Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Ar-Raqaq (Tendering of Heart) (81)    كتاب الرقاق

12345Last ›

Chapter No: 21

باب ‏{‏وَمَنْ يَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ فَهُوَ حَسْبُهُ‏}‏

"... And whosoever puts his trust in Allah, then He (Allah) will suffice him ..." (V.65:3)

باب: اللہ پر جو بھروسہ کرے تو اللہ اس کو بس کرتا ہے،

قَالَ الرَّبِيعُ بْنُ خُثَيْمٍ مِنْ كُلِّ مَا ضَاقَ عَلَى النَّاسِ‏

And Ar-Rabi bin Khuthaim said, "... Of all sorts of difficulties that might befall the people."

اور ربیع بن خثیم (تابعی) نے کہا یہ جو اللہ فرماتا ہے جو اللہ سے ڈرے اللہ اس کے لیے ایک نہ ایک نکلنے کی صورت بنا دے گا یعنی ہر ایک ہر ایک تنگی اور تکلیف سے نکلنے کی۔

حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ سَمِعْتُ حُصَيْنَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ كُنْتُ قَاعِدًا عِنْدَ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ فَقَالَ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي سَبْعُونَ أَلْفًا بِغَيْرِ حِسَابٍ، هُمُ الَّذِينَ لاَ يَسْتَرْقُونَ، وَلاَ يَتَطَيَّرُونَ، وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ ‏"‏‏

Narrated By Ibn Abbas : Allah's Apostle said, "Seventy thousand people of my followers will enter Paradise without accounts, and they are those who do not practice Ar-Ruqya and do not see an evil omen in things, and put their trust in their Lord.

مجھ سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا کہا ہم کو روح بن عبادہ نے خبر دی کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا کہا میں نے حصین بن عبدالرحمٰن سے سنا وہ کہتے تھے میں سعید بن جبیر کے پاس بیٹھا تھا انہوں نے ابن عباس سے یہ روایت کی کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا میری امت میں سے ستر ہزار آدمی بے حساب بہشت میں جائیں گے یہ وہ لوگ ہوں گے جو نہ منتر کرتے ہیں نہ برا شگون لیتے ہیں اپنے پرورد گار پر ( ہر کام میں ) بھروسہ کرتے ہیں ۔

Chapter No: 22

باب مَا يُكْرَهُ مِنْ قِيلَ وَقَالَ

What is disliked about Qil and Qal (i.e. sinful and useless talk).

باب: بے فائدہ بکبک لگانا منع ہے۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، أَخْبَرَنَا غَيْرُ، وَاحِدٍ، مِنْهُمْ مُغِيرَةُ وَفُلاَنٌ وَرَجُلٌ ثَالِثٌ أَيْضًا عَنِ الشَّعْبِيِّ عَنْ وَرَّادٍ كَاتِبِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّ مُعَاوِيَةَ كَتَبَ إِلَى الْمُغِيرَةِ أَنِ اكْتُبْ إِلَىَّ بِحَدِيثٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ فَكَتَبَ إِلَيْهِ الْمُغِيرَةُ أَنِّي سَمِعْتُهُ يَقُولُ عِنْدَ انْصِرَافِهِ مِنَ الصَّلاَةِ ‏"‏ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهْوَ عَلَى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيرٌ ‏"‏‏.‏ ثَلاَثَ مَرَّاتٍ قَالَ وَكَانَ يَنْهَى عَنْ قِيلَ وَقَالَ وَكَثْرَةِ السُّؤَالِ، وَإِضَاعَةِ الْمَالِ، وَمَنْعٍ وَهَاتِ، وَعُقُوقِ الأُمَّهَاتِ، وَوَأْدِ الْبَنَاتِ‏.‏ وَعَنْ هُشَيْمٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عُمَيْرٍ قَالَ سَمِعْتُ وَرَّادًا يُحَدِّثُ هَذَا الْحَدِيثَ عَنِ الْمُغِيرَةِ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated By Warrad : (The clerk of Al-Mughira bin Shu'ba) Muawiya wrote to Al-Mughira: "Write to me a narration you have heard from Allah's Apostle." So Al-Mughira wrote to him, "I heard him saying the following after each prayer: 'La ilaha illal-lahu wahdahu la sharika lahu, lahu-l-mulk wa lahuI-hamd, wa huwa 'ala kulli Shai-in qadir.' He also used to forbid idle talk, asking too many questions (in religion), wasting money, preventing what should be given, and asking others for something (except in great need), being undutiful to mothers, and burying one's little daughters (alive)."

ہم سے علی بن مسلم نے بیان کیا کہا ہم سے ہشیم نے کہا مجھ سے کئی آدمیوں نے جیسے مغیرہ بن مقسم اور فلا نے ( مجالد بن سعید ان کی روات کو ابنِ خزیمہ نے نکالا ) اور ایک اور تیسرے شخص (داؤد بن ابی ہند ) نے انہوں نے شعبی سے انہوں نے وراد سے جو مغیرہ بن شعبہ کے منشی تھے کہ معاویہ بن ابی سفیانؓ نے مغیرہ بن شعبہ کو لکھا مجھ کو ایک حدیث لکھ بھیجو جو تم نے آپﷺسے سنی ہو مغیرہ نے جواب میں یہ لکھوایا میں نے سنا رسول اللہﷺ جب فرض نماز سے فارغ ہوتے تو تین بار لا الٰہ الااللہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمد وھوعلی کل شیء قدیر کہتے ہیں مغیرہ نے یہ بھی لکھوایا آپﷺ(بے فائدہ ) بک بک سے منع فرماتے اسی طرح بہت سوال کرنے سے ( بے ضرورت مسئلے پوچھنے سے ) اسی طرح پیسہ برباد کرنے سے اسی طرح جو دیناچاہیئے، اس کو نہ دینے اور جو نہ لینا چاہیئے اس کو مانگنے سے، اسی طرح ماؤں کی نافرمانی ایذا دہی سے اسی طرح لڑکیوں کو زندہ گاڑنے سے۔ (اور اسی سند سے ) ہشیم سے روایت ہے کہ ہم کو عبد الملک بن عمیر نے خبر دی کہا میں نے وراد سے سنا ( جو مغیرہ بن شعبہ کے منشی تھے ) وہ یہی حدیث مغیرہ سے وہ نبیﷺ سے روایت کرتے تھے ۔

Chapter No: 23

باب حِفْظِ اللِّسَانِ

To protect one's tongue

باب: زبان کو روکے رہنا ،

‏"‏ وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا، أَوْ لِيَصْمُتْ ‏"‏‏.‏ وَقَوْلِهِ تَعَالَى ‏{‏مَا يَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ إِلاَّ لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ‏}‏‏

(The Prophet (s.a.w) said) "He who believes in Allah and the Last Day should talk what is good or remain quiet." And the Statement of Allah, "Not a word does he (or she) utter, but there is a watcher by him ready (to record it)." (V.50:18)

اور نبیﷺ کا یہ فرمانا جو شخص اللہ اور پچھلے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اچھی بات منہ سے نکالے ورنہ خاموش رہے اور اللہ تعالٰی نے (سورۃ قاف میں) فرمایا جہاں اس نے کوئی بات منہ سے نکالی ایک چوکیدار فرشتہ اس کے لکھنے کو تیار ہے۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ، سَمِعَ أَبَا حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَنْ يَضْمَنْ لِي مَا بَيْنَ لَحْيَيْهِ وَمَا بَيْنَ رِجْلَيْهِ أَضْمَنْ لَهُ الْجَنَّةَ ‏"

Narrated By Sahl bin Sa'd : Allah's Apostle said, "Whoever can guarantee (the chastity of) what is between his two jaw-bones and what is between his two legs (i.e. his tongue and his private parts), I guarantee Paradise for him."

مجھ سے محمد بن ابی بکر مقدمی نے بیان کیا کہا ہم سے عمر بن علی نے انہوں نے ابو حازم ( سلمہ بن دینار ) سے سنا ، انہوں نے سہل بن سعد سعاعدی سے انہوں نے رسول اللہﷺ سے آپ نے فرمایا جو شخص ضمانت دے اس چیز کی جو اس کے دونوں جبڑوں کے بیچ میں ہے ( یعنی زبان کی ) اور جو اس کے دونوں پاؤں کے بیچ میں ہے ( یعنی شرمگاہ کی) تو میں اس کے لئے بہشت کی ضمانت دیتا ہوں ۔


حَدَّثَنِي عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا، أَوْ لِيَصْمُتْ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَلاَ يُؤْذِ جَارَهُ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ ‏"

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "Whoever believes in Allah and the Last Day should talk what is good or keep quiet, and whoever believes in Allah and the Last Day should not hurt (or insult) his neighbour; and whoever believes in Allah and the Last Day, should entertain his guest generously."

مجھ سے عبدالعزیز بن عبداللہ اویسی نے بیان کیا کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے انہوں نے ابن شہاب سے انہوں نے ابو سلمہ سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا جو کوئی اللہ اور پچھلے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اچھی بات منہ سے نکالے یا خاموش رہے اور جو اللہ اور پچھلے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے پڑوسی کو نہ ستائے ( بلکہ اس سے اچھا سلوک کرے ۔مسلم ) اور جو شخص اللہ اور پچھلے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے مہمان کی خاطر کرے ۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ، عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْخُزَاعِيِّ، قَالَ سَمِعَ أُذُنَاىَ، وَوَعَاهُ، قَلْبِي النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ الضِّيَافَةُ ثَلاَثَةُ أَيَّامٍ جَائِزَتُهُ ‏"‏‏.‏ قِيلَ مَا جَائِزَتُهُ قَالَ ‏"‏ يَوْمٌ وَلَيْلَةٌ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا، أَوْ لِيَسْكُتْ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Shuraih Al-Khuza'i : My ears heard and my heart grasped (the statement which) the Prophet said, "The period for keeping one's guest is three days (and don't forget) his reward." It was asked, "What is his reward?" He said, "In the first night and the day he should be given a high class quality of meals; and whoever believes in Allah and the Last Day, should entertain his guest generously; and whoever believes in Allah and the Last Day should talk what is good (sense) or keep quiet."

ہم سے ابوالولید نے بیان کیا کہا ہم سے لیث بن سعید نے کہا ہم سےسعید مقبری نے انہوں نے ابو شریح خزاعی سے انہوں نے کہا میرے کانوں نے سنا اور میرے دل نے یاد رکھا نبیﷺ فرماتے تھے ضیافت ( مہمانداری ) تین دن تک ہے مگر جو لازمی ہے وہ تو پوری کرو ۔صحابہؓ نے عرض کیا لازمی کتنی ہے آپ نے فرمایا ایک دن رات اور جو شخص اللہ اور پچھلے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے مہمان کی خاطر کرے اور جو شخص اللہ اور پچھلے دن(قیامت) پر ایمان رکھتا ہو وہ اچھی بات منہ سے نکالے ورنہ خاموش رہے ۔


حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ حَمْزَةَ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ يَزِيدَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ إِنَّ الْعَبْدَ لَيَتَكَلَّمُ بِالْكَلِمَةِ مَا يَتَبَيَّنُ فِيهَا، يَزِلُّ بِهَا فِي النَّارِ أَبْعَدَ مِمَّا بَيْنَ الْمَشْرِقِ ‏"‏‏.

Narrated By Abu Huraira : That he heard Allah's Apostle saying, "A slave of Allah may utter a word without thinking whether it is right or wrong, he may slip down in the Fire as far away a distance equal to that between the east."

مجھ سے ابراہیم بن حمزہ نے بیان کیا کہا ہم سے ابنِ ابی حازم نے انہوں نے یزید بن عبداللہ سے انہوں نے محمد بن ابراہیم سے انہوں نے عیسٰی بن طلحہ تیمی سے انہوں نے ابو ہریرہؓ سے انہوں نے رسول اللہﷺ سنا آپ فرماتے تھے آدمی ایک بات منہ سے نکال بیٹھتا ہے اس کو سوچتا نہیں اس کی وجہ سے دوزخ میں اتنی دور گر پڑتا ہے ( اتنا گڑہے میں چلا جاتا ہے ) جتنی دور پورب ہے ( پچھم سے )


حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ، سَمِعَ أَبَا النَّضْرِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ـ يَعْنِي ابْنَ دِينَارٍ ـ عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِنَّ الْعَبْدَ لَيَتَكَلَّمُ بِالْكَلِمَةِ مِنْ رِضْوَانِ اللَّهِ لاَ يُلْقِي لَهَا بَالاً، يَرْفَعُ اللَّهُ بِهَا دَرَجَاتٍ، وَإِنَّ الْعَبْدَ لَيَتَكَلَّمُ بِالْكَلِمَةِ مِنْ سَخَطِ اللَّهِ لاَ يُلْقِي لَهَا بَالاً يَهْوِي بِهَا فِي جَهَنَّمَ ‏"

Narrated By Abu Huraira : The Prophet; said, "A slave (of Allah) may utter a word which pleases Allah without giving it much importance, and because of that Allah will raise him to degrees (of reward): a slave (of Allah) may utter a word (carelessly) which displeases Allah without thinking of its gravity and because of that he will be thrown into the Hell-Fire."

مجھ سے عبداللہ بن منیر نے بیان کیا ،انہوں نے ابوالنضر سے کہا ہم سے عبد الرحمٰن بن عبداللہ بن دینار نے انہوں نے اپنے والد ( عبداللہ بن دینار ) سے انہوں نے ابو صالح روغن فروش سے انہوں نے ابوہریرہؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا بندہ کبھی ایسی بات منہ سے نکالتا ہے جس میں اللہ کی رضامندی ہوتی ہے وہ اس پر کچھ خیال نہیں کرتا ( اس کو کوئی بڑی نیکی نہیں سمجھتا ) حالانکہ اسکی وجہ سے اللہ اسکے درجے بلند کر دیتا ہے اور کبھی بندہ اللہ کی ناراضگی کی کوئی بات منہ سے نکال بیٹھتا ہے وہ اس کو کوئی بڑا گناہ نہیں سمجھتا لیکن اسکی وجہ سے دوزخ میں گر جاتا ہے ۔

Chapter No: 24

باب الْبُكَاءِ مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ

Weeping out of fear of Allah.

باب: اللہ کے ڈر سے رونے کی فضیلت۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي خُبَيْبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمُ اللَّهُ، رَجُلٌ ذَكَرَ اللَّهَ فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ ‏"‏‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said Allah will give shade to seven (types of people) under His Shade (on the Day of Resurrection). (one of them will be) a person who remembers Allah and his eyes are then flooded with tears.

ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا کہا ہم سے یحیٰی بن سعید قطعان نے انہوں نے عبیداللہ عمری سے کہا مجھ سے خبیب بن عبدالرحمٰن نے بیان کیا انہوں نے حفص بن عاصم سے انہوں نے ابوہریرہؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا سات آدمیوں کو اللہ تعالٰی حشر کے دن (اپنے) سایہ میں رکھےگا جو ( تنہائی میں ) اللہ کی یاد کرے اس کی آنکھیں بہ نکلیں ۔

Chapter No: 25

باب الْخَوْفِ مِنَ اللَّهِ

To be afraid of Allah.

باب: اللہ سے ڈرنے کی فضیلت۔

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ رِبْعِيٍّ، عَنْ حُذَيْفَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ كَانَ رَجُلٌ مِمَّنْ كَانَ قَبْلَكُمْ يُسِيءُ الظَّنَّ بِعَمَلِهِ، فَقَالَ لأَهْلِهِ إِذَا أَنَا مُتُّ فَخُذُونِي فَذَرُّونِي، فِي الْبَحْرِ فِي يَوْمٍ صَائِفٍ، فَفَعَلُوا بِهِ، فَجَمَعَهُ اللَّهُ ثُمَّ قَالَ مَا حَمَلَكَ عَلَى الَّذِي صَنَعْتَ قَالَ مَا حَمَلَنِي إِلاَّ مَخَافَتُكَ‏.‏ فَغَفَرَ لَهُ ‏"‏‏.‏

Narrated By Hudhaifa : The Prophet said, "There was a man amongst the people who had suspicion as to the righteousness of his deeds. Therefore he said to his family, 'If I die, take me and burn my corpse and throw my ashes into the sea on a hot (or windy) day.' They did so, but Allah, collected his particles and asked (him), What made you do what you did?' He replied, 'The only thing that made me do it, was that I was afraid of You.' So Allah forgave him."

ہم سے عثمان بن ابی شیبہ نے بیان کیا کہا ہم سے جریر بن عبدالحمید نے انہوں نے منصور بن معتمر سے انہوں نے ربعی بن حراش سے انہوں نے حذیفہ بن یمان سے انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا اگلی امتوں (بنی اسرایئل میں)ایک شخص کو اپنے برے اعمال کا ڈر تھا وہ (مرتے وقت) اپنے لوگوں سے کہنے لگا جب میں مر جاؤں تو میرا لاشہ لے کر اس کو ریزہ ریزہ کر کے سخت گرمی کے دن میں(جب زور کی ہوا چلتی ہے) سمندر میں بکھیر دینا اس کے وارثوں نے ایسا ہی کیا اللہ تعالٰی نے اس کے (بدن کے) سب اجزاء جمع کیے اور پوچھا تو نے ایسا کیوں کیا ؟اس نے عرض کیا پروردگار تیرے ڈر سے اللہ تعالٰی نے اس کو بخش دیا۔


حَدَّثَنَا مُوسَى، حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ، سَمِعْتُ أَبِي، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَبْدِ الْغَافِرِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ ـ رضى الله عنه ـ عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ذَكَرَ رَجُلاً فِيمَنْ كَانَ سَلَفَ أَوْ قَبْلَكُمْ آتَاهُ اللَّهُ مَالاً وَوَلَدًا ـ يَعْنِي أَعْطَاهُ قَالَ ـ فَلَمَّا حُضِرَ قَالَ لِبَنِيهِ أَىَّ أَبٍ كُنْتُ قَالُوا خَيْرَ أَبٍ‏.‏ قَالَ فَإِنَّهُ لَمْ يَبْتَئِرْ عِنْدَ اللَّهِ خَيْرًا ـ فَسَّرَهَا قَتَادَةُ لَمْ يَدَّخِرْ ـ وَإِنْ يَقْدَمْ عَلَى اللَّهِ يُعَذِّبْهُ فَانْظُرُوا، فَإِذَا مُتُّ فَأَحْرِقُونِي، حَتَّى إِذَا صِرْتُ فَحْمًا فَاسْحَقُونِي ـ أَوْ قَالَ فَاسْهَكُونِي ـ ثُمَّ إِذَا كَانَ رِيحٌ عَاصِفٌ فَأَذْرُونِي فِيهَا‏.‏ فَأَخَذَ مَوَاثِيقَهُمْ عَلَى ذَلِكَ وَرَبِّي فَفَعَلُوا فَقَالَ اللَّهُ كُنْ‏.‏ فَإِذَا رَجُلٌ قَائِمٌ، ثُمَّ قَالَ أَىْ عَبْدِي مَا حَمَلَكَ عَلَى مَا فَعَلْتَ قَالَ مَخَافَتُكَ ـ أَوْ فَرَقٌ مِنْكَ ـ فَمَا تَلاَفَاهُ أَنْ رَحِمَهُ اللَّهُ ‏"‏‏.‏ فَحَدَّثْتُ أَبَا عُثْمَانَ فَقَالَ سَمِعْتُ سَلْمَانَ غَيْرَ أَنَّهُ زَادَ فَأَذْرُونِي فِي الْبَحْرِ‏.‏ أَوْ كَمَا حَدَّثَ‏.‏ وَقَالَ مُعَاذٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، سَمِعْتُ عُقْبَةَ، سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated By Abu Said : The Prophet mentioned a man from the previous generation or from the people preceding your age whom Allah had given both wealth and children. The Prophet said, "When the time of his death approached, he asked his children, 'What type of father have I been to you?' They replied: You have been a good father. He said, 'But he (i.e. your father) has not stored any good deeds with Allah (for the Hereafter): if he should face Allah, Allah will punish him. So listen, (O my children), when I die, burn my body till I become mere coal and then grind it into powder, and when there is a stormy wind, throw me (my ashes) in it.' So he took a firm promise from his children (to follow his instructions). And by Allah they (his sons) did accordingly(fulfilled their promise.) Then Allah said, "Be"' and behold! That man was standing there! Allah then said. "O my slave! What made you do what you did?" That man said, "Fear of You." So Allah forgave him.

ہم سے موسٰی بن اسمٰعیل نے بیان کیا کہا ہم سے معتمر نے کہا میں نے والد ( سلیمان تیمی سے ) سنا کہا ہم سے قتادہ نے بیان کیا انہوں نے عقبہ بن عبدالغافر سے انہوں نے ابو سعید ( سعد بن مالک خدریؓ)سے انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے ایک اگلے زمانے کے یا تم میں سے پہلے کے ایک شخص کا ذکر کیا اللہ تعالٰی نے اس کو مال و اولاد دی تھی جب وہ مرنے لگا تو اپنے بیٹوں سے کہنے لگا میں تمھارا کیسا باپ تھا انہوں نے کہا ، بہت اچھا ( شفیق) باپ ، تب اس نے کہا دیکھو میں نے اللہ کی در گاہ میں کوئی نیکی ذخیرہ نہیں کی ۔ قتادہ نے اس کی تفسیر یوں کی یعنی کوئی نیکی اللہ کے پاس جمع نہیں رکھی اور اگر میں کہیں خداکے سامنے پہنچ گیا تو ضرور مجھ کو عذاب ہو گا تم ایسا کرنا ، جب میں مر جاؤں تو میرا لاشہ جلا ڈالنا جب جل کر کوئلہ ہو جاؤں تو خوب پیسنا ( ریزہ ریزہ کرنا ) اور جس دن تیز آندھی ہو یہ راکھ ہوا میں بکھیر دینا ( اڑا دینا ) اس نے اپنی اولاد سے قسم دے کر یہ عہدو پیمان لیا ( پھر دنیا سے رخصت ہو گیا ) اس کی اولاد نے ایسا ہی کیا اللہ تعالٰی نے ایک کلمہ فرمایا کن ، وہ شخص (سامنے )کھڑا ہو گیا پرورد گار نے پوچھا میرے بندے تو نے یہ حرکت کیوں کی ۔ اس نے عرض کیا پرورد گار فقط تیرے ڈر یا خوف سے اللہ تعالٰی نے اس کا بدلہ یہ کیا اس پر رحم کیا ( سارے گناہ بخش دیئے )۔ سلمان تیمی یا قتادہ نے کہا میں نے یہ حدیث ابو عثمان نہدی سے بیان کی انہوں نے کہا میں نے سلمان فارسی سے سنا وہ بھی ایسی حدیث روایت کرتے تھے اس میں اتنا زیادہ ہے کہ میری راکھ سمندر میں بکھیر دینا یا کچھ ایسا ہی دوسرا کلمہ کہا اور معاذ بن معاذ تیمی نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا انہوں نے قتادہ سے کہا میں نے عقبہ بن عبدالغافر سے سنا کہ میں نے ابو سعید سے انہوں نے نبیﷺ سے پھر یہی حدیث نقل کی ۔

Chapter No: 26

باب الاِنْتِهَاءِ عَنِ الْمَعَاصِي

To give up sinful deeds.

باب: گناہوں سے باز رہنے کا بیان۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ مَثَلِي وَمَثَلُ مَا بَعَثَنِي اللَّهُ كَمَثَلِ رَجُلٍ أَتَى قَوْمًا فَقَالَ رَأَيْتُ الْجَيْشَ بِعَيْنَىَّ، وَإِنِّي أَنَا النَّذِيرُ الْعُرْيَانُ فَالنَّجَا النَّجَاءَ‏.‏ فَأَطَاعَتْهُ طَائِفَةٌ فَأَدْلَجُوا عَلَى مَهْلِهِمْ فَنَجَوْا، وَكَذَّبَتْهُ طَائِفَةٌ فَصَبَّحَهُمُ الْجَيْشُ فَاجْتَاحَهُمْ

Narrated By Abu Musa : Allah's Apostle said. "My example and the example of the message with which Allah has sent me is like that of a man who came to some people and said, "I have seen with my own eyes the enemy forces, and I am a naked warner (to you) so save yourself, save yourself! A group of them obeyed him and went out at night, slowly and stealthily and were safe, while another group did not believe him and thus the army took them in the morning and destroyed them."

مجھ سے محمد بن علاء نےبیان کیا کہا ہم سے ابو اسامہ نے انہوں نے برید بن عبداللہ بن ابی بردہ سے انہوں نے ابو موسیٰؓ سے انہوں نے کہا رسول اللہﷺ نے فرمایا اللہ تعالٰی نے مجھ کو جو تمھاری طرف بھیجا ہے اور جو کلام دے کر بھیجا اس کی مثال ایسی ہی جیسے کوئی شخص اپنی قوم والوں کے پاس آئے اور کہے میں دشمنوں کی فوج اپنی آنکھوں سے دیکھ کر آیا ہوں میں ننگا ڈرانے والا ہوں بھاگو بھاگو ( اپنی جان بچاؤ ) اب کچھ لوگ تو اس کی با ت مان لیں اور رات ہی رات اطمینان سے نکل جائیں انہوں نے تو اپنی جان بچالی اور کچھ لوگ اس کی بات نہ مانیں پھر فجر ہی فجر دشمن کی فوج آن کر ان کو تباہ کر ڈالے ۔


حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّهُ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ إِنَّمَا مَثَلِي وَمَثَلُ النَّاسِ كَمَثَلِ رَجُلٍ اسْتَوْقَدَ نَارًا، فَلَمَّا أَضَاءَتْ مَا حَوْلَهُ جَعَلَ الْفَرَاشُ وَهَذِهِ الدَّوَابُّ الَّتِي تَقَعُ فِي النَّارِ يَقَعْنَ فِيهَا، فَجَعَلَ يَنْزِعُهُنَّ وَيَغْلِبْنَهُ فَيَقْتَحِمْنَ فِيهَا، فَأَنَا آخُذُ بِحُجَزِكُمْ عَنِ النَّارِ، وَأَنْتُمْ تَقْتَحِمُونَ فِيهَا ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : I heard Allah's Apostle saying, "My example and the example of the people is that of a man who made a fire, and when it lighted what was around it, Moths and other insects started falling into the fire. The man tried (his best) to prevent them, (from falling in the fire) but they overpowered him and rushed into the fire. The Prophet added: Now, similarly, I take hold of the knots at your waist (belts) to prevent you from falling into the Fire, but you insist on falling into it."

ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا کہا ہم کو شعیب نے خبر دی کہا ہم سے ابوالزناد نے انہوں نے عبدالرحمٰن اعرج سے ،انہوں نے ابو ہریرہؓ سے سنا انہوں نے رسول اللہﷺ سے آپ نے فرمایا میری اور لوگوں کی مثال ایسی ہے جیسے اس شخص کی جس نے ( اندھیری رات میں ) آگ سلگائی جب گرداگرد روشنی پھیل گئی تو کیڑے اور پتنگے اس میں گرنے لگے وہ ان کو ہٹاتا ہے ( کہتا ہے ارے کم بختو کیوں اپنی جان کھوتے ہو ) لیکن وہ مانتے ہی نہیں اس میں گرے پڑتے ہیں ۔ میں بھی اسی طرح تمھاری کمریں تھامے ہوئے کہہ رہا ہوں ۔ ارے دوزخ سے بچو ( گناہوں سے باز رہو ) مگر تم ہو کہ سنتے ہی نہیں اس میں گرے پڑتے ہو ۔


حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ، عَنْ عَامِرٍ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو، يَقُولُ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ الْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُونَ مِنْ لِسَانِهِ وَيَدِهِ، وَالْمُهَاجِرُ مَنْ هَجَرَ مَا نَهَى اللَّهُ عَنْهُ ‏"‏‏.‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Amr : The Prophet said, "A Muslim is the one who avoids harming Muslims with his tongue or his hands. And a Muhajir (an emigrant) is the one who gives up (abandons) all what Allah has forbidden."

ہم سے ابو نعیم فضیل بن دکین نے بیان کیا کہا ہم سے زکریا بن ابی زائدہ نے انہوں نے عامر شعبی سے انہوں نے کہا میں نےعبداللہ بن عمرو سے سنا وہ کہتے تھے نبیﷺ نے فرمایا مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان بچے رہیں اور مہاجر وہ ہے جو ان باتوں کو چھوڑ دے جن کو اللہ نے منع کیا ہے ۔

Chapter No: 27

باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم "‏لَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ لَضَحِكْتُمْ قَلِيلاً وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا‏"

The saying of the Prophet (s.a.w), "If you knew that which I know, you would laugh little and weep much."

باب: نبیﷺ کا یہ فرمانا اگر تم وہ باتیں جانتے جو میں جانتا ہوں تو تم (بہت) کم ہنستے اکثر روتے رہتے۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ـ رضى الله عنه ـ كَانَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ لَضَحِكْتُمْ قَلِيلاً، وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "If you knew that which I know you would laugh little and weep much."

ہم سے یحیٰی بن بکیر نے بیان کیا کہا ہم سے امام لیث بن سعد نے انہوں نے عقیل سے انہوں نے ابنِ شہاب سے انہوں نےسعید بن مسیب سے کہ ابوہریرہؓ کہتے تھے رسول اللہﷺ فرماتے تھے اگر تم لوگ وہ باتیں جانتے ہوتے جو میں جانتا ہوں تو تم ہنستے کم اور روتے زیادہ ۔


حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُوسَى بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏لَوْ تَعْلَمُونَ مَا أَعْلَمُ لَضَحِكْتُمْ قَلِيلاً وَلَبَكَيْتُمْ كَثِيرًا‏"‏

Narrated By Anas : The Prophet said, "If you knew that which I know, you would laugh little and weep much."

ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے موسٰی بن انس سے انہوں نے ( اپنے والد ) انسؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے فرمایا اگر تم وہ باتیں جانتے ہوتے جن کو میں جانتا ہوں تو ہنستے کم اور روتے بہت ۔

Chapter No: 28

باب حُجِبَتِ النَّارُ بِالشَّهَوَاتِ

The (Hell) Fire is surrounded by all kinds of desires and passions.

باب: دوزخ نفسانی خواہشوں سے ڈھنکی ہوئی ہے۔

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ حُجِبَتِ النَّارُ بِالشَّهَوَاتِ، وَحُجِبَتِ الْجَنَّةُ بِالْمَكَارِهِ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "The (Hell) Fire is surrounded by all kinds of desires and passions, while Paradise is surrounded by all kinds of disliked undesirable things."

ہم سے اسمٰعیل بن ابی اویس نے بیان کیا کہا مجھ سے امام مالک نے انہوں نے ابوالزناد سے انہوں نے اعرج سے انہوں نے ابوہریرہؓ سے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا دوزخ کا حجاب نفسانی خواہشیں ہیں اور بہشت کا حجاب وہ وہ باتیں ہیں جو نفس کو بری معلوم ہوتی ہیں ۔

Chapter No: 29

باب ‏"‏ الْجَنَّةُ أَقْرَبُ إِلَى أَحَدِكُمْ مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ، وَالنَّارُ مِثْلُ ذَلِكَ ‏"‏

Paradise is nearer to anyone of you than the Shirak of his shoe, and so is the (Hell) Fire.

باب: دوزخ اور بہشت جوتے کے تسمے سے بھی زیادہ نزدیک ہیں۔

حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ مَسْعُودٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورٍ، وَالأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ الْجَنَّةُ أَقْرَبُ إِلَى أَحَدِكُمْ مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ، وَالنَّارُ مِثْلُ ذَلِكَ ‏"‏‏

Narrated By 'Abdullah : The Prophet said, "Paradise is nearer to any of you than the Shirak (leather strap) of his shoe, and so is the (Hell) Fire.

مجھ سے موسٰی بن مسعود نے بیان کیا کہا ہم سے سفیان نے انہوں نے منصور بن معتمر اور اعمش سے انہوں نے ابو وائل سے انہوں نے عبداللہ بن مسعودؓ سے انہوں نے کہا نبیﷺ نے فرمایا ( جب کوئی تم میں تقویٰ اور پرہیز گاری کرتا ہے تو یہ سمجھ لے کہ بہشت جوتی کے تسمے سے زیادہ نزدیک ہے اسی طرح (جب گناہ اور نافرمانی کرے تو ) دوزخ بھی ۔


حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ أَصْدَقُ بَيْتٍ قَالَهُ الشَّاعِرُ أَلاَ كُلُّ شَىْءٍ مَا خَلاَ اللَّهَ بَاطِلُ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "The truest poetic verse ever said by a poet, is: Indeed! Everything except Allah, is perishable."

مجھ سے محمد بن مثنے نے بیان کیا کہا ہم سے غندر ( محمد بن جعفر ) نے کہا ہم سے شعبہ نے انہوں نے عبدالملک بن عمیر سے انہوں نے ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن سے انہوں نے ابوہریرہؓ سے انہوں نے نبیﷺ سے آپ نے فرمایا بہت سچا کلام جو ایک شاعر ( لبید بن ربیعہ ) نے کہا ہے یہ مصرع ہے ۔ فانی ہے جو کچھ کہ ہے غیرِ خدا

Chapter No: 30

باب لِيَنْظُرْ إِلَى مَنْ هُوَ أَسْفَلَ مِنْهُ وَلاَ يَنْظُرْ إِلَى مَنْ هُوَ فَوْقَهُ

One should always look at the one who is inferior (in worldly rank) to him, and should not look at the one who is superior (in worldly rank) to him.

باب: آدمی کو دنیا میں ان لوگوں کو دیکھنا چاہئیے جو اپنے سے کم ہیں اور ان کو نہیں دیکھنا چاہئیے جو اپنے سے بڑھ کر ہیں۔

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا نَظَرَ أَحَدُكُمْ إِلَى مَنْ فُضِّلَ عَلَيْهِ فِي الْمَالِ وَالْخَلْقِ، فَلْيَنْظُرْ إِلَى مَنْ هُوَ أَسْفَلَ مِنْهُ ‏‏مِمَّنْ فُضِّلَ عَلَيْهِ" ‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "If anyone of you looked at a person who was made superior to him in property and (in good) appearance, then he should also look at the one who is inferior to him, and to whom he has been made superior."

ہم سے اسمٰعیل بن ابی اویس نے بیان کیا کہا مجھ سے امام مالک نے انہوں نے ابو الزناد سے انہوں نے عبدالرحمٰن اعرج سے انہوں نے ابوہریرہؓ سے انہوں نے رسول اللہﷺ سے آپ نے فرمایا جب آدمی کی نگاہ اس شخص پر پڑے جو مال اور جمال ( حسنِ صورت ) میں اپنے سے بڑھ کر ہو تو ان لوگوں کو دیکھے جو ان باتوں میں اس سے کم ہوں ۔

12345Last ›