Chapter No: 21
باب التَّحْرِيضِ عَلَى الصَّدَقَةِ وَالشَّفَاعَةِ فِيهَا
To exhort one to give in charity and to intercede for the same purpose.
باب:خیرات کیلئے لوگوں کو تحریک کرنا اور سفارش کرنا۔
حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا عَدِيٌّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ خَرَجَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ عِيدٍ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ لَمْ يُصَلِّ قَبْلُ وَلاَ بَعْدُ، ثُمَّ مَالَ عَلَى النِّسَاءِ وَمَعَهُ بِلاَلٌ، فَوَعَظَهُنَّ وَأَمَرَهُنَّ أَنْ يَتَصَدَّقْنَ، فَجَعَلَتِ الْمَرْأَةُ تُلْقِي الْقُلْبَ وَالْخُرْصَ
Narrated By Ibn Abbas: The Prophet went out for the Eid prayer on the 'Id day and offered a two Rakat prayer, and he neither offered a prayer before it or after it. Then he went towards the women along with Bilal. He preached them and ordered them to give in charity. And some (amongst the women) started giving their fore-arm bangles and ear-rings.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبیﷺ عید الفطر کے دن نکلے وہاں دو رکعتیں عید کی پڑھائی۔ اس سے پہلے یا بعد میں نفل نہیں پڑھی ۔پھر آپ ﷺ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کے ہمراہ عورتوں کی طرف مڑے،ان کو نصیحت کی اور خیرات کرنے کا حکم دیا۔کوئی عورت اپنا کنگن پھینکنے لگی کوئی بالی۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ بْنُ أَبِي مُوسَى، عَنْ أَبِيهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِذَا جَاءَهُ السَّائِلُ، أَوْ طُلِبَتْ إِلَيْهِ حَاجَةٌ قَالَ " اشْفَعُوا تُؤْجَرُوا، وَيَقْضِي اللَّهُ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ صلى الله عليه وسلم مَا شَاءَ "
Narrated By Abu Burda bin Abu Musa : That his father said, "Whenever a beggar came to Allah's Apostle or he was asked for something, he used to say (to his companions), "Help and recommend him and you will receive the reward for it; and Allah will bring about what He will through His Prophet's tongue."
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہﷺکے پاس جب کوئی سائل آتا یا آپﷺکے سامنے کوئی حاجت پیش کی جاتی تو آپ ﷺصحابہ کو فرماتے تم سفارش کرو تو ثواب پاؤگے اور اللہ اپنے نبیﷺ کی زبان سے جو فیصلہ چاہے گا وہ دے گا۔
حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ، أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ فَاطِمَةَ، عَنْ أَسْمَاءَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قَالَ لِي النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " لاَ تُوكِي فَيُوكَى عَلَيْكِ "
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، عَنْ عَبْدَةَ، وَقَالَ، " لاَ تُحْصِي فَيُحْصِيَ اللَّهُ عَلَيْكِ "
Narrated By Asma : The Prophet said to me, "Do not withhold your money, (for if you did so) Allah would with-hold His blessings from you."
Narrated By 'Abda : The Prophet said, "Do not with-hold your money by counting it (i.e. hoarding it), (for if you did so), Allah would also with-hold His blessings from you."
حضرت اسماء رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ نے مجھ سے فرمایا (خیرات کو) مت روکو ورنہ تمہارا رزق بھی روکا جائے گا۔ ایک روایت میں ہے: گننے مت لگ جانا ، ورنہ اللہ تعالیٰ بھی تمہیں گن کے دے گا۔
Chapter No: 22
باب الصَّدَقَةِ فِيمَا اسْتَطَاعَ
To give in charity as much as you can afford.
باب:جہاں تک ہو سکے خیرات کرنا ۔
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، عَنْ حَجَّاجِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، أَخْبَرَهُ عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّهَا جَاءَتْ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " لاَ تُوعِي فَيُوعِيَ اللَّهُ عَلَيْكِ، ارْضَخِي مَا اسْتَطَعْتِ "
Narrated By Asma' bint Abu Bakr : That she had gone to the Prophet and he said, "Do not shut your money bag; otherwise Allah too will with-hold His blessings from you. Spend (in Allah's Cause) as much as you can afford. "
حضرت اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ وہ نبیﷺ کے پاس آئیں تو آپﷺنے فرمایا: تھیلیوں میں مال کو بند کرکے مت رکھو ورنہ اللہ تعالیٰ بھی تمہارے لیے اپنے خزانے میں بندش لگا دے گا۔جہاں تک ہوسکے لوگوں میں خیرات تقسیم کرتی رہو۔
Chapter No: 23
باب الصَّدَقَةُ تُكَفِّرُ الْخَطِيئَةَ
As-Sadaqa expiates sin.
