Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Jihad (56)    كتاب الجهاد والسير

‹ First17181920

Chapter No: 181

باب كِتَابَةِ الإِمَامِ النَّاسَ

To write down the names of the people by the Imam.

باب: لوگوں کااسم نویسی کرنا -

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ حُذَيْفَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اكْتُبُوا لِي مَنْ تَلَفَّظَ بِالإِسْلاَمِ مِنَ النَّاسِ ‏"‏‏.‏ فَكَتَبْنَا لَهُ أَلْفًا وَخَمْسَمِائَةِ رَجُلٍ، فَقُلْنَا نَخَافُ وَنَحْنُ أَلْفٌ وَخَمْسُمِائَةٍ فَلَقَدْ رَأَيْتُنَا ابْتُلِينَا حَتَّى إِنَّ الرَّجُلَ لَيُصَلِّي وَحْدَهُ وَهْوَ خَائِفٌ‏" حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، فَوَجَدْنَاهُمْ خَمْسَمِائَةٍ‏.‏ قَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ مَا بَيْنَ سِتِّمِائَةٍ إِلَى سَبْعِمِائَةٍ‏

Narrated By Hudhaifa : The Prophet said (to us), " List the names of those people who have announced that they are Muslims." So, we listed one thousand and five hundred men. Then we wondered, "Should we be afraid (of infidels) although we are one thousand and five hundred in number?" No doubt, we witnessed ourselves being afflicted with such bad trials that one would have to offer the prayer alone in fear. Narrated By Al-Amash : "We (listed the Muslims and) found them five hundred." And Abu Muawiya said, "Between six-hundred to seven-hundred."

ہم سے محمد بن یوسف نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن ثوری نے انہوں نے اعمش سے انہوں نے ابو وائل سے انہوں نے حذیفہؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے فرمایا لوگوں میں جس جس نے اسلام کا کلمہ پڑھا ہو اس کا نام لکھو۔حذیفہ کہتے ہیں ہم نے ان کے نام لکھے تو ایک ہزار پانچ سو مرد ہوئے۔اس وقت ہم کہنے لگے اب ہم کو کیا ڈر ہے ہم اب ایک ہزار پانسو ہیں حذیفہؓ نے کہا یا ایک زمانہ یہ ہے کہ ہم اپنے تیئں دیکھتے ہیں بلا میں گرفتار ہیں ہم میں ڈرتے ڈرتے کوئی اکیلے نماز پڑھ لیتا ہے۔ ہم سے عبدان نے بیان کیا ،انہوں نے ابو حمزہ سے انہوں نے اعمش سے پھر یہی حدیث نقل کی۔اس میں ہے کہ پانسو مرد ہوئے ۔ابومعاویہ کی روایت مین یوں ہے کہ چھ سو سے سات سو تک۔


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ أَبِي مَعْبَدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي كُتِبْتُ فِي غَزْوَةِ كَذَا وَكَذَا، وَامْرَأَتِي حَاجَّةٌ‏.‏ قَالَ ‏"‏ ارْجِعْ فَحُجَّ مَعَ امْرَأَتِكَ ‏"‏‏

Narrated By Ibn 'Abbas : A man came to the Prophet and said, "O Allah's Apostle! I have enlisted in the army for such-and-such Ghazwa, and my wife is leaving for Hajj." Allah's Apostle said, "Go back and perform Hajj with your wife."

ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے انہوں نے ابن جریج سے،انہوں نے عمرو بن دینار سے،انہوں نے ابو معبد سے،انہوں نے ابن عباسؓ سے انہوں نے کہا ایک شخص (نام نامعلوم )نبیﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا یا رسول اللہ میرا نام فلاں فلاں جہاد میں جانے کے لئے لکھا گیا ہے مگر میری جورو حج کو جارہی ہے(آپؐ کیا فرماتے ہیں؟)آپؐ نے فرمایا تو لوٹ جا اپنی جورو کے ساتھ (پہلے) حج کر۔

Chapter No: 182

باب إِنَّ اللَّهَ يُؤَيِّدُ الدِّينَ بِالرَّجُلِ الْفَاجِرِ

Allah may support the religion (Islam) with Fajir (an evil, disobedient, wicked) man.

