Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Menstrual Periods (6)    كتاب الحيض

‹ First23456Last ›

Chapter No: 31

باب التَّوَجُّهِ نَحْوَ الْقِبْلَةِ حَيْثُ كَانَ

One should face the Qiblah wherever one may be.

باب: ہر مقام اور ہر ملک میں آدمی جہاں رہے قبلہ کی طرف منہ کرے

وَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ اسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ وَكَبِّرْ ‏"

Narrated by Abu Hurairah, the Prophet (s.a.w) said, "Face the Qiblah and say Allahu Akbar."

اور ابو ہریرہؓ نے کہا نبیﷺ نے فرمایا کعبہ کی طرف منہ کراور تکبیر کہہ۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَاءٍ، قَالَ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ ـ رضى الله عنهما ـ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم صَلَّى نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ سِتَّةَ عَشَرَ أَوْ سَبْعَةَ عَشَرَ شَهْرًا، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُحِبُّ أَنْ يُوَجَّهَ إِلَى الْكَعْبَةِ، فَأَنْزَلَ اللَّهُ ‏{‏قَدْ نَرَى تَقَلُّبَ وَجْهِكَ فِي السَّمَاءِ‏}‏ فَتَوَجَّهَ نَحْوَ الْكَعْبَةِ، وَقَالَ السُّفَهَاءُ مِنَ النَّاسِ ـ وَهُمُ الْيَهُودُ ـ مَا وَلاَّهُمْ عَنْ قِبْلَتِهِمُ الَّتِي كَانُوا عَلَيْهَا ‏{‏قُلْ لِلَّهِ الْمَشْرِقُ وَالْمَغْرِبُ يَهْدِي مَنْ يَشَاءُ إِلَى صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ‏}‏ فَصَلَّى مَعَ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم رَجُلٌ ثُمَّ خَرَجَ بَعْدَ مَا صَلَّى، فَمَرَّ عَلَى قَوْمٍ مِنَ الأَنْصَارِ فِي صَلاَةِ الْعَصْرِ نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ فَقَالَ هُوَ يَشْهَدُ أَنَّهُ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، وَأَنَّهُ تَوَجَّهَ نَحْوَ الْكَعْبَةِ‏.‏ فَتَحَرَّفَ الْقَوْمُ حَتَّى تَوَجَّهُوا نَحْوَ الْكَعْبَةِ

Narrated By Bara' bin 'Azib : Allah's Apostle prayed facing Baitul-Maqdis for sixteen or seventeen months but he loved to face the Ka'ba (at Mecca) so Allah revealed: "Verily, We have seen the turning of your face to the heaven!" (2:144) So the Prophet faced the Ka'ba and the fools amongst the people namely "the Jews" said, "What has turned them from their Qibla (Bait-ul-Maqdis) which they formerly observed"" (Allah revealed): "Say: 'To Allah belongs the East and the West. He guides whom he will to a straight path'." (2:142) A man prayed with the Prophet (facing the Ka'ba) and went out. He saw some of the Ansar praying the 'Asr prayer with their faces towards Bait-ul-Maqdis, he said, "I bear witness that I prayed with Allah's Apostle facing the Ka'ba." So all the people turned their faces towards the Ka'ba.

حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺنے بیت المقدس کی طرف سولہ مہینے تک نماز پڑھی یا سترہ مہینے تک اور رسول اللہﷺ (دل سے) یہ چاہتے تھے کہ آپﷺ کو کعبے کی طرف منہ کرنے کا حکم ہو آخر اللہ تعالیٰ نے (سورت بقرہ کی) یہ آیت اتاری(اے پیغمبر) ہم تیرا بار بار آسمان کی طرف چہرہ اٹھانا دیکھ رہے ہیں پھر آپﷺ نے کعبہ کی طرف منہ کرلیا اور بیوقوف لوگ یعنی یہودی یوں کہنے لگےان کو اگلے قبلے سے کس نے پھرایا (اے پیغمبر) کہہ دے مغرب اور مشرق دونوں اللہ کے ہیں، اللہ جس کو چاہتا ہے سیدھی راہ پر لگاتا ہے۔ ایک شخص نے (جب قبلہ بدلہ) نبیﷺ کے ساتھ نماز پڑھی پھر وہ نماز پڑھ کر چلا انصار کی ایک جماعت پر اس کا گذر ہوا جو بیت المقدس کی طرف منہ کرکے عصر کی نماز پڑھ رہے تھے،تو اس نے کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے رسول اللہﷺ کے ساتھ نماز پڑھی اور آپﷺ نے کعبے کی طرف منہ کیا یہ سن کر وہ لوگ (نماز ہی میں) کعبے کی طرف گھوم گئے۔


حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ، قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي عَلَى رَاحِلَتِهِ حَيْثُ تَوَجَّهَتْ، فَإِذَا أَرَادَ الْفَرِيضَةَ نَزَلَ فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ‏

Narrated By Jabir : Allah's Apostle used to pray (optional, non-obligatory prayer) while riding on his mount (Rahila) wherever it turned, and whenever he wanted to pray the compulsory prayer he dismounted and prayed facing the Qibla.

حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ اپنی اونٹنی پر (نفل) نماز پڑھتے رہتے اور وہ جدھر منہ کرتی ادھر آپﷺ کو لے جاتی جب آپﷺ فرض پڑھنا چاہتے تو (اونٹنی سے) اترتے قبلے کی طرف منہ کرتے۔


حَدَّثَنَا عُثْمَانُ، قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ صَلَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ـ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لاَ أَدْرِي زَادَ أَوْ نَقَصَ ـ فَلَمَّا سَلَّمَ قِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَحَدَثَ فِي الصَّلاَةِ شَىْءٌ قَالَ ‏"‏ وَمَا ذَاكَ ‏"‏‏.‏ قَالُوا صَلَّيْتَ كَذَا وَكَذَا‏.‏ فَثَنَى رِجْلَيْهِ وَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ، وَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ، فَلَمَّا أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ قَالَ ‏"‏ إِنَّهُ لَوْ حَدَثَ فِي الصَّلاَةِ شَىْءٌ لَنَبَّأْتُكُمْ بِهِ، وَلَكِنْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ، أَنْسَى كَمَا تَنْسَوْنَ، فَإِذَا نَسِيتُ فَذَكِّرُونِي، وَإِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلاَتِهِ فَلْيَتَحَرَّى الصَّوَابَ، فَلْيُتِمَّ عَلَيْهِ ثُمَّ يُسَلِّمْ، ثُمَّ يَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ ‏"

Narrated By 'Abdullah : The Prophet prayed (and the sub-narrator Ibrahim said, "I do not know whether he prayed more or less than usual"), and when he had finished the prayers he was asked, "O Allah's Apostle! Has there been any change in the prayers?" He said, "What is it?' The people said, "You have prayed so much and so much." So the Prophet bent his legs, faced the Qibla and performed two prostrations (of Sahu) and finished his prayers with Tasiim (by turning his face to right and left saying: 'As-Salamu'Alaikum-Warahmat-ullah'). When he turned his face to us he said, "If there had been anything changed in the prayer, surely I would have informed you but I am a human being like you and liable to forget like you. So if I forget remind me and if anyone of you is doubtful about his prayer, he should follow what he thinks to be correct and complete his prayer accordingly and finish it and do two prostrations (of Sahu)."

حضرت علقمہ سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا: کہ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: کہ نبیﷺ نے نماز پڑھائی، ابراہیم نے کہا: مجھ کو معلوم نہیں آپﷺ نے اس میں کچھ بڑھا دیا یا گھٹا دیا جب سلام پھیرا تو لوگوں نے آپﷺ سے عرض کیا یا رسولﷺ کیا نماز میں کوئی نیا حکم آیا ، آپﷺ نے فرمایا: یہ کیا بات ، لوگوں نے کہا آپﷺ نے اتنی اور اتنی رکعتیں پڑھیں یہ سن کر آپﷺ نے اپنا پاؤں موڑا اور قبلے کی طرف منہ کیا اور (سہو کے) دو سجدے کئے پھر سلام پھیرا، پھر ہماری طرف منہ کرکے فرمایا: اگر نماز میں کوئی نیا حکم آتا تو میں تم سے ضرور کہہ دیتا، بات یہ ہے کہ میں بھی تمہاری طرح آدمی ہوں جیسے تم بھول جاتے ہو میں بھی بھول جاتا ہوں، پھر جب میں بھولوں تو مجھ کو یاد دلا دیا کرو اور جب کوئی تم میں سے اپنی نماز میں شک کرے ٹھیک بات سوچ لے پھر اسی پر اپنی نماز پوری کرلے پھر سلام پھیرے اور (سہو کے) دو سجدے کرلے۔

