Chapter No: 121
باب يُتَصَدَّقُ بِجُلُودِ الْهَدْىِ
The skins of animals are to be given in charity.
باب: قربانی کی کھال خیرات کر دی جائے ۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي الْحَسَنُ بْنُ مُسْلِمٍ، وَعَبْدُ الْكَرِيمِ الْجَزَرِيُّ، أَنَّ مُجَاهِدًا، أَخْبَرَهُمَا أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ أَبِي لَيْلَى أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيًّا ـ رضى الله عنه ـ أَخْبَرَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَمَرَهُ أَنْ يَقُومَ عَلَى بُدْنِهِ، وَأَنْ يَقْسِمَ بُدْنَهُ كُلَّهَا، لُحُومَهَا وَجُلُودَهَا وَجِلاَلَهَا، وَلاَ يُعْطِيَ فِي جِزَارَتِهَا شَيْئًا
Narrated By 'Ali : The Prophet ordered me to supervise the (slaughtering) of Budn (Hadi camel) and to distribute their meat, skins and covering sheets in charity and not to give anything (of their bodies) to the butcher as wages for slaughtering.
عبد الرحمٰن بن ابی لیلی نے بیان کیا کہ ان کو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ ان کو نبیﷺنےحکم دیا کہ قربانی کے اونٹوں کو دیکھیں اور ان کی سب چیزیں بانٹ دیں گوشت، کھال ،اورجھول ، اور قصائی کی اجرت میں اس میں سے کچھ نہ دیں۔
Chapter No: 122
باب يُتَصَدَّقُ بِجِلاَلِ الْبُدْنِ
The covering sheets of animals are to be given in charity.
باب: قربانی کے جانوروں کی جھولیں خیرات کر دی جائیں ۔
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا سَيْفُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ، قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا، يَقُولُ حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي لَيْلَى، أَنَّ عَلِيًّا ـ رضى الله عنه ـ حَدَّثَهُ قَالَ أَهْدَى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مِائَةَ بَدَنَةٍ، فَأَمَرَنِي بِلُحُومِهَا فَقَسَمْتُهَا، ثُمَّ أَمَرَنِي بِجِلاَلِهَا فَقَسَمْتُهَا، ثُمَّ بِجُلُودِهَا فَقَسَمْتُهَا
Narrated By 'Ali : The Prophet offered one hundred Budn as Hadi and ordered me to distribute their meat (in charity) and I did so. Then he ordered me to distribute their covering sheets in charity and I did so. Then he ordered me to distribute their skins in charity and I did so.
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبیﷺنے سو اونٹ قربانی کئے اور مجھے حکم دیا کہ اُن کے گوشت بانٹ دوں میں نے بانٹ دئیے ۔پھر آپؐﷺ نے فرمایا: ان کی جھولیں بھی بانٹ دو۔ میں نے وہ بھی بانٹ دیں۔ پھر کھالوں کے بانٹنے کا حکم فرمایا ،میں نے ان کو بھی بانٹ دیا ۔
Chapter No: 123
باب
Chapter
باب:
{وَإِذْ بَوَّأْنَا لإِبْرَاهِيمَ مَكَانَ الْبَيْتِ أَنْ لاَ تُشْرِكْ بِي شَيْئًا وَطَهِّرْ بَيْتِيَ لِلطَّائِفِينَ وَالْقَائِمِينَ وَالرُّكَّعِ السُّجُودِ * وَأَذِّنْ فِي النَّاسِ بِالْحَجِّ يَأْتُوكَ رِجَالاً وَعَلَى كُلِّ ضَامِرٍ يَأْتِينَ مِنْ كُلِّ فَجٍّ عَمِيقٍ * لِيَشْهَدُوا مَنَافِعَ لَهُمْ وَيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ فِي أَيَّامٍ مَعْلُومَاتٍ عَلَى مَا رَزَقَهُمْ مِنْ بَهِيمَةِ الأَنْعَامِ فَكُلُوا مِنْهَا وَأَطْعِمُوا الْبَائِسَ الْفَقِيرَ * ثُمَّ لْيَقْضُوا تَفَثَهُمْ وَلْيُوفُوا نُذُورَهُمْ وَلْيَطَّوَّفُوا بِالْبَيْتِ الْعَتِيقِ * ذَلِكَ وَمَنْ يُعَظِّمْ حُرُمَاتِ اللَّهِ فَهُوَ خَيْرٌ لَهُ عِنْدَ رَبِّهِ}