باب: کبھی گہنگار آدمی سے اللہ دین کی مدد کراتا ہے -

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، ح وَحَدَّثَنِي مَحْمُودُ بْنُ غَيْلاَنَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنِ ابْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ شَهِدْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ لِرَجُلٍ مِمَّنْ يَدَّعِي الإِسْلاَمَ ‏"‏ هَذَا مِنْ أَهْلِ النَّارِ ‏"‏‏.‏ فَلَمَّا حَضَرَ الْقِتَالُ قَاتَلَ الرَّجُلُ قِتَالاً شَدِيدًا، فَأَصَابَتْهُ جِرَاحَةٌ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، الَّذِي قُلْتَ إِنَّهُ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَإِنَّهُ قَدْ قَاتَلَ الْيَوْمَ قِتَالاً شَدِيدًا وَقَدْ مَاتَ‏.‏ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِلَى النَّارِ ‏"‏‏.‏ قَالَ فَكَادَ بَعْضُ النَّاسِ أَنْ يَرْتَابَ، فَبَيْنَمَا هُمْ عَلَى ذَلِكَ إِذْ قِيلَ إِنَّهُ لَمْ يَمُتْ، وَلَكِنَّ بِهِ جِرَاحًا شَدِيدًا‏.‏ فَلَمَّا كَانَ مِنَ اللَّيْلِ لَمْ يَصْبِرْ عَلَى الْجِرَاحِ، فَقَتَلَ نَفْسَهُ، فَأُخْبِرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِذَلِكَ فَقَالَ ‏"‏ اللَّهُ أَكْبَرُ، أَشْهَدُ أَنِّي عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ أَمَرَ بِلاَلاً فَنَادَى بِالنَّاسِ ‏"‏ إِنَّهُ لاَ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلاَّ نَفْسٌ مُسْلِمَةٌ، وَإِنَّ اللَّهَ لَيُؤَيِّدُ هَذَا الدِّينَ بِالرَّجُلِ الْفَاجِرِ ‏"‏‏

Narrated By Az-Zuhri : Narrated By Abu Huraira : We were in the company of Allah's Apostle in a Ghazwa, and he remarked about a man who claimed to be a Muslim, saying, "This (man) is from the people of the (Hell) Fire." When the battle started, the man fought violently till he got wounded. Somebody said, "O Allah's Apostle! The man whom you described as being from the people of the (Hell) Fire fought violently today and died." The Prophet said, "He will go to the (Hell) Fire." Some people were on the point of doubting (the truth of what the Prophet had said) while they were in this state, suddenly someone said that he was still alive but severely wounded. When night fell, he lost patience and committed suicide. The Prophet was informed of that, and he said, "Allah is Greater! I testify that I am Allah's Slave and His Apostle." Then he ordered Bilal to announce amongst the people: 'None will enter Paradise but a Muslim, and Allah may support this religion (i.e. Islam) even with a disobedient man.'

ہم سے ابوالیمان نے بیان کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی،انہوں نے زہری سے دوسری سند:اور مجھ سے محمود بن غیلان نے بیان کیا کہا ہم سے عبدالرزاق نے کہا ہم کو معمر نے خبر دی۔انہوں نے زہری سے ،انہوں نے سعید بن مسیب سے ،انہوں نے ابوہریرہ سے انہوں نے کہا ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ موجود تھے آپؐ نےایک شخص (نام معلوم )کے حق میں جو بظاہر اسلام کا دعویٰ کرتا تھا فرمایا یہ دوزخی ہے۔جب لڑائی کا سامنا ہوا تو یہ شخص خوب لڑا اور زخمی ہوگیا ۔لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ جس کو آپؐ نے دوزخی فرمایا تھا وہ تو آج خوب لڑا اور مر بھی گیا ۔آپؐ نے فرمایا دوزخ میں پہنچ گیا۔اس پر بعضے لوگوں کو شک پیدا ہونے کو تھا وہ انہی باتوں میں مصروف تھے کہ اتنے میں خبر آئی کہ وہ مرا نہیں بلکہ سخت زخمی ہوگیا تھا۔رات کو اس سے رہا نہ گیا ۔زخموں کی تکلیف سے اس نے اپنے تیئں آپ مار لیا(خود کشی کر لی)یہ خبر نبیﷺ کو دی گئی۔آپؐ نے فرمایا اللہ اکبر میں گواہی دیتا ہوں کہ میں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول ہوں۔بھر آپؐ نے بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو حکم دیا۔انہوں نے لوگوں مین منادی کی،دیکھو بہشت میں وہی جائے گا جو مسلمان ہے اور (کبھی) اللہ اس دین کی گنہگار شخص سے مدد کرائے گا۔

Chapter No: 183

باب مَنْ تَأَمَّرَ فِي الْحَرْبِ مِنْ غَيْرِ إِمْرَةٍ إِذَا خَافَ الْعَدُوَّ

(It is permissible for) somebody to take over the leadership of the army during a battle without being appointed when there is danger from the enemy.

باب: دشمن کا ڈر ہو اور ضرورت کے وقت کوئی شخص فوج کی سرادری کرے امام سے اذن نہ لیوے تو جائز ہے –

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلاَلٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ خَطَبَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ أَخَذَ الرَّايَةَ زَيْدٌ فَأُصِيبَ، ثُمَّ أَخَذَهَا جَعْفَرٌ فَأُصِيبَ، ثُمَّ أَخَذَهَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَوَاحَةَ فَأُصِيبَ، ثُمَّ أَخَذَهَا خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ عَنْ غَيْرِ إِمْرَةٍ فَفُتِحَ عَلَيْهِ، وَمَا يَسُرُّنِي ـ أَوْ قَالَ مَا يَسُرُّهُمْ ـ أَنَّهُمْ عِنْدَنَا ‏"‏‏.‏ وَقَالَ وَإِنَّ عَيْنَيْهِ لَتَذْرِفَانِ‏

Narrated By Anas bin Malik : Allah's Apostle delivered a sermon and said, "Zaid received the flag and was martyred, then Ja'far took it and was martyred, then 'Abdullah bin Rawaha took it and was martyred, and then Khalid bin Al-Walid took it without being appointed, and Allah gave him victory." The Prophet added, "I am not pleased (or they will not be pleased) that they should remain (alive) with us," while his eyes were shedding tears.

ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا کہا ہم سے اسمعیل ابن علیہ نے ،انہوں نے ایوب سختیانی سے انہوں نے حمید بن ہلال سے،انہوں نے انسؓ بن مالک سے انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺ نے خطبہ سنایا اور فرمایا کی (جنگ موتہ میں) سرداری کا جھنڈا زید بن حارثہ نے سنبھالا وہ شہید ہوئے،پھر جعفر بن ابی طالب نے سنبھالا وہ شہید ہوئے،پھر عبداللہ بن رواحہ نے سنبھالا،وہ شہید ہوئے(ان تینوں کا حکم تو آپﷺ نے یکے بعد دیگرے دے دیا تھا)پھر خالدؓ بن ولید نے جھنڈا سنبھالا حالانکہ ان کی سردار کا حکم نہیں دیا گیا تھا(وہ آپ ہی ضرورت دیکھ کر سردار بن گئے)اللہ نے ان کو فتح دی اور یوں فرمایا مجھ کو یا جو لوگ شہید ہوئے ان کو یہ اچھا نہیں لگتا کہ وہ ہمارے پاس دنیا میں رہتے آپؐ یہ فرماتے جاتے تھے اور آنکھوں سے آنسو بہ رہے تھے۔

Chapter No: 184

باب الْعَوْنِ بِالْمَدَدِ

Supporting with reinforcements.

باب: کمکی فوج روانہ کرنا-

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، وَسَهْلُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَتَاهُ رِعْلٌ وَذَكْوَانُ وَعُصَيَّةُ وَبَنُو لِحْيَانَ، فَزَعَمُوا أَنَّهُمْ قَدْ أَسْلَمُوا، وَاسْتَمَدُّوهُ عَلَى قَوْمِهِمْ، فَأَمَدَّهُمُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِسَبْعِينَ مِنَ الأَنْصَارِ قَالَ أَنَسٌ كُنَّا نُسَمِّيهِمُ الْقُرَّاءَ، يَحْطِبُونَ بِالنَّهَارِ وَيُصَلُّونَ بِاللَّيْلِ، فَانْطَلَقُوا بِهِمْ حَتَّى بَلَغُوا بِئْرَ مَعُونَةَ غَدَرُوا بِهِمْ وَقَتَلُوهُمْ، فَقَنَتَ شَهْرًا يَدْعُو عَلَى رِعْلٍ وَذَكْوَانَ وَبَنِي لِحْيَانَ‏.‏ قَالَ قَتَادَةُ وَحَدَّثَنَا أَنَسٌ أَنَّهُمْ قَرَءُوا بِهِمْ قُرْآنًا أَلاَ بَلِّغُوا عَنَّا قَوْمَنَا بِأَنَّا قَدْ لَقِينَا رَبَّنَا فَرَضِيَ عَنَّا وَأَرْضَانَا‏.‏ ثُمَّ رُفِعَ ذَلِكَ بَعْدُ‏.

Narrated By Anas : The people of the tribes of Ril, Dhakwan, 'Usiya and Bani Lihyan came to the Prophet and claimed that they had embraced Islam, and they requested him to support them with some men to fight their own people. The Prophet supported them with seventy men from the Ansar whom we used to call Al-Qurra'(i.e. Scholars) who (out of piety) used to cut wood during the day and pray all the night. So, those people took the (seventy) men till they reached a place called Bi'r-Ma'ana where they betrayed and martyred them. So, the Prophet invoked evil on the tribe of Ril, Dhakwan and Bani Lihyan for one month in the prayer. Narrated Qatada: Anas told us that they (i.e. Muslims) used to recite a Qur'anic Verse concerning those martyrs which was: "O Allah! Let our people be informed on our behalf that we have met our Lord Who has got pleased with us and made us pleased." Then the Verse was cancelled.

ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا کہا ہم سے محمد بن ابی عدی نے اور سہل بن یوسف نے ان دونوں نے سعید بن ابی عروبہ سے انہوں نے قتادہ سے،انہوں نے انسؓ سے کہ نبیﷺ کے پاس رعل اور ذکوان اور عصیہ اور بنی لحیان (قبیلے) کے کچھ لوگ آئے اور انہوں نے کہا ہم مسلمان ہوگئے ہیں لیکن ہماری قوم کے لوگ کافر ہیں آپؐ ان کے مقابل ہم کو مدددیجئے۔آپؐ نے (ان کی مدد اور تعلیم کے لئے)ستر انصاریوں کو بھیجا ۔انسؓ نے کہا ہم انکو قاری کہا کرتے تھے(کیونکہ قرآن بہت پڑھا کرتے تھے)دن کو (جنگل سے) لکڑیاں لاتے (اور بیچ کر فقیروں کو کھلاتے)رات کو نماز پڑھتے رہتے خیر جب یہ لوگ قاریوں کو لے کر بیر معونہ پہنچے(جو ایک مقام ہے مکہ اور عسفان کے درمیان)تو اُن سے دغا کی اور ان کو مار ڈالا تو آپؐ ایک مہینہ تک (نماز میں)قنوت پڑھتے رہے رعل اور ذکوان اور بنی لحیان کے لئے بد دعا کرتے رہے۔قتادہ نے کہا ہم سے انسؓ بن مالک نے بیان کیا کہ صحابہ ان لوگوں کے باب میں قرآن کی یہ آیت (ایک مدت تک) ُڑھتے رہے۔ہم اپنے مالک سے مل گئے وہ ہم سے خوش ہم اس سے خوش۔پھر بعد میں اس کا پڑھنا موقوف ہوگیا۔

Chapter No: 185

باب مَنْ غَلَبَ الْعَدُوَّ فَأَقَامَ عَلَى عَرْصَتِهِمْ ثَلاَثًا

Staying in the (enemy) town for three (days and nights) on having victory over the enemy.

باب: جو شخص دشمن پر غالب ہو ان کے ملک میں تین دن ٹھہرا رہے -

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ ذَكَرَ لَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ كَانَ إِذَا ظَهَرَ عَلَى قَوْمٍ أَقَامَ بِالْعَرْصَةِ ثَلاَثَ لَيَالٍ‏.‏ تَابَعَهُ مُعَاذٌ وَعَبْدُ الأَعْلَى حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

Narrated By Abu Talha : Whenever the Prophet conquered some people, he would stay in their town for three days.

ہم سےمحمد بن عبد الرحیم نے بیان کیا کہا ہم سے روح بن عبادہ نے کہا ہم سے سعید بن ابی عروبہ نے انہوں نے قتادہ سے۔انہوں نے کہاہم سے انس بن مالک نے ابو طلحہؓ سے نقل کیا ،انہوں نے نبیﷺ سے آپﷺ جب کسی قوم پر غالب ہوتے تو ان کے مقام میں تین رات ٹھہرے رہتے۔روح بن عبادہ کے ساتھ اس حدیث کو معاذ اور عبدالاعلی نے بھی روایت کیا ۔انہوں نے سعید سے انہوں نے قتادہ سے،انہوں نے انس سے انہوں نے ابوطلحہ سے انہوں نے نبیﷺ سے۔

Chapter No: 186

باب مَنْ قَسَمَ الْغَنِيمَةَ فِي غَزْوِهِ وَسَفَرِهِ

The distribution of the war booty after a Ghazwa and during a journey.

باب: سفر اور جہاد میں لوٹ کا مال تقسیم کرنا ،

وَقَالَ رَافِعٌ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم بِذِي الْحُلَيْفَةِ، فَأَصَبْنَا غَنَمًا وَإِبِلاً، فَعَدَلَ عَشَرَةً مِنَ الْغَنَمِ بِبَعِيرٍ‏

Narrated by Rafi, "We were in the company of the Prophet (s.a.w) at Dhul-Hulaifa and we got some camels and sheep. He distributed them, considering 10 sheeps as equal to a camel."

اوررافع بن خدیج نے کہا ہم ذوالخلیفہ میں آپؑ کے ساتھ تھے ہم نے اونٹ اور بکریا ں پائیں آپؑ نے تقسیم میں ایک اونٹ کے برابر دس بکریاں رکھیں -

حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، أَنَّ أَنَسًا، أَخْبَرَهُ قَالَ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مِنَ الْجِعْرَانَةِ، حَيْثُ قَسَمَ غَنَائِمَ حُنَيْنٍ

Narrated By Anas : The Prophet performed 'Umra, setting out from Al-Jarana where he distributed the war booty of Hunain.

ہم سے ھدبۃ بن خالد نے بیان کیا کہا ہم سے ہمام بن یحیی نے ،انہوں نے قتادہ سے، ان سے انسؓ نے بیان کیا،انہوں نے کہا نبیﷺ نےجعرانہ (ایک مقام ہے طائف اور مکہ کے درمیان )سے عمرے کا احرام باندھا جہاں آپﷺ نے حنین کی لوٹ بانٹی۔

Chapter No: 187

باب إِذَا غَنِمَ الْمُشْرِكُونَ مَالَ الْمُسْلِمِ ثُمَّ وَجَدَهُ الْمُسْلِمُ

If a Pagan takes the property of a Muslim as war booty and later on the Muslim gets it back.

