Chapter No: 51
باب السُّرْعَةِ بِالْجِنَازَةِ
Hurrying up with the coffin.
باب: جنازے کا جلد لے چلنا۔
وَقَالَ أَنَسٌ ـ رضى الله عنه ـ أَنْتُمْ مُشَيِّعُونَ، وَامْشِ بَيْنَ يَدَيْهَا، وَخَلْفَهَا وَعَنْ يَمِينِهَا، وَعَنْ شِمَالِهَا. وَقَالَ غَيْرُهُ قَرِيبًا مِنْهَا
And Anas said, "Whenever you accompany a funeral procession, you should go in front, behind, to the right and to the left of the coffin." Someone else also (said the same and) added, "Close to it."
اور انسؓ نے کہا تم جنازے کو پہنچا دینے والے ہو تو اس کے آگے اور پیچھے اور داہنے اور بائیں (سب طرف) چل سکتے ہو۔ اور انسؓ کے سوا سب لوگوں نے کہا کہ جنازے کے قریب چلنا چاہیے۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ حَفِظْنَاهُ مِنَ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " أَسْرِعُوا بِالْجِنَازَةِ، فَإِنْ تَكُ صَالِحَةً فَخَيْرٌ تُقَدِّمُونَهَا {إِلَيْهِ}، وَإِنْ يَكُ سِوَى ذَلِكَ فَشَرٌّ تَضَعُونَهُ عَنْ رِقَابِكُمْ "
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Hurry up with the dead body for if it was righteous, you are forwarding it to welfare; and if it was otherwise, then you are putting off an evil thing down your necks."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: جنازہ لےکر جلدی چلا کرو اگر وہ نیک ہے تو تم اس کو بھلائی کی طرف نزدیک کرتے ہو اور اگر نیک نہیں ہے تو بُرے کو اپنی گردنوں پر سے اتارتے ہو۔
Chapter No: 52
باب قَوْلِ الْمَيِّتِ وَهُوَ عَلَى الْجِنَازَةِ قَدِّمُونِي
The saying of the deceased while he is being carried on the bier, "Take me quickly."
باب: نیک میت کھاٹ پر سے ہی کہتا ہے مجھے آگے لے چلو (جلد دفناؤ)۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " إِذَا وُضِعَتِ الْجِنَازَةُ فَاحْتَمَلَهَا الرِّجَالُ عَلَى أَعْنَاقِهِمْ، فَإِنْ كَانَتْ صَالِحَةً قَالَتْ قَدِّمُونِي. وَإِنْ كَانَتْ غَيْرَ صَالِحَةٍ قَالَتْ لأَهْلِهَا يَا وَيْلَهَا أَيْنَ يَذْهَبُونَ بِهَا يَسْمَعُ صَوْتَهَا كُلُّ شَىْءٍ إِلاَّ الإِنْسَانَ، وَلَوْ سَمِعَ الإِنْسَانُ لَصَعِقَ "
Narrated By Abu Sa'id Al-Khudri : The Prophet said, "When a funeral is ready and the men carry the deceased on their necks (shoulders), if it was pious then it will say, 'Present me quickly', and if it was not pious, then it will say, 'Woe to it (me), where are they taking it (me)?' And its voice is heard by everything except mankind and if he heard it he would fall unconscious."
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ فرماتے تھے: جب جنازہ رکھ دیا جاتا ہے پھر مرد اس کو اپنی گردنوں پراٹھا لیتے ہیں، اگر وہ نیک ہوتا ہے تو کہتا ہے مجھے آگے لے چلو اور اگر نیک نہیں ہوتا تو اپنے لوگوں سے کہتا ہے: ہائے خرابی، مجھے کہاں لے کر جاتے ہو۔اس کی آواز ہر ایک مخلوق سنتی ہے،ایک انسان نہیں سنتا، اگر سنے تو بےہوش ہوجائے گا۔
Chapter No: 53
باب مَنْ صَفَّ صَفَّيْنِ أَوْ ثَلاَثَةً عَلَى الْجِنَازَةِ خَلْفَ الإِمَامِ
Whoever aligned in two or three rows behind the Imam for a funeral Salat
باب: جنازے پر امام کے پیچھے دو یا تین صفیں کرنا۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، عَنْ أَبِي عَوَانَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَلَّى عَلَى النَّجَاشِيِّ، فَكُنْتُ فِي الصَّفِّ الثَّانِي أَوِ الثَّالِثِ
Narrated By Jabir bin 'Abdullah : Allah's Apostle offered the funeral prayer for An-Najashi and I was in the second or third row.