"And when We showed Ibrahim the site of the House (Kabah), 'Do not associate anything with Me (Allah), and sanctify My House for those who circumambulate it, and those who stand up for prayer, and those who bow, and make prostration (in prayer).' And proclaim to mankind the Hajj. They will come to you on foot … then that is better for him with his Lord." (V.22:26-30)
(سورت حج میں )اللہ نے فرمایا ،جب ہم نے ابراہیم کو کعبے کی جگہ بتلادی اور کہہ دیا میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کر اور میرا گھر طواف کرنے والو ں اور کھڑے رہنے والوں اور رکوع اور سجدہ کرنے والوں کے لئے پاک صاف رکھ اور لوگوں میں حج کی منادی کردے (۔۔۔۔اللہ کے اس فرمان تک) تو اس کو اپنے مالک کے پاس بھلائی پہنچے گی۔
Chapter No: 124
باب مَا يَأْكُلُ مِنَ الْبُدْنِ وَمَا يُتَصَدَّقُ
What is to be eaten of Budn (by the one who offers them) and what is to be distributed in charity.
باب:قربانی کے جانوروں میں کیا کھائیں اور کیا خیرات کریں ۔
وَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ لاَ يُؤْكَلُ مِنْ جَزَاءِ الصَّيْدِ وَالنَّذْرِ، وَيُؤْكَلُ مِمَّا سِوَى ذَلِكَ. وَقَالَ عَطَاء يَأْكُلُ وَيُطْعِمُ مِنَ الْمُتْعَةِ
Ibn Umar said, "The animals slaughtered as a penalty for hunting (illegally) and the animal offered because of a vow should not be eaten by the person who has offered them, but he can eat from other kinds of offerings. And Ata said, it is permissible to eat and let others eat the meat of the animals sacrificed for Hajj-at-Tamattu.'"
اور عبیداللہ نے کہا مجھ کو نافع نے خبر دی ،انہوں نے ابن عمرؓ سے ،انہوں نے کہا احرام میں کوئی شکار کرئے اور اس کا بدلہ دینا پڑے تو بدلہ کے جانور اور نذر کے جانور میں سے کچھ نہ کھائے باقی سب میں سے کھائے اور عطاء نے کہا تمتع کی قر بانی میں سے کھائے ۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، حَدَّثَنَا عَطَاءٌ، سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ كُنَّا لاَ نَأْكُلُ مِنْ لُحُومِ بُدْنِنَا فَوْقَ ثَلاَثِ مِنًى، فَرَخَّصَ لَنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " كُلُوا وَتَزَوَّدُوا ". فَأَكَلْنَا وَتَزَوَّدْنَا. قُلْتُ لِعَطَاءٍ أَقَالَ حَتَّى جِئْنَا الْمَدِينَةَ قَالَ لاَ
Narrated By Ibn Juraij : 'Ata' said, "I heard Jabir bin 'Abdullah saying, 'We never ate the meat of the Budn for more than three days of Mina. Later, the Prophet gave us permission by saying: 'Eat and take (meat) with you. So we ate (some) and took (some) with us.' " I asked 'Ata', "Did Jabir say (that they went on eating the meat) till they reached Medina?" 'Ata' replied, "No."