باب:خیرات سے گناہ اتر جاتے ہیں۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ عُمَرُ ـ رضى الله عنه ـ أَيُّكُمْ يَحْفَظُ حَدِيثَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنِ الْفِتْنَةِ قَالَ قُلْتُ أَنَا أَحْفَظُهُ كَمَا قَالَ. قَالَ إِنَّكَ عَلَيْهِ لَجَرِيءٌ فَكَيْفَ قَالَ قُلْتُ فِتْنَةُ الرَّجُلِ فِي أَهْلِهِ وَوَلَدِهِ وَجَارِهِ تُكَفِّرُهَا الصَّلاَةُ وَالصَّدَقَةُ وَالْمَعْرُوفُ. قَالَ سُلَيْمَانُ قَدْ كَانَ يَقُولُ " الصَّلاَةُ وَالصَّدَقَةُ، وَالأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْىُ عَنِ الْمُنْكَرِ ". قَالَ لَيْسَ هَذِهِ أُرِيدُ، وَلَكِنِّي أُرِيدُ الَّتِي تَمُوجُ كَمَوْجِ الْبَحْرِ. قَالَ قُلْتُ لَيْسَ عَلَيْكَ بِهَا يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ بَأْسٌ، بَيْنَكَ وَبَيْنَهَا باب مُغْلَقٌ. قَالَ فَيُكْسَرُ الْبَابُ أَوْ يُفْتَحُ. قَالَ قُلْتُ لاَ. بَلْ يُكْسَرُ. قَالَ فَإِنَّهُ إِذَا كُسِرَ لَمْ يُغْلَقْ أَبَدًا. قَالَ قُلْتُ أَجَلْ. فَهِبْنَا أَنْ نَسْأَلَهُ مَنِ الْبَابُ فَقُلْنَا لِمَسْرُوقٍ سَلْهُ. قَالَ فَسَأَلَهُ. فَقَالَ عُمَرُ ـ رضى الله عنه ـ. قَالَ قُلْنَا فَعَلِمَ عُمَرُ مَنْ تَعْنِي قَالَ نَعَمْ، كَمَا أَنَّ دُونَ غَدٍ لَيْلَةً، وَذَلِكَ أَنِّي حَدَّثْتُهُ حَدِيثًا لَيْسَ بِالأَغَالِيطِ
Narrated By Abu Wail : Hudhaifa said, "'Umar said, 'Who amongst you remembers the statement of Allah's Apostle (p.b.u.h) about afflictions'?' I said, 'I know it as the Prophet had said it.' 'Umar said, 'No doubt, you are bold. How did he say it?' I said, 'A man's afflictions (wrong deeds) concerning his wife, children and neighbours are expiated by (his) prayers, charity, and enjoining good.' (The sub-narrator Sulaiman added that he said, 'The prayer, charity, enjoining good and forbidding evil.') 'Umar said, 'I did not mean that, but I ask about that affliction which will spread like the waves of the sea.' I said, 'O chief of the believers! You need not be afraid of it as there is a closed door between you and it.' He asked, 'Will the door be broken or opened?' I replied, 'No, it will be broken.' He said, 'Then, if it is broken, it will never be closed again?' I replied, 'Yes.' " Then we were afraid to ask what that door was, so we asked Masruq to inquire, and he asked Hudhaifa regarding it. Hudhaifa said, "The door was 'Umar. "We further asked Hudhaifa whether 'Umar knew what that door meant. Hudhaifa replied in the affirmative and added, "He knew it as one knows that there will be a night before the tomorrow morning."