Chapter No: 32

باب مَا جَاءَ فِي الْقِبْلَةِ ، وَمَنْ لاَ يَرَى الإِعَادَةَ عَلَى مَنْ سَهَا فَصَلَّى إِلَى غَيْرِ الْقِبْلَةِ

What has been said about (facing) the Qiblah and whoever considered that there was no need to repeat the Salat if someone offered prayers by mistake facing a direction other than that of the Qiblah.

باب: قبلے کے متعلق اور باتیں اور جس نے یہ کہا کہ اگر کوئی بھولے سے قبلے کے سوا اور طرف نماز پڑھ لے تو اس پر نماز کا لوٹانا واجب نہیں ہے

وَقَدْ سَلَّمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي رَكْعَتَىِ الظُّهْرِ، وَأَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ بِوَجْهِهِ، ثُمَّ أَتَمَّ مَا بَقِيَ‏

When the Prophet (s.a.w) did Taslim after offering two Raka of Zuhr prayer he then faced the people and then completed the rest of the prayer.

اس کی دلیل اور نبیﷺ نے ظہر کی دو رکعتیں پڑھ کر سلام پھیر دیا اور لوگوں کی طرف اپنا منہ کیا پھر (یاد دلانے پر) باقی نماز پوری کی۔

حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، قَالَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ قَالَ عُمَرُ وَافَقْتُ رَبِّي فِي ثَلاَثٍ، فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوِ اتَّخَذْنَا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى فَنَزَلَتْ ‏{‏وَاتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى‏}‏ وَآيَةُ الْحِجَابِ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، لَوْ أَمَرْتَ نِسَاءَكَ أَنْ يَحْتَجِبْنَ، فَإِنَّهُ يُكَلِّمُهُنَّ الْبَرُّ وَالْفَاجِرُ‏.‏ فَنَزَلَتْ آيَةُ الْحِجَابِ، وَاجْتَمَعَ نِسَاءُ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فِي الْغَيْرَةِ عَلَيْهِ فَقُلْتُ لَهُنَّ عَسَى رَبُّهُ إِنْ طَلَّقَكُنَّ أَنْ يُبَدِّلَهُ أَزْوَاجًا خَيْرًا مِنْكُنَّ‏.‏ فَنَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ، قَالَ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، قَالَ حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا، بِهَذَا

Narrated By 'Umar (bin Al-Khattab) : My Lord agreed with me in three things: 1. I said,"O Allah's Apostle, I wish we took the station of Abraham as our praying place (for some of our prayers). So came the Divine Inspiration: And take you (people) the station of Abraham as a place of prayer (for some of your prayers e.g. two Rakat of Tawaf of Ka'ba)". (2.125) 2. And as regards the (verse of) the veiling of the women, I said, 'O Allah's Apostle! I wish you ordered your wives to cover themselves from the men because good and bad ones talk to them.' So the verse of the veiling of the women was revealed. 3. Once the wives of the Prophet made a united front against the Prophet and I said to them, 'It may be if he (the Prophet) divorced you, (all) that his Lord (Allah) will give him instead of you wives better than you.' So this verse (the same as I had said) was revealed."