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے تھے ہم قربانیوں کے گوشت منیٰ کے تین دنوں کے بعد نہیں کھاتے تھے پھر نبیﷺ نے ہمیں اجازت دی فرمایا: کھاؤ اور توشہ کے طور پرساتھ لو۔ہم نے کھایا اور توشہ بنایا۔ ابنِ جریج نے کہا: میں نے عطاء سے کہا کیا حضرت جابر رضی اللہ عنہ نے یہ کہا: یہاں تک کہ مدینہ پہنچے؟ انہوں نے کہا: نہیں۔
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ، قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى، قَالَ حَدَّثَتْنِي عَمْرَةُ، قَالَتْ سَمِعْتُ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ تَقُولُ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لِخَمْسٍ بَقِينَ مِنْ ذِي الْقَعْدَةِ، وَلاَ نَرَى إِلاَّ الْحَجَّ، حَتَّى إِذَا دَنَوْنَا مِنْ مَكَّةَ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَنْ لَمْ يَكُنْ مَعَهُ هَدْىٌ إِذَا طَافَ بِالْبَيْتِ ثُمَّ يَحِلُّ. قَالَتْ عَائِشَةُ ـ رضى الله عنها ـ فَدُخِلَ عَلَيْنَا يَوْمَ النَّحْرِ بِلَحْمِ بَقَرٍ فَقُلْتُ مَا هَذَا فَقِيلَ ذَبَحَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَنْ أَزْوَاجِهِ. قَالَ يَحْيَى فَذَكَرْتُ هَذَا الْحَدِيثَ لِلْقَاسِمِ. فَقَالَ أَتَتْكَ بِالْحَدِيثِ عَلَى وَجْهِهِ
Narrated By 'Amra : I heard 'Aisha saying, "We set out (from Medina) along with Allah's Apostle five days before the end of Dhul-Qa'da with the intention of performing Hajj only. When we approached Mecca, Allah's Apostle ordered those who had no Hadi along with them to finish the Ihram after performing Tawaf of the Ka'ba, (Safa and Marwa). 'Aisha added, "Beef was brought to us on the Day of Nahr and I said, 'What is this?' Somebody said, 'The Prophet has slaughtered (cows) on behalf of his wives.'"
عمرہ بنت عبد الرحمن نے کہا: میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا وہ کہتی تھیں ذو القعدہ کے پانچ دن باقی تھے کہ ہم رسول اللہﷺکے ساتھ مدینہ سےنکلے۔ ہمارا ارادہ صرف حج ہی کا تھا۔ جب ہم مکہّ کےقریب پہنچے تو جو لوگ قربانی اپنے ساتھ نہیں لائے تھے، ان کو رسول اللہﷺ نے یہ حکم دیا کہ وہ بیت اللہ کا طواف (اور صفا مروہ کی سعی) کرکے احرام کھول ڈالیں۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں پھر میرے پاس عید کے دن گائے کا گوشت لایا گیا۔ میں نے پوچھا یہ کہاں سے آیا ؟ لوگوں نے بیان کیا کہ نبیﷺنے اپنی ازواج کی طرف سے گائے ذبح کی۔
Chapter No: 125
باب الذَّبْحِ قَبْلَ الْحَلْقِ
Slaughtering before having one's head shaved.
باب:پہلے قربانی کرنا چاہیے پھر سر منڈانا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَوْشَبٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا مَنْصُورٌ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ سُئِلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَمَّنْ حَلَقَ قَبْلَ أَنْ يَذْبَحَ وَنَحْوِهِ. فَقَالَ " لاَ حَرَجَ، لاَ حَرَجَ "
Narrated By Ibn Abbas : The Prophet was asked about a person who had his head shaved before slaughtering (his Hadi) (or other similar ceremonies of Hajj). He replied, "There is no harm, there is no harm."
