Chapter No: 41
باب مِنْ أَيْنَ يَخْرُجُ مِنْ مَكَّةَ
From where to leave Makkah.
باب:مکہ سے جاتے وقت کون سی راہ سے جائے؟
حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم دَخَلَ مَكَّةَ مِنْ كَدَاءٍ مِنَ الثَّنِيَّةِ الْعُلْيَا الَّتِي بِالْبَطْحَاءِ، وَيَخْرُجُ مِنَ الثَّنِيَّةِ السُّفْلَى. قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ كَانَ يُقَالُ هُوَ مُسَدَّدٌ كَاسْمِهِ. قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ مَعِينٍ يَقُولُ سَمِعْتُ يَحْيَى بْنَ سَعِيدٍ يَقُولُ لَوْ أَنَّ مُسَدَّدًا أَتَيْتُهُ فِي بَيْتِهِ فَحَدَّثْتُهُ لاَسْتَحَقَّ ذَلِكَ، وَمَا أُبَالِي كُتُبِي كَانَتْ عِنْدِي أَوْ عِنْدَ مُسَدَّدٍ
Narrated By Ibn Umar: Allah's Apostle entered Mecca from Kada' from the highest Thaniya which is at Al-Batha' and used to leave Mecca from the low Thaniya.
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ مکہّ میں ثنیہ علیا یعنی مقام کداء کی طرف داخل ہوتے جو بطحا میں ہے، اور ثنیہ سفلیٰ کی طرف سے نکلتے یعنی نیچے والی گھاٹی کی طرف سے۔
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالاَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم لَمَّا جَاءَ إِلَى مَكَّةَ دَخَلَ مِنْ أَعْلاَهَا وَخَرَجَ مِنْ أَسْفَلِهَا
Narrated By 'Aisha : When the Prophet came to Mecca he entered from its higher side and left from its lower side.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ جب مکہّ میں آئے تو اُوپر کی جانب سے داخل ہوئے اور جب واپس گئے تو نیچے کی طرف سے نکل گئے۔
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلاَنَ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم دَخَلَ عَامَ الْفَتْحِ مِنْ كَدَاءٍ، وَخَرَجَ مِنْ كُدًا مِنْ أَعْلَى مَكَّةَ
Narrated By 'Aisha : In the year of the conquest of Mecca, the Prophet entered Mecca from Kada and left Mecca from Kuda, from the higher part of Mecca.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جس سال مکہّ فتح ہوا ، نبیﷺ کداء سے داخل ہوئے اور کُدا سے نکل گے جو مکہّ کی بلند جانب ہے۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنَا عَمْرٌو، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم دَخَلَ عَامَ الْفَتْحِ مِنْ كَدَاءٍ أَعْلَى مَكَّةَ. قَالَ هِشَامٌ وَكَانَ عُرْوَةُ يَدْخُلُ عَلَى كِلْتَيْهِمَا مِنْ كَدَاءٍ وَكُدًا، وَأَكْثَرُ مَا يَدْخُلُ مِنْ كَدَاءٍ، وَكَانَتْ أَقْرَبَهُمَا إِلَى مَنْزِلِهِ
Narrated By 'Aisha: In the year of the conquest of Mecca, the Prophet entered Mecca from Kada' at the higher place of Mecca. (Hisham, a sub-narrator said, "Urwa used to enter (Mecca) from both Kada' and Kuda and he often entered through Kada' which was nearer to his dwelling place.)"
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جس سال مکہّ فتح ہوا نبی ﷺ کداء سے جو مکہّ کے بلند جانب ہے ، مکہّ میں داخل ہوئے۔ ہشام نے کہا:عُروہ مکہّ میں کدا اور کدیٰ دونوں مقاموں میں سے داخل ہوا کرتے ،اور اکثر کدیٰ سے داخل ہوا کرتے جو اُن کے گھر سے قریب تھا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا حَاتِمٌ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ عُرْوَةَ، دَخَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَامَ الْفَتْحِ مِنْ كَدَاءٍ مِنْ أَعْلَى مَكَّةَ. وَكَانَ عُرْوَةُ أَكْثَرَ مَا يَدْخُلُ مِنْ كَدَاءٍ وَكَانَ أَقْرَبَهُمَا إِلَى مَنْزِلِهِ
Narrated By Hisham: 'Urwa said, "The Prophet entered Mecca in the year of the conquest of Mecca from the side of Kada' which is at the higher part of Mecca." 'Urwa often entered from Kada' which was nearer of the two to his dwelling place.
حضرت عروہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: جس سال مکہّ فتح ہوا نبی ﷺ کداء بلند جانب سے مکہّ میں داخل ہوئے اور عروہ اکثر کداء سے داخل ہوا کرتے ،وہ ان کے گھر سے قریب تھا۔
حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، دَخَلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَامَ الْفَتْحِ مِنْ كَدَاءٍ. وَكَانَ عُرْوَةُ يَدْخُلُ مِنْهُمَا كِلَيْهِمَا وَأَكْثَرُ مَا يَدْخُلُ مِنْ كَدَاءٍ أَقْرَبِهِمَا إِلَى مَنْزِلِهِ. قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ كَدَاءٌ وَكُدًا مَوْضِعَانِ
Narrated By Hisham : From his father: In the year of the conquest of Mecca, the Prophet entered Mecca from the side of Kada. Urwa used to enter through both places and he often entered through Kada' which was nearer of the two to his dwelling place.
