Chapter No: 71
باب الصَّبْرِ فِي الأَذَى ،
Be patient when one is harmed (by others).
باب: تکلیف پر صبر کرنے کا بیان اور اللہ سبحانہ و تعالٰی نے (سورۂ رعد میں) فرمایا صبر کرنے والے بے حد اپنا ثواب پائیں گے۔
وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {إِنَّمَا يُوَفَّى الصَّابِرُونَ أَجْرَهُمْ بِغَيْرِ حِسَابٍ}
And the Statement of Allah, "... Only those who are patient shall receive their reward in full, without reckoning." (V.39:10)
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي الأَعْمَشُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ، عَنْ أَبِي مُوسَى ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لَيْسَ أَحَدٌ ـ أَوْ لَيْسَ شَىْءٌ ـ أَصْبَرَ عَلَى أَذًى سَمِعَهُ مِنَ اللَّهِ، إِنَّهُمْ لَيَدْعُونَ لَهُ وَلَدًا، وَإِنَّهُ لَيُعَافِيهِمْ وَيَرْزُقُهُمْ ".
Narrated By Abu Musa : The Prophet said: None is more patient than Allah against the harmful saying. He hears from the people they ascribe children to Him, yet He gives them health and (supplies them with) provision."
ہم سے مسدد نے بیان کیا کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے انہوں نے سفیان ثوری سے کہا مجھ سے اعمش نے بیان کیا انہوں نے سعید بن جبیر سے انہوں نے ابو عبدالرحٰمن سلمی سے انہوں نے ابو موسیٰ اشعری سے انہوں نے نبیﷺ سے آپؐ نے فرمایا بری بات سن کر صبر کرنے والا اللہ تعالیٰ سے زیادہ کوئی نہیں ہے لوگ معاذ اللہ بکتے ہیں اس کی اولاد ہے مگر وہ ہے کہ سب کو تندرستی اور روزی دئیے جاتا ہے۔
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، قَالَ سَمِعْتُ شَقِيقًا، يَقُولُ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ قَسَمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم قِسْمَةً كَبَعْضِ مَا كَانَ يَقْسِمُ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ وَاللَّهِ إِنَّهَا لَقِسْمَةٌ مَا أُرِيدَ بِهَا وَجْهُ اللَّهِ. قُلْتُ أَمَّا أَنَا لأَقُولَنَّ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَأَتَيْتُهُ وَهْوَ فِي أَصْحَابِهِ فَسَارَرْتُهُ فَشَقَّ ذَلِكَ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَتَغَيَّرَ وَجْهُهُ وَغَضِبَ، حَتَّى وَدِدْتُ أَنِّي لَمْ أَكُنْ أَخْبَرْتُهُ ثُمَّ قَالَ " قَدْ أُوذِيَ مُوسَى بِأَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ فَصَبَرَ ".
Narrated By 'Abdullah : The Prophet divided and distributed something as he used to do for some of his distributions. A man from the Ansar said, "By Allah, in this division the pleasure of Allah has not been intended." I said, "I will definitely tell this to the Prophet." So I went to him while he was sitting with his companions and told him of it secretly. That was hard upon the Prophet and the colour of his face changed, and he became so angry that I wished I had not told him. The Prophet then said, "Moses was harmed with more than this, yet he remained patient."
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا کہا ہم سے والد نے کہا ہم سے اعمش نے کہا میں نے شفیق سے سنا وہ کہتے تھے عبد اللہ بن مسعود نے کہا نبی ﷺنے (جنگ حنیں میں )جیسے ہمیشہ تقسیم کیا کرتے تھے کچھ مال تقسیم کئے تو ایک ا نصاری شخص کہنے لگا خدا کی قسم اس تقسیم سے اللہ کی رضا مندی کی غرض نہ تھی میں نے اس کی بات سن کر کہا میں تو (نبی ﷺکو اس کی ضرور خبر دوں گا آخر میں آپ ﷺکے پاس حاضر ہوا آپ ﷺ اپنے اصحاب میں تشریف رکھتے تھے میں نے چپکے سے یہ بات آپ ﷺسے عر ض کر دی آپ ﷺ کوبہت شاق گزرا چہرے کا رنگ بدل گیا غصّے ہوئے یہاں تک کہ میں نےآروز کی کاش میں نے آپ ﷺکو خبر نہ کی ہوتی پھر آپ ﷺنے فر مایا موسیٰ پیغمبر کو اس سے بھی زیادہ تکلیفیں دی گئیں لیکن انہوں نے صبر کیا (تو مجھ کوبھی صبر کرنا چاہیے )۔
Chapter No: 72
باب مَنْ لَمْ يُوَاجِهِ النَّاسَ بِالْعِتَابِ
Whoever did not admonish people on their faces (i.e. directly)
باب: غصہ میں جن پر غصہ ہے ان کو مخاطب نہ کرنا۔
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ، حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، عَنْ مَسْرُوقٍ، قَالَتْ عَائِشَةُ صَنَعَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم شَيْئًا فَرَخَّصَ فِيهِ فَتَنَزَّهَ عَنْهُ قَوْمٌ فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَخَطَبَ فَحَمِدَ اللَّهَ ثُمَّ قَالَ " مَا بَالُ أَقْوَامٍ يَتَنَزَّهُونَ عَنِ الشَّىْءِ أَصْنَعُهُ، فَوَاللَّهِ إِنِّي لأَعْلَمُهُمْ بِاللَّهِ وَأَشَدُّهُمْ لَهُ خَشْيَةً ".
Narrated By 'Aisha : The Prophet did something and allowed his people to do it, but some people refrained from doing it. When the Prophet learned of that, he delivered a sermon, and after having sent Praises to Allah, he said, "What is wrong with such people as refrain from doing a thing that I do? By Allah, I know Allah better than they, and I am more afraid of Him than they."
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا کہا ہم سے والد نے کہا ہم سے اعمش نے کہاہم سے مسلم بن صبیح نے انہوں نے مسروق سے کہا
فر ما یا حضرت عائشہؓ نے کہ نبی ﷺنے ایک کام کیا لوگوں کو بھی اس کی اجازت دی لیکن بعضے لوگوں نے اس کانہ کرنا اچھا جانایہ خبر نبی ﷺکو پہنچی آپ نے خطبہ سنایا للہ کی تعریف کی پھر فر ما یا بعضے لوگوں کا کیا حال ہے میں جس کام کو کرتا ہوں وہ اس سے بچنا چاہتے ہیں خدا کی قسم میں ان سب سے زیادہ اللہ کو پہچاننے والا ہوں اور ان سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والا ہوں ۔
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ ـ هُوَ ابْنُ أَبِي عُتْبَةَ مَوْلَى أَنَسٍ ـ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَشَدَّ حَيَاءً مِنَ الْعَذْرَاءِ فِي خِدْرِهَا، فَإِذَا رَأَى شَيْئًا يَكْرَهُهُ عَرَفْنَاهُ فِي وَجْهِهِ.
Narrated By Abu Said Al-Khudri : The Prophet was more shy than a virgin in her separate room. And if he saw a thing which he disliked, we would recognize that (feeling) in his face.
