Chapter No: 61
باب مَنْ أَشَارَ إِلَى الرُّكْنِ إِذَا أَتَى عَلَيْهِ
Whoever pointed towards the Corner (Black Stone) on coming in front of it (while performing Tawaf).
باب: حجراسود کے سامنے آن کر اشارہ کرنا (جب چومنا نہ ہو سکے)۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ طَافَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِالْبَيْتِ عَلَى بَعِيرٍ، كُلَّمَا أَتَى عَلَى الرُّكْنِ أَشَارَ إِلَيْهِ
Narrated By Ibn Abbas: The Prophet performed Tawaf of the Kaaba while riding a camel, and whenever he came in front of the Corner, he pointed towards it (with something).
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺنے اونٹ پر سوار ہوکر طواف کیا جب حجرِ اسود کے سامنے آتے تو کسی چیز سے اشارہ کرتے۔
Chapter No: 62
باب التَّكْبِيرِ عِنْدَ الرُّكْنِ
To say Takbiron coming in front of the Corner (of the Black Stone).
باب: حجر اسود کے سامنے آکر اللہ اکبر کہنا۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ طَافَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِالْبَيْتِ عَلَى بَعِيرٍ، كُلَّمَا أَتَى الرُّكْنَ أَشَارَ إِلَيْهِ بِشَىْءٍ كَانَ عِنْدَهُ وَكَبَّرَ. تَابَعَهُ إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ
Narrated By Ibn Abbas: The Prophet performed Tawaf of the Kaaba riding a camel, and every time he came in front of the Corner (having the Black Stone), he pointed towards it with something he had with him and said Takbir.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے اونٹ پر سوار ہوکر طوا ف کیا جب بھی آپﷺ حجرِ اسود کے سا٘منے آتے تو جو چیز آپﷺ کے پاس تھی اس سے اشارہ کرتے اور اللہ اکبر کہتے۔
Chapter No: 63
باب مَنْ طَافَ بِالْبَيْتِ إِذَا قَدِمَ مَكَّةَ قَبْلَ أَنْ يَرْجِعَ إِلَى بَيْتِهِ، ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ خَرَجَ إِلَى الصَّفَا
Whoever performed Tawaf of the Kabah on reaching Makkah before going to his house then offered two Raka and then went towards As-Safa.
باب: جو شخص مکہ میں (حج یا عمرے کی نیت سے )آئے تو اپنے گھر لوٹ جانے سے پہلے طواف کرے ۔پھر دوگانہ طواف ادا کرے پھر صفا پہاڑ پر جائے ۔
حَدَّثَنَا أَصْبَغُ، عَنِ ابْنِ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ،، ذَكَرْتُ لِعُرْوَةَ، قَالَ فَأَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ أَوَّلَ، شَىْءٍ بَدَأَ بِهِ حِينَ قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ تَوَضَّأَ، ثُمَّ طَافَ، ثُمَّ لَمْ تَكُنْ عُمْرَةً، ثُمَّ حَجَّ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ ـ رضى الله عنهما ـ مِثْلَهُ، ثُمَّ حَجَجْتُ مَعَ أَبِي الزُّبَيْرِ ـ رضى الله عنه ـ فَأَوَّلُ شَىْءٍ بَدَأَ بِهِ الطَّوَافُ، ثُمَّ رَأَيْتُ الْمُهَاجِرِينَ وَالأَنْصَارَ يَفْعَلُونَهُ، وَقَدْ أَخْبَرَتْنِي أُمِّي أَنَّهَا أَهَلَّتْ هِيَ وَأُخْتُهَا وَالزُّبَيْرُ وَفُلاَنٌ وَفُلاَنٌ بِعُمْرَةٍ، فَلَمَّا مَسَحُوا الرُّكْنَ حَلُّوا
Narrated By Urwa: Aisha said, "The first thing the Prophet did on reaching Mecca, was the ablution and then he performed Tawaf of the Kaaba and that was not Umrah (alone), (but Hajj-al-Qiran). Urwa added: Later Abu Bakr and Umar did the same in their Hajj." And I performed the Hajj with my father Az-Zubair, and the first thing he did was Tawaf of the Kaaba. Later I saw the Muhajirin (Emigrants) and the Ansar doing the same. My mother (Asma) told me that she, her sister (Aisha), Az-Zubair and such and such persons assumed Ihram for Umrah, and after they passed their hands over the Black Stone Corner (of the Kaaba) they finished the Ihram. (i.e. After doing Tawaf of the Kaaba and Sai between Safa-Marwa.
عروہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: مجھ سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ جب نبیﷺ مکہ میں تشریف لائے تو پہلا کام آپﷺ نے یہ کیا کہ وضو کیا پھر طواف کیا، طواف کرنے سے عمرہ نہیں ہوا پھرآپ ﷺکے بعد حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اور حضرت عمررضی اللہ عنہ نے بھی ایسا ہی حج کیا۔ پھر عروہ نے کہا: میں نے اپنے والد حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کے ساتھ حج کیا، انہوں نے بھی پہلا جو کام کیا وہ طواف تھا، اس کے بعد میں نے مہاجرین اور انصار سب کو ایسا ہی کرتے دیکھا اور مجھ سے میری والدہ (اسماء ) نے بیان کیا انہوں نے اور اُن کی بہن حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت زبیر رضی اللہ عنہ اور فلاں فلاں لوگوں نے عمرے کا احرام باندھا، جب انہوں نے حجرِ اسود کو چُوما اس وقت احرام کھولا۔
حَدَّثَنَا أَصْبَغُ، عَنِ ابْنِ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ،، ذَكَرْتُ لِعُرْوَةَ، قَالَ فَأَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّ أَوَّلَ، شَىْءٍ بَدَأَ بِهِ حِينَ قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ تَوَضَّأَ، ثُمَّ طَافَ، ثُمَّ لَمْ تَكُنْ عُمْرَةً، ثُمَّ حَجَّ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ ـ رضى الله عنهما ـ مِثْلَهُ، ثُمَّ حَجَجْتُ مَعَ أَبِي الزُّبَيْرِ ـ رضى الله عنه ـ فَأَوَّلُ شَىْءٍ بَدَأَ بِهِ الطَّوَافُ، ثُمَّ رَأَيْتُ الْمُهَاجِرِينَ وَالأَنْصَارَ يَفْعَلُونَهُ، وَقَدْ أَخْبَرَتْنِي أُمِّي أَنَّهَا أَهَلَّتْ هِيَ وَأُخْتُهَا وَالزُّبَيْرُ وَفُلاَنٌ وَفُلاَنٌ بِعُمْرَةٍ، فَلَمَّا مَسَحُوا الرُّكْنَ حَلُّوا
Narrated By Urwa: Aisha said, "The first thing the Prophet did on reaching Mecca, was the ablution and then he performed Tawaf of the Kaaba and that was not Umrah (alone), (but Hajj-al-Qiran). Urwa added: Later Abu Bakr and Umar did the same in their Hajj." And I performed the Hajj with my father Az-Zubair, and the first thing he did was Tawaf of the Kaaba. Later I saw the Muhajirin (Emigrants) and the Ansar doing the same. My mother (Asma) told me that she, her sister (Aisha), Az-Zubair and such and such persons assumed Ihram for Umra, and after they passed their hands over the Black Stone Corner (of the Kaaba) they finished the Ihram. (i.e. After doing Tawaf of the Kaba and Sai between Safa-Marwa.
عروہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: مجھ سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ جب نبیﷺ مکہ میں تشریف لائے تو پہلا کام آپﷺ نے یہ کیا کہ وضو کیا پھر طواف کیا، طواف کرنے سے عمرہ نہیں ہوا پھرآپ ﷺکے بعد حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اورحضرت عمررضی اللہ عنہ نےبھی ایسا ہی حج کیا۔ پھر عروہ نے کہا: میں نے اپنے والد حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کے ساتھ حج کیا، انہوں نے بھی پہلا جو کام کیا وہ طواف تھا، اس کے بعد میں نے مہاجرین اور انصار سب کو ایسا ہی کرتے دیکھا اور مجھ سے میری والدہ (اسماء ) نے بیان کیا انہوں نے اور اُن کی بہن حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت زبیر رضی اللہ عنہ اور فلاں فلاں لوگوں نے عمرے کا احرام باندھا، جب انہوں نے حجر اسود کو چُوما اس وقت احرام کھولا۔
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ إِذَا طَافَ بِالْبَيْتِ الطَّوَافَ الأَوَّلَ يَخُبُّ ثَلاَثَةَ أَطْوَافٍ، وَيَمْشِي أَرْبَعَةً، وَأَنَّهُ كَانَ يَسْعَى بَطْنَ الْمَسِيلِ إِذَا طَافَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ.
Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : When Allah's Apostle performed Tawaf of the Ka'ba for Hajj or 'Umra, he used to do Ramal during the first three rounds, and in the last four rounds he used to walk; then after the Tawaf he used to offer two Rakat and then performed Tawaf between Safa and Marwa.
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ حج یا عمرے میں مکّہ آتے ہی پہلے طواف کرتے۔ پہلے تین پھیروں میں دوڑ کر چلتے اور چار میں معمولی چال سے ،پھر طواف کی دو رکعت نماز پڑھی۔ پھر صفا و مروہ کی سعی کی۔
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ إِذَا طَافَ بِالْبَيْتِ الطَّوَافَ الأَوَّلَ يَخُبُّ ثَلاَثَةَ أَطْوَافٍ، وَيَمْشِي أَرْبَعَةً، وَأَنَّهُ كَانَ يَسْعَى بَطْنَ الْمَسِيلِ إِذَا طَافَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ
Narrated By Ibn 'Umar : When the Prophet performed the Tawaf of the Ka'ba, he did Ramal during the first three rounds and in the last four rounds he used to walk and while doing Tawaf between Safa and Marwa, he used to run in the midst of the rain water passage.
حضرت عبد اللہ بن عمررضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ جب بیت اللہ کا پہلا طواف کرتے تو پہلےتین پھیروں میں دوڑ کر چلتے اور چار پھیروں میں معمولی چال سے چلتے تو جب صفا و مروہ کی سعی کرتے تو بطن مسیل میں دوڑ کر چلتے۔
Chapter No: 64
باب طَوَافِ النِّسَاءِ مَعَ الرِّجَالِ
The Tawaf of women and men.
باب:عورتیں بھی مردوں کے ساتھ طواف کریں یا الگ ہوکر
وَقَالَ لِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنَا قَالَ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، إِذْ مَنَعَ ابْنُ هِشَامٍ النِّسَاءَ الطَّوَافَ مَعَ الرِّجَالِ قَالَ كَيْفَ يَمْنَعُهُنَّ، وَقَدْ طَافَ نِسَاءُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم مَعَ الرِّجَالِ قُلْتُ أَبَعْدَ الْحِجَابِ أَوْ قَبْلُ قَالَ إِي لَعَمْرِي لَقَدْ أَدْرَكْتُهُ بَعْدَ الْحِجَابِ. قُلْتُ كَيْفَ يُخَالِطْنَ الرِّجَالَ قَالَ لَمْ يَكُنَّ يُخَالِطْنَ كَانَتْ عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ تَطُوفُ حَجْرَةً مِنَ الرِّجَالِ لاَ تُخَالِطُهُمْ، فَقَالَتِ امْرَأَةٌ انْطَلِقِي نَسْتَلِمْ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ. قَالَتْ {انْطَلِقِي} عَنْكِ. وَأَبَتْ. {وَكُنَّ} يَخْرُجْنَ مُتَنَكِّرَاتٍ بِاللَّيْلِ، فَيَطُفْنَ مَعَ الرِّجَالِ، وَلَكِنَّهُنَّ كُنَّ إِذَا دَخَلْنَ الْبَيْتَ قُمْنَ حَتَّى يَدْخُلْنَ وَأُخْرِجَ الرِّجَالُ، وَكُنْتُ آتِي عَائِشَةَ أَنَا وَعُبَيْدُ بْنُ عُمَيْرٍ وَهِيَ مُجَاوِرَةٌ فِي جَوْفِ ثَبِيرٍ. قُلْتُ وَمَا حِجَابُهَا قَالَ هِيَ فِي قُبَّةٍ تُرْكِيَّةٍ لَهَا غِشَاءٌ، وَمَا بَيْنَنَا وَبَيْنَهَا غَيْرُ ذَلِكَ، وَرَأَيْتُ عَلَيْهَا دِرْعًا مُوَرَّدًا