حضرت عروہ سے ر وایت ہے انہوں نے کہا: جس سا ل مکہّ فتح ہوا نبیﷺکداء کی جانب سے داخل ہوئے اورعروہ دونوں طرف سے داخل ہوا کرتے اور اکثر کداء کی طرف سے داخل ہوا کرتے جو اُن کے مقام سے بہت قریب تھا ۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا: کداء اور کدا دو مقامات کے نام ہیں۔
Chapter No: 42
باب فَضْلِ مَكَّةَ وَبُنْيَانِهَا وَقَوْلِهِ تَعَالَى
The superiority of Makkah and its buildings, and the Statement of Allah,
باب: مکہ کی فضیلت اور کعبے کی بناء کا بیان
{وَإِذْ جَعَلْنَا الْبَيْتَ مَثَابَةً لِلنَّاسِ وَأَمْنًا وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى وَعَهِدْنَا إِلَى إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ أَنْ طَهِّرَا بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْعَاكِفِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ * وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ اجْعَلْ هَذَا بَلَدًا آمِنًا وَارْزُقْ أَهْلَهُ مِنَ الثَّمَرَاتِ مَنْ آمَنَ مِنْهُمْ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ قَالَ وَمَنْ كَفَرَ فَأُمَتِّعُهُ قَلِيلاً ثُمَّ أَضْطَرُّهُ إِلَى عَذَابِ النَّارِ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ * وَإِذْ يَرْفَعُ إِبْرَاهِيمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَيْتِ وَإِسْمَاعِيلُ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ * رَبَّنَا وَاجْعَلْنَا مُسْلِمَيْنِ لَكَ وَمِنْ ذُرِّيَّتِنَا أُمَّةً مُسْلِمَةً لَكَ وَأَرِنَا مَنَاسِكَنَا وَتُبْ عَلَيْنَا إِنَّكَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ}
"And when We made the House (Kabah) a place of resort for mankind and a place of safety. And take you (people) the Maqam (place) of Ibrahim (the stone on which Ibrahim stood when building the Kabah) as a place of prayer, and we commanded Ibrahim and Ismail that they should purify My House (Kabah) for those who are circumambulating it, or staying (Itikaf), or bowing down or prostrating themselves (in prayer). And when Ibrahim said, 'My Lord! Make this city (Makkah) a place of security and provide its people with fruits, such of them as belief in Allah and the Last Day.' He (Allah) answered, 'As for him who disbelieves, I shall leave him in contentment for a while, then I shall compel Him to the torment of the Fire, and worst indeed is that destination.'" (V.2:125-128)
And (remember) when Ibrahim (Abraham) and (his son) Ismail (Ishmael) were raising the foundations of the House (the Kaaba at Makkah), (saying), "Our Lord! Accept (this service) from us. Verily! You are the All-Hearer, the All-Knower. Our Lord! And make us submissive unto You and of our offspring a nation submissive unto You, and show us our Manasik (all the ceremonies of pilgrimage - Hajj and Umrah, etc.). And accept Our repentance. Truly! You are the One Who accepts repentance, the Most Merciful’.”
اور اللہ تعالیٰ نے (سورت بقرہ میں )فرمایااور جب ہم نے خانہ کعبہ کو لوگوں کے لوٹ آنے کی اور امن کی جگہ بنایا اور ہم نے ابراہیم اور اسمعیل سے فرمایا تم میرا گھر طواف کرنے والوں کے لئے پاک و صاف رکھو اور اے پیغمبرؑ وہ وقت یاد کرو جب ابراہیم نے عرض کیا میرے مالک اس شہر کو (مکہ کو ) امن کا گھر بنا دے اور یہاں کے رہنے والوں کو جو اللہ اور قیامت پر ایمان رکھتے ہوں میوے کھانے کو دے ۔ پروردگار نے فرمایا جو منکر ہوگا ۔اس کو بھی میں چند روز (دنیا میں ) مزے کرنے دوں گا ۔پھر دوزخ کے عذاب میں کھینچ لاؤں گا ۔وہ برا مقام ہے اور اے پیغمبرؑ وہ وقت یاد کرجب ابراہیمؑ اور اسمعیلؑ کعبے کے پائے اٹھا رہے تھے اور دعا کر رہے تھے مالک ہمارے یہ خدمت ہماری قبول فرمالے تو سب کچھ سنتا جانتا ہے مالک ہمارے ہم دونوں کو اپناتابعدار رکھ اور ہماری اولاد میں سے ایک مسلمان جتھا نکال اور ہم کو حج کے طریقے بتلادے اور ہمارے قصور معاف کردے بے شک تو بڑا معاف کرنے والا مہربان ہے۔
حَدَّثَنى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ لَمَّا بُنِيَتِ الْكَعْبَةُ ذَهَبَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَعَبَّاسٌ يَنْقُلاَنِ الْحِجَارَةَ فَقَالَ الْعَبَّاسُ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم اجْعَلْ إِزَارَكَ عَلَى رَقَبَتِكَ. فَخَرَّ إِلَى الأَرْضِ، وَطَمَحَتْ عَيْنَاهُ إِلَى السَّمَاءِ فَقَالَ " أَرِنِي إِزَارِي ". فَشَدَّهُ عَلَيْهِ
Narrated By Jabir bin Abdullah: When the Kaaba was built, the Prophet and Abbas went to bring stones (for its construction). Al-Abbas said to the Prophet, "Take off your waist sheet and put it on your neck." (When the Prophet took it off) he fell on the ground with his eyes open towards the sky and said, "Give me my waist sheet." And he covered himself with it.