ہم سے عبدان نے بیان کیا کہا ہم سے عبد اللہ بن مبارک نے خبر دی کہا ہم کو شعبہ نے انہوں نے قتادہ سے کہا میں نے عبد اللہ بن عتبہ سے سنا جو انس کے غلام تھے انہوں نے ابو سعید خدریؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺمیں شرم(اور مروّت) اس کنواری لڑکی سے بھی زیادہ تھی جواپنے پردے میں رہتی ہے آپ کو جب کوئی بات ناگوار ہوتی تو ہم آپ کے مبارک چہرے سے پہچان لیتے ۔
Chapter No: 73
باب مَنْ كَفَّرَ أَخَاهُ بِغَيْرِ تَأْوِيلٍ فَهْوَ كَمَا قَالَ
Whoever calls his brother a disbeliever without any grounds, and he does not think that he is such, then he himself is such, what he says
باب: جو شخص اپنے بھائی مسلمان کو جس میں کفر کی کوئی وجہ نہ ہو کافر کہے وہ خود کافر ہو جاتا ہے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، وَأَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالاَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " إِذَا قَالَ الرَّجُلُ لأَخِيهِ يَا كَافِرُ فَقَدْ بَاءَ بِهِ أَحَدُهُمَا ". وَقَالَ عِكْرِمَةُ بْنُ عَمَّارٍ عَنْ يَحْيَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ، سَمِعَ أَبَا سَلَمَةَ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم.
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "If a man says to his brother, O Kafir (disbeliever)!' Then surely one of them is such (i.e., a Kifir)."
ہم سے محمد بن یحیٰی ذُ ہلی (یامحمد بن بشار )اور احمد بن سعیددارمی نے بیان کیا دونوں نے کہا ہم سے عثمان بن عمرنے کہا ہم کو علی بن مبارک نے خبر دی انہوں نے یحیٰی بن ابی کثیر سے انہوں نے ابو سلمہ سے انہوں نے ابو ہر یرہؓ سے کہ رسول اللہ ﷺنے فر مایا جب کسی شخص نے اپنے بھائی مسلمان کو کافر کہا تو دونوں میں سے ایک کافر ہو گیا۔ اور عکرمہ بن عمار نے یحیٰی سے روایت کیا انہوں نے عبد اللہ بن یزید سے انہوں نے ابو سلمہ سے سُنا۔ انہوں نے ابو ہر یرہؓ سے انہوں نے نبی ﷺسے ۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " أَيُّمَا رَجُلٍ قَالَ لأَخِيهِ يَا كَافِرُ. فَقَدْ بَاءَ بِهَا أَحَدُهُمَا ".
Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : Allah's Apostle said, 'If anyone says to his brother, 'O misbeliever! Then surely, one of them such."
ہم سے اسمٰیعل بن ابی اویس نے بیا ن کیا کہا ہم سے امام مالک نے انہوں نے عبد اللہ بن دینار سے انہوں نے عبد اللہ بن عمرؓ سے کہ رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا جو شخص اپنے (مسلمان )بھائی کو کہے اُوکافر ان دونوں میں سے ایک کافر ہو گیا ۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاكِ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " مَنْ حَلَفَ بِمِلَّةٍ غَيْرِ الإِسْلاَمِ كَاذِبًا فَهْوَ كَمَا قَالَ، وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَىْءٍ عُذِّبَ بِهِ فِي نَارِ جَهَنَّمَ، وَلَعْنُ الْمُؤْمِنِ كَقَتْلِهِ، وَمَنْ رَمَى مُؤْمِنًا بِكُفْرٍ فَهْوَ كَقَتْلِهِ ".
Narrated By Thabit bin Ad-Dahhak : The Prophet said, "Whoever swears by a religion other than Islam (i.e. if he swears by saying that he is a non-Muslim in case he is telling a lie), then he is as he says if his oath is false and whoever commits suicide with something, will be punished with the same thing in the (Hell) fire, and cursing a believer is like murdering him, and whoever accuses a believer of disbelief, then it is as if he had killed him."
ہم سےموسیٰ بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا ہم سے وہیب نے کہا ہم سے ایوب سختیانی نے انہوں نے ابو قلابہ سے انہوں نے ثابت بن ضحاک سے انہوں نےنبیﷺسے آپ ﷺنے فر مایا جس نے اسلام کے سوا اور کسی مذہب کی جھوٹی قسم کھائی مثلایوں کہا اگر میں نے یہ کام کیا تو یہودی ہوں یا نصرانی وہ اسی مذہب کا ہو جائے گا اور جس نے اپنی جان کسی چیز سے لی مثلا (ہتھیار وغیرہ )وہ اسی چیز سے دوزخ میں عذاب پاتا رہے گا اور مسلما ن پر لعنت کرنا اس کو قتل کرنے کے برا بر ہے اور جس نے مسلمان پر کفر کی تہمت لگائی تو ایسا ہے جیسے اس کو قتل کیا ۔
Chapter No: 74
باب مَنْ لَمْ يَرَ إِكْفَارَ مَنْ قَالَ ذَلِكَ مُتَأَوِّلاً أَوْ جَاهِلاً
Whoever does not consider as disbeliever the person who says that, if he thinks that what he says is true, or if he is ignorant of the seriousness of such saying.
باب: اگر کسی نے کوئی وجہ معقول رکھ کر کسی کو کافر کہا یا نادانستہ تو وہ کافر نہ ہو گا ،
وَقَالَ عُمَرُ لِحَاطِبٍ إِنَّهُ مُنَافِقٌ، فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " وَمَا يُدْرِيكَ لَعَلَّ اللَّهَ قَدِ اطَّلَعَ إِلَى أَهْلِ بَدْرٍ فَقَالَ قَدْ غَفَرْتُ لَكُمْ "
And Umar said about Hatib bin Abi Baltaa, "He has done hypocrisy". Thereupon the Prophet (s.a.w) said, "Who knows, perhaps Allah has looked at the warriors of Badr and said (to them), '(Do whatever you like) I have forgiven you'."
اور حضرت عمرؓ نے حاطب بن ابی بلتعہ کی نسبت منافق کہا۔پھر نبیﷺ نے فرمایا تو کیا جانے اللہ تعالٰی نے بدر والوں کو (عرش پر سے) دیکھا فرمایا میں نے تم کو بخش دیا۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبَادَةَ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ، أَخْبَرَنَا سَلِيمٌ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ، حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ ـ رضى الله عنه ـ كَانَ يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ يَأْتِي قَوْمَهُ فَيُصَلِّي بِهِمُ الصَّلاَةَ، فَقَرَأَ بِهِمُ الْبَقَرَةَ ـ قَالَ ـ فَتَجَوَّزَ رَجُلٌ فَصَلَّى صَلاَةً خَفِيفَةً، فَبَلَغَ ذَلِكَ مُعَاذًا فَقَالَ إِنَّهُ مُنَافِقٌ. فَبَلَغَ ذَلِكَ الرَّجُلَ، فَأَتَى النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا قَوْمٌ نَعْمَلُ بِأَيْدِينَا، وَنَسْقِي بِنَوَاضِحِنَا، وَإِنَّ مُعَاذًا صَلَّى بِنَا الْبَارِحَةَ، فَقَرَأَ الْبَقَرَةَ فَتَجَوَّزْتُ، فَزَعَمَ أَنِّي مُنَافِقٌ. فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " يَا مُعَاذُ أَفَتَّانٌ أَنْتَ ـ ثَلاَثًا ـ اقْرَأْ {وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا} وَ{سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى} وَنَحْوَهَا "
Narrated By Jabir bin 'Abdullah : Mu'adh bin Jabal used to pray with the Prophet and then go to lead his people in prayer. Once he led the people in prayer and recited Surat-al-Baqara. A man left (the row of the praying people) and offered (light) prayer (separately) and went away. When Mu'adh came to know about it, he said. "He (that man) is a hypocrite." Later that man heard what Mu'adh said about him, so he came to the Prophet and said, "O Allah's Apostle! We are people who work with our own hands and irrigate (our farms) with our camels. Last night Mu'adh led us in the (night) prayer and he recited Sura-al-Baqara, so I offered my prayer separately, and because of that, he accused me of being a hypocrite." The Prophet called Mu'adh and said thrice, "O Mu'adh! You are putting the people to trials? Recite 'Wash-shamsi wad-uhaha' (91) or'Sabbih isma Rabbi ka-l-A'la' (87) or the like."