باب: اگر مشرک مسلمانوں کا مال لوٹ لے جائیں پھر مسلمان غا لب ہوں اورکوئی اپنا مال پائے ۔

قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ ذَهَبَ فَرَسٌ لَهُ، فَأَخَذَهُ الْعَدُوُّ، فَظَهَرَ عَلَيْهِ الْمُسْلِمُونَ فَرُدَّ عَلَيْهِ فِي زَمَنِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، وَأَبَقَ عَبْدٌ لَهُ فَلَحِقَ بِالرُّومِ، فَظَهَرَ عَلَيْهِمُ الْمُسْلِمُونَ، فَرَدَّهُ عَلَيْهِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ بَعْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏

Narrated Nafi(R.A.): A horse of Ibn Umar fled and the enemy took it.Then the Muslims conquered the enemy and the horse was returned to Him during the lifetime of Allah's Messenger(s.a.w.).And also, once a slave of Ibn Umar(R.A.) fled and joined the Byzantines, and when the muslims conquered them, Khalid bin Al-Walid returned the slave to him after the death of the prophet(s.a.w.).

اور عبداللہ بن نمیر نے کہا ہم سے عبیداللہ عمری نے بیان کیا انہوں نے نافع سے ، انہوں نے عبداللہ بن عمر ؓسے ، انہوں نے کہا عبداللہ بن عمرؓ کا ایک گھوڑا بھاگ نکلا ۔ اس کو کافر پکڑ لے گئے ۔ پھر مسلمان ان پر غالب ہوئے (عبداللہؓ کا گھوڑا ملا) وہ گھوڑا رسول اللہؐ کے زمانے میں عبداللہؓ کودلایا گیا اور عبداللہ کا ایک غلام (یرموک کی لڑائی میں) بھا گ گیا روم کے کافروں سے مل گیا پھر مسلمان غالب ہوئے (وہ غلام پکڑا گیا) خالدؓ بن ولید نے نبی ﷺ کی وفات کے بعد وہ غلام عبداللہ کو دلا دیا ۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، أَنَّ عَبْدًا، لاِبْنِ عُمَرَ أَبَقَ فَلَحِقَ بِالرُّومِ، فَظَهَرَ عَلَيْهِ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ، فَرَدَّهُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ، وَأَنَّ فَرَسًا لاِبْنِ عُمَرَ عَارَ فَلَحِقَ بِالرُّومِ، فَظَهَرَ عَلَيْهِ فَرَدُّوهُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ‏ : عَارَ: مُشتَق من العَير وَهُوَ حِمَارُ وَحش أى هَرَبَ

Narrated By Nafi : Once a slave of Ibn 'Umar fled and joined the Byzantine. Khalid bin Al-Walid got him back and returned him to 'Abdullah (bin 'Umar). Once a horse of Ibn 'Umar also ran away and followed the Byzantines, and he (i.e. Khalid) got it back and returned it to 'Abdullah.

ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا کہا ہم سے یحییٰ قطان نے انہوں نے عبید اللہ عمری سے انہوں نے کہا مجھ کو نافع نے خبر دی کہ عبداللہ بن عمر کا ایک غلام بھاگ کر روم کے کافروں سے مل گیا،پھر خالد بن ولیدؓ ان کافروں پر غالب ہوئے تو وہ غلام عبداللہ کو پھیر دیا اسی طرح ایک گھوڑا بھی عبداللہ بن عمرؓ کا بھاگ نکلا روم کے کافروں میں جا ٹھہرا خالدؓان پر غالب ہوئے تو وہ گھوڑا عبداللہ کو پھیر دیا۔


حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما أَنَّهُ كَانَ عَلَى فَرَسٍ يَوْمَ لَقِيَ الْمُسْلِمُونَ، وَأَمِيرُ الْمُسْلِمِينَ يَوْمَئِذٍ خَالِدُ بْنُ الْوَلِيدِ، بَعَثَهُ أَبُو بَكْرٍ، فَأَخَذَهُ الْعَدُوُّ، فَلَمَّا هُزِمَ الْعَدُوُّ رَدَّ خَالِدٌ فَرَسَهُ‏

Narrated By Ibn Umar : That he was riding a horse on the day, the Muslims fought (against the Byzantines), and the commander of the Muslim army was Khalid bin Al-Walid who had been appointed by Abu Bakr. The enemy took the horse away, and when the enemy was defeated, Khalid returned the horse to him.

ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا کہا ہم سے زہیر نے ، انہوں نے موسٰی بن عقبہ سے ، انہوں نے نافع سے ، انہوں نے ابن عمرؓ سے وہ ایک گھوڑے پر سوار تھے ۔ جب مسلمانوں اور روم کے کافروں میں جنگ ہوئی ، ان دنوں خالدؓ بن ولید فوج کے سردار تھے جن کو ابو بکر صدیقؓ نے مامور کیا تھا ۔ خیر وہ گھوڑا دشمن نے لے لیا ۔ جب دشمن کو شکست ہوئی (گھوڑا پھر ملا) تو خالدؓ نے وہ گھوڑا عبداللہ کو پھیر دیا۔

Chapter No: 188

باب مَنْ تَكَلَّمَ بِالْفَارِسِيَّةِ وَالرَّطَانَةِ

Speaking Persian and speaking (Arabic) with an unfamiliar accent.