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ کہتے تھے جب (جاہلیت کے زمانے میں) کعبہ کی تعمیر ہوئی تو نبیﷺ اورحضرت عباس رضی اللہ عنہ پتھر اٹھاکر لارہے تھے حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺ سے عرض کیا آپ اپنی تہبند اتارکر کاندھے پر ڈال لیجئے (آپﷺ نے ایسا ہی کیا ) ننگے ہوتے ہی آپﷺ بیہوش ہوکر گر پڑے آپﷺ کی آنکھیں آسمان کی طرف لگ گئیں، آپﷺ کہنے لگے: مجھے میرا تہبند دے دو،پھر آپﷺنے اسے مضبوط باندھ لیا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، أَخْبَرَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنهم ـ زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ لَهَا " أَلَمْ تَرَىْ أَنَّ قَوْمَكِ لَمَّا بَنَوُا الْكَعْبَةَ اقْتَصَرُوا عَنْ قَوَاعِدِ إِبْرَاهِيمَ ". فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلاَ تَرُدُّهَا عَلَى قَوَاعِدِ إِبْرَاهِيمَ. قَالَ " لَوْلاَ حِدْثَانُ قَوْمِكِ بِالْكُفْرِ لَفَعَلْتُ ". فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ لَئِنْ كَانَتْ عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ سَمِعَتْ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَا أُرَى رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم تَرَكَ اسْتِلاَمَ الرُّكْنَيْنِ اللَّذَيْنِ يَلِيَانِ الْحِجْرَ، إِلاَّ أَنَّ الْبَيْتَ لَمْ يُتَمَّمْ عَلَى قَوَاعِدِ إِبْرَاهِيمَ
Narrated By Aisha : (The wife of the Prophet) that Allah's Apostle said to her, "Do you know that when your people (Quraish) rebuilt the Kaaba, they decreased it from its original foundation laid by Abraham?" I said, "O Allah's Apostle! Why don't you rebuild it on its original foundation laid by Abraham?" He replied, "Were it not for the fact that your people are close to the Pre-Islamic Period of ignorance (i.e. they have recently become Muslims) I would have done so." The sub-narrator, Abdullah (bin Umar) stated: Aisha must have heard this from Allah's Apostle for in my opinion, Allah's Apostle had not placed his hand over the two corners of the Kaaba opposite Al-Hijr only because the Kaaba was not rebuilt on its original foundations laid by Abraham.
نبی ﷺکی زوجہ محترمہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے ان سے کہا: کیا تو نے نہیں دیکھا جب تمہاری قوم (قریش ) نے کعبہ کی تعمیر کی تو بنیاد ابراہیم کو چھوڑ دیا تھا، میں نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ!:پھر آپﷺ بنیاد ابراہیم پر اس کو کیوں نہیں بنا دیتے؟ آپﷺ نے فرمایا: اگر تمہاری قوم کا زمانہ کفر سے بالکل قریب نہ ہوتا تو بیشک میں ایسا ہی کرتا۔حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اگر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے یہ حدیث رسول اللہﷺسے سنی ہے تو میں سمجھتا ہوں یہی وجہ تھی کہ رسول اللہ ﷺحطیم کے متّصل جو دیواروں کے کونے ہیں ان کونہیں چومتے تھے کیونکہ خانہ کعبہ ابراہیمی بنیادوں پر پورا نہ ہوا تھا۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، حَدَّثَنَا أَشْعَثُ، عَنِ الأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم عَنِ الْجَدْرِ أَمِنَ الْبَيْتِ هُوَ قَالَ " نَعَمْ ". قُلْتُ فَمَا لَهُمْ لَمْ يُدْخِلُوهُ فِي الْبَيْتِ قَالَ " إِنَّ قَوْمَكِ قَصَّرَتْ بِهِمُ النَّفَقَةُ ". قُلْتُ فَمَا شَأْنُ بَابِهِ مُرْتَفِعًا قَالَ " فَعَلَ ذَلِكِ قَوْمُكِ لِيُدْخِلُوا مَنْ شَاءُوا وَيَمْنَعُوا مَنْ شَاءُوا، وَلَوْلاَ أَنَّ قَوْمَكِ حَدِيثٌ عَهْدُهُمْ بِالْجَاهِلِيَّةِ فَأَخَافُ أَنْ تُنْكِرَ قُلُوبُهُمْ أَنْ أُدْخِلَ الْجَدْرَ فِي الْبَيْتِ وَأَنْ أُلْصِقَ بَابَهُ بِالأَرْضِ "
Narrated By Aisha: I asked the Prophet whether the round wall (near Kaaba) was part of the Kaaba. The Prophet replied in the affirmative. I further said, "What is wrong with them, why have they not included it in the building of the Kaaba?" He said, "Don't you see that your people (Quraish) ran short of money (so they could not include it inside the building of Kaaba)?" I asked, "What about its gate? Why is it so high?" He replied, "Your people did this so as to admit into it whomever they liked and prevent whomever they liked. Were your people not close to the Pre-Islamic Period of ignorance (i.e. they have recently embraced Islam) and were I not afraid that they would dislike it, surely I would have included the (area of the) wall inside the building of the Kaaba and I would have lowered its gate to the level of the ground."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺسے پوچھا: کیا حطیم خانہ کعبہ میں داخل ہے؟ آپﷺ نے فرمایا :ہاں، میں نے کہا: پھر لوگوں نے اسے کعبے میں شریک کیوں نہیں کیا ؟ آپﷺ نے فرمایا: تمہاری قوم کے پاس خرچ کی کمی پڑگئی تھی۔ پھر میں نے پوچھا کعبہ کا دروازہ اونچا کیوں بنایا؟ آپﷺنےفرمایا: یہ بھی تمہاری قوم نے کیا ہے تاکہ جسے چاہیں اندر آنے دیں، اور جسے چاہیں روک دیں۔اگر تمہاری قوم کا جاہلیت کا زمانہ ابھی تازہ تازہ نہ ہوتا اور ان دل بگڑجانے کا مجھے اندیشہ نہ ہوتا تو میں حطیم کو کعبہ کے اندر شامل کردیتا اور کعبہ کا دروازہ زمین کے برابر کردیتا۔