ہم سے محمد بن عبادہ نے بیان کیا کہا ہم سے یزید نےکہا ہم کو سلیم بن حبان نے خبر دی کہا ہم سے عمروبن دینار نے بیان کیا کہا ہم سے جابر بن عبد اللہ نے انہوں نے کہا معاذبن جبلؓ ایسا کرتے تھے کہ (فرض)نماز نبی ﷺکے پیچھے پڑھ لیتے پھر اپنی قوم والوں میں جاتے ان کی امامت کرتے ایک بار انہوں نے سورہ بقرہ شروع کی تو ایک شخص نے (جماعت سے الگ ہو کر )مختصر نماز اکیلے پڑھ لی (اور چل دیا )یہ خبر معاذکو پہنچی انہوں نے کہا وہ منافق ہے اس شخص نے معاذکا کہنا سنا تو نبی ﷺکےپاس آیا کہنے لگا یا رسول اللہﷺ ہم لوگ سارا دن ہاتھ (پاؤں )سے محنت کرتے ہیں اور اونٹوں پر پانی بھر کر لاتے ہیں معاذ نے کیاکیاگذشتہ رات کو نماز پرھائی اس میں سورہ بقرہ شروع کی میں نے مختصر سی نماز الگ پڑھ لی تومعاذ مجھ کو منافق بتلاتے ہیں یہ سن کر نبی ﷺنےمعاذسے تیں بار فر مایا تو فساد کرانا چاہتا ہے ایسی سورتیں (جماعت میں پڑھا کر جیسے والشمس وضحاھا اور صبح اسم ربک الاعلی اور ان کے برابر والی ۔
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَنْ حَلَفَ مِنْكُمْ فَقَالَ فِي حَلِفِهِ بِاللاَّتِ وَالْعُزَّى. فَلْيَقُلْ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ. وَمَنْ قَالَ لِصَاحِبِهِ تَعَالَ أُقَامِرْكَ، فَلْيَتَصَدَّقْ ".
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said: "Whoever amongst you swears, (saying by error) in his oath 'By Al-Lat and Al-Uzza', then he should say, 'None has the right to be worshipped but Allah.' And whoever says to his companions, 'Come let me gamble' with you, then he must give something in charity (as an expiation for such a sin)."
ہم سے اسحاق بن راہویہ نے بیان کیا کہا ہم سے ابو المغیرہ(عبد القدوس بن حجاج )نے کہا ہم سے امام اوزاعی نے کہا ہم سے زہری نے انہوں نے حمید بن عبد الرحمٰن بن عوف سے انہوں نے ابوہریرہؓ سے رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا جو کوئی لات اور عُزٰی (یادوسرے بتوں کی )قسم کھائے وہ (پھر سے)لاالہ الا اللہ کہے (تجدید ایمان کرے )اور جس مسلمان نے دوسرے سے کہاآ میں نے تو مل کرجو اکھیلیں وہ کفار ے کے طور پر ) کچھ خیرات کرے ۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما أَنَّهُ أَدْرَكَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فِي رَكْبٍ وَهْوَ يَحْلِفُ بِأَبِيهِ، فَنَادَاهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " أَلاَ إِنَّ اللَّهَ يَنْهَاكُمْ أَنْ تَحْلِفُوا بِآبَائِكُمْ، فَمَنْ كَانَ حَالِفًا فَلْيَحْلِفْ بِاللَّهِ، وَإِلاَّ فَلْيَصْمُتْ ".
Narrated By Ibn 'Umar : That he found 'Umar bin Al-Khattab in a group of people and he was swearing by his father. So Allah's Apostle called them, saying, "Verily! Allah forbids you to swear by your fathers. If one has to take an oath, he should swear by Allah or otherwise keep quiet."
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا کہا ہم سے لیث بن سعد نے انہوں نے نافع سے انہوں نے ابن عمرؓ سے انہوں نے اپنے وا لد حضرت عمرؓ کو چند سواروں میں پایا وہ باپ کی قسم کھارہے تھے رسول اللہ ﷺ نے ان کو پکارا فر مایا سن لو اللہ تعالٰی تم کو باپ دادا کی قسم کھانے سے منع کرتا ہے جس کو قسم کھانا ہو تو اللہ کی قسم کھائے ورنہ خاموش رہے ۔
Chapter No: 75
باب مَا يَجُوزُ مِنَ الْغَضَبِ وَالشِّدَّةِ لأَمْرِ اللَّهِ وَقَالَ اللَّهُ {جَاهِدِ الْكُفَّارَ وَالْمُنَافِقِينَ وَاغْلُظْ عَلَيْهِمْ}
What is allowed to say when one is angry or harsh for Allah's sake
باب: خلاف شرع کام پر غصہ اور سختی کرنا ،
And Allah said, "Strive hard against the disbelievers and the hypocrites, and be harsh against them ..." (V.9:73)
اور اللہ تعالٰی نے (سورۂ براءۃ میں) فرمایا اے پیغمبر کافروں اور منافقوں پر جہاد کر اور ان پر سختی کر ۔
حَدَّثَنَا يَسَرَةُ بْنُ صَفْوَانَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنِ الْقَاسِمِ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ دَخَلَ عَلَىَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَفِي الْبَيْتِ قِرَامٌ فِيهِ صُوَرٌ، فَتَلَوَّنَ وَجْهُهُ، ثُمَّ تَنَاوَلَ السِّتْرَ فَهَتَكَهُ، وَقَالَتْ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " مِنْ أَشَدِّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ الَّذِينَ يُصَوِّرُونَ هَذِهِ الصُّوَرَ ".
Narrated By 'Aisha : The Prophet entered upon me while there was a curtain having pictures (of animals) in the house. His face got red with anger, and then he got hold of the curtain and tore it into pieces. The Prophet said, "Such people as paint these pictures will receive the severest punishment on the Day of Resurrection."
ہم سے یسرہ بن صفوان نے بیان کیا کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے انہوں نے زہری سے انہوں نے قاسم ابن محمد سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا نبی ﷺمیرے گھر میں تشریف لائے اس وقت گھر میں ایک پردہ لٹکا ہوا تھا جس پر مورتیں بنی تھیں آپ کے چہرے کا رنگ (غصّے سے )بدل گیا اور وہ پردہ لیکر اس کو پھاڑڈالا حضرت عائشہؓ کہتی ہیں آپ نے یہ بھی فر مایا سب سے ز یادہ قیامت کے دن سخت عذاب ان لوگوں کو ہوگا جو مورتیں بناتے ہیں ۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ أَتَى رَجُلٌ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ إِنِّي لأَتَأَخَّرُ عَنْ صَلاَةِ الْغَدَاةِ مِنْ أَجْلِ فُلاَنٍ مِمَّا يُطِيلُ بِنَا قَالَ فَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَطُّ أَشَدَّ غَضَبًا فِي مَوْعِظَةٍ مِنْهُ يَوْمَئِذٍ قَالَ فَقَالَ " يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ مِنْكُمْ مُنَفِّرِينَ، فَأَيُّكُمْ مَا صَلَّى بِالنَّاسِ فَلْيَتَجَوَّزْ، فَإِنَّ فِيهِمُ الْمَرِيضَ وَالْكَبِيرَ وَذَا الْحَاجَةِ ".