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تم میں سے کس کو فتنوں کے بارے میں رسول اللہﷺ کی حدیث یاد ہے؟ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا: مجھ کو یاد ہے جس طرح آپﷺ نے فرمایا۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا : تمہیں اس کے بیان پر جرأت ہے۔ اچھا تو آپﷺنے فتنوں کے بارے میں کیا فرمایا؟ میں نے کہا: انسان کی آزمائش اس کے خاندان، اولاد، اور پڑوسیوں میں ہوتی ہے۔ نماز، صدقہ، اچھی بات کا حکم دینا، اور بری بات سے منع کرنا یہ اس فتنے کو مٹادینے کے نیک کام ہیں۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں اس فتنے کو نہیں پوچھتا میں تو اس فتنے کو پوچھتا ہوں جو سمندر کی موج کی طرح امنڈ آئے گا میں نے کہا: اے امیرالمومنین! آپ اس فتنے کی فکر نہ کیجئے گا آپ کے اور اس فتنے کے درمیان ایک بند دروازہ ہے، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا: کیا وہ دروازہ توڑ دیا جائے گا یا کھولا جائے گا۔ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: نہیں، بلکہ وہ دروازہ توڑ دیا جائے گا۔تب حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: پھر وہ دروازہ کبھی بند نہ ہوگا۔میں نے کہا: ہاں۔ ابو وائل نے کہا: پھر ہم رعب کی وجہ سے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے یہ پوچھ نہ سکے کہ وہ دروازہ کون ہے؟اس لیے ہم نے مسروق سے کہا: تم پوچھو، انہوں نے پوچھا تو کہا: وہ دروازہ خود حضرت عمر رضی اللہ عنہ تھے۔ہم نے کہا: کیا حضرت عمر رضی اللہ عنہ اس بات کو جانتے تھے انہوں نے کہا: ہاں اس طرح جانتے تھے جیسے دن کے بعد رات آنے کو جانتے تھے،اور یہ اس لیے کہ جو حدیث میں نے بیان کی ہے وہ اٹکل پچو نہیں تھی۔
Chapter No: 24
باب مَنْ تَصَدَّقَ فِي الشِّرْكِ ثُمَّ أَسْلَمَ
Whoever gave things in charity when he was a Mushrik and then embraced Islam.
باب:جس نے کفر اور شرک کی حالت میں خیرات کی پھر مسلمان ہو گیا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ أَشْيَاءَ كُنْتُ أَتَحَنَّثُ بِهَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ مِنْ صَدَقَةٍ أَوْ عَتَاقَةٍ وَصِلَةِ رَحِمٍ فَهَلْ فِيهَا مِنْ أَجْرٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " أَسْلَمْتَ عَلَى مَا سَلَفَ مِنْ خَيْرٍ "
Narrated By Hakim bin Hizam : I said to Allah's Apostle, "Before embracing Islam I used to do good deeds like giving in charity, slave-manumitting, and the keeping of good relations with Kith and kin. Shall I be rewarded for those deeds?" The Prophet replied, "You became Muslim with all those good deeds (Without losing their reward)."
حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ! ان نیک کاموں کے بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں جنہیں میں جاہلیت کے زمانے میں، صدقہ، غلام آزاد کرنے، اور صلہ رحمی کی صورت میں کیا کرتا تھا۔کیا ان کا مجھے ثواب ملے گا؟ نبی ﷺنے فرمایا: تم اپنے تمام ان نیکوں کے ساتھ اسلام لائے ہو جو پہلے گزرچکی ہیں۔
Chapter No: 25
باب أَجْرِ الْخَادِمِ إِذَا تَصَدَّقَ بِأَمْرِ صَاحِبِهِ غَيْرَ مُفْسِدٍ
The servant gets a reward for giving charity when ordered by the owner of the property, as long as the servant has no intention of spoiling it.
باب:خدمتگار (بی بی، غلام،لونڈی ، نوکر ،اگر اپنے صاحب کے حکم سے خیرات کرے مگر بگاڑ کی نیت نہ ہو تو اسکو ثواب ملے گا ۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِذَا تَصَدَّقَتِ الْمَرْأَةُ مِنْ طَعَامِ زَوْجِهَا غَيْرَ مُفْسِدَةٍ كَانَ لَهَا أَجْرُهَا، وَلِزَوْجِهَا بِمَا كَسَبَ، وَلِلْخَازِنِ مِثْلُ ذَلِكَ "
Narrated By 'Aisha : Allah's Apostle said, "When a woman gives in charity from her husband's meals without wasting the property of her husband, she will get a reward for it, and her husband too will get a reward for what he earned and the store-keeper will have the reward likewise."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہﷺنے فرمایا: جب عورت اپنے خاوند کے کھانے میں سے کچھ خیرات کرے بشرطیکہ اس کی نیت اسے برباد کرنے کی نہیں ہوتی،تو اسے بھی اس کا ثواب ملے گا، اور اس کے خاوند کو کمائی کا اور اسی طرح خزانچی کو بھی اس کا ثواب ملے گا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " الْخَازِنُ الْمُسْلِمُ الأَمِينُ الَّذِي يُنْفِذُ ـ وَرُبَّمَا قَالَ يُعْطِي ـ مَا أُمِرَ بِهِ كَامِلاً مُوَفَّرًا طَيِّبٌ بِهِ نَفْسُهُ، فَيَدْفَعُهُ إِلَى الَّذِي أُمِرَ لَهُ بِهِ، أَحَدُ الْمُتَصَدِّقَيْنِ "
Narrated By Abu Musa : The Prophet said, "An honest Muslim store-keeper who carries out the orders of his master and pays fully what he has been ordered to give with a good heart and pays to that person to whom he was ordered to pay, is regarded as one of the two charitable persons."