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " لَوْلاَ حَدَاثَةُ قَوْمِكِ بِالْكُفْرِ لَنَقَضْتُ الْبَيْتَ ثُمَّ لَبَنَيْتُهُ عَلَى أَسَاسِ إِبْرَاهِيمَ ـ عَلَيْهِ السَّلاَمُ ـ فَإِنَّ قُرَيْشًا اسْتَقْصَرَتْ بِنَاءَهُ ـ وَجَعَلْتُ لَهُ خَلْفًا ". قَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ خَلْفًا يَعْنِي بَابًا
Narrated By Aisha: Allah's Apostle said to me, "Were your people not close to the Pre-Islamic period of ignorance, I would have demolished the Kaaba and would have rebuilt it on its original foundations laid by Abraham (for Quraish had curtailed its building), and I would have built a back door (too)."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے مجھ سے فرمایا: اگر تمہاری قوم کے کفر کا زمانہ ابھی تازہ تازہ نہ ہوتا تو میں کعبہ کو توڑ کر اس کو ابراہیمی بنیادوں پر اٹھاتا کیونکہ قریش نے اس میں کمی کردی ہے، اور میں(اس میں) ایک دروازہ اس دروازے کے مدمقابل بناتا۔
حَدَّثَنَا بَيَانُ بْنُ عَمْرٍو، حَدَّثَنَا يَزِيدُ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ رُومَانَ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قَالَ لَهَا " يَا عَائِشَةُ لَوْلاَ أَنَّ قَوْمَكِ حَدِيثُ عَهْدٍ بِجَاهِلِيَّةٍ لأَمَرْتُ بِالْبَيْتِ فَهُدِمَ، فَأَدْخَلْتُ فِيهِ مَا أُخْرِجَ مِنْهُ وَأَلْزَقْتُهُ بِالأَرْضِ، وَجَعَلْتُ لَهُ بَابَيْنِ بَابًا شَرْقِيًّا وَبَابًا غَرْبِيًّا، فَبَلَغْتُ بِهِ أَسَاسَ إِبْرَاهِيمَ ". فَذَلِكَ الَّذِي حَمَلَ ابْنَ الزُّبَيْرِ ـ رضى الله عنهما ـ عَلَى هَدْمِهِ. قَالَ يَزِيدُ وَشَهِدْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ حِينَ هَدَمَهُ وَبَنَاهُ وَأَدْخَلَ فِيهِ مِنَ الْحِجْرِ، وَقَدْ رَأَيْتُ أَسَاسَ إِبْرَاهِيمَ حِجَارَةً كَأَسْنِمَةِ الإِبِلِ. قَالَ جَرِيرٌ فَقُلْتُ لَهُ أَيْنَ مَوْضِعُهُ قَالَ أُرِيكَهُ الآنَ. فَدَخَلْتُ مَعَهُ الْحِجْرَ فَأَشَارَ إِلَى مَكَانٍ فَقَالَ هَا هُنَا. قَالَ جَرِيرٌ فَحَزَرْتُ مِنَ الْحِجْرِ سِتَّةَ أَذْرُعٍ أَوْ نَحْوَهَا
Narrated By Yazid bin Ruman: From Urwa: Aisha said that the Prophet said to her, "O Aisha! Were your nation not close to the Pre-Islamic Period of Ignorance, I would have had the Kaaba demolished and would have included in it the portion which had been left, and would have made it at a level with the ground and would have made two doors for it, one towards the east and the other towards the west, and then by doing this it would have been built on the foundations laid by Abraham." That was what urged Ibn-Az-Zubair to demolish the Kaaba. Yazid said, "I saw Ibn-Az-Zubair when he demolished and rebuilt the Kaaba and included in it a portion of Al-Hijr (the unroofed portion of Kaaba which is at present in the form of a compound towards the north-west of the Kaaba). I saw the original foundations of Abraham which were of stones resembling the humps of camels." So Jarir asked Yazid, "Where was the place of those stones?" Yazid said, "I will just now show it to you." So Jarir accompanied Yazid and entered Al-Hijr, and Yazid pointed to a place and said, "Here it is." Jarir said, "It appeared to me about six cubits from Al-Hijr or so."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبیﷺنے ان سے فرمایا: اے عائشہ رضی اللہ عنہا! اگر تمہاری قوم کی جاہلیت کا زمانہ ابھی تازہ نہ گزرا ہوتا تو میں کعبے کو گرانے کا حکم دیتا اور جتنا حصہ اس میں سے نکال دیا گیا ہے وہ شامل کردیتا ، اور اس کی کرسی زمین کے برابر کر دیتا، اور اس میں دو دروازے رکھتا ، ایک مشرقی اور ایک مغربی، اور اس طرح حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بنیادوں پر اس کی تعمیر ہوجاتی۔ حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کا کعبہ کو گرانے کا یہی مقصد تھا۔یزید بن رومان نے کہا: میں اس وقت موجود تھا جب حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے اسے گرایا تھا اور اس کی نئی تعمیر کرکے حطیم کو اس کے اندر شامل کردیا تھا۔ میں نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی تعمیرکے پائے بھی دیکھے جو اونٹ کی کوہان کی طرح تھے۔ جریر بن حازم نے کہا: میں نے ان سے پوچھا ، ان کی جگہ کہاں ہے ؟ انہوں نے کہا: میں ابھی دکھاتا ہوں، چنانچہ میں ان کے ساتھ حطیم میں گیا اور آپ نے ایک جگہ کی طرف اشارہ کرکے کہا: یہ وہ جگہ ہے ۔ جریر نے کہا: میں نے اندازہ لگایا کہ وہ جگہ حطیم میں سے چھ ہاتھ ہوگی یا ایسی ہی کچھ۔
Chapter No: 43
باب فَضْلِ الْحَرَمِ ، وَقَوْلِهِ تَعَالَى:
The Superiority of the Haram (of Makkah).