Ibn Juraij said:"Ata informed us that when Ibn Hisham forbade women to perform Tawaf with men he said to him, How do you forbid them while the wives of the prophet(s.a.w.) used to perform Tawaf with the men?' I said ,'Was this before decreeing the use of the evil or after it?'Ata took an oath and said ,"I saw it after the order of evil.'I said, 'How did they mix with the men?' Ata said, 'The women never mixed with the men and Aisha(R.A.) used to perform Tawaf seperately and never mixed with the men.(Once it happened that Aisha was performing the Twaf and a woman said to her,'O Mother of believers! Let us touch the black stone.'Aisha said to her,'Go yourself' and she herself refused to do so. The wives of Prophet(s.a.w.) used to come out at night, in disguise and used to perform Tawaf with the men.But whenever they intended to enter the Ka'abah , they would stay outside till the men had gone out.I and Ubaid Bin Umair used to visit Aisha(r.A.) while she was residing at Jauf Thabir."I asked what was her veil? Ata said , " She was wearing an old turkish veil, and that was the only thing(veil) which was a screen between us and her. I saw a pink cover on her."
عطاء بن ابی رباح نے خبر دی کہ جب ابن ہشام (جب وہ ہشام بن عبد الملک کی طرف سے مکہ کا حاکم تھا) نے عورتوں کو مردوں کے ساتھ طواف کرنے سے منع کردیا تو اس سے انہوں نے کہا: تم کس دلیل پر عورتوں کو اس سے منع کررہے ہو؟ جب کہ رسول اللہ ﷺکی ازواج مطہرات نے مردوں کے ساتھ طواف کیا تھا۔ ابن جریج نے پوچھا یہ پردہ کے بعد کا واقعہ ہے یا اس سے پہلے کا ؟ انہوں نے کہا: میری عمر کی قسم! میں نے انہیں پردہ کی آیت نازل ہونے کے بعد دیکھا۔ اس پر ابن جریج نے پوچھا کہ پھر مرد عورت مل جل جاتے تھے ۔ انہوں نے فرمایا: اختلاط نہیں ہوتا تھا ، حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا مردوں سے الگ رہ کر ایک الگ کونے میں طواف کرتی تھیں، ان کے ساتھ مل کر نہیں کرتی تھیں۔ایک عورت نے ان سے کہا: ام المؤمنین! چلئے حجر اسود کو بوسہ دیں ۔تو آپ رضی اللہ عنہا نے انکا رکردیا اور کہا: تم جاؤ چوم لو ، میں نہیں چومتی ، اور ازواج مطہرات رات میں پردہ کرکے نکلتی تھیں کہ پہچانی نہ جاتیں اور مردوں کے ساتھ طواف کرتی تھیں۔ البتہ عورتیں جب کعبہ کے اندر جانا چاہتیں تو اندر جانے سے پہلے باہر کھڑی ہوجاتیں اور مرد باہر آجاتے (تو وہ اند جاتیں) میں اور عبید بن عمیر عائشہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوئے جب آپ شیر (پہاڑ) پر ٹھہری ہوئی تھیں ، (جو مزدلفہ میں ہے) ابن جریج نے کہا: میں نے عطاء سے پوچھا کہ اس وقت پردہ کس چیز سے تھا؟ عطاء نے بتایا کہ ایک ترکی قبہ میں ٹھہری ہوئی تھیں۔ اس پر پردہ پڑا ہوا تھا ۔ ہمارے اور ان کے درمیان اس کے سوا اور کوئی چیز حائل نہ تھی۔ اس وقت میں نے دیکھا کہ ان کے بدن پر ایک گلابی رنگ کا کرتہ تھا۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ـ رضى الله عنها ـ زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَتْ شَكَوْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنِّي أَشْتَكِي. فَقَالَ " طُوفِي مِنْ وَرَاءِ النَّاسِ، وَأَنْتِ رَاكِبَةٌ ". فَطُفْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حِينَئِذٍ يُصَلِّي إِلَى جَنْبِ الْبَيْتِ، وَهْوَ يَقْرَأُ {وَالطُّورِ * وَكِتَابٍ مَسْطُورٍ}
Narrated By Um Salama : (The wife of the Prophet) I informed Allah's Apostle that I was ill. So he said, "Perform the Tawaf while riding behind the people." I did so, and at that time the Prophet was praying beside the Ka'ba and reciting Surat-at-Tur.