Narrated By Abu Mas'ud : A man came to the Prophet and said "I keep away from the morning prayer only because such and such person prolongs the prayer when he leads us in it. The narrator added: I had never seen Allah's Apostle more furious in giving advice than he was on that day. He said, "O people! There are some among you who make others dislike good deeds) cause the others to have aversion (to congregational prayers). Beware! Whoever among you leads the people in prayer should not prolong it, because among them there are the sick, the old, and the needy."
ہم سے مسددنے بیان کیا کہا ہم سے یحیٰی بن سعید قطان نے انہوں نے اسمٰعیل بن ابی خالد سے کہا ہم سے قیس بن ابی حازم نے انہوں نے ابو مسعود سے انہوں نے کہا ایک شخص نبی ﷺکےاس آیا کہنے لگا میں جو صبح کی جماعت میں شریک نہیں ہوتا تو اس وجہ سے کہ فلاں شخص(جو امامت کیا کر تے تھے )لمبی نماز پڑھا کرتے ہیں ابو مسعود کہتے ہیں میں نے رسول اللہﷺکو کسی وعظ میں اتنا غصے نہیں دیکھا جتنا اس دن دیکھا۔ آپ فر مانے لگے لوگو! تم میں بعض لوگ یہ چاہتے ہیں کہ لوگوں کو( دین سے )نفرت کرادیں۔ دیکھو جو کوئی نماز پڑھائے وہ ہلکی نماز پڑھے اس لئے کہ مقتدیوں میں کوئی بیمار ہوتا ہے کوئی بوڑھا کوئی کام کاج والا۔
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ بَيْنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي رَأَى فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ نُخَامَةً، فَحَكَّهَا بِيَدِهِ، فَتَغَيَّظَ ثُمَّ قَالَ " إِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا كَانَ فِي الصَّلاَةِ فَإِنَّ اللَّهَ حِيَالَ وَجْهِهِ، فَلاَ يَتَنَخَّمَنَّ حِيَالَ وَجْهِهِ فِي الصَّلاَةِ ".
Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : While the Prophet was praying, he saw sputum (on the wall) of the mosque, in the direction of the Qibla, and so he scraped it off with his hand, and the sign of disgust (was apparent from his face) and then said, "Whenever anyone of you is in prayer, he should not spit in front of him (in prayer) because Allah is in front of him."
ہم سے موسٰی بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا ہم سے جویریہ نے انہوں نے نافع سے انہوں نے عبد اللہ بن عمرؓ سے انہوں نے کہا ایک بار ایسا ہوا نبی ﷺ(مسجد میں )نماز پڑھ رہے تھے۔ آپ نے عین قبلہ کی طرف دیکھا کسی نے بلغم تھوکا ہے آپ نے ھاتھ سے اس کوکھرچ ڈالا اور غصّے ہو ئے فر ما یا جب کوئی تم میں نماز پڑھتا ہے تو اللہ تعالٰی اس کے منہ کے سامنے ہوتا ہے تو نماز میں اپنے منہ کے سامنے بلغم نہ تھوکے ۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، أَخْبَرَنَا رَبِيعَةُ بْنُ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ يَزِيدَ، مَوْلَى الْمُنْبَعِثِ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ، أَنَّ رَجُلاً، سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنِ اللُّقَطَةِ فَقَالَ " عَرِّفْهَا سَنَةً، ثُمَّ اعْرِفْ وِكَاءَهَا وَعِفَاصَهَا، ثُمَّ اسْتَنْفِقْ بِهَا، فَإِنْ جَاءَ رَبُّهَا فَأَدِّهَا إِلَيْهِ ". قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَضَالَّةُ الْغَنَمِ قَالَ " خُذْهَا، فَإِنَّمَا هِيَ لَكَ، أَوْ لأَخِيكَ، أَوْ لِلذِّئْبِ ". قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَضَالَّةُ الإِبِلِ قَالَ فَغَضِبَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَتَّى احْمَرَّتْ وَجْنَتَاهُ ـ أَوِ احْمَرَّ وَجْهُهُ ـ ثُمَّ قَالَ " مَالَكَ وَلَهَا، مَعَهَا حِذَاؤُهَا وَسِقَاؤُهَا، حَتَّى يَلْقَاهَا رَبُّهَا ".
Narrated By Zaid bin Khalid Al-Juhani : A man asked Allah's Apostle about "Al-Luqata" (a lost fallen purse or a thing picked up by somebody). The Prophet said, "You should announce it publicly for one year, and then remember and recognize the tying material of its container, and then you can spend it. If its owner came to you, then you should pay him its equivalent." The man said, "O Allah's Apostle! What about a lost sheep?" The Prophet said, "Take it because it is for you, for your brother, or for the wolf." The man again said, "O Allah's Apostle! What about a lost camel?" Allah's Apostle became very angry and furious and his cheeks became red (or his face became red), and he said, "You have nothing to do with it (the camel) for it has its food and its water container with it till it meets its owner."
ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا کہا ہم سے اسمٰعیل بن جعفر نے خبر دی کہا ہم کو ربیعہ بن ابی عبد الرحمٰن نے انہوں نے یزید سے جو منبعث کا غلام تھا انہوں نے زید بن خالد جہنی سے کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺسے پڑی ہوئی چیز کو پوچھا آپ نے فر ما یا ایک سال تک لوگوں سے پوچھتا رہ پھر اس کا سر بند ہن اور ظرف پہچان رکھ اور خرچ کر ڈال اگر اس کا مالک آئے تو ادا کر( اپنے پاس سے دے )اس نے کہا یا رسول اللہ بھولی بھٹکی بکری کے باب میں آپ کیا فر ما تے ہیں۔ فر مایا اس کو پکڑلے کیوں کہ بکری یا تیرے کام آئے گی یا تیرے بھائی مسلما ن کے (جس کی وہ بکری ہے )یا بھیڑ یا اس کو چٹ کر جائے گا پھر اس نے پو چھا بھولے بھٹکے اونٹ کے باب میں آپ کیافر ماتے ہیں یہ سن کر آپ کو غصّہ آگیا اتنا غصّے ہوئے کہ آپ کے دونوں گال لال ہو گئے فر مانے لگے ارے اونٹ سے تجھ کو کیا کام اس کا موزہ مشکیزہ اس پاس موجود ہے جب تک اس کا مالک آئے (وہ کھاتا پیتا رہتا ہے )۔
وَقَالَ الْمَكِّيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ،. وَحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَنِي سَالِمٌ أَبُو النَّضْرِ، مَوْلَى عُمَرَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ احْتَجَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حُجَيْرَةً مُخَصَّفَةً أَوْ حَصِيرًا، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي فِيهَا، فَتَتَبَّعَ إِلَيْهِ رِجَالٌ وَجَاءُوا يُصَلُّونَ بِصَلاَتِهِ، ثُمَّ جَاءُوا لَيْلَةً فَحَضَرُوا وَأَبْطَأَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَنْهُمْ، فَلَمْ يَخْرُجْ إِلَيْهِمْ فَرَفَعُوا أَصْوَاتَهُمْ وَحَصَبُوا الْبَابَ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمْ مُغْضَبًا فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَا زَالَ بِكُمْ صَنِيعُكُمْ حَتَّى ظَنَنْتُ أَنَّهُ سَيُكْتَبُ عَلَيْكُمْ، فَعَلَيْكُمْ بِالصَّلاَةِ فِي بُيُوتِكُمْ، فَإِنَّ خَيْرَ صَلاَةِ الْمَرْءِ فِي بَيْتِهِ، إِلاَّ الصَّلاَةَ الْمَكْتُوبَةَ ".