باب: حرم کی زمین کی فضیلت
{إِنَّمَا أُمِرْتُ أَنْ أَعْبُدَ رَبَّ هَذِهِ الْبَلْدَةِ الَّذِي حَرَّمَهَا وَلَهُ كُلُّ شَىْءٍ وَأُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ} وَقَوْلِهِ جَلَّ ذِكْرُهُ {أَوَلَمْ نُمَكِّنْ لَهُمْ حَرَمًا آمِنًا يُجْبَى إِلَيْهِ ثَمَرَاتُ كُلِّ شَىْءٍ رِزْقًا مِنْ لَدُنَّا وَلَكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لاَ يَعْلَمُونَ}
And the Statement of Allah, "(O Prophet (s.a.w)! Tell them that) I have been commanded only to worship the Lord of this city (Makkah), Who sanctified it and to Whom belongs everything. And I am commanded to be from among the Muslims." (V.27:91)
And the Statement of Allah, "… Have We not established for them a secure sanctuary (Makkah), to which are brought fruits of all kinds-a provision from Ourselves, but most of them know not." (V.28:57)
اور اللہ تعالیٰ نے (سورت نمل میں )فرمایا مجھے تو حکم ہوا اس شہر یعنی مکہ کے مالک کو پوجنے کا جس نے اس کو حرام کیا (عزت دی) اسی کا سب کچھ ہے اور مجھے حکم ہے تابعدار رہنے کا اور (سورت قصص میں ) فرمایا کیا ہم نے ان کو حرم میں جگہ نہیں دی جہاں امن ہے اور ہر طرح کا میوہ کھانے کو ہماری طرف سے کھنچا چلا آرہا ہے۔ اور لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَوْمَ فَتْحِ مَكَّةَ " إِنَّ هَذَا الْبَلَدَ حَرَّمَهُ اللَّهُ، لاَ يُعْضَدُ شَوْكُهُ، وَلاَ يُنَفَّرُ صَيْدُهُ، وَلاَ يَلْتَقِطُ لُقَطَتَهُ إِلاَّ مَنْ عَرَّفَهَا "
Narrated By Ibn Abbas: On the Day of the Conquest of Mecca, Allah's Apostle said, "Allah has made this town a sanctuary. Its thorny bushes should not be cut, its game should not be chased, and its fallen things should not be picked up except by one who would announce it publicly."
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: رسول اللہﷺنے فرمایا: جس دن مکہّ فتح ہوا ہے اس شہر کو اللہ نے حرام کیا ہے (عزّت دی ہے ) وہاں کا کانٹا تک نہ کاٹا جائے، نہ وہاں کا شکاری جانور بھگایا جائے، نہ وہاں کی پڑ ی چیز اٹھائی جائے، مگر وہ اٹھائے جو اس کو مالک تک پہنچانے کا ارادہ رکھتا ہو۔
Chapter No: 44
باب تَوْرِيثِ دُورِ مَكَّةَ وَبَيْعِهَا وَشِرَائِهَا وَأَنَّ النَّاسَ فِي مَسْجِدِ الْحَرَامِ سَوَاءٌ خَاصَّةً لِقَوْلِهِ تَعَالَى،
What is said regarding the inheritance, sale, and purchase of the houses of Makkah? All the people have an equal right for Al-Masjid-al-Haram especially by virtue of the Statement of Allah,
باب:مکہ کے گھر میراث ہو سکتے ہیں ان کا بیچنا اور خریدنا جائز ہے ۔مسجد حرام میں سب لوگ برابر ہیں یعنی خاص مسجد میں۔
{إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَيَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّهِ وَالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ الَّذِي جَعَلْنَاهُ لِلنَّاسِ سَوَاءً الْعَاكِفُ فِيهِ وَالْبَادِ وَمَنْ يُرِدْ فِيهِ بِإِلْحَادٍ بِظُلْمٍ نُذِقْهُ مِنْ عَذَابٍ أَلِيمٍ}. الْبَادِي الطَّارِي، مَعْكُوفًا مَحْبُوسًا
"Verily! Those who disbelieved and hinder from the Path of Allah, and from Al-Masjid-al-Haram which We have made (open) to (all) men, the dweller in it and the visitor from the country are equal there. And whoever inclines to evil action in it, and do wrong, We shall cause to taste a painful torment." (V.22:25)
کیونکہ اللہ تعالیٰ نے (سورۃ حج میں) فرمایا جو لوگ منکر ہوئے اور اللہ کے راستے سے لوگوں کو روکتے ہیں اور مسجد حرام میں جانے سے جس کو ہم نے سب لوگوں کے لئے یکساں مقرر کیا ہے وہاں کے رہنے والے ہو یا باہر کے ہو اور جو کوئی وہاں شرارت سے کفر کرنا چاہے اس کو ہم دکھ کا عذاب چکھائیں گے۔امام بخاری نے کہا بادیٔ سے (اس سورت میں) مراد باہر والا اور (سورہ فتح میں) جو معکوفا کا لفظ ہے اس کے معنی رکے ہوئے۔
حَدَّثَنَا أَصْبَغُ، قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيْنَ تَنْزِلُ فِي دَارِكَ بِمَكَّةَ. فَقَالَ " وَهَلْ تَرَكَ عَقِيلٌ مِنْ رِبَاعٍ أَوْ دُورٍ ". وَكَانَ عَقِيلٌ وَرِثَ أَبَا طَالِبٍ هُوَ وَطَالِبٌ وَلَمْ يَرِثْهُ جَعْفَرٌ وَلاَ عَلِيٌّ ـ رضى الله عنهما ـ شَيْئًا لأَنَّهُمَا كَانَا مُسْلِمَيْنِ، وَكَانَ عَقِيلٌ وَطَالِبٌ كَافِرَيْنِ، فَكَانَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ لاَ يَرِثُ الْمُؤْمِنُ الْكَافِرَ. قَالَ ابْنُ شِهَابٍ وَكَانُوا يَتَأَوَّلُونَ قَوْلَ اللَّهِ تَعَالَى {إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالَّذِينَ آوَوْا وَنَصَرُوا أُولَئِكَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ} الآيَةَ