نبیﷺ کی زوجہ محترمہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے رسول اللہﷺ سے شکایت کی کہ میں بیمار ہوں ( پیدل طواف نہیں کرسکتی ) آپﷺنے فرمایا: سوار ہوکر لوگوں کے پیچھے رہ کر طواف کرلیں۔آخر میں نے لوگوں کے پیچھے رہ کر طواف کیا اس وقت رسول اللہﷺ کعبہ کے پہلو میں نماز پڑھ رہے تھے آپﷺ سورۂ والطور و کتاب مسطور پڑھ رہے تھے۔
Chapter No: 65
باب الْكَلاَمِ فِي الطَّوَافِ
The permissibility of talking during the Tawaf of the Kabah.
باب:طواف میں باتیں کرنا ۔
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ قَالَ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الأَحْوَلُ، أَنَّ طَاوُسًا، أَخْبَرَهُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم مَرَّ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ بِإِنْسَانٍ رَبَطَ يَدَهُ إِلَى إِنْسَانٍ بِسَيْرٍ، أَوْ بِخَيْطٍ، أَوْ بِشَىْءٍ غَيْرِ ذَلِكَ، فَقَطَعَهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِيَدِهِ، ثُمَّ قَالَ " قُدْهُ بِيَدِهِ "
Narrated By Ibn Abbas : While the Prophet was performing Tawaf of the Kaba, he passed by a person who had tied his hands to another person with a rope or string or something like that. The Prophet cut it with his own hands and said, "Lead him by the hand."
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ کعبہ کا طواف کررہے تھے اتنے میں ایک آدمی کو دیکھا اس نے اپنا ہاتھ دوسرے آدمی کے ہاتھ سے تسمہ ،یا دھاگا ، یا کسی اور چیز سے باندھ رکھا تھا۔ نبیﷺنے اس کو اپنے ہاتھ سے کاٹ دیا پھر فرمایا: اس کو ہاتھ پکڑکے چلو۔
Chapter No: 66
باب إِذَا رَأَى سَيْرًا أَوْ شَيْئًا يُكْرَهُ فِي الطَّوَافِ قَطَعَهُ
Whoever saw a string or something like that during the Tawaf and disliked it and cut it.
باب: جب طواف میں کسی کو باندھا دیکھے یا اور کوئی مکروہ چیز تو اس کو کاٹ سکتا ہے۔
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ الأَحْوَلِ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رَأَى رَجُلاً يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ بِزِمَامٍ أَوْ غَيْرِهِ فَقَطَعَهُ
Narrated By Ibn Abbas : The Prophet saw a man performing Tawaf of the Kaba tied with a string or something else. So the Prophet cut that string.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺنے ایک شخص کو دیکھا ، وہ رسیّ یا کسی اور چیز سے بندھا ہوا کعبہ کا طواف کررہا تھا، آپﷺنے اس کو کاٹ دیا۔
Chapter No: 67
باب لاَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ عُرْيَانٌ وَلاَ يَحُجُّ مُشْرِكٌ
It is neither permissible for a naked person to perform Tawaf of the Kabah nor for a Mushrik to perform Hajj.