باب: فارسی یا کوئی اور عجمی زبان بولنا ،

وَقَوْلِهِ تَعَالَى ‏{‏وَاخْتِلاَفُ أَلْسِنَتِكُمْ وَأَلْوَانِكُمْ‏}‏ ‏{‏وَمَا أَرْسَلْنَا مِنْ رَسُولٍ إِلاَّ بِلِسَانِ قَوْمِهِ‏}‏‏

The Statement of Allah, "And difference of your languages and colours ..." (V.30:22) And also His (Allah) Statement, "And We sent not a Messenger except with the language of his people ..." (V.14:4)

اور اللہ تعا لٰی نے (سورت روم میں ) فرمایا یہ بھی اس کی قدرت کی نشانی ہے کہ تمہاری زبانیں اور رنگ الگ ہیں اور سورۃابراہیم میں فرمایا ہم نے جو پیغمبر جس قوم کی طرف بھیجا وہ اس کی زبان والا -

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ، أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ مِينَاءَ، قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، ذَبَحْنَا بُهَيْمَةً لَنَا، وَطَحَنْتُ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ، فَتَعَالَ أَنْتَ وَنَفَرٌ، فَصَاحَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ ‏"‏ يَا أَهْلَ الْخَنْدَقِ، إِنَّ جَابِرًا قَدْ صَنَعَ سُؤْرًا، فَحَىَّ هَلاً بِكُمْ ‏"‏‏

Narrated By Jabir bin Abdullah : I said, "O Allah's Apostle! We have slaughtered a young sheep of ours and have ground one Sa of barley. So, I invite you along with some persons." So, the Prophet said in a loud voice, "O the people of the Trench! Jabir had prepared "Sur" so come along."

ہم سے عمرو بن علی فلاس نے بیان کیا کہا ہم سے ابو عاصم نے کہا ہم کو حنظلہ بن ابی سفیانؓ نے خبردی کہا ہم سے سعید بن میناء نے کہا میں نے جابرؓبن عبداللہ سے سنا انہوں نے (جنگ خندق میں)رسول اللہﷺ کو بھوکا پا کر(چپکے سے)عرض کیا یا رسول اللہﷺ میں نے ایک بکری کا بچہ اور ایک صاع جو کا آٹا پکوایا ہے،آپﷺ اور دوچار آدمی اور تشریف لے چلیں(کھالیں )کیونکہ سب آدمیوں کو تو کھانا کافی نہ ہوگا۔یہ سن کر آپﷺ نے زور سے پکار دیا خندق والو جابرؓ نے تمہارے لئے سور (ضیافت )تیار کی ہے،آؤ چلو جلدی چلو۔


حَدَّثَنَا حِبَّانُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أُمِّ خَالِدٍ بِنْتِ خَالِدِ بْنِ سَعِيدٍ، قَالَتْ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَعَ أَبِي وَعَلَىَّ قَمِيصٌ أَصْفَرُ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ سَنَهْ سَنَهْ ‏"‏‏.‏ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَهْىَ بِالْحَبَشِيَّةِ حَسَنَةٌ‏.‏ قَالَتْ فَذَهَبْتُ أَلْعَبُ بِخَاتَمِ النُّبُوَّةِ، فَزَبَرَنِي أَبِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ دَعْهَا ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ‏"‏ أَبْلِي وَأَخْلِفِي، ثُمَّ أَبْلِي وَأَخْلِفِي، ثُمَّ أَبْلِي وَأَخْلِفِي ‏"‏‏.‏ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَبَقِيَتْ حَتَّى ذَكَرَ‏

Narrated By Um Khalid : (The daughter of Khalid bin Said) I went to Allah's Apostle with my father and I was Nearing a yellow shirt. Allah's Apostle said, "Sanah, Sanah!" ('Abdullah, the narrator, said that 'Sanah' meant 'good' in the Ethiopian language). I then started playing with the seal of Prophethood (in between the Prophet's shoulders) and my father rebuked me harshly for that. Allah's Apostle said. "Leave her," and then Allah's Apostle (invoked Allah to grant me a long life) by saying (thrice), "Wear this dress till it is worn out and then wear it till it is worn out, and then wear it till it is worn out." (The narrator adds, "It is said that she lived for a long period, wearing that (yellow) dress till its colour became dark because of long wear.")

ہم سے حبان بن موسی نے بیان کیا کہا ہم کو عبداللہ بن مبارک نے خبر دی،انہوں نے خالد بن سعید سے انہوں نے اپنے باپ سعید بن عمرو سے انہوں نے ام خالد بنت خالد بن سعید سے انہوں نے کہا میں اپنے باپ خالد بن سعید کے ساتھ زرد کرتہ پہنے رسول اللہﷺ کے پاس آئی آپﷺ نے فرمایا سنہ سنہ !عبداللہ بن مبارک نے کہا یہ حبشی زبان ہے یعنی اچھی ہے اچھی۔ام خالد نے کہا پھر میں مہر نبوت سے (جو آپﷺ کے دونوں مونڈھوں کے درمیان تھی)کھیلنے لگی۔میرے باپ نے مجھ کو جھڑکا ۔آپﷺ نے فرمایا (بچی ہے)کھیلنے دے۔پھر آپﷺ نے مجھ کو یوں دعا دی یہ کپڑا پرانا کر اور جونا کر(یا دوسرا کپڑا پہن )پھر پرانا کر اور جونا کر (یعنی تیری عمر دراز ہو)عبداللہ بن مبارک نے کہا ام خالد اتنا زندہ رہیں کہ ان کا ذکر مذکور ہونے لگا۔