Narrated By Usama bin Zaid: I asked, "O Allah's Apostle! Where will you stay in Mecca? Will you stay in your house in Mecca?" He replied, "Has Aqil left any property or house?" Aqil along with Talib had inherited the property of Abu Talib. Jafar and Ali did not inherit anything as they were Muslims and the other two were non-believers. Umar bin Al-Khattab used to say, "A believer cannot inherit (anything from an) infidel." Ibn Shihab, (a sub-narrator) said, "They (Umar and others) derived the above verdict from Allah's Statement: "Verily! those who believed and Emigrated and strove with their life And property in Allah's Cause, And those who helped (the emigrants) And gave them their places to live in, These are (all) allies to one another." (8.72)
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: یا رسول اللہﷺ! آپ مکہّ میں اپنے گھر میں کہاں اتریں گے؟ آپ ﷺنے فرمایا: عقیل نے کوئی محلہ یا مکان ہمارے لئے کہاں چھوڑا ہے۔ اورعقیل اور طالب ، ابو طالب کے وارث ہوئے، اور حضرت جعفر رضی اللہ عنہ اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کو کچھ نہیں ملا کیونکہ وہ دونوں مسلمان ہوگئے تھے۔ اس وقت عقیل اور طالب کافر تھے۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ یوں کہتے تھے کہ مسلمان کافر کا وارث نہیں ہوتا۔ ابنِ شہاب نے کہا: وہ لوگ اس آیت سے دلیل لیتے تھے کہ( سورۂ انفال میں ہے) جو لوگ ایمان لائے اور ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں جان اور مال سے جہاد کیا اور جن لوگوں نے ان کو جگہ دی اور ان کی مدد کی، وہی ایک دوسرے کے وارث ہوں گے۔
Chapter No: 45
باب نُزُولِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مَكَّةَ
The residence of the Prophet (s.a.w) in Makkah.
باب: نبیﷺ مکہ میں کہاں اترے تھے
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حِينَ أَرَادَ قُدُومَ مَكَّةَ " مَنْزِلُنَا غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِخَيْفِ بَنِي كِنَانَةَ حَيْثُ تَقَاسَمُوا عَلَى الْكُفْرِ ".
Narrated By Abu Huraira: When Allah's Apostle intended to enter Mecca he said, "Our destination tomorrow if Allah wished, will be Khaif Bani Kinana where (the pagans) had taken the oath of Kufr." (Against the Prophet i.e. to be loyal to heathenism by boycotting Bani Hashim, the Prophets folk)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ جب (منیٰ سے لوٹ کر ) مکہّ کو آنے لگے تو فرمایا: اللہ چاہے تو کل ہم خیف بنی کنانہ (یعنی محصب ) میں اتریں گےٗ جہاں قریش نے کُفر پر اَڑے رہنے کی قسم کھائی تھی۔
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مِنَ الْغَدِ يَوْمَ النَّحْرِ وَهُوَ بِمِنًى " نَحْنُ نَازِلُونَ غَدًا بِخَيْفِ بَنِي كِنَانَةَ حَيْثُ تَقَاسَمُوا عَلَى الْكُفْرِ ". يَعْنِي ذَلِكَ الْمُحَصَّبَ، وَذَلِكَ أَنَّ قُرَيْشًا وَكِنَانَةَ تَحَالَفَتْ عَلَى بَنِي هَاشِمٍ وَبَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، أَوْ بَنِي الْمُطَّلِبِ أَنْ لاَ يُنَاكِحُوهُمْ، وَلاَ يُبَايِعُوهُمْ حَتَّى يُسْلِمُوا إِلَيْهِمُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم. وَقَالَ سَلاَمَةُ عَنْ عُقَيْلٍ وَيَحْيَى بْنُ الضَّحَّاكِ عَنِ الأَوْزَاعِيِّ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ وَقَالاَ بَنِي هَاشِمٍ وَبَنِي الْمُطَّلِبِ. قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ بَنِي الْمُطَّلِبِ أَشْبَهُ
Narrated By Abu Huraira: On the Day of Nahr at Mina, the Prophet said, "Tomorrow we shall stay at Khaif Bani Kinana where the pagans had taken the oath of Kufr (heathenism)." He meant (by that place) Al-Muhassab where the Quraish tribe and Bani Kinana concluded a contract against Bani Hashim and Bani Abdul-Muttalib or Bani Al-Muttalib that they would not intermarry with them or deal with them in business until they handed over the Prophet to them.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺنے گیارھویں ذی الحجہ کو فرمایا: اس وقت آپ منیٰ میں تھے، ہم کل بنی کنانہ کے خیف میں اتریں گے جہاں انہوں نے کفر پر قسم کھائی تھی یعنی محصب میں۔ اس کا قصہ یہ ہے کہ قریش اور کنانہ نے بنو ہاشم اور بنو عبدالمطلب یا بنو المطلب کے خلاف حلف اٹھایا تھا، کہ جب تک وہ نبی ﷺکو ان کے حوالہ نہیں کریں گے ان کے ساتھ نہ کوئی شادی ہوگی اور نہ کوئی خرید وفروخت ہوگی۔
Chapter No: 46
باب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى
The Statement of Allah,
باب: اللہ تعالیٰ نے (سورت ابراہیم میں )فرمایا اس وقت کو یاد کرو جب ابراہیم نے کہا تھا مالک میرے اس شہر کو امن کا مقام کر دے اور مجھ کو اور میری اولاد کو بت پرستی سے بچائے رکھ اے میرے پروردگار ان بتوں نے بہتیرے آدمیوں کو گمراہ کردیا پھر جو شخص میری راہ پر چلے گا وہ تو میرا ہے اور جو شخص اس میں میرا کہنا نہ مانے سو تو کثیر المغفرت اور کثیر الرحمت ہے ۔ اے ہمارے رب میں اپنی اولاد کو تیرے معظم گھر کے قریب ایک (کف دست ) میدان میں جو زراعت کے قابل نہیں آباد کرتا ہوں اے ہمارے رب: تاکہ وہ لوگ نماز کا اہتمام رکھیں تو توُ کچھ لوگوں کے قلوب ان کی طرف مائل کردے۔