Narrated By Zaid bin Thabit : Allah's Apostle made a small room (with a palm leaf mat). Allah's Apostle came out (of his house) and prayed in it. Some men came and joined him in his prayer. Then again the next night they came for the prayer, but Allah's Apostle delayed and did not come out to them. So they raised their voices and knocked the door with small stones (to draw his attention). He came out to them in a state of anger, saying, "You are still insisting (on your deed, i.e. Tarawih prayer in the mosque) that I thought that this prayer (Tarawih) might become obligatory on you. So you people, offer this prayer at your homes, for the best prayer of a person is the one which he offers at home, except the compulsory (congregational) prayer."
اور مکی بن ابراہیم نے کہا (اس کو امام احمد اور دارمی نے وصل کیا ) ہم سے عبد اللہ بن سعید نے بیا ن کیا
دوسری سند امام بخاری نے کہا اور مجھ سے محمد بن زیاد نے بیان کیا کہا ہم سے محمد بن جعفر نے کہا ہم سے عبد اللہ بن سعید نے کہا مجھ سے ابو النضر سالم بن ابی امیہ نے جو عمر بن عبیدہ اللہ کے غلام تھے انہوں نے بسربن سعید سے انہوں نے زید بن ثابت سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺنے خرمے کی چھال یا بوریے کا حجر ہ سا بنا لیا وہاں آکر (تہجد )کی نماز پڑھا کرتے تھے چند لوگوں نے بھی آکر آپ کے پیچھے نماز پڑھنا شروع کی پھر دوسری رات کو ایسا ہوا یہ لوگ تو (اپنے وقت پر )آگئے لیکن رسول اللہ ﷺنے برآمدہونے میں دیر کی آپ بر آمد ہی نہ ہوئے یہاں تک کہ ان لوگوں نے آوازیں بلند کیں اور دروازے پرکنکریاں ماریں (اس لئے کہ آپ کو خبر ہو جائے )آپ غصّے میں باہر نکلے اور فر مایا تم چاہتے ہو ہمیشہ یہ نماز پڑھتے رہو تاکہ تم پر فرض ہو جائے۔ (اس وقت مشکل ہو )دیکھو اپنے گھروں میں (نفل )نماز پڑھ لیا کرو فرض نماز کے سوا ہر نماز گھرہی پر پڑھنا بہتر ہے ۔
Chapter No: 76
باب الْحَذَرِ مِنَ الْغَضَبِ
To be cautious from being angry
باب: غصے سے پرہیز کرنا،
لِقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى {وَالَّذِينَ يَجْتَنِبُونَ كَبَائِرَ الإِثْمِ وَالْفَوَاحِشَ وَإِذَا مَا غَضِبُوا هُمْ يَغْفِرُونَ} {الَّذِينَ يُنْفِقُونَ فِي السَّرَّاءِ وَالضَّرَّاءِ وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ}.
And the Statement of Allah, "And those who avoid the greater sins and Al-Fawahish (illegal sexual intercourse etc) and when they are angry, they forgive." (V.42:37)
And also the Statement of Allah, "Those who spend in prosperity and in adversity, who repress anger, and who pardon men. Verily! Allah loves the good doers." (V.3:134)
کیونکہ اللہ تعالٰی نے (سورۂ شوریٰ میں) فرمایا جو لوگ کبیرہ گناہوں اور بے شرمی کے کاموں سے بچتے ہیں اور جب غصہ آتا ہے تو تقصیر معاف کر دیتے ہیں(بدلہ نہیں لیتے) اور سورۂ آل عمران میں فرمایا جو لوگ کشادگی اور تنگی دونوں حالتوں میں (اللہ کی راہ میں) خرچ کرتے ہیں اور غصہ پی جاتے ہیں اور لوگوں کی خطا معاف کر دیتے ہیں اور اللہ ایسے نیک لوگوں کو پسند کرتا ہے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لَيْسَ الشَّدِيدُ بِالصُّرَعَةِ، إِنَّمَا الشَّدِيدُ الَّذِي يَمْلِكُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ ".
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "The strong is not the one who overcomes the people by his strength, but the strong is the one who controls himself while in anger."
ہم سے عبد اللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا کہا ہم کو امام مالکؒ نے خبر دی انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے سعید بن مسیب سے انہوں نے ابو ہر یرہؓ سے کہ رسول اللہ ﷺنے فر ما یا وہ پہلوان نہیں ہے جو کشتی میں غالب ہو (سب کو دے مارے )پہلوان وہ ہے جو غصّے میں اپنا مزاج تھامے رہے (بے قابو نہ ہو جائے ۔ )
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ صُرَدٍ، قَالَ اسْتَبَّ رَجُلاَنِ عِنْدَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم وَنَحْنُ عِنْدَهُ جُلُوسٌ، وَأَحَدُهُمَا يَسُبُّ صَاحِبَهُ مُغْضَبًا قَدِ احْمَرَّ وَجْهُهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " إِنِّي لأَعْلَمُ كَلِمَةً لَوْ قَالَهَا لَذَهَبَ عَنْهُ مَا يَجِدُ لَوْ قَالَ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ ". فَقَالُوا لِلرَّجُلِ أَلاَ تَسْمَعُ مَا يَقُولُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم قَالَ إِنِّي لَسْتُ بِمَجْنُونٍ.
Narrated By Sulaiman bin Sarad : Two men abused each other in front of the Prophet while we were sitting with him. One of the two abused his companion furiously and his face became red. The Prophet said, "I know a word (sentence) the saying of which will cause him to relax if this man says it. Only if he said, "I seek refuge with Allah from Satan, the outcast.' " So they said to that (furious) man, 'Don't you hear what the Prophet is saying?" He said, "I am not mad."
ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا کہا ہم سے جریر نے انہوں نے اعمش سے انہوں نے عدی بن ثابت سے کہا ہم سے سلیمان بن صرد نے بیان کیا انہوں نے کہا ہم نبیﷺ کے پاس بیٹھے تھے اتنے میں دو شخصوں نے گالی گلوچ کی ان میں سے ایک نے دوسرے کو سخت غصّے میں آکر گالی دی اس کا منہ سُرخ ہو گیا تھا۔نبیﷺ نے فرمایا مجھ کو ایک کلمہ معلوم ہے اگر یہ غصّے والا شخص اس کو کہے تو اس کا غصّہ جاتا رہے وہ یہ کہے اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم لوگوں نے (نبی ﷺ سے یہ سن کر) اس شخص سے کہا تو نے نبیﷺ کا ارشاد نہیں سُنا(یہ کلمہ کہہ) وہ(کیا) کہنے لگا کیا میں دیوانہ ہوں۔
حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ ـ هُوَ ابْنُ عَيَّاشٍ ـ عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّ رَجُلاً، قَالَ لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَوْصِنِي. قَالَ " لاَ تَغْضَبْ ". فَرَدَّدَ مِرَارًا، قَالَ " لاَ تَغْضَبْ ".
Narrated By Abu Huraira : A man said to the Prophet , "Advise me! "The Prophet said, "Do not become angry and furious." The man asked (the same) again and again, and the Prophet said in each case, "Do not become angry and furious."