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه أَنَّ الْحَسَنَ بْنَ عَلِيٍّ، أَخَذَ تَمْرَةً مِنْ تَمْرِ الصَّدَقَةِ، فَجَعَلَهَا فِي فِيهِ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِالْفَارِسِيَّةِ ‏"‏ كَخٍ كَخٍ، أَمَا تَعْرِفُ أَنَّا لاَ نَأْكُلُ الصَّدَقَةَ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : Al-Hasan bin 'All took a date from the dates of the Sadaqa and put it in his mouth. The Prophet said (to him) in Persian, "Kakh, kakh! (i.e. Don't you know that we do not eat the Sadaqa (i.e. what is given in charity) (charity is the dirt of the people))."

ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا کہا ہم سے غندر نے کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے محمد بن زیاد سے،انہوں نے ابوہریرہؓ سے کہ امام حسن علیہ السلام نے صدقہ کی کھجوروں میں سے ایک کھجور منہ میں اٹھا کر رکھ لی۔آپﷺ نے فارسی زبان میں کہا کخ کخ (یعنی چھی چھی ) تو نہیں جانتا کہ ہم لوگ (بنی ہاشم )صدقہ (زکوۃ کا مال )نہیں کھاتے۔

Chapter No: 189

باب الْغُلُولِ

Al-Ghulul (stealing from the war booty before its distribution).

باب: لوٹ کے مال میں تقسیم سے پہلے کچھ چرا لینا

وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى ‏{‏وَمَنْ يَغْلُلْ يَأْتِ بِمَا غَلَّ‏}‏

And the Statement of Allah, "... And whosoever deceives his companions with the booty, he shall bring forth on the Day of Resurrection that which he took ..." (V.3:161)

اور اللہ تعا لٰی نے (سورت آل عمران میں ) فرمایا جو کوئی لوٹ کے مال میں چوری کرے گا وہ چوری کی چیز قیامت کے روز لیے ہوئے آئے گا(اپنے اوپر لادے ہوئے )

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ أَبِي حَيَّانَ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو زُرْعَةَ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَامَ فِينَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَذَكَرَ الْغُلُولَ فَعَظَّمَهُ وَعَظَّمَ أَمْرَهُ قَالَ ‏"‏ لاَ أُلْفِيَنَّ أَحَدَكُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى رَقَبَتِهِ شَاةٌ لَهَا ثُغَاءٌ عَلَى رَقَبَتِهِ فَرَسٌ لَهُ حَمْحَمَةٌ يَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَغِثْنِي‏.‏ فَأَقُولُ لاَ أَمْلِكُ لَكَ شَيْئًا، قَدْ أَبْلَغْتُكَ‏.‏ وَعَلَى رَقَبَتِهِ بَعِيرٌ لَهُ رُغَاءٌ، يَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَغِثْنِي‏.‏ فَأَقُولُ لاَ أَمْلِكُ لَكَ شَيْئًا، قَدْ أَبْلَغْتُكَ‏.‏ وَعَلَى رَقَبَتِهِ صَامِتٌ، فَيَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَغِثْنِي‏.‏ فَأَقُولُ لاَ أَمْلِكُ لَكَ شَيْئًا، قَدْ أَبْلَغْتُكَ‏.‏ أَوْ عَلَى رَقَبَتِهِ رِقَاعٌ تَخْفِقُ، فَيَقُولُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَغِثْنِي‏.‏ فَأَقُولُ لاَ أَمْلِكُ لَكَ شَيْئًا، قَدْ أَبْلَغْتُكَ ‏"‏‏.‏ وَقَالَ أَيُّوبُ عَنْ أَبِي حَيَّانَ فَرَسٌ لَهُ حَمْحَمَةٌ‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet got up amongst us and mentioned Al Ghulul, emphasized its magnitude and declared that it was a great sin saying, "Don't commit Ghulul for I should not like to see anyone amongst you on the Day of Resurrection, carrying over his neck a sheep that will be bleating, or carrying over his neck a horse that will be neighing. Such a man will be saying: 'O Allah's Apostle! Intercede with Allah for me,' and I will reply, 'I can't help you, for I have conveyed Allah's Message to you Nor should I like to see a man carrying over his neck, a camel that will be grunting. Such a man will say, 'O Allah's Apostle! Intercede with Allah for me, and I will say, 'I can't help you for I have conveyed Allah's Message to you,' or one carrying over his neck gold and silver and saying, 'O Allah's Apostle! Intercede with Allah for me,' and I will say, 'I can't help you for I have conveyed Allah's Message to you,' or one carrying clothes that will be fluttering, and the man will say, 'O Allah's Apostle! Intercede with Allah for me.' And I will say, 'I can't help you, for I have conveyed Allah's Message to you."

