے کہا میں نے ابراہیم نخعی سے سنا وہ کہتے تھے میں نے علقمہ بن قیس سے وہ کہتے تھے علقمہ بن مسعود بیان کرتے تھے کہ اہل کتاب میں سے ایک شخص آیا اور کہنے لگا ابو القاسم اللہ تعالیٰ آ سما نوں کو ایک انگلی پر اور زمینوں کو ایک انگلی پر اور درخت اور گیلی مٹی کو ایک پر اور خلقت کو ایک انگلی پر روک لے گا (تھام لے گا ) پھر فر مائے گا میں بادشاہ ہوں میں بادشاہ ہوں عبد اللہ نے کہا میں نے نبی ﷺ کو دیکھا آپ ﷺ یہ سن کر اتنا ہنسے کہ آپ ﷺکے دانت کھل گئے پھر یہ آیت اتری وما قد ر وا اللہ حقّ قدرہ۔

Chapter No: 20

باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ شَخْصَ أَغْيَرُ مِنَ اللَّهِ ‏"‏

The statement of the Prophet (s.a.w), "No person has more Ghaira than Allah."

باب ؛نبیﷺ کا یہ فرمانا اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر غیرت دارنہیں ہے

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ، عَنْ وَرَّادٍ، كَاتِبِ الْمُغِيرَةِ عَنِ الْمُغِيرَةِ، قَالَ قَالَ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ لَوْ رَأَيْتُ رَجُلاً مَعَ امْرَأَتِي لَضَرَبْتُهُ بِالسَّيْفِ غَيْرَ مُصْفَحٍ‏.‏ فَبَلَغَ ذَلِكَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ تَعْجَبُونَ مِنْ غَيْرَةِ سَعْدٍ، وَاللَّهِ لأَنَا أَغْيَرُ مِنْهُ، وَاللَّهُ أَغْيَرُ مِنِّي، وَمِنْ أَجْلِ غَيْرَةِ اللَّهِ حَرَّمَ الْفَوَاحِشَ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ، وَلاَ أَحَدَ أَحَبُّ إِلَيْهِ الْعُذْرُ مِنَ اللَّهِ، وَمِنْ أَجْلِ ذَلِكَ بَعَثَ الْمُبَشِّرِينَ وَالْمُنْذِرِينَ وَلاَ أَحَدَ أَحَبُّ إِلَيْهِ الْمِدْحَةُ مِنَ اللَّهِ وَمِنْ أَجْلِ ذَلِكَ وَعَدَ اللَّهُ الْجَنَّةَ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ ‏"‏ لاَ شَخْصَ أَغْيَرُ مِنَ اللَّهِ ‏"‏‏.‏

Narrated By Al-Mughira : Sa'd bin 'Ubada said, "If I saw a man with my wife, I would strike him (behead him) with the blade of my sword." This news reached Allah's Apostle who then said, "You people are astonished at Sa'd's Ghira. By Allah, I have more Ghira than he, and Allah has more Ghira than I, and because of Allah's Ghira, He has made unlawful Shameful deeds and sins (illegal sexual intercourse etc.) done in open and in secret. And there is none who likes that the people should repent to Him and beg His pardon than Allah, and for this reason He sent the warners and the givers of good news. And there is none who likes to be praised more than Allah does, and for this reason, Allah promised to grant Paradise (to the doers of good)." 'Abdul Malik said, "No person has more Ghira than Allah."

ہم سے مو سیٰ بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا ہم سے ابو عوانہ نے کہا ہم سے عبد المک بن عمیر نے انہوں نے ورّاد سے جو مغیرہ بن شعبہ کے منشی تھے انہوں نے مغیرہ بن شعبہ سے انہوں نے کہا سعد بن عبادہ (انصار کے رئیس تھے )نے کہا اگر میں اپنی جورو کے پاس غیر مرد کو پاوٰں تو تلوار کی دھار سے ماروں (اس کا کام ہی تمام کروں )یہ خبر رسول اللہﷺ کے پاس پہنچی آپ ﷺنے ( انصار ) سے فر مایا تم کو سعد کی غیرت (اور حمیت ) پر تعجب آ تا ہو گا خدا کی قسم میں سعد سے زیادہ غیرت دار ہوں اور اللہ تعالیٰ مجھ سےبھی زیادہ غیرت دار ہے اور غیرت ہی کی وجہ سے اس نے بے شرمی کے چھپے اور کھلے سب کام حرام کر دئیے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے زیادہ کسی کو حجت قائم کرنا اور عذر کا کوئی موقعہ باقی نہ رکھنا پسند نہیں ہے اس لئے اس نے پیغمبروں کو (دنیا میں )بھیجا جو (مو منوں )کو خو شخبری اور کافروں کو ڈرا وا دینے والے ہیں اور کسی کو اپنی تعریف ہونا اللہ سے زیادہ پسند نہیں ہے اور اس لئے اس نے بہشت کا وعدہ کیا ہے ۔

1234Last ›