ہم یحییٰ بن یوسف نے بیان کیا کہا ہم سے ابوبکر بن عیاش نے انہوں نے ابو حصین (عثمان بن عاصم )سے انہوں نے ابوصالح ( ذکوان ) سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے کہا ایک شخص (جاریہ بن قدامہ )نے نبی ﷺسے عرض کیا مجھ کو کچھ نصحیت فر ما ئیں آپ ﷺنے فر مایا غصّہ مت کیا کربار بار آپ ﷺیہی فر ماتے رہے ۔
Chapter No: 77
باب الْحَيَاءِ
Al-Haya
باب: حیا(اور شرم) کا بیان۔
حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي السَّوَّارِ الْعَدَوِيِّ، قَالَ سَمِعْتُ عِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " الْحَيَاءُ لاَ يَأْتِي إِلاَّ بِخَيْرٍ ". فَقَالَ بُشَيْرُ بْنُ كَعْبٍ مَكْتُوبٌ فِي الْحِكْمَةِ إِنَّ مِنَ الْحَيَاءِ وَقَارًا، وَإِنَّ مِنَ الْحَيَاءِ سَكِينَةً. فَقَالَ لَهُ عِمْرَانُ أُحَدِّثُكَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَتُحَدِّثُنِي عَنْ صَحِيفَتِكَ.
Narrated By Abu As-Sawar Al-Adawi : 'Imran bin Husain said, "The Prophet said, 'Haya' does not bring anything except good." Thereupon Bashir bin Ka'b said, 'It is written in the wisdom paper: Haya leads to solemnity; Haya leads to tranquillity (peace of mind)." 'Imran said to him, "I am narrating to you the saying of Allah's Apostle and you are speaking about your paper (wisdom book)?"
ہم سے آدم بن ایاس نے بیان کیا کہا ہم سےشعبہ نے انہوں نے قتادہ سے انہوں نے ابو السوار (حسان بن حریث) سےانہوں نے کہا میں نے عمران بن حصیؓن سے سنا وہ کہتے تھے نبی ﷺنے فر مایا شرم اور حیا سے ہمیشہ بھلائی ہی پیدا ہوئی ہے بُشیر بن کعب یہ حدیث سن کر کہنے لگے حکیموں کی کتابوں میں بھی لکھا ہوا ہے کہ حیا سے وقار اور تمکیں پیدا ہوتی ہے (جلدی اور شتاب زدگی سے دور ہوتی ہے) عمران نے کہا میں تو رسول اللہ ﷺکی حدیث تجھ سے بیان کرتا ہوں اور تو اپنی (دو ورقی )کتاب کی باتیں سناتا ہے ۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما مَرَّ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَلَى رَجُلٍ وَهْوَ يُعَاتَبُ فِي الْحَيَاءِ يَقُولُ إِنَّكَ لَتَسْتَحْيِي. حَتَّى كَأَنَّهُ يَقُولُ قَدْ أَضَرَّ بِكَ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " دَعْهُ فَإِنَّ الْحَيَاءَ مِنَ الإِيمَانِ ".
Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : The Prophet passed by a man who was admonishing his brother regarding Haya and was saying, "You are very shy, and I am afraid that might harm you." On that, Allah's Apostle said, "Leave him, for Haya is (a part) of Faith."
ہم سےاحمد بن یونس نے بیان کیا کہا ہم سے عبد العزیز بن ابی اسلمہ نے کہا ہم سے ابن شہاب نے انہوں نے سالم سے انہوں نے (اپنے والد )عبد اللہ بن عمرسے انہوں نے کہا نبی ﷺایک شخص پر سے گزرے جو حیاکی وجہ سے دوسرے شخص(اپنے بھائی پر غصّہ کر رہا تھا کہہ رہا تھا تو نہیں شرم کرتا ہے شرم نے تجھ کو تباہ کیا رسول اللہﷺنے فر مایا واہ شرم تو ایمان میں داخل ہے (ایمان کا ایک جزہے )۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ مَوْلَى، أَنَسٍ ـ قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ اسْمُهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي عُتْبَةَ ـ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ، يَقُولُ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم أَشَدَّ حَيَاءً مِنَ الْعَذْرَاءِ فِي خِدْرِهَا.
Narrated By Abu Said : The Prophet was shier than a veiled virgin girl.
ہم سےعلی بن جعدنے بیان کیا کہا ہم سےشعبہ نے انہوں نے قتادہ سے انہوں نے انس کے غلام سے امام بخاری نے کہا انس کے غلام کا نام عبد اللہ بن ابی عتبہ تھا انہوں نے کہا میں نے ابو سعید خدریؓ سے سنا وہ کہتے تھے نبی ﷺکو اس کنواری لڑکی سے بھی زیادہ شرم تھی جو پردے میں رہتی ہے ۔
Chapter No: 78
باب إِذَا لَمْ تَسْتَحِ فَاصْنَعْ مَا شِئْتَ
And if you do not feel ashamed, then do whatever you like
باب: جب آدمی بے حیائی اختیار کرے تو جو جی چاہے وہ کرے۔
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مَسْعُودٍ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " إِنَّ مِمَّا أَدْرَكَ النَّاسُ مِنْ كَلاَمِ النُّبُوَّةِ الأُولَى إِذَا لَمْ تَسْتَحِي فَاصْنَعْ مَا شِئْتَ ".
Narrated By Abu Mas'ud : The Prophet said, 'One of the sayings of the early Prophets which the people have got is: If you don't feel ashamed do whatever you like."
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا کہا ہم سے زہیر بن معاویہ نے کہا ہم سے منصور نے انہوں نے ربعی بن حراش سے کہا ہم سے ابو مسعود انصاریؓ نے بیان کیا کہ نبی ﷺنے فر مایا اگلے پیغمبروں کا کلام جو لوگوں کو ملا اس میں بھی ہے (بےحیا باش ہر چہ خواہی کن )یعنے جب شرم ہی نہ ہو تو پھر جو چاہے وہ کرو۔
Chapter No: 79
باب مَا لاَ يُسْتَحْيَا مِنَ الْحَقِّ لِلتَّفَقُّهِ فِي الدِّينِ
One should not feel shy of the truth in order to comprehend (the knowledge of) the religion
باب: شریعت کی باتیں پوچھنے میں شرم نہ کرنا چَاہیے۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ زَيْنَبَ ابْنَةِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ ـ رضى الله عنها ـ قَالَتْ جَاءَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ لاَ يَسْتَحِي مِنَ الْحَقِّ، فَهَلْ عَلَى الْمَرْأَةِ غُسْلٌ إِذَا احْتَلَمَتْ فَقَالَ " نَعَمْ إِذَا رَأَتِ الْمَاءَ ".
Narrated By Um Salama : Um Sulaim came to Allah's Apostle and said, "O Allah's Apostle! Verily, Allah does not feel shy to tell the truth. If a woman gets a nocturnal sexual discharge (has a wet dream), is it essential for her to take a bath? He replied, "Yes if she notices a discharge."