ہم سے مسدّد نے بیان کیا کہا ہم سے یحیی بن سعید قطان نے انہوں نے ابوحیان (یحیی بن سعید )سے انہوں نے کہا مجھ سے ابو زرعہ نے بیان کیا کہا مجھ سے ابوہریرہؓ نے ،انہوں نے کہا نبیﷺ ہم کو خطبہ سنانے کھڑے ہوئے اور آپﷺ نے لوٹ کے مال میں چوری کرنے کا بیان کیا ،اس کو بڑا گناہ فرمایا ،اس کی سزا بڑی فرمائی۔آپ ﷺ نے فرمایا(دیکھو)ایسا نہ ہو میں تم میں کسی کو اپنی گردن پر قیامت کے دن بکری لادے دیکھوں ۔وہ میں میں کر رہی ہو یا گھوڑا لادے دیکھوں وہ ہنہنا رہا ہو اور وہ مجھ سے کہے یا رسول اللہ میری مدد کرو میں کہوں مجھے کچھ اخیتار نہیں میں نے تو (دنیا میں اللہ کا حکم )تجھ کو پہنچا دیا تھا یا اپنی گردن پر اونٹ لادے ہو جو بڑبڑا رہا ہو اور وہ مجھ سے کہے یا رسول اللہ میری فریادسنیئے (اس اونٹ کو میری گردن سے چھڑایئے )میں کہوں مجھ سے کچھ نہیں ہو سکتا میں نے تو تجھ کو (اللہ کا حکم )پہنچا دیا تھا یا اپنی گردن پر سونا چاندی اسباب لادے ہو اور (مجھ سے)کہے یا رسول اللہ میری مدد کیجئے،میں جواب دوں میں تیرے لئے کچھ نہیں کر سکتا میں نے تم کو (اللہ کا حکم )پہنچا دیا تھا(کہ چوری نہ کیجیو)یا اپنی گردن پر کپڑے کے ٹکڑے لادے ہو جو(ہوا سے )اڑ رہے ہوں اور کہے یا رسول اللہ میری خبر لیجئے میں کہوں میں اب تیرےلئے کچھ نہیں کرسکتا میں نے تجھ کو اللہ کا حکم پہنچا دیاتھا۔ایوب سختیانی نے بھی ابو حیان سے یہی روایت کیا ہے گھوڑا لادے دیکھوں جو ہنہنا رہا ہو۔

Chapter No: 190

باب الْقَلِيلِ مِنَ الْغُلُولِ

A lesser Ghulul (minor theft)

باب: لوٹ کے مال میں ذرا سی چوری کرنا،

وَلَمْ يَذْكُرْ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهُ حَرَّقَ مَتَاعَهُ، وَهَذَا أَصَحُّ‏

And Abdullah ibn Umar did not relate in this chapter from the Prophet (s.a.w) the burning of the theft. And this is correct.

اورعبد اللہ بن عمر صحابی باب کی حدیث میں آپؑ سے یہ روایت نہیں کیا کہ آپؑ نے چرانے والے کا اسباب جلا دیا اور یہ زیادہ صحیح ہے (اسی روایت میں جس میں جلانے کا ذکر ہے)۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ كَانَ عَلَى ثَقَلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ كِرْكِرَةُ فَمَاتَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ هُوَ فِي النَّارِ ‏"‏‏.‏ فَذَهَبُوا يَنْظُرُونَ إِلَيْهِ فَوَجَدُوا عَبَاءَةً قَدْ غَلَّهَا‏.‏ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ قَالَ ابْنُ سَلاَمٍ كَرْكَرَةُ، يَعْنِي بِفَتْحِ الْكَافِ، وَهْوَ مَضْبُوطٌ كَذَا‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Amr : There was a man who looked after the family and the belongings of the Prophet and he was called Karkara. The man died and Allah's Apostle said, "He is in the '(Hell) Fire." The people then went to look at him and found in his place, a cloak he had stolen from the war booty.

ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا کہاہم سے سفیان بن عیینہ نے،انہوں نے عمرو بن دینار سے،انہوں نے سالم بن ابی الجعد سے،انہوں نے عبداللہ بن عمرو سے،انہوں سے انہوں نے کہا نبیﷺ کے زمانہ پر ایک شخص متعین تھا جس کا نام کرکرہ تھا(وہ حبشی تھا تھا مہ کے حاکم نے آپؐ کو تحفہ بھیجا تھا)وہ مر گیا تو آپؐ نے فرمایا دوزخ میں گیا۔لوگوں نے اس کوجا کر دیکھا(اس کے اسباب کی تلاشی لی)تو لوٹ کے مال میں کی ایک کملی اس میں پائی جو اس نے چرائی تھی۔امام بخاری نے کہا محمد بن سلام نے (ابن عیینہ سے نقل کیا)اور کہا یہ لفظ کرکرہ ہے بفتح کا ف اور اسی طرح منقول ہے۔

‹ First17181920