{وَإِذْ قَالَ إِبْرَاهِيمُ رَبِّ اجْعَلْ هَذَا الْبَلَدَ آمِنًا وَاجْنُبْنِي وَبَنِيَّ أَنْ نَعْبُدَ الأَصْنَامَ * رَبِّ إِنَّهُنَّ أَضْلَلْنَ كَثِيرًا مِنَ النَّاسِ فَمَنْ تَبِعَنِي فَإِنَّهُ مِنِّي وَمَنْ عَصَانِي فَإِنَّكَ غَفُورٌ رَحِيمٌ * رَبَّنَا إِنِّي أَسْكَنْتُ مِنْ ذُرِّيَّتِي بِوَادٍ غَيْرِ ذِي زَرْعٍ عِنْدَ بَيْتِكَ الْمُحَرَّمِ رَبَّنَا لِيُقِيمُوا الصَّلاَةَ فَاجْعَلْ أَفْئِدَةً مِنَ النَّاسِ تَهْوِي إِلَيْهِمْ} الآيَةَ
"And when Ibrahim said, 'O My Lord! Make this city (Makkah) one of peace and security, and keep me and my sons away from worshipping idols. O, My Lord! They have indeed led astray many among mankind. But who so ever follows me, he verily is of me. And whoever disobeys me, still You are indeed Oft-Forgiving, Most Merciful. O Our Lord! I have made some of my offspring to dwell in an uncultivable valley by Your Sacred House (Kabah), in order, O Our Lord, that they may establish As-Salat, so fill some hearts among men with love towards them …'" (V.14: 35-37)
Chapter No: 47
باب قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى
The Statement of Allah,
باب: اللہ تعالیٰ نے (سورت مائدہ میں ) فرمایا
{جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرَامَ قِيَامًا لِلنَّاسِ وَالشَّهْرَ الْحَرَامَ وَالْهَدْىَ وَالْقَلاَئِدَ ذَلِكَ لِتَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَوَاتِ وَمَا فِي الأَرْضِ وَأَنَّ اللَّهَ بِكُلِّ شَىْءٍ عَلِيمٌ}
"Allah has made the Kabah, the Sacred House, an asylum of security and benefits for mankind, and also the Sacred Month, and the animals of offerings and the garlanded that you may know that Allah has knowledge of all that is in the heavens and all that is in the earth and that Allah is the All Knower of each and everything." (V.5:97)
اللہ نے کعبے کو جو عزت والا گھر ہے لوگوں کا گزارہ بنایا اور اسی طرح حرمت والے مہینے کو بھی اور حرم میں قربان ہونے والے جانوروں کو بھی اور ان جانوروں کو بھی جن کے گلے میں پٹے ہیں تاکہ تم یقین کرلو بیشک اللہ تمام آسمانوں اور زمین کے اندر کی چیز کا علم رکھتا ہے اور بیشک اللہ سب چیزوں کو خوب جانتا ہے۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " يُخَرِّبُ الْكَعْبَةَ ذُو السُّوَيْقَتَيْنِ مِنَ الْحَبَشَةِ "
Narrated By Abu Huraira : The Prophet;; said, "Dhus-Suwaiqa-tain (literally: One with two lean legs) from Ethiopia will demolish the Ka'ba."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: ایک چھوٹی پنڈلیوں والاحبشی کعبہ کو تباہ کرے گا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ. وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ ـ هُوَ ابْنُ الْمُبَارَكِ ـ قَالَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي حَفْصَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ كَانُوا يَصُومُونَ عَاشُورَاءَ قَبْلَ أَنْ يُفْرَضَ رَمَضَانُ، وَكَانَ يَوْمًا تُسْتَرُ فِيهِ الْكَعْبَةُ، فَلَمَّا فَرَضَ اللَّهُ رَمَضَانَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَنْ شَاءَ أَنْ يَصُومَهُ فَلْيَصُمْهُ، وَمَنْ شَاءَ أَنْ يَتْرُكَهُ فَلْيَتْرُكْهُ "
Narrated By Aisha: The people used to fast on Ashura (the tenth day of the month of Muharram) before the fasting of Ramadan was made obligatory. And on that day the Kaaba used to be covered with a cover. When Allah made the fasting of the month of Ramadan compulsory, Allah's Apostle said, "Whoever wishes to fast (on the day of Ashura) may do so; and whoever wishes to leave it can do so."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے کہا: لوگ رمضان کے روزے فرض ہونے سے پہلے عاشوراء (دسویں محرم )کو روزہ رکھا کرتے تھے اور اسی دن کعبہ کو پردہ پہنایا جاتا۔ جب رمضان کے روزے فرض ہوئے تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم میں جس کا جی چاہے اب عاشورہ کا روزہ رکھے اور جس کا جی چاہے چھوڑ دے۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ حَجَّاجٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي عُتْبَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لَيُحَجَّنَّ الْبَيْتُ وَلَيُعْتَمَرَنَّ بَعْدَ خُرُوجِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ ". تَابَعَهُ أَبَانُ وَعِمْرَانُ عَنْ قَتَادَةَ. وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ " لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى لاَ يُحَجَّ الْبَيْتُ ". وَالأَوَّلُ أَكْثَرُ، سَمِعَ قَتَادَةُ عَبْدَ اللَّهِ وَعَبْدُ اللَّهِ أَبَا سَعِيدٍ
Narrated By Abu Said Al-Khudri: The Prophet said "The people will continue performing the Hajj and Umra to the Kaaba even after the appearance of Gog and Magog."