ہم سے اسمعیل بن ابی اویس نے بیان کیا کہا مجھ سے امام مالک نے انہوں نے ہشام بن عروہ سے انہوں نے اپنے والد سے انہوں نے زینب بنت ابی سلمہ سے (جو نبیﷺکی ربیبہ تھیں) انہوں نے (اپنی والدہ ) حضرت بی بی ام سلمہ سے انہوں نے کہا ام سلیم (انس کی والدہ ) رسول اللہ ﷺکے پاس آئیں کہنے لگی یا رسول اللہ ﷺحق تعالیٰ کو سچی بات میں شرم نہیں آتی کیا عورت کو بھی اگر احتلام ہو تو غسل کرنا چاہے آپ ﷺنے فر مایا ہاں جب منی کی تری دیکھے ۔
حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ، قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ، يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " مَثَلُ الْمُؤْمِنِ كَمَثَلِ شَجَرَةٍ خَضْرَاءَ، لاَ يَسْقُطُ وَرَقُهَا، وَلاَ يَتَحَاتُّ ". فَقَالَ الْقَوْمُ هِيَ شَجَرَةُ كَذَا. هِيَ شَجَرَةُ كَذَا، فَأَرَدْتُ أَنْ أَقُولَ هِيَ النَّخْلَةُ. وَأَنَا غُلاَمٌ شَابٌّ فَاسْتَحْيَيْتُ، فَقَالَ " هِيَ النَّخْلَةُ ". وَعَنْ شُعْبَةَ حَدَّثَنَا خُبَيْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ مِثْلَهُ وَزَادَ فَحَدَّثْتُ بِهِ عُمَرَ فَقَالَ لَوْ كُنْتَ قُلْتَهَا لَكَانَ أَحَبَّ إِلَىَّ مِنْ كَذَا وَكَذَا.
Narrated By Ibn 'Umar : The Prophet said, "The example of a believer is like a green tree, the leaves of which do not fall." The people said. "It is such-and-such tree: It is such-and-such tree." I intended to say that it was the date-palm tree, but I was a young boy and felt shy (to answer). The Prophet said, "It is the date-palm tree." Ibn 'Umar added, " I told that to 'Umar who said, 'Had you said it, I would have preferred it to such-and such a thing."
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے کہا ہم سےمحارب بن وثارنے کہا میں نے ابن عمرؓ سے سنا وہ کہتے تھے نبیﷺنے فر مایا مومن کی مثال ایک ہرے بھرے درخت کی سی ہے جس کے پتے نہ گرتے ہیں نہ جھڑتے ہیں اب لوگ باتیں بناتے لگے کوئی کہنے لگا یہ درخت مراد ہے کوئی کہنے لگا نہیں وہ درخت میرے دل میں آیا کہہ دوں کھجور کا درخت ہے لیکن اس وقت بالکل گبرو جوان تھا مجھ کو شرم آگئی آخر آپ ﷺنے خود ہی فر مایا وہ کھجور کا درخت ہے (اور اسی سند سے )شعبہ سے روایت ہے کہ ہم سےخبیُب بن عبد الرحمٰن نے بیان کیا انہوں نے حفص بن عاصم سے انہوں نے عبداللہ بن عمرؓ ےس پھر یہی حدیث نقل کی اس میں اتنا زیادہ ہے میں نے اپنے والد حضرت عمرؓ سے ذکر کیا (کہ میرے دل میں کھجور کا درخت آیا تھا لیکن شرم کی وجہ سے کہہ نہ سکا )انہوں نے کہا واہ اگر تو اس وقت کہہ دیتا (شرم نہ کرتا )تو مجھ کو اتنا اتنا مال ملنے سے بھی زیادہ خوشی ہوتی۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا مَرْحُومٌ، سَمِعْتُ ثَابِتًا، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا ـ رضى الله عنه ـ يَقُولُ جَاءَتِ امْرَأَةٌ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم تَعْرِضُ عَلَيْهِ نَفْسَهَا فَقَالَتْ هَلْ لَكَ حَاجَةٌ فِيَّ فَقَالَتِ ابْنَتُهُ مَا أَقَلَّ حَيَاءَهَا. فَقَالَ هِيَ خَيْرٌ مِنْكِ، عَرَضَتْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم نَفْسَهَا.
Narrated By Thabit : That he heard Anas saying, "A woman came to the Prophet offering herself to him in marriage, saying, "Have you got any interest in me (i.e. would you like to marry me?)" Anas's daughter said, "How shameless that woman was!" On that Anas said, "She is better than you for, she presented herself to Allah's Apostle (for marriage)."
ہم سے مسددبن مسرہد نے بیان کیا کہا ہم سے مرحوم بن عبد العزیز نے کہا میں نے ثابت سے انہوں نے انس سے انہوں نے کہا ایک عورت آپ ﷺکے پاس آئی وہ کہنے لگی یا رسول اللہ ﷺ میں اپنے تیئں آپ ﷺکے حوالے کرتی ہوں اگر آپ ﷺکو میری خواہش ہو یہ حدیث سن کر انسؓ کی صاحزادی بولیں کسیی بے شرم عورت تھی انسؓ نے کہا تجھ سے (کہیں) اچھی تھی اس نے (بری بات کیا کی ) رسول اللہﷺپر اپنے تیئں پیش کیا ۔
Chapter No: 80
باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم " يَسِّرُوا وَلاَ تُعَسِّرُوا "
The statement of the Prophet (s.a.w), "Make this easy for the people and do not make things difficult for them."
باب:نبیﷺ کا یہ فرمانا لوگوں پر آسانی کرو ان کو مشکل میں نہ ڈالو
وَكَانَ يُحِبُّ التَّخْفِيفَ وَالْيُسْرَ عَلَى النَّاسِ
And the Prophet (s.a.w) used to love to make things light and easy for the people.
اور نبیﷺ لوگوں پر تخفیف اور آسانی کرنا پسند کرتے تھے۔
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا النَّضْرُ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ لَمَّا بَعَثَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَمُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ قَالَ لَهُمَا " يَسِّرَا وَلاَ تُعَسِّرَا، وَبَشِّرَا وَلاَ تُنَفِّرَا، وَتَطَاوَعَا ". قَالَ أَبُو مُوسَى يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا بِأَرْضٍ يُصْنَعُ فِيهَا شَرَابٌ مِنَ الْعَسَلِ، يُقَالُ لَهُ الْبِتْعُ، وَشَرَابٌ مِنَ الشَّعِيرِ، يُقَالُ لَهُ الْمِزْرُ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ
Narrated By Abu Musa : That when Allah's Apostle sent him and Mu'adh bin Jabal to Yemen, he said to them, "Facilitate things for the people (treat the people in the most agreeable way), and do not make things difficult for them, and give them glad tidings, and let them not have aversion (i.e. to make the people hate good deeds) and you should both work in cooperation and mutual understanding, obey each other." Abu Musa said, "O Allah's Apostle! We are in a land in which a drink named Al Bit' is prepared from honey, and another drink named Al-Mizr is prepared from barley." On that, Allah's Apostle said, "All intoxicants (i.e. all alcoholic drinks) are prohibited."
ہم سے اسحاق بن راہویہ نے بیان کیا کہا ہم کو نضر بن شمیل نے خبر دی کہا ہم کو شعبہ نے انہوں نے سعید بن ابی بردہ سے انہوں نے اپنے باپ سے انہوں نے اپنے داد (ابو موسیٰ اشعری)سے انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺنے اُنکو اور معاذبن جبل کو یمن کی طرف بھیجا تو فر مایا دیکھو تم دونوں (لوگوں) پر آسانی کرتے رہنا سختی نہ کرنا خوش کرتے رہنا (دین سے ) نفرت نہ دلانا دونوں مل جل کر رہنا ابو موسیٰ نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺہم اس زمین میں جاتے ہیں جہاں شہد کو شراب بنا کرپیتا ہے اُس کو بتع کہتے ہیں اور جو کو شراب بنا کرپیتا ہےاُس کو مزر کہتے ہیں آپ ﷺنے فر مایا (کوئی شراب ہو )جو نشہ کرے وہ حرام ہے ۔
حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم " يَسِّرُوا وَلاَ تُعَسِّرُوا، وَسَكِّنُوا وَلاَ تُنَفِّرُوا ".
Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "Make things easy for the people, and do not make it difficult for them, and make them calm (with glad tidings) and do not repulse (them)."