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: مسلمان خزانچی امانت دار جو کچھ بھی خرچ کرتا ہے، اور بعض دفعہ فرمایا: وہ چیز پوری طرح دیتا ہے،جس کا اسے سرمایہ کے مالک کی طرف سے حکم دیا گیا اور اس کا دل بھی اس سے خوش ہے، اور اسی کو دیا ہے،جسے دینے کےلیے مالک نے کہا تھا تو وہ دینے والا بھی صدقہ دینے والوں میں سے ایک ہے۔
Chapter No: 26
باب أَجْرِ الْمَرْأَةِ إِذَا تَصَدَّقَتْ أَوْ أَطْعَمَتْ مِنْ بَيْتِ زَوْجِهَا غَيْرَ مُفْسِدَةٍ
The reward of the lady who gives Sadaqa, or provides somebody with food from her husband’s house for Allah’s sake without spoiling her husband’s property.
باب:عورت اپنے خاوند کے مال میں سے خیرات یا اپنے خاوند کے گھر میں سےکسی کو کھلائےبشرطیکہ برباد کرنے کی نیت نہ ہو ( تو اس کو ثواب ملے گا )۔
حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ، وَالأَعْمَشُ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم تَعْنِي إِذَا تَصَدَّقَتِ الْمَرْأَةُ مِنْ بَيْتِ زَوْجِهَا
Narrated By 'Aisha : The Prophet said, "If a woman gives in charity from her husband's house..."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: جب عورت اپنے خاوند کے گھر(کے مال) سے صدقہ کرے ۔
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " إِذَا أَطْعَمَتِ الْمَرْأَةُ مِنْ بَيْتِ زَوْجِهَا غَيْرَ مُفْسِدَةٍ، لَهَا أَجْرُهَا، وَلَهُ مِثْلُهُ، وَلِلْخَازِنِ مِثْلُ ذَلِكَ، لَهُ بِمَا اكْتَسَبَ، وَلَهَا بِمَا أَنْفَقَتْ "
Narrated By 'Aisha : The Prophet (p.b.u.h) also said, "If a lady gives meals (in charity) from her husband's house without spoiling her husband's property, she will get a reward and her husband will also get a reward likewise. The husband will get a reward because of his earnings and the woman because of her spending."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺنے فرمایا: جب عورت اپنے خاوند کے گھر میں سے (محتاج کو) کھانا کھلائے بشرطیکہ اس کا ارادہ گھر کو بگاڑنے کا نہ ہو تو عورت کو صدقہ کا ثواب ملے گا اور خاوند کوبھی اتنا ہی اور خزانچی کو بھی اتنا ہی، خاوند کو کمانے کا اور عورت کو خرچ کرنے کا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " إِذَا أَنْفَقَتِ الْمَرْأَةُ مِنْ طَعَامِ بَيْتِهَا غَيْرَ مُفْسِدَةٍ فَلَهَا أَجْرُهَا، وَلِلزَّوْجِ بِمَا اكْتَسَبَ، وَلِلْخَازِنِ مِثْلُ ذَلِكَ "
Narrated By 'Aisha : The Prophet said, "When a woman gives in charity from her house meals in Allah's Cause without spoiling her husband's property, she will get a reward for it, and her husband will also get the reward for his earnings and the storekeeper will get a reward likewise."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: جب عورت اپنے گھر کے کھانے میں سے (اللہ کی راہ میں)خرچ کرے، گھر کو بگاڑنے کی نیت نہ ہو تو اس کو الگ ثواب ملے گا اور خاوند کو الگ کمانے کا اور خزانچی کو بھی ایسا ہی ثواب ملے گا۔
Chapter No: 27
باب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى
The Statement of Allah
باب:
{فَأَمَّا مَنْ أَعْطَى وَاتَّقَى * وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَى * فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْيُسْرَى * وَأَمَّا مَنْ بَخِلَ وَاسْتَغْنَى * وَكَذَّبَ بِالْحُسْنَى * فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْعُسْرَى}
"As for Him who gives (Sadaqa) and keeps his duty to Allah and fears him, and believes In Al-Husna (The Best - Islam), we will make smooth for Him the Path of ease (goodness). But He who is greedy miser and thinks himself self-sufficient and belies Al-Husna, we will make smooth for Him the Path for evil" (V.92:5-10)
And the saying of angels, "O Allah, compensate a person who spends in Your Cause for what he has spent."