باب :کوئی شخص ننگا طوا ف نہ کرے اور نہ مشرک حج کو آنے پائے۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ يُونُسُ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ حَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ الصِّدِّيقَ ـ رضى الله عنه ـ بَعَثَهُ فِي الْحَجَّةِ الَّتِي أَمَّرَهُ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَبْلَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ يَوْمَ النَّحْرِ فِي رَهْطٍ يُؤَذِّنُ فِي النَّاسِ " أَلاَ لاَ يَحُجُّ بَعْدَ الْعَامِ مُشْرِكٌ، وَلاَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ عُرْيَانٌ ".
Narrated By Abu Huraira : In the year prior to the last Hajj of the Prophet when Allahs Apostle made Abu Bakr the leader of the pilgrims, the latter (Abu Bakr) sent me in the company of a group of people to make a public announcement: 'No pagan is allowed to perform Hajj after this year, and no naked person is allowed to perform Tawaf of the Kaba.'
حمید بن عبدالرحمن نے بیان کیا: ان کو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے خبردی کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ان کو چند اور لوگوں کے ساتھ اس حج میں بھیجا جو حجۃ الوداع سے پہلے تھا جس میں رسول اللہﷺنے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو امیر مقرر کیا تھا، اس لئےکہ وہ یوم النحر( ذو الحجہ کی دسویں تاریخ ) لوگوں میں یہ اعلان کردیں کہ اس سال کے بعد کوئی مشرک حج نہ کرے، نہ کوئی ننگا بیت اللہ کا طواف کرے۔
Chapter No: 68
باب إِذَا وَقَفَ فِي الطَّوَافِ
If one stops during the Tawaf (should he start from the beginning?).
باب:اگر طواف کرتے کرتے بیچ میں ٹھہر جائے تو کیا حکم ہے۔
وَقَالَ عَطَاءٌ فِيمَنْ يَطُوفُ فَتُقَامُ الصَّلاَةُ، أَوْ يُدْفَعُ عَنْ مَكَانِهِ إِذَا سَلَّمَ يَرْجِعُ إِلَى حَيْثُ قُطِعَ عَلَيْهِ. وَيُذْكَرُ نَحْوُهُ عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ رضى الله عنهم
Ata said, "If a person is performing the Tawaf and the call for Salat is made and Salat is started. After finishing his Salat he should start from where he stopped." The same is narrated by Ibn Umar and Abdur Rahman bin Abu Bakr
اور عطاء نے کہا کہ ایک شخص طواف کررہا ہو پھر نماز کی تکبیر ہو یا وہاں سے ہٹا دیا جائے تو سلام پھیر کر (یا موقع پا کر ) جب لوٹے تو سابق کے طواف پر بناکرلے اور عبداللہ بن عمرؓ اور عبدالرحمٰن بن ابی بکرؓ سے بھی ایسا ہی نقل کیا جاتا ہے۔
Chapter No: 69
باب صَلَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم لِسُبُوعِهِ رَكْعَتَيْنِ
The Prophet (s.a.w) offered a two Raka prayer after his seven rounds (Tawaf).
باب: نبیﷺکا طواف کے سات پھیروں کے بعد دو رکعتیں پڑھنا
وَقَالَ نَافِعٌ كَانَ ابْنُ عُمَرَ رضى الله عنهما يُصَلِّي لِكُلِّ سُبُوعٍ رَكْعَتَيْنِ. وَقَالَ إِسْمَاعِيلُ بْنُ أُمَيَّةَ قُلْتُ لِلزُّهْرِيِّ إِنَّ عَطَاءً يَقُولُ تُجْزِئُهُ الْمَكْتُوبَةُ مِنْ رَكْعَتَىِ الطَّوَافِ. فَقَالَ السُّنَّةُ أَفْضَلُ، لَمْ يَطُفِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم سُبُوعًا قَطُّ إِلاَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ
Narrated Nafi, Ibn Umar used to offer a two Raka prayer after every seven rounds. And Ismail bin Umayyah said, "I told Az-Zuhri that Ata said, 'The compulsory Salat dispenses with the two Raka prayer of Tawaf.'" Az-Zuhri said, "It is better to follow Sunnah. Prophet (s.a.w) never performed seven rounds of Tawaf but offered a two Raka prayer (after them)."