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺسے پوچھا گیا ذبح سے پہلے کو ئی سر منڈا لے یا ایسا ہی کوئی کام آگے پیچھے کرلے، آپﷺنے فرمایا: کوئی حرج نہیں ، کوئی حرج نہیں۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ رَجُلٌ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم زُرْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ. قَالَ " لاَ حَرَجَ ". قَالَ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ. قَالَ " لاَ حَرَجَ ". قَالَ ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ. قَالَ " لاَ حَرَجَ ". وَقَالَ عَبْدُ الرَّحِيمِ الرَّازِيُّ عَنِ ابْنِ خُثَيْمٍ أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم. وَقَالَ الْقَاسِمُ بْنُ يَحْيَى حَدَّثَنِي ابْنُ خُثَيْمٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم.وَقَالَ عَفَّانُ أُرَاهُ عَنْ وُهَيْبٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ خُثَيْمٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم. وَقَالَ حَمَّادٌ عَنْ قَيْسِ بْنِ سَعْدٍ وَعَبَّادِ بْنِ مَنْصُورٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرٍ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Ibn Abbas : A man said to the Prophet "I performed the Tawaf-al-Ifada before the Rami (throwing pebbles at the Jamra)." The Prophet replied, "There is no harm." The man said, "I had my head shaved before slaughtering." The Prophet replied, "There is no harm." He said, "I have slaughtered the Hadi before the Rami." The Prophet replied, "There is no harm."
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: ایک شخص نے نبیﷺ سے عرض کیا :میں نے رمی سے پہلے طواف الزیارۃ کرلیا آپﷺنے فرمایا: کوئی حرج نہیں۔ اُس نے کہا: میں نےقربانی سے پہلے سر منڈایا، آپﷺنے فرمایا: کوئی حرج نہیں اس نے کہا: میں نے رمی سے پہلے قربانی کی، آپﷺنے فرمایا: کو ئی حرج نہیں۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ سُئِلَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ رَمَيْتُ بَعْدَ مَا أَمْسَيْتُ. فَقَالَ " لاَ حَرَجَ ". قَالَ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ. قَالَ " لاَ حَرَجَ "
Narrated By Ibn Abbas : The Prophet was asked by a man who said, "I have done the Rami in the evening." The Prophet replied, "There is no harm in it." Another man asked, "I had my head shaved before the slaughtering." The Prophet replied, "There is no harm in it."
حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبیﷺ سے کسی نے پوچھا میں نے شام ہوجانے کے بعد رمی کی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: کوئی حرج نہیں۔ اس نے کہا: میں نے قربانی کرنے سے پہلے سر منڈالیا ۔آپ ﷺنے فر مایا: کوئی حرج نہیں ۔
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَدِمْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهُوَ بِالْبَطْحَاءِ. فَقَالَ " أَحَجَجْتَ ". قُلْتُ نَعَمْ. قَالَ " بِمَا أَهْلَلْتَ ". قُلْتُ لَبَّيْكَ بِإِهْلاَلٍ كَإِهْلاَلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم. قَالَ " أَحْسَنْتَ، انْطَلِقْ فَطُفْ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ". ثُمَّ أَتَيْتُ امْرَأَةً مِنْ نِسَاءِ بَنِي قَيْسٍ، فَفَلَتْ رَأْسِي، ثُمَّ أَهْلَلْتُ بِالْحَجِّ، فَكُنْتُ أُفْتِي بِهِ النَّاسَ، حَتَّى خِلاَفَةِ عُمَرَ ـ رضى الله عنه ـ فَذَكَرْتُهُ لَهُ. فَقَالَ إِنْ نَأْخُذْ بِكِتَابِ اللَّهِ فَإِنَّهُ يَأْمُرُنَا بِالتَّمَامِ، وَإِنْ نَأْخُذْ بِسُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لَمْ يَحِلَّ حَتَّى بَلَغَ الْهَدْىُ مَحِلَّهُ
Narrated By Abu Musa : I came upon Allah's Apostle when he was at Al-Bat-ha. He asked me, "Have you intended to perform the Hajj?" I replied in the affirmative. He asked, "For what have you assumed Ihram?" I replied," I have assumed Ihram with the same intention as that of the Prophet." The Prophet said, "You have done well! Go and perform Tawaf round the Ka'ba and between Safa and Marwa." Then I went to one of the women of Bani Qais and she took out lice from my head. Later, I assumed the Ihram for Hajj. So, I used to give this verdict to the people till the caliphate of 'Umar. When I told him about it, he said, "If we take (follow) the Holy Book, then it orders us to complete Hajj and 'Umra (Hajj-at-Tamattu') and if we follow the tradition of Allah's Apostle then Allah's Apostle did not finish his Ihram till the Hadi had reached its destination (had been slaughtered). (i.e. Hajj-al-Qiran).