Narrated Shuba extra: The Hour (Day of Judgment) will not be established till the Hajj (to the Kaaba) is abandoned.
حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: یاجوج اور ماجوج نکلنے کے بعد بھی خانہ کعبہ کا حج اور عمرہ ہوتا رہے گا۔ عبد الرحمٰن نے اس حدیث کو شعبہ سے یوں روایت کیا: قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک خانہ کعبہ کا حج موقوف نہ ہوگا۔
Chapter No: 48
باب كِسْوَةِ الْكَعْبَةِ
The covering of the Kabah.
باب:کعبے پر غلاف چڑھانا ۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا وَاصِلٌ الأَحْدَبُ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ جِئْتُ إِلَى شَيْبَةَ. وَحَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ وَاصِلٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ جَلَسْتُ مَعَ شَيْبَةَ عَلَى الْكُرْسِيِّ فِي الْكَعْبَةِ فَقَالَ لَقَدْ جَلَسَ هَذَا الْمَجْلِسَ عُمَرُ ـ رضى الله عنه ـ فَقَالَ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ لاَ أَدَعَ فِيهَا صَفْرَاءَ وَلاَ بَيْضَاءَ إِلاَّ قَسَمْتُهُ. قُلْتُ إِنَّ صَاحِبَيْكَ لَمْ يَفْعَلاَ. قَالَ هُمَا الْمَرْآنِ أَقْتَدِي بِهِمَا
Narrated By Abu Wail : (One day) I sat along with Shaiba on the chair inside the Kaaba. He (Shaiba) said, "No doubt, Umar sat at this place and said, 'I intended not to leave any yellow (i.e. gold) or white (i.e. silver) (inside the Kaaba) undistributed.' I said (to Umar), But your two companions (i.e. The Prophet and Abu Bakr) did not do so.' 'Umar said, They are the two persons whom I always follow.'"
ابو وائل سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں شیبہ کے ساتھ کعبہ میں کرسی پر بیٹھا تھا شیبہ نے کہا (ایک دن) حضرت عمر رضی اللہ عنہ بیٹھے تھے انہوں نے کہا میرا ارادہ یہ ہے کہ کعبہ میں جتنا سونا چاندی ہے(جسے زمانہ جاہلیت میں کفار نے جمع کیا تھا) میں اس میں سے کچھ نہ رکھوں سب بانٹ دوں، میں نے کہا: تمہارے دونوں ساتھیوں نے تو ایسا نہیں کیا انہوں نے کہا:میں بھی انہیں کی پیروی کررہا ہوں.
Chapter No: 49
باب هَدْمِ الْكَعْبَةِ
The demolishing of the Kabah.
باب: کعبہ گرانے کا بیان
قَالَتْ عَائِشَةُ رضى الله عنها قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " يَغْزُو جَيْشٌ الْكَعْبَةَ، فَيُخْسَفُ بِهِمْ "
Aisha said that the Prophet (s.a.w) said, "An army will attack the Kabah and that army will sink down in the earth."
اور حضرت عائشہؓ نے کہا کہ نبیﷺ نے فرمایا ،ایک لشکر کعبے پر لڑنے کے لئے چڑھ آئے گا اور وہ زمین میں دھنس جائے گا۔
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ الأَخْنَسِ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " كَأَنِّي بِهِ أَسْوَدَ أَفْحَجَ، يَقْلَعُهَا حَجَرًا حَجَرًا "
Narrated By Ibn Abbas: The Prophet said, "As if I were looking at him, a black person with thin legs plucking the stones of the Kaaba one after another."
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے فرمایا: گویا میں کعبہ کےگرانے والےکو دیکھ رہا ہوں ایک پتلی ٹانگوں والا سیاہ آدمی اس کا ایک ایک پتھر اکھیڑ رہا ہے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " يُخَرِّبُ الْكَعْبَةَ ذُو السُّوَيْقَتَيْنِ مِنَ الْحَبَشَةِ "
Narrated By Abu Huraira: Allah's Apostle said, "DhusSuwaiqatain (the thin-legged man) from Ethiopia will demolish the Kaaba."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: کعبہ کو ایک چھوٹی چھوٹی پنڈلیوں والاحبشی خراب کرے گا۔
Chapter No: 50
باب مَا ذُكِرَ فِي الْحَجَرِ الأَسْوَدِ
What is said regarding the Black Stone?
باب : حجر اسود کا بیان۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَابِسِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنْ عُمَرَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ جَاءَ إِلَى الْحَجَرِ الأَسْوَدِ فَقَبَّلَهُ، فَقَالَ إِنِّي أَعْلَمُ أَنَّكَ حَجَرٌ لاَ تَضُرُّ وَلاَ تَنْفَعُ، وَلَوْلاَ أَنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يُقَبِّلُكَ مَا قَبَّلْتُكَ
Narrated By Abis bin Rabia : Umar came near the Black Stone and kissed it and said "No doubt, I know that you are a stone and can neither benefit anyone nor harm anyone. Had I not seen Allah's Apostle kissing you I would not have kissed you."
حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ حجر اسود کے پاس آئے ، اسکو چوما پھر کہنے لگے: میں جانتا ہوں تو ایک پتھر ہے ، نہ کسی کو نقصان پہنچاسکتا ہے اور نہ نفع، اور اگر میں نے رسول اللہﷺ کو نہ دیکھا ہوتا تجھ کو چومتے ہوئے تو میں کبھی تجھ کو نہ چومتا۔