اور نافع نے کہا عبداللہ بن عمرؓ ہر سات پھیروں کے لئے دو رکعتیں پڑھا کرتے اور اسمعٰیل بن امیہ نے کہا میں نے زہری سے کہا عطاء کہتے ہیں کہ فرض نماز (طواف کے بعد)پڑھنا کافی ہے پھر دوگانہ طواف کی ضرورت نہیں ۔انہوں نے کہا سنت کی پیروی افضل ہے ۔نبیﷺ نے جب طواف کے سات پھیرے پورے کئے تو دوگانہ اداکیا۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، سَأَلْنَا ابْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَيَقَعُ الرَّجُلُ عَلَى امْرَأَتِهِ فِي الْعُمْرَةِ قَبْلَ أَنْ يَطُوفَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَطَافَ بِالْبَيْتِ سَبْعًا، ثُمَّ صَلَّى خَلْفَ الْمَقَامِ رَكْعَتَيْنِ، وَطَافَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، وَقَالَ {لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ}.
Narrated By Amr : We asked Ibn Umar: "May a man have sexual relations with his wife during the Umra before performing Tawaf between Safa and Marwa?" He said, "Allah's Apostle arrived (in Mecca) and circumambulated the Kaba seven times, then offered two Rakat behind Maqam Ibrahim (the station of Abraham), then performed Tawaf between Safa and Marwa." Ibn Umar added, "Verily! In Allah's Apostle you have a good example."
عمرو بن دینار سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ہم نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے پو چھا کیا عمرہ میں آدمی صفا مروہ کے طواف سے پہلے اپنی عورت سے صحبت کرسکتا ہے؟ انہوں نے کہا: کہ رسول اللہ ﷺ مکہّ میں تشریف لائے، اور بیت اللہ کے سات پھیرے کئے پھر مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعتیں پڑ ھیں اور صفا مروہ کا طواف کیا اور کہنے لگے: تمہارے لیے رسول اللہﷺکے طریقے میں بہترین نمونہ ہے۔
قَالَ وَسَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ فَقَالَ لاَ يَقْرَبِ امْرَأَتَهُ حَتَّى يَطُوفَ بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ
And I asked Jabir bin Abdullah (the same question), and he replied, "You should not go near your wives (have sexual relations) till you have finished Tawaf between Safa and Marwa."
عمرو بن دینار نے کہا: میں نے حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے اسی مسئلہ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا: جب تک صفا و مروہ کا طواف نہ کرلے اپنی عورت کے قریب بھی نہ جائے۔
Chapter No: 70
باب مَنْ لَمْ يَقْرَبِ الْكَعْبَةَ، وَلَمْ يَطُفْ حَتَّى يَخْرُجَ إِلَى عَرَفَةَ، وَيَرْجِعَ بَعْدَ الطَّوَافِ الأَوَّلِ
Whoever did not go near the Kabah and did not perform Tawaf of the Kabah after the first Tawaf performed on entering Makkah till he proceeded to Arafat and returned.
باب:جو شخص پہلے طواف یعنی طوافِ قدوم کے بعد پھر کعبے کے نزدیک نہ جائے اور عرفات کو حج کے لئے چلا جائے ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، حَدَّثَنَا فُضَيْلٌ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، أَخْبَرَنِي كُرَيْبٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مَكَّةَ، فَطَافَ وَسَعَى بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، وَلَمْ يَقْرَبِ الْكَعْبَةَ بَعْدَ طَوَافِهِ بِهَا حَتَّى رَجَعَ مِنْ عَرَفَةَ
Narrated By Ibn Abbas : The Prophet arrived at Mecca and performed Tawaf of the Kaba and Sa'i between Safa and Marwa, but he did not go near the Kaba after his Tawaf till he returned from Arafat.
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ مکہّ میں تشریف لائے ، تو بیت اللہ کا طواف کیا، اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کی پھر طواف کے بعد بیت اللہ کے قریب نہیں گئے یہاں تک کہ عرفات سے نہ لوٹے۔