حضرت ابوموسیٰ اشعری سے روایت ہے انہوں نے کہا: میں رسول اللہﷺ کے پاس آیا اس وقت آپﷺ بطحا میں تھے (مکہّ کے پاس ایک جگہ ہے) آپﷺ نے پوچھا کیا تم نے حج کی نیت کی؟ میں نے عرض کیا: جی ہاں۔آپﷺ نے فرمایا: تم نے کس کا احرام باندھا ؟ میں نے عرض کیا: نبیﷺکے احرام کی طرح احرام باندھا ہے،آپﷺ نے فرمایا: تم نے اچھا کیا اب جاء بیت اللہ اور صفا مروہ کا طواف کرو ( میں نے کیا اور احرام کھول ڈالا) پھر میں بنو قیس کی ایک عورت کے پاس آیا اُس نے میرے سر سے جوئیں نکالیں پھر اس کے بعد میں نے حج کا احرام باندھا اور میں لوگوں کو بھی یہی فتویٰ دیتا رہا جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت ہوئی تو میں نے ان سے یہ بیان کیا انہوں نے کہا: اگر ہم اللہ کی کتاب کو لیں تو وہ کہتی ہے کہ حج اور عمرہ پوُرا کرو اور رسول اللہﷺ کی حدیث کو لیں تو رسول اللہﷺ نے احرام اس وقت تک نہیں کھولا جب تک قربانی نہیں کی۔
Chapter No: 126
باب مَنْ لَبَّدَ رَأْسَهُ عِنْدَ الإِحْرَامِ وَحَلَقَ
Whoever matted his head-hair on assuming Ihram and had his head-hair shaved on finishing the Ihram.
باب:احرام باندھتے وقت بالوں کو جما لینا اور احرام کھولتے وقت سر منڈانا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ حَفْصَةَ ـ رضى الله عنهم ـ أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا شَأْنُ النَّاسِ حَلُّوا بِعُمْرَةٍ وَلَمْ تَحْلِلْ أَنْتَ مِنْ عُمْرَتِكَ قَالَ " إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي، وَقَلَّدْتُ هَدْيِي، فَلاَ أَحِلُّ حَتَّى أَنْحَرَ "
Narrated By Ibn 'Umar : Hafsa said, "O Allah's Apostle! What is wrong with the people; they finished their Ihram after performing 'Umra, but you have not finished it after your 'Umra?" He replied, "I matted my hair and have garlanded my Hadi. So, I cannot finish my Ihram till I slaughter (my Hadi). "
حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: یا رسول اللہﷺ لوگوں کو کیا ہوا ہے انہوں نے تو عمرہ کرکے احرام کھول ڈالا اور آپﷺ نے عمرہ کرکے احرام نہیں کھولا۔آپ ﷺ نے فرمایا: میں نے اپنے بال جمائے تھے قربانی کے گلے میں ہار ڈالا تھا، میں تو نحر ہونے تک احرام نہیں کھول سکتا۔
Chapter No: 127
باب الْحَلْقِ وَالتَّقْصِيرِ عِنْدَ الإِحْلاَلِ
To shave the head or to have the hair cut short on finishing the Ihram.
باب:احرام کھولتے وقت سر منڈانا یا بال کترانا ۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَبِي حَمْزَةَ، قَالَ نَافِعٌ كَانَ ابْنُ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ حَلَقَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي حَجَّتِهِ
Narrated By Ibn 'Umar : Allah's Apostle (p.b.u.h) (got) his head shaved after performing his Hajj.