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے نجاشی (حبش کے بادشاہ) پر نماز پڑھی۔ میں دوسری صف میں تھا یا تیسری صف میں۔
Chapter No: 54
باب الصُّفُوفِ عَلَى الْجِنَازَةِ
The rows for the funeral prayer.
باب: جنازے کی نماز میں صفیں باندھنا۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ نَعَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِلَى أَصْحَابِهِ النَّجَاشِيَّ، ثُمَّ تَقَدَّمَ فَصَفُّوا خَلْفَهُ فَكَبَّرَ أَرْبَعًا
Narrated By Abu Huraira : The Prophet (p.b.u.h) informed his companions about the death of AnNajashi and then he went ahead (to lead the prayer) and the people lined up behind him in rows and he said four Takbir.
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے اپنے اصحاب کو نجاشی کے مرنے کی خبر سنائی۔ پھر آپ ﷺ آگے بڑھے۔ لوگوں نے آپ ﷺ کے پیچھے صفیں باندھیں، پھر آپ ﷺ نے چار تکبیریں کہیں۔
حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي مَنْ، شَهِدَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ أَتَى عَلَى قَبْرٍ مَنْبُوذٍ فَصَفَّهُمْ وَكَبَّرَ أَرْبَعًا. قُلْتُ مَنْ حَدَّثَكَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رضى الله عنهما
Narrated By Ash-Shaibani : Ash Sha'bi said, "I was informed by a man who had seen the Prophet going to a grave that was separate from the other graves and he aligned the people in rows and said four Takbir." I said, "O Abu 'Amr! who narrated (that) to you"? He said, "Ibn Abbas."
امام شعبی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ مجھ سے اس شخص نے بیان کیا جو نبیﷺ کے ساتھ موجود تھا۔آپﷺ ایک قبر پر آئے جو اور قبروں سے الگ تھی اور لوگوں کی صف بندھوائی۔ چارتکبیریں کہیں۔ شیبانی نے کہا: بتاؤ تو سہی تم سے یہ حدیث کس نے بیان کی،انہوں نے کہا: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے۔
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " قَدْ تُوُفِّيَ الْيَوْمَ رَجُلٌ صَالِحٌ مِنَ الْحَبَشِ فَهَلُمَّ فَصَلُّوا عَلَيْهِ ". قَالَ فَصَفَفْنَا فَصَلَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَلَيْهِ وَنَحْنُ صُفُوفٌ. قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ كُنْتُ فِي الصَّفِّ الثَّانِي
Narrated By Jabir bin 'Abdullah : The Prophet said, "Today a pious man from Ethiopia (i.e. An Najashi) has expired, come on to offer the funeral prayer." (Jabir said): We lined up in rows and after that the Prophet led the prayer and we were in rows. Jabir added, I was in the second row."
حضرت جابر بن عبد اللہ سے روایت ہے کہ وہ کہتے تھے نبیﷺنے فرمایا: آج حبشیوں میں سے ایک نیک آدمی (نجاشی) مرگیا۔ آؤ اس پر نماز پڑھو ۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم نے صفیں باندھیں۔نبیﷺنے نماز پڑھائی، ہم صفیں باندھے ہوئے تھے اور ابو الزبیر نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے یوں نقل کیا میں دوسری صف میں تھا۔
Chapter No: 55
باب صُفُوفِ الصِّبْيَانِ مَعَ الرِّجَالِ عَلَى الْجَنَائِزِ
The lining up of boys in rows with men in the funeral prayer.