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے ابو التیاح(یزید بن حمید ضبعی)سے انہوں نے کہا میں نے انس بن مالک سے سنا انہوں نے کہا نبیﷺنے فر مایا (لوگوں پر ) آسانی کرو لوگوں کو تسلی اور تشفی دو نفرت نہ دلاؤ۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ ـ رضى الله عنها ـ أَنَّهَا قَالَتْ مَا خُيِّرَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بَيْنَ أَمْرَيْنِ قَطُّ إِلاَّ أَخَذَ أَيْسَرَهُمَا، مَا لَمْ يَكُنْ إِثْمًا، فَإِنْ كَانَ إِثْمًا كَانَ أَبْعَدَ النَّاسِ مِنْهُ، وَمَا انْتَقَمَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لِنَفْسِهِ فِي شَىْءٍ قَطُّ، إِلاَّ أَنْ تُنْتَهَكَ حُرْمَةُ اللَّهِ، فَيَنْتَقِمَ بِهَا لِلَّهِ.
Narrated By 'Aisha : Whenever Allah's Apostle was given the choice of one of two matters he would choose the easier of the two as long as it was not sinful to do so, but if it was sinful, he would not approach it. Allah's Apostle never took revenge over anybody for his own sake but (he did) only when Allah's legal bindings were outraged, in which case he would take revenge for Allah's sake."
ہم سے عبد اللہ بن مسلمہ قعبنی نے بیان کیا کہا انہوں نے امام مالک سے انہو ں نےابن شہاب سے انہوں نے عروہ سے انہوں نے حضرت عائشہؓ سے انہوں نے کہا رسول اللہ ﷺکو جب دو کاموں میں اختیار دیا جاتا تو آپ ﷺاس کواختیار کرتے جو آسان ہوتا بشرطیکہ گناہ نہ ہوتا اور اگر گناہ ہوتا تو سب سے زیادہ اس سے پرہیز کرتے اور رسول اللہﷺ نے (ساری عمر )کھبی اپنی ذات خاص کے لئے کسی سے بدلہ نہیں لیا ہاں اللہ کی عظمت میں تو لوگ خلل اندازہوتے ان سے تو محض اللہ رضامندی کے لئے بدلہ لیتے ۔
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنِ الأَزْرَقِ بْنِ قَيْسٍ، قَالَ كُنَّا عَلَى شَاطِئِ نَهْرٍ بِالأَهْوَازِ قَدْ نَضَبَ عَنْهُ الْمَاءُ، فَجَاءَ أَبُو بَرْزَةَ الأَسْلَمِيُّ عَلَى فَرَسٍ، فَصَلَّى وَخَلَّى فَرَسَهُ، فَانْطَلَقَتِ الْفَرَسُ، فَتَرَكَ صَلاَتَهُ وَتَبِعَهَا حَتَّى أَدْرَكَهَا، فَأَخَذَهَا ثُمَّ جَاءَ فَقَضَى صَلاَتَهُ، وَفِينَا رَجُلٌ لَهُ رَأْىٌ، فَأَقْبَلَ يَقُولُ انْظُرُوا إِلَى هَذَا الشَّيْخِ تَرَكَ صَلاَتَهُ مِنْ أَجْلِ فَرَسٍ. فَأَقْبَلَ فَقَالَ مَا عَنَّفَنِي أَحَدٌ مُنْذُ فَارَقْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَقَالَ إِنَّ مَنْزِلِي مُتَرَاخٍ فَلَوْ صَلَّيْتُ وَتَرَكْتُ لَمْ آتِ أَهْلِي إِلَى اللَّيْلِ. وَذَكَرَ أَنَّهُ صَحِبَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فَرَأَى مِنْ تَيْسِيرِهِ.
Narrated By Al-Azraq bin Qais : We were in the city of Al-Ahwaz on the bank of a river which had dried up. Then Abu Barza Al-Aslami came riding a horse and he started praying and let his horse loose. The horse ran away, so Abu Barza interrupted his prayer and went after the horse till he caught it and brought it, and then he offered his prayer. There was a man amongst us who was (from the Khawari) having a different opinion. He came saying. "Look at this old man! He left his prayer because of a horse." On that Abu Barza came to us and said, "Since the time I left Allah's Apostle, nobody has admonished me; My house is very far from this place, and if I had carried on praying and left my horse, I could not have reached my house till night." Then Abu Barza mentioned that he had been in the company of the Prophet, and that he had seen his leniency.
ہم سے ابو النعمان محمد بن فضل سدوسی نے بیان کیا کہا ہم سے حماد بن زید نے انہوں نے ازرق بن قیس سے انہوں نے کہا ہم اہوا زمیں(جو ایک شہر کانام ہے ملک ایران میں )نہر کے کنارے پر تھے اس کا پانی سوکھ گیا تھا اتنے میں ابو برزہ اسلمی (صحابی )ایک گھوڑے پر سوار وہاں آئے وہ نماز پرھنے لگے اور گھوڑے کو چھوڑدیا گھوڑا بھاگا انہوں نے نماز چھوڑی اور گھوڑے کے پیچھے دوڑے اس کو پکڑکر لائے پھر نماز پڑ ھنے لگے ہم لوگوں میں ایک شخص تھاوہ کم بخت خارجی تھا (کیا )کہنے لگا اس بوڑھے احمق کو دیکھو اس نے گھوڑے کے لئے نماز چھوڑدی بعد اس کے ابو برزہ (نماز سے فارغ ہو کر )آئے کہنے لگے جب سے میں رسول اللہ ﷺسے جدا ہوا ہوں مجھے کسی نے ملامت نہیں کی (آج اس خارجی نے کی) میرا گھر پہاں سےبہت دور ہے اگر نماز پرھتا رہتا گھوڑے کو جانے دیتا تو رات تک بھی گھر نہ پہنچ سکتا ابو بر زہ نے یہ بھی کہا کہ میں نبیﷺ کی صحبت میں رہ چکا ہوں اور آپ ﷺکی آسانیوں کو بھی دیکھ چکا ہوں ۔
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، ح وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، أَخْبَرَهُ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَالَ فِي الْمَسْجِدِ، فَثَارَ إِلَيْهِ النَّاسُ لِيَقَعُوا بِهِ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " دَعُوهُ، وَأَهْرِيقُوا عَلَى بَوْلِهِ ذَنُوبًا مِنْ مَاءٍ ـ أَوْ سَجْلاً مِنْ مَاءٍ ـ فَإِنَّمَا بُعِثْتُمْ مُيَسِّرِينَ، وَلَمْ تُبْعَثُوا مُعَسِّرِينَ ".
Narrated By Abu Huraira : A bedouin urinated in the mosque, and the people rushed to beat him. Allah's Apostle ordered them to leave him and pour a bucket or a tumbler (full) of water over the place where he has passed urine. The Prophet then said, " You have been sent to make things easy (for the people) and you have not been sent to make things difficult for them."
ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی انہوں نے زہری سے دوسری سند اور لیث بن سعد نے کہا مجھ سے یونس نے بیان انہوں نے ابن شہاب سے کہا مجھ کو عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ نے خبر دی ان کو ابو ہریرہؓ نے کہ ایک گنوار نے مسجد میں پیشاب کر دیا لوگ اس کو مارنے دوڑے رسول اللہ ﷺنے فر مایا جانے دو جہاں اس نے پیشاب کیا ہے وہاں ایک ڈول پانی سے بھرا ہوا یا پانی کا ایک ڈول بہا دو دیکھو اللہ تعالیٰ نے تم کو آسانی کرنے کو بھیجا ہے نہ سختی کرنے کو۔