نافع سے مروی ہے کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے تھے رسول اللہ ﷺ نے اپنے حج میں سر منڈایا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " اللَّهُمَّ ارْحَمِ الْمُحَلِّقِينَ ". قَالُوا وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ " اللَّهُمَّ ارْحَمِ الْمُحَلِّقِينَ ". قَالُوا وَالْمُقَصِّرِينَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ " وَالْمُقَصِّرِينَ ". وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي نَافِعٌ " رَحِمَ اللَّهُ الْمُحَلِّقِينَ " مَرَّةً أَوْ مَرَّتَيْنِ. قَالَ وَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ حَدَّثَنِي نَافِعٌ وَقَالَ فِي الرَّابِعَةِ " وَالْمُقَصِّرِينَ "
Narrated By Abdullah bin Umar : Allah's Apostle said, "O Allah! Be merciful to those who have their head shaved." The people said, "O Allah's Apostle! And (invoke Allah for) those who get their hair cut short." The Prophet said, "O Allah! Be merciful to those who have their head shaved." The people said, "O Allah's Apostle! And those who get their hair cut short." The Prophet said (the third time), "And to those who get their hair cut short." Nafi' said that the Prophet had said once or twice, "O Allah! Be merciful to those who get their head shaved," and on the fourth time he added, "And to those who have their hair cut short."
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا : یااللہ سر منڈانے والوں پر رحم فرما۔ لوگوں نے عرض کیا : اوربال کترانے والوں پر یا رسول اللہﷺ! آپ ﷺ نے فرمایا: سر منڈانے والوں پر یا اللہ رحم فرما۔ اور لوگوں نے عرض کیا اور بال کترانے والوں پر یا رسول اللہﷺ! ،آپﷺ نے فرمایا: اور بال کترانے والوں پر ، اور لیث نے کہا مجھ سے نافع نے بیان کیا اللہ سر منڈانے والوں پر رحم کرے ایک بار یا دو بار یہ فرمایا اور عبید اللہ نےکیا مجھ سے نافع نے بیان کیا کہ آپ ﷺ نے چوتھی بار میں فر مایا: اور بال کترانے والوں پر۔
حَدَّثَنَا عَيَّاشُ بْنُ الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ الْقَعْقَاعِ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ ". قَالُوا وَلِلْمُقَصِّرِينَ. قَالَ " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ ". قَالُوا وَلِلْمُقَصِّرِينَ. قَالَهَا ثَلاَثًا. قَالَ " وَلِلْمُقَصِّرِينَ "
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "O Allah! Forgive those who get their heads shaved." The people asked. "Also those who get their hair cut short?" The Prophet said, "O Allah! Forgive those who have their heads shaved." The people said, "Also those who get their hair cut short?" The Prophet (invoke Allah for those who have their heads shaved and) at the third time said, "also (forgive) those who get their hair cut short."
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: یا اللہ سر منڈانے والوں کو بخش دے لوگوں نے عرض کیا: اور بال کترانے والوں کو؟ آپﷺنے فرمایا: یا اللہ سر منڈانے والوں کو بخش دے لوگوں نے عرض کیا اور بال کترانے والوں کو آپﷺنے تین بار یہی فرمایا: بال منڈانے والوں کو پھرچوتھی مرتبہ یہ فرمایا: اور بال کترانے والوں کو۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَاءَ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ بْنُ أَسْمَاءَ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ، قَالَ حَلَقَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَطَائِفَةٌ مِنْ أَصْحَابِهِ، وَقَصَّرَ بَعْضُهُمْ
Narrated By 'Abdullah : The Prophet and some of his companions got their heads shaved and some others got their hair cut short. Narrated Muawiya: I cut short the hair of Allah's Apostle with a long blade.