باب: جنازے کی نماز میں بچے بھی مردوں کے برابر کھڑے ہوں۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا الشَّيْبَانِيُّ، عَنْ عَامِرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَرَّ بِقَبْرٍ قَدْ دُفِنَ لَيْلاً فَقَالَ " مَتَى دُفِنَ هَذَا ". قَالُوا الْبَارِحَةَ. قَالَ " أَفَلاَ آذَنْتُمُونِي ". قَالُوا دَفَنَّاهُ فِي ظُلْمَةِ اللَّيْلِ فَكَرِهْنَا أَنْ نُوقِظَكَ. فَقَامَ فَصَفَفْنَا خَلْفَهُ. قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ وَأَنَا فِيهِمْ فَصَلَّى عَلَيْهِ
Narrated By Ibn Abbas : Allah's Apostle passed by a grave of a deceased who had been buried at night. He said, "When was this (deceased) buried?" The people said, "Yesterday." He said, "Why did you not inform me?" They said, "We buried him when it was dark and so we disliked to wake you up." He stood up and we lined up behind him. (Ibn Abbas said): I was one of them, and the Prophet offered the funeral prayer.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ ایک قبر سے گزرے جس میں رات کو مردہ دفن ہوا تھا۔ آپﷺ نے پوچھا یہ کب دفن ہوا لوگوں نے کہا: گزشتہ رات۔ آپﷺ نے فرمایا: تم نے مجھ کو خبر نہیں کی۔انہوں نے کہا ہم نے اس کو رات کے اندھیرے میں دفن کیا آپﷺ کو ایسے وقت میں جگانا برا سمجھا ۔ آپﷺ کھڑے ہوئے، ہم نے آپﷺ کے پیچھے صف باندھی۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا میں بھی صف میں تھا پھر آپﷺ نے اس پر نماز پڑھی۔
Chapter No: 56
باب سُنَّةِ الصَّلاَةِ عَلَى الْجَنَائِزِ
The legal way of offering the funeral prayer.
باب: جنازے پر نماز کا مشروع ہونا
وَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " مَنْ صَلَّى عَلَى الْجَنَازَةِ ". وَقَالَ " صَلُّوا عَلَى صَاحِبِكُمْ ". وَقَالَ " صَلُّوا عَلَى النَّجَاشِيِّ ". سَمَّاهَا صَلاَةً، لَيْسَ فِيهَا رُكُوعٌ وَلاَ سُجُودٌ، وَلاَ يُتَكَلَّمُ فِيهَا، وَفِيهَا تَكْبِيرٌ وَتَسْلِيمٌ. وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ لاَ يُصَلِّي إِلاَّ طَاهِرًا. وَلاَ يُصَلِّي عِنْدَ طُلُوعِ الشَّمْسِ وَلاَ غُرُوبِهَا، وَيَرْفَعُ يَدَيْهِ، وَقَالَ الْحَسَنُ أَدْرَكْتُ النَّاسَ وَأَحَقُّهُمْ عَلَى جَنَائِزِهِمْ مَنْ رَضُوهُمْ لِفَرَائِضِهِمْ. وَإِذَا أَحْدَثَ يَوْمَ الْعِيدِ أَوْ عِنْدَ الْجَنَازَةِ يَطْلُبُ الْمَاءَ وَلاَ يَتَيَمَّمُ، وَإِذَا انْتَهَى إِلَى الْجَنَازَةِ وَهُمْ يُصَلُّونَ يَدْخُلُ مَعَهُمْ بِتَكْبِيرَةٍ. وَقَالَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ يُكَبِّرُ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَالسَّفَرِ وَالْحَضَرِ أَرْبَعًا. وَقَالَ أَنَسٌ ـ رضى الله عنه ـ التَّكْبِيرَةُ الْوَاحِدَةُ اسْتِفْتَاحُ الصَّلاَةِ. وَقَالَ {وَلاَ تُصَلِّ عَلَى أَحَدٍ مِنْهُمْ مَاتَ أَبَدًا} وَفِيهِ صُفُوفٌ وَإِمَامٌ
And the Prophet (s.a.w) said, "Whoever offered the funeral prayer," and also said, "Offer the funeral prayer for your friend." And also said, "Offer the funeral prayer for An-Najashi."
He called it a Salat although there is neither going, prostration, not loud recitation in it, and there are Takbir and Taslim. Ibn Umar never offered the (funeral) Salat without ablution, nor at sunrise or at sunset and used to raise both his hands (at the time of saying Takbir).