سورت اللیل کی اس آیت کا بیان پھر جس نے اللہ کی راہ میں دیا اور اللہ سے ڈرتا رہا اور اچھی بات یعنی اسلام کے دین کو سچا سمجھا ، تو ہم آسانی کی جگہ یعنی بہشت اس کے لئے آسان کر دیں گے اور جس نے بخیلی کی اور آخرت کی پرواہ نہ کی سو اس کو سہج سہج پہنچا دیں گے سختی میں اور فرشتوں کی اس دعا کا بیان یا اللہ خرچ کرنے والے کو اس کا بدلہ دے۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي مُزَرِّدٍ، عَنْ أَبِي الْحُبَابِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَا مِنْ يَوْمٍ يُصْبِحُ الْعِبَادُ فِيهِ إِلاَّ مَلَكَانِ يَنْزِلاَنِ فَيَقُولُ أَحَدُهُمَا اللَّهُمَّ أَعْطِ مُنْفِقًا خَلَفًا، وَيَقُولُ الآخَرُ اللَّهُمَّ أَعْطِ مُمْسِكًا تَلَفًا "
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "Every day two angels come down from Heaven and one of them says, 'O Allah! Compensate every person who spends in Your Cause,' and the other (angel) says, 'O Allah! Destroy every miser.'"
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: کوئی دن ایسا نہیں ہوتا جو بندوں پر گزرے جس دن صبح کو دو فرشتے (آسمان سے) نہ اترتے ہوں، ان میں ایک تو یوں دعا کرتا ہے یا اللہ! خرچ کرنے والے کو اس کا بدلہ دے اور دوسرا یوں دعا کرتا ہے یا اللہ بخیل کا مال تباہ کر دے۔
Chapter No: 28
باب مَثَلِ الْبَخِيلِ وَ الْمُتَصَدِّقِ
The examples of an generous giver and a miser.
باب: صدقہ دینے والے اور بخیل کی مثال ۔
حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " مَثَلُ الْبَخِيلِ وَالْمُتَصَدِّقِ كَمَثَلِ رَجُلَيْنِ، عَلَيْهِمَا جُبَّتَانِ مِنْ حَدِيدٍ ". وَحَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ " مَثَلُ الْبَخِيلِ وَالْمُنْفِقِ كَمَثَلِ رَجُلَيْنِ، عَلَيْهِمَا جُبَّتَانِ مِنْ حَدِيدٍ، مِنْ ثُدِيِّهِمَا إِلَى تَرَاقِيهِمَا، فَأَمَّا الْمُنْفِقُ فَلاَ يُنْفِقُ إِلاَّ سَبَغَتْ ـ أَوْ وَفَرَتْ ـ عَلَى جِلْدِهِ حَتَّى تُخْفِيَ بَنَانَهُ وَتَعْفُوَ أَثَرَهُ، وَأَمَّا الْبَخِيلُ فَلاَ يُرِيدُ أَنْ يُنْفِقَ شَيْئًا إِلاَّ لَزِقَتْ كُلُّ حَلْقَةٍ مَكَانَهَا، فَهُوَ يُوَسِّعُهَا وَلاَ تَتَّسِعُ ". تَابَعَهُ الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ عَنْ طَاوُسٍ فِي الْجُبَّتَيْنِ
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "The example of a miser and an alms-giver is like the example of two persons wearing iron cloaks." Allah's Apostle also said, "The example of an alms-giver and a miser is like the example of two persons who have two iron cloaks on them from their breasts to their collar bones, and when the alms-giver wants to give in charity, the cloak becomes capacious till it covers his whole body to such an extent that it hides his fingertips and covers his footprints (obliterates his tracks). (1) And when the miser wants to spend, it (the iron cloak) sticks and every ring gets stuck to its place and he tries to widen it, but it did not become wide.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: بخیل اور صدقہ دینے والے کی مثال ان دو مردوں کی طرح ہے جو لوہے کے دو کُرتے (زرہیں) پہنے ہوں دوسری سند میں یوں ہے کہ آپ ﷺ فرماتے تھے بخیل اور خرچ کرنے والوں کی مثال ان دو شخصوں کی طرح ہے،جو لوہے کے دو کرتے چھاتیوں سے ہنسلیوں تک پہنے ہوں۔ خرچ کرنے والا جب کچھ خرچ کرتا ہے تو وہ کرتا (گویا) پھیل جاتا ہے یا لمبا چوڑا ہوکر سارا بدن ڈھانپ لیتا ہے انگلیوں تک بھی اور چلتے میں اس کے پاؤں کا نشان مٹا جاتا ہے اور بخیل جب کچھ خرچ کرنا چاہتا ہے تو ہر حلقہ اپنی جگہ چمٹ کر رہ جاتا ہے وہ اس کو کشادہ کرنا چاہتا ہے لیکن کشادہ نہیں ہوتا۔
وَقَالَ حَنْظَلَةُ عَنْ طَاوُسٍ، " جُنَّتَانِ ". وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي جَعْفَرٌ، عَنِ ابْنِ هُرْمُزٍ، سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم " جُنَّتَانِ "
See 1443.