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں تین باتوں میں اپنے رب سے موافق آیا ( یعنی جو میرے منہ سے نکلا میرے پروردگار نے ویسا ہی حکم دیا) میں نے کہا: یا رسول اللہﷺ! اگر ہم مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بنالیں تو اچھا ہوتا اس وقت (سورت بقرہ کی) یہ آیت اتری: "و اتخذوا من مقام ابراھیم مصلّی" اور پردے کی آیت بھی اسی طرح، میں نے کہا: یا رسولﷺ کاش! آپﷺ اپنی عورتوں کو پردے کا حکم دیں کیونکہ اچھے برے سب طرح کے لوگ ان سے بات کرتے ہیں اس وقت پردے کی آیت اتری اور (اسی طرح ایک بار ایسا ہوا) کہ نبیﷺ کی بیویوں نے جوش و خروش میں آپﷺ کی خدمت میں اتفاق کرکے کچھ مطالبات آپﷺکےپاس لے کر حاضر ہوئیں، میں نے ان سے کہا: ہوسکتا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمہیں طلاق دلادیں اور تمہارے بدلے تم سے بہتر بیویاں نبی پاک ﷺکو عنایت فرمائیں، تو یہ آیت نازل ہوئی: "عسی ربہ ان طلقکن ان یبدلہ ازواجا خیرا منکن" اور سعید بن ابی مریم نے اس حدیث کو یوں روایت کیا ہم کو یحی بن ایوب نے خبر دی ہم سے حمید نے بیان کیا کہا میں نے انس سے یہ حدیث سنی۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ بَيْنَا النَّاسُ بِقُبَاءٍ فِي صَلاَةِ الصُّبْحِ إِذْ جَاءَهُمْ آتٍ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَدْ أُنْزِلَ عَلَيْهِ اللَّيْلَةَ قُرْآنٌ، وَقَدْ أُمِرَ أَنْ يَسْتَقْبِلَ الْكَعْبَةَ فَاسْتَقْبِلُوهَا، وَكَانَتْ وُجُوهُهُمْ إِلَى الشَّأْمِ، فَاسْتَدَارُوا إِلَى الْكَعْبَةِ‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : While the people were offering the Fajr prayer at Quba (near Medina), someone came to them and said: "It has been revealed to Allah's Apostle tonight, and he has been ordered to pray facing the Ka'ba." So turn your faces to the Ka'ba. Those people were facing Sham (Jerusalem) so they turned their faces towards Ka'ba (at Mecca).

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: ایسا ہوا ایک بار لوگ مسجد قبا میں صبح کی نماز پڑھ رہے تھے اتنے میں ایک آنے والا آیا (عباد بن بشر) اس نے کہا: رسول اللہﷺ پر (گزشتہ) رات کو قرآن اترا اور آپﷺ کو کعبے کی طرف منہ کرنے کا (نماز میں) حکم ہوا یہ سن کر ان لوگوں نے (عین نماز ہی میں) کعبے کی طرف منہ کرلیا، پہلے ان کے منہ شام کی طرف تھے پھر کعبے کی طرف گھوم گئے۔


حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ شُعْبَةَ، عَنِ الْحَكَمِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ صَلَّى النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الظُّهْرَ خَمْسًا فَقَالُوا أَزِيدَ فِي الصَّلاَةِ قَالَ ‏"‏ وَمَا ذَاكَ ‏"‏‏.‏ قَالُوا صَلَّيْتَ خَمْسًا‏.‏ فَثَنَى رِجْلَيْهِ وَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ‏

Narrated By 'Abdullah : "Once the Prophet offered five Rakat in Zuhr prayer. He was asked, "Is there an increase in the prayer?" The Prophet said, "And what is it?" They said, "You have prayed five Rakat.' So he bent his legs and performed two prostrations (of Sahu).