Al-Hasan (Al-Basri) said, "I noticed the people (i.e. the Prophet’s companions) regarding as the most deserving man to lead the funeral Salat the one whom they were satisfied with to lead them in compulsory Salat(prayer) if a person has Hadath on the Eid Day (during the Eid prayer) or during the funeral prayer, he should not perform Tayammum. If anyone happens to pass by a funeral and the people are offering the (funeral) prayer, then it is advisable for him to join them by saying Takbir.
Ibn Al-Musaiyab said, "(In funeral prayers) there are four Takbir, whether the Salat is offered at night or by day in journey or at home." Anas said, "One Takbir for starting the Salat," and quoting Quran he said, "And never(O Muhammad (s.a.w) ) pray (funeral prayer) anyone of them (hypocrites) who dies ..." (V.9:84)
And in the funeral prayer there are rows and Imam
اور نبیﷺ نے فرمایا جو شخص جنازے پر نماز پڑھے اور آپؐ نے صحابہ سے فرمایا تم اپنے ساتھی پر نماز پڑھ لو اور آپؐ نے فرمایا نجاشی پر نماز پڑھو اس کو نماز کہا۔ اس میں نہ رکوع ہے نہ سجدہ، اور اس میں بات نہ کرنا چاہیے اور اس میں تکبیر ہے اور سلام ہے اور ابنِ عمرؓ جنازے کی نماز نہ پڑھتے تھے جب تک کہ وہ باوضو نہ ہوتے اور سورج نکلنے یا ڈوبنے کے وقت نماز نہ پڑھتے اور جنازے کی نماز میں ہاتھ اٹھاتے اور امام حسن بصریؒ نے کہا میں نے بہت سے صحابہؓ اور تابعین کو پایا وہ جنازے کی نماز میں امامت کا زیادہ حقدار ایسی کو جانتے جس کو فرض نماز میں امامت کا حقدار سمجھتے اور جب عید کے دن یا جنازے پر وضو نہ ہو تو پانی ڈھونڈے تیمم نہ کرے اور جب جنازے پر اس وقت پہنچے کہ لوگ نماز پڑھ رہے ہوں تو اللہ اکبر کہہ کر شریک ہو جائے اور سعید بن مسیب نے کہا رات ہو یا دن یا سفر ہو یا حاضر جنازے میں چار تکبیریں کہے اور انسؓ نے کہا پہلی تکبیر جنازے کی نماز میں شروع کرنے کی ہے اور اللہ جل جلالہ نے (سورت توبہ) میں فرمایا ان منافقوں میں جب کوئی مر جائے تو ان پر کبھی نماز نہ پڑھ اور اس میں صفیں ہیں اور امام ہوتا ہے۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الشَّيْبَانِيِّ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي مَنْ، مَرَّ مَعَ نَبِيِّكُمْ صلى الله عليه وسلم عَلَى قَبْرٍ مَنْبُوذٍ فَأَمَّنَا فَصَفَفْنَا خَلْفَهُ. فَقُلْنَا يَا أَبَا عَمْرٍو مَنْ حَدَّثَكَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رضى الله عنهما
Narrated By Ash-Shaibani : Ash-Sha'bi said, "Somebody who passed along with your Prophet (p.b.u.h) by a grave that was separate from the other graves informed me (saying), "The Prophet led us (in the prayer) and we aligned behind him." We said, "O Abu 'Amr! Who told you this narration?" He replied, "Ibn Abbas."
امام شعبی رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا مجھ سے اس شخص نے بیان کیا جو تمہارے نبیﷺ کے ساتھ ایک الگ تھلگ قبر سے گزرا۔ ان کا کہنا ہے کہ آپﷺ نے ہماری امامت کی ہم نے آپﷺ کے پیچھے صف باندھی اور نماز پڑھی شیبانی نے کہا ہم نے پوچھا: اے ابوعمرو! (یہ شعبی کی کنیت ہے) تم سے یہ کس نے بیان کیا؟ انہوں نے کہا: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے۔
Chapter No: 57
باب فَضْلِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ
Superiority of accompanying funeral procession.
باب: جنازے کے ساتھ جانے کی فضیلت
وَقَالَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ ـ رضى الله عنه ـ إِذَا صَلَّيْتَ فَقَدْ قَضَيْتَ الَّذِي عَلَيْكَ. وَقَالَ حُمَيْدُ بْنُ هِلاَلٍ مَا عَلِمْنَا عَلَى الْجَنَازَةِ إِذْنًا، وَلَكِنْ مَنْ صَلَّى ثُمَّ رَجَعَ فَلَهُ قِيرَاطٌ
And Zaid bin Thabit said, "If you have offered (the funeral prayer) then you have paid what was due on you."
Humaid bin Hilal said, "We do not think that it is necessary to take the permission of the relatives of the deceased to return from the funeral procession. But whoever returns after the funeral prayer will have a reward equal to one Qirat."
اور زید بن ثابت نے کہا جب تو نے جنازے کی نماز پڑھ لی تو اپنے اوپر جو حق تھا وہ ادا کر دیا اور حمید بن ہلال (تابعی) نے کہا ہم جنازے کی نماز کے بعد اجازت لینا نہیں جانتے لیکن جولیکن جو کوئی صرف نماز پڑھ کر لوٹ جائے اس کو ایک قیراط ثواب ملے گا۔
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، قَالَ سَمِعْتُ نَافِعًا، يَقُولُ حُدِّثَ ابْنُ عُمَرَ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنهم ـ يَقُولُ مَنْ تَبِعَ جَنَازَةً فَلَهُ قِيرَاطٌ. فَقَالَ أَكْثَرَ أَبُو هُرَيْرَةَ عَلَيْنَا
Narrated By Nafi : Ibn Umar was told that Abu Huraira said, "Whoever accompanies the funeral procession will have a reward equal to one Qirat." Ibn 'Umar said, "Abu Huraira talks of a too enormous reward."
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ یہ حدیث بیان کرتے ہیں جو شخص (دفن تک) جنازے کے ساتھ رہے اس کو ایک قیراط (ثواب)ملے گا۔ انہوں نے کہا: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بہت حدیثیں بیان کی ہیں۔
فَصَدَّقَتْ ـ يَعْنِي عَائِشَةَ ـ أَبَا هُرَيْرَةَ وَقَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُهُ. فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ لَقَدْ فَرَّطْنَا فِي قَرَارِيطَ كَثِيرَةٍ. {فَرَّطْتُ} ضَيَّعْتُ مِنْ أَمْرِ اللَّهِ
'Aisha attested Abu Huraira's narration and said, "I heard Allah's Apostle saying like that." Ibn Umar said, "We have lost numerous Qirats."
پھر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بھی حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی حدیث کی تصدیق کی اور کہا میں نے رسول اللہﷺ کو یہی فرماتے سنا جیسا حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں۔ تب تو ابن عمر رضی اللہ عنہ کہنےلگے ہم نے بہت سے قیراطوں کا نقصان اٹھایا۔(سورت زمر میں ) جو فَرّطتُ کا لفظ ہے اس کے یہی معنی ہیں ، میں نے ضائع کیا۔
Chapter No: 58
باب مَنِ انْتَظَرَ حَتَّى تُدْفَنَ
Whoever waits till the deceased is buried.
باب: جو شخص دفن تک ٹھہرا رہے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، قَالَ قَرَأْتُ عَلَى ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ سَأَلَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ فَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ شَبِيبِ بْنِ سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَنَا يُونُسُ، قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَحَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجُ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَنْ شَهِدَ الْجَنَازَةَ حَتَّى يُصَلِّيَ عَلَيْهَا فَلَهُ قِيرَاطٌ، وَمَنْ شَهِدَ حَتَّى تُدْفَنَ كَانَ لَهُ قِيرَاطَانِ ". قِيلَ وَمَا الْقِيرَاطَانِ قَالَ " مِثْلُ الْجَبَلَيْنِ الْعَظِيمَيْنِ "
Narrated By Abu Huraira : That Allah's Apostle (p.b.u.h) said, "Whoever attends the funeral procession till he offers the funeral prayer for it, will get a reward equal to one Qirat, and whoever accompanies it till burial, will get a reward equal to two Qirats." It was asked, "What are two Qirats?" He replied, "Like two huge mountains."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص جنازے میں نماز تک شریک رہے اس کو ایک قیراط ثواب ملے گا اور جو دفن تک شریک رہے اس کو دو قیراط ملیں گے۔ آپ ﷺ سے پوچھا گیا دو قیراط کتنے ہوں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا دو بڑے پہاڑوں کی طرح۔
Chapter No: 59
باب صَلاَةِ الصِّبْيَانِ مَعَ النَّاسِ عَلَى الْجَنَائِزِ
The offering of the funeral Salat by boys along with the men.
باب: جنازے کی نماز میں لوگوں کے ساتھ بچوں کا بھی شریک ہونا۔
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ الشَّيْبَانِيُّ، عَنْ عَامِرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ أَتَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَبْرًا، فَقَالُوا هَذَا دُفِنَ، أَوْ دُفِنَتِ الْبَارِحَةَ. قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ فَصَفَّنَا خَلْفَهُ ثُمَّ صَلَّى عَلَيْهَا
Narrated By 'Amir : Ibn Abbas (who was at that time a boy) said, "Allah's Apostle came to a grave and the people said, 'He or she was buried yesterday.' " Ibn Abbas added, "We aligned behind the Prophet and he led the funeral prayer of the deceased."
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ ایک قبر پر تشریف لے گئے لوگوں نے کہا: یہ شخص گذشتہ رات دفن ہوا، یا یہ عورت گذشتہ رات دفن ہوئی۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے کہا: ہم نے آپﷺکے پیچھے صف باندھی پھر آپﷺ نے اس پر نماز پڑھی۔
Chapter No: 60
باب الصَّلاَةِ عَلَى الْجَنَائِزِ بِالْمُصَلَّى وَالْمَسْجِدِ
To offer the funeral Salat at a Musalla and in the Mosque.
باب: عید گاہ یا مسجد میں جنازے کی نماز پڑھنا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، وَأَبِي، سَلَمَةَ أَنَّهُمَا حَدَّثَاهُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ نَعَى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم النَّجَاشِيَّ صَاحِبَ الْحَبَشَةِ، يَوْمَ الَّذِي مَاتَ فِيهِ فَقَالَ " اسْتَغْفِرُوا لأَخِيكُمْ "
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle informed about the news of the death of An-Najash (King of Ethiopia) on the day he expired. He said, "Ask Allah's forgiveness for your brother. "
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم کو نجاشی (حبش کے بادشاہ) کے مرنے کی اسی روز خبر دی جس روز وہ حبشہ میں فوت ہوا تھا
آپ ﷺ نے فرمایا: اپنے بھائی کےلیے دعا کرو ۔
وَعَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم صَفَّ بِهِمْ بِالْمُصَلَّى فَكَبَّرَ عَلَيْهِ أَرْبَعًا
Narrated Abu Huraira: The Prophet made them align in rows at the Musalla and said four Takbir.
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی ﷺنے عیدگاہ میں صف بنوائی ،اور اس پر چار تکبیریں کہیں۔
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، حَدَّثَنَا أَبُو ضَمْرَةَ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ الْيَهُودَ، جَاءُوا إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِرَجُلٍ مِنْهُمْ وَامْرَأَةٍ زَنَيَا، فَأَمَرَ بِهِمَا فَرُجِمَا قَرِيبًا مِنْ مَوْضِعِ الْجَنَائِزِ عِنْدَ الْمَسْجِدِ
Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : The Jew brought to the Prophet a man and a woman from amongst them who have committed (adultery) illegal sexual intercourse. He ordered both of them to be stoned (to death), near the place of offering the funeral prayers beside the mosque."
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ یہودی نبیﷺکے پاس ایک یہودی مرد اور ایک یہودی عورت کو لے کر آئے جنہوں نے زنا کیا تھا۔ آپ ﷺ نے حکم دیا اور وہ دونوں مسجد کے پاس جنازہ گاہ کے نزدیک سنگسار کیے گئے۔