نافع سے روایت ہے کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: نبیﷺ اور آپﷺ کے صحابہ میں سے ایک جماعت نے سر منڈایا اور بعض نے بال کترائے۔
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ ـ رضى الله عنهم ـ قَالَ قَصَّرْتُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِمِشْقَصٍ
Narrated Muawiya (R.A.): I cut short the head-hair of Allah's Messenger(s.a.w.)with a long blade of an arrow-head.
حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہﷺ کے بال ایک قینچی سے کترائے۔
Chapter No: 128
باب تَقْصِيرِ الْمُتَمَتِّعِ بَعْدَ الْعُمْرَةِ
To get the hair cut short after performing Umra of Hajj-at-Tamattu'.
باب:تمتع کرنے والاعمرہ کے بعد بال کترائے ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، أَخْبَرَنِي كُرَيْبٌ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مَكَّةَ أَمَرَ أَصْحَابَهُ أَنْ يَطُوفُوا بِالْبَيْتِ، وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ، ثُمَّ يَحِلُّوا، وَيَحْلِقُوا أَوْ يُقَصِّرُوا
Narrated By Ibn Abbas : When the Prophet came to Mecca, he ordered his Companions to perform Tawaf round the Ka'ba and between Safa and Marwa, to finish their Ihram and get their hair shaved off or cut short.
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: جب نبیﷺ مکہّ میں تشریف لائے تو آپﷺ نے اپنےا صحاب کو یہ حکم دیا کہ بیت اللہ اور اور صفا و مروہ کا طواف کرکے احرام کھول ڈالیں اور سرمنڈا ئیں یا بال کترا ئیں۔
Chapter No: 129
باب الزِّيَارَةِ يَوْمَ النَّحْرِ
The visit (to the Kabah to perform Tawaf-al-Ifada) on the Day of Nahr.
باب:دسویں تاریخ طواف الزیارہ کرنا ،
وَقَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ، وَابْنِ، عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهم ـ أَخَّرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الزِّيَارَةَ إِلَى اللَّيْلِ. وَيُذْكَرُ عَنْ أَبِي حَسَّانَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم كَانَ يَزُورُ الْبَيْتَ أَيَّامَ مِنًى
Narrated Ibn Az-Zubair from Aisha and Ibn Abbas, the Prophet (s.a.w) delayed the visit till night. Ibn Abbas narrated that the Prophet (s.a.w) used to visit the House (Kabah) during the days of Mina.
اور ابو الزّبیر نے حضرت عائشہؓ اور ابن عباسؓ سے روایت کی ہے کہ نبیﷺنے طواف الزیارۃ میں اتنی دیر کی کہ رات ہو گئی اور ابی حسان سے منقول ہے، انہوں نے ابن عباسؓ سے سنا کہ نبیﷺ طواف الزیارۃ منیٰ کے دنوں میں کرتے ۔
وَقَالَ لَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّهُ طَافَ طَوَافًا وَاحِدًا، ثُمَّ يَقِيلُ ثُمَّ يَأْتِي مِنًى ـ يَعْنِي يَوْمَ النَّحْرِ ـ. وَرَفَعَهُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ حَدنَا عُبَيْدُ اللَّهِ
Narrated Nafi that Ibn Umar(R.A.) performed only one Twaf.He would take an afternoon nap and then return to Mina.That was on the day of Nahr(slaughtering).
نافع سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمررضی اللہ عنہ نے صرف ایک طواف زیارہ کیا پھر قیلولہ کیا ،پھر منیٰ کو آئے یعنی یوم النحر (دسویں تاریخ کو)۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ، عَنِ الأَعْرَجِ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ حَجَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَأَفَضْنَا يَوْمَ النَّحْرِ، فَحَاضَتْ صَفِيَّةُ، فَأَرَادَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مِنْهَا مَا يُرِيدُ الرَّجُلُ مِنْ أَهْلِهِ. فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا حَائِضٌ. قَالَ " حَابِسَتُنَا هِيَ ". قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَفَاضَتْ يَوْمَ النَّحْرِ. قَالَ " اخْرُجُوا ". وَيُذْكَرُ عَنِ الْقَاسِمِ وَعُرْوَةَ وَالأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَفَاضَتْ صَفِيَّةُ يَوْمَ النَّحْرِ
Narrated By 'Aisha : We performed Hajj with the Prophet and performed Tawaf-Al-Ifada on the Day of Nahr (slaughtering). Safiya got her menses and the Prophets desired from her what a husband desires from his wife. I said to him, "O Allah's Apostle! She is having her menses." He said, "Is she going to detain us?" We informed him that she had performed Tawaf-Al-Ifada on the Day of Nahr. He said, "(Then you can) depart."
ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن نے بیان کیاکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: ہم نے نبیﷺکے ساتھ حج کیا تو یوم النحر(عید کے دن) کو طواف الزیارۃ کیا پھر امّ المو منین صفیہ رضی اللہ عنہا حائضہ ہوگئی تو آپﷺنے ان سے صحبت کرنا چاہی، میں نے عرض کیا یا رسول اللہﷺ! وہ حائضہ ہیں آپﷺنے فرمایا: تو اسی نے ہمیں یہاں روک رکھا ہے؟ لوگوں نے عرض کیا یارسول اللہﷺ وہ دسویں تاریخ طواف الزیارۃ کرچکی ہیں آپﷺنے فرمایا: پھرکیا ہے چلو نکلو۔
Chapter No: 130
باب إِذَا رَمَى بَعْدَ مَا أَمْسَى أَوْ حَلَقَ قَبْلَ أَنْ يَذْبَحَ نَاسِيًا أَوْ جَاهِلاً
If one did the Ramy of the Jamra after Maghrib or has his head shaved before slaughtering the animal because of forgetfulness or ignorance.
باب : کسی نے شام تک رمی نہ کی یا قربانی سے پہلے بھولے سے یا مسئلہ نہ جان کر سر منڈا لیا تو کیا حکم ہے۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا ابْنُ طَاوُسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم قِيلَ لَهُ فِي الذَّبْحِ وَالْحَلْقِ وَالرَّمْىِ وَالتَّقْدِيمِ وَالتَّأْخِيرِ فَقَالَ " لاَ حَرَجَ "
Narrated By Ibn Abbas : The Prophet was asked about the slaughtering, shaving (of the head), and the doing of Rami before or after the due times. He said, "There is no harm in that."
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺسے قربانی ، سر منڈانے، اور رمی کی تقدیم و تاخیر کے بارے میں پوچھا گیا تو آپﷺنے فرمایا: کوئی حرج نہیں۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُسْأَلُ يَوْمَ النَّحْرِ بِمِنًى، فَيَقُولُ " لاَ حَرَجَ ". فَسَأَلَهُ رَجُلٌ، فَقَالَ حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَذْبَحَ. قَالَ " اذْبَحْ، وَلاَ حَرَجَ ". وَقَالَ رَمَيْتُ بَعْدَ مَا أَمْسَيْتُ. فَقَالَ " لاَ حَرَجَ "
Narrated By Ibn Abbas : The Prophet was asked (as regards the ceremonies of Hajj) at Mina on the Day of Nahr and he replied that there was no harm. Then a man said to him, "I got my head shaved before slaughtering." He replied, "Slaughter (now) and there is no harm in it." (Another) man said, "I did the Rami (of the Jimar) after midday." The Prophet replied, "There was no harm in it."
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ سے لوگ یوم النحر (دسویں تاریخ) منیٰ میں حج کی باتیں پوچھتے ، آپﷺ فرماتے کوئی حرج نہیں۔ ایک شخص نے آپﷺ سے پوچھا، میں نے قربانی سے پہلے سرمنڈا لیا ۔آپﷺ نے فرمایا: اب قربانی کرلو، کوئی حرج نہیں۔ اور اس نے کہا: میں نے شام تک رمی نہیں کی،آپﷺنے فرمایا: کوئی حرج نہیں۔