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺ سے پھر یہی حدیث بیان کی اس میں دو زرہیں ہیں۔
Chapter No: 29
باب صَدَقَةِ الْكَسْبِ وَالتِّجَارَةِ
Giving in charity from the earnings and trade
باب: محنت اور سودا گری کے مال میں سے خیرات کرنا بڑا ثواب ہے ،
لِقَوْلِهِ تَعَالَى {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَنْفِقُوا مِنْ طَيِّبَاتِ مَا كَسَبْتُمْ} إِلَى قَوْلِهِ {أَنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ حَمِيدٌ}
As referred in the Statement of Allah, "O you who believe! Spend of the good things which you have (legally) earned … and worthy of all praise." (V.2:267)
کیونکہ اللہ نے (سورت بقرہ میں ) فرمایا مسلمانو اپنی کمائی میں سے عمدہ چیزیں (اللہ کی راہ میں) خرچ کرو اخیر آیت غنی حمید تک ۔
Chapter No: 30
باب عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ صَدَقَةٌ، فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَلْيَعْمَلْ بِالْمَعْرُوفِ
Every Muslim has to give Sadaqa. And whoever does not find anything to give should do all that is good (i.e. enjoin Al-Ma’ruf).
باب: ہر مسلمان پر خیرات کرنا واجب ہے جس کے پاس مال نہ ہو اس پر اچھی بات پر عمل کرنا یا اچھی بات دوسروں کو بتانا بھی خیرات ہے۔
حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ صَدَقَةٌ ". فَقَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ قَالَ " يَعْمَلُ بِيَدِهِ فَيَنْفَعُ نَفْسَهُ وَيَتَصَدَّقُ ". قَالُوا فَإِنْ لَمْ يَجِدْ قَالَ " يُعِينُ ذَا الْحَاجَةِ الْمَلْهُوفَ ". قَالُوا فَإِنْ لَمْ يَجِدْ. قَالَ " فَلْيَعْمَلْ بِالْمَعْرُوفِ، وَلْيُمْسِكْ عَنِ الشَّرِّ فَإِنَّهَا لَهُ صَدَقَةٌ "
Narrated By Abu Burda : From his father from his grandfather that the Prophet said, "Every Muslim has to give in charity." The people asked, "O Allah's Prophet! If someone has nothing to give, what will he do?" He said, "He should work with his hands and benefit himself and also give in charity (from what he earns)." The people further asked, "If he cannot find even that?" He replied, "He should help the needy who appeal for help." Then the people asked, "If he cannot do that?" He replied, "Then he should perform good deeds and keep away from evil deeds and this will be regarded as charitable deeds."
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: ہر مسلمان پر صدقہ دینا ضروری ہے۔صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے نبیﷺ! اگر کسی کے پاس کچھ نہ ہو،آپ ﷺنے فرمایا: پھر اپنے ہاتھ سے کچھ کماکر خود کو بھی نفع پہنچائے اور صدقہ بھی کرے۔لوگوں نے عرض کیا : اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو؟ آپﷺنے فرمایا: پھر کسی حاجت مند فریادی کی(ہاتھ سے) مدد کرے۔ لوگوں نے عرض کیا: اگر اس کی بھی سکت نہ ہو؟ آپﷺنے فرمایا: پھر اچھی بات پر عمل کرے اور بری باتوں سے باز رہے ۔ اس کا یہی صدقہ ہے۔