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: نبیﷺ نے (بھولے سے) ظہر کی پانچ رکعتیں پڑھ لیں، لوگوں نے کہا (یا رسول اللہﷺ) کیا نماز میں اضافہ ہوگیا، آپﷺ نے فرمایا: یہ کیا بات، انہوں نے کہا: آپﷺ نے پانچ رکعتیں پڑھیں۔ یہ سن کر آپﷺ نے اپنے پاؤں موڑ لیے اور (سہو کے) دو سجدے کئے۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رَأَى نُخَامَةً فِي الْقِبْلَةِ، فَشَقَّ ذَلِكَ عَلَيْهِ حَتَّى رُئِيَ فِي وَجْهِهِ، فَقَامَ فَحَكَّهُ بِيَدِهِ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا قَامَ فِي صَلاَتِهِ، فَإِنَّهُ يُنَاجِي رَبَّهُ ـ أَوْ إِنَّ رَبَّهُ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْقِبْلَةِ ـ فَلاَ يَبْزُقَنَّ أَحَدُكُمْ قِبَلَ قِبْلَتِهِ، وَلَكِنْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمَيْهِ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ أَخَذَ طَرَفَ رِدَائِهِ فَبَصَقَ فِيهِ، ثُمَّ رَدَّ بَعْضَهُ عَلَى بَعْضٍ، فَقَالَ ‏"‏ أَوْ يَفْعَلْ هَكَذَا ‏"‏‏.‏

Narrated By Anas bin Malik : The Prophet saw some sputum in the direction of the Qibla (on the wall of the mosque) and he disliked that and the sign of disgust was apparent from his face. So he got up and scraped it off with his hand and said, "Whenever anyone of you stands for the prayer, he is speaking in private to his Lord or his Lord is between him and his Qibla. So, none of you should spit in the direction of the Qibla but one can spit to the left or under his foot." The Prophet then took the corner of his sheet and spat in it and folded it and said, "Or you can do like this."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے سینہ سے نکلا ہوا بلغم قبلے کی دیوار پر دیکھا آپﷺ کو یہ ناگوار گذرا یہاں تک کہ آپﷺ کے چہرے پر دکھائی دینے لگا۔ پھر آپﷺ کھڑے ہوئے اور ہاتھ سے اس کو کھرچ ڈالا پھر فرمایا: جب کوئی تم میں سے نماز میں کھڑا ہوتا ہے تو وہ (گویا) اپنے رب سے سرگوشی کرتا ہے یا یوں فرمایا: کہ اس کا رب اس کے اور قبلے کے درمیان میں ہوتا ہے تو کوئی تم سے (نماز میں) اپنے قبلے کی طرف نہ تھوکے البتہ بائیں طرف یا پاؤں کے تلے تھوک سکتا ہےپھر آپﷺ نے اپنی چادر کا ایک کونہ لیا اس میں تھوکا اور تھوک کر اس کو الٹ پلٹ کیا اور فرمایا: یا اس طرح کرلیا کرو۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ،‏.‏ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَأَى بُصَاقًا فِي جِدَارِ الْقِبْلَةِ فَحَكَّهُ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ فَقَالَ ‏"‏ إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ يُصَلِّي، فَلاَ يَبْصُقْ قِبَلَ وَجْهِهِ، فَإِنَّ اللَّهَ قِبَلَ وَجْهِهِ إِذَا صَلَّى ‏"‏‏.

Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : Allah's Apostle saw sputum on the wall of the mosque in the direction of the Qibla and scraped it off. He faced the people and said, "Whenever any one of you is praying, he should not spit in front of him because in the prayer Allah is in front of him."

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے قبلے کی دیوار پر تھوک دیکھا آپﷺ نے اس کو کھرچ ڈالا پھر لوگوں کی طرف مخاطب ہوئے اور فرمایا: جب کوئی تم میں سے نماز پڑھ رہا ہو تو اپنے منہ کے سامنے نہ تھوکے اس لئے کہ نماز میں منہ کے سامنے اللہ جل جلالہ ہوتا ہے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَأَى فِي جِدَارِ الْقِبْلَةِ مُخَاطًا أَوْ بُصَاقًا أَوْ نُخَامَةً فَحَكَّهُ‏.‏

Narrated By 'Aisha : (The mother of faithful believers) Allah's Apostle saw some nasal secretions, expectoration or sputum on the wall of the mosque in the direction of the Qibla and scraped it off.

ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے قبلے کی دیوار پر رینٹ یا تھوک یا سینے سے نکلا ہوا بلغم دیکھا پھر آپﷺ نے اس کو کھرچ ڈالا۔

Chapter No: 33

باب حَكِّ الْبُزَاقِ بِالْيَدِ مِنَ الْمَسْجِدِ

To scrape off the sputum from the masjid with the hand.

باب: مسجد میں تھوک لگا ہو تو اس کا کھرچ ڈالنا۔

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، وَأَبَا، سَعِيدٍ حَدَّثَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَأَى نُخَامَةً فِي جِدَارِ الْمَسْجِدِ، فَتَنَاوَلَ حَصَاةً فَحَكَّهَا فَقَالَ ‏"‏ إِذَا تَنَخَّمَ أَحَدُكُمْ فَلاَ يَتَنَخَّمَنَّ قِبَلَ وَجْهِهِ وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ، وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira and Abu Said : Allah's Apostle saw some expectoration on the wall of the mosque; he took gravel and scraped it off and said, "If anyone of you wanted to spit he should neither spit in front of him nor on his right but he could spit either on his left or under his left foot."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ اور ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺ نے مسجد کی دیوار پر سے سینے سے نکلا ہوا بلغم دیکھا تو ایک کنکری لیکر اس کو کھرچ ڈالا پھر فرمایا: جب کوئی تم میں سے بلغم نکالے تو اپنے منہ کے سامنے اور داہنی طرف نہ ڈالے، بلکہ اس کو چاہے کہ بائیں طرف تھوکے یا بائیں پاؤں کےنیچے تھوک لے۔


حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، وَأَبَا، سَعِيدٍ حَدَّثَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَأَى نُخَامَةً فِي جِدَارِ الْمَسْجِدِ، فَتَنَاوَلَ حَصَاةً فَحَكَّهَا فَقَالَ ‏"‏ إِذَا تَنَخَّمَ أَحَدُكُمْ فَلاَ يَتَنَخَّمَنَّ قِبَلَ وَجْهِهِ وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ، وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira and Abu Said : Allah's Apostle saw some expectoration on the wall of the mosque; he took gravel and scraped it off and said, "If anyone of you wanted to spit he should neither spit in front of him nor on his right but he could spit either on his left or under his left foot."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ اور ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺ نے مسجد کی دیوار پر سے سینے سے نکلا ہوا بلغم دیکھا تو ایک کنکری لیکر اس کو کھرچ ڈالا پھر فرمایا: جب کوئی تم میں سے بلغم نکالے تو اپنے منہ کے سامنے نہ ڈالے اور نہ داہنی طرف، بلکہ اس کو چاہے کہ بائیں طرف تھوکے یا بائیں پاؤں تلے تھوکے۔


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، وَأَبَا، سَعِيدٍ أَخْبَرَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَأَى نُخَامَةً فِي حَائِطِ الْمَسْجِدِ، فَتَنَاوَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَصَاةً فَحَتَّهَا ثُمَّ قَالَ ‏"‏ إِذَا تَنَخَّمَ أَحَدُكُمْ فَلاَ يَتَنَخَّمْ قِبَلَ وَجْهِهِ وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ، وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira and Abu Sa'id : Allah's Apostle saw some expectoration on the wall of the mosque; he took gravel and scraped it off and said, "If anyone of you wanted to spit, he should neither spit in front of him nor on his right but could spit either on his left or under his left foot."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ اور ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺنے مسجد کی دیوار پر سینے سے نکلا ہوا بلغم دیکھا آپﷺ نے ایک کنکری کو لے کر اس کو کھرچ ڈالا پھر فرمایا: جب کوئی تم میں سے بلغم نکالے تو اپنے منہ کے سامنے نہ تھوکے اور نہ اپنے داہنی طرف، بلکہ اس کو چاہیے کہ بائیں طرف تھوکے یا بائیں پاؤں کے تلے تھوکے۔

Chapter No: 34

باب حَكِّ الْمُخَاطِ بِالْحَصَى مِنَ الْمَسْجِدِ

To scrape the nasal secretion off the masjid with gravel.

باب: مسجد میں رینٹ کو کنکری سے کھرچ ڈالنا۔

وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِنْ وَطِئْتَ عَلَى قَذَرٍ رَطْبٍ فَاغْسِلْهُ، وَإِنْ كَانَ يَابِسًا فَلا

And Ibn Abbas said, "If you tread on (any) wet, filthy thing, wash it away and if it is dry don’t wash it."

اور ابن عباس نے کہا اگر تو گیلی نجاست پر چلے تو اس کو دھو ڈال اور جو سوکھی پر چلے تو دھونا ضروری نہیں۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، وَأَبَا، سَعِيدٍ أَخْبَرَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم رَأَى نُخَامَةً فِي حَائِطِ الْمَسْجِدِ، فَتَنَاوَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم حَصَاةً فَحَتَّهَا ثُمَّ قَالَ ‏"‏ إِذَا تَنَخَّمَ أَحَدُكُمْ فَلاَ يَتَنَخَّمْ قِبَلَ وَجْهِهِ وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ، وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira and Abu Sa'id : Allah's Apostle saw some expectoration on the wall of the mosque; he took gravel and scraped it off and said, "If anyone of you wanted to spit, he should neither spit in front of him nor on his right but could spit either on his left or under his left foot."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ اور ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺنے مسجد کی دیوار پر سینے سے نکلا ہوا بلغم دیکھا آپﷺ نے ایک کنکری کو لے کر اس کو کھرچ ڈالا پھر فرمایا: جب کوئی تم میں سے بلغم نکالے تو اپنے منہ کے سامنے نہ تھوکے اور نہ اپنے داہنی طرف، بلکہ اس کو چاہیے کہ بائیں طرف تھوکے یا بائیں پاؤں کے تلے تھوکے۔

Chapter No: 35

باب لاَ يَبْصُقْ عَنْ يَمِينِهِ، فِي الصَّلاَةِ

It is forbidden to spit on the right side while in Salat.

باب: نماز میں اپنی داہنی طرف نہ تھوکے۔

حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ أَخْبَرَنِي قَتَادَةُ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ لاَ يَتْفِلَنَّ أَحَدُكُمْ بَيْنَ يَدَيْهِ وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ، وَلَكِنْ عَنْ يَسَارِهِ أَوْ تَحْتَ رِجْلِهِ ‏"‏‏.‏

Narrated By Anas : The Prophet said, "None of you should spit in front or on his right but he could spit either on his left or under his foot."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: کوئی تم میں سے اپنے سامنے نہ تھوکے اور نہ اپنے داہنی طرف البتہ اپنی بائیں طرف تھوکے یا بائیں پاؤں کے تلے۔


حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ إِنَّ الْمُؤْمِنَ إِذَا كَانَ فِي الصَّلاَةِ فَإِنَّمَا يُنَاجِي رَبَّهُ، فَلاَ يَبْزُقَنَّ بَيْنَ يَدَيْهِ وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ، وَلَكِنْ عَنْ يَسَارِهِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ ‏"‏‏.‏

Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "A faithful believer while in prayer is speaking in private to his Lord, so he should neither spit in front of him nor to his right side but he could spit either on his left or under his foot."

حضرت انس بن مالک ر ضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبیﷺ نے فرمایا: مسلمان جب نماز میں ہوتا ہے تو (گویا) اپنے رب سے سرگوشی کرتا ہے تو اپنے سامنے نہ تھوکے اور نہ اپنی داہنی طرف، بلکہ اپنے بائیں طرف یا اپنے پاؤں کے تلے تھوکے۔

Chapter No: 36

باب لِيَبْزُقْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى

One should spit on the left side or under one's left foot.

باب: بائیں طرف یا بائیں پاؤں کے تلے تھوکنا۔

حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ،‏.‏ أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَبْصَرَ نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَحَكَّهَا بِحَصَاةٍ، ثُمَّ نَهَى أَنْ يَبْزُقَ الرَّجُلُ بَيْنَ يَدَيْهِ أَوْ عَنْ يَمِينِهِ، وَلَكِنْ عَنْ يَسَارِهِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى‏.‏ وَعَنِ الزُّهْرِيِّ سَمِعَ حُمَيْدًا عَنْ أَبِي سَعِيدٍ نَحْوَهُ‏.‏

Narrated By Abu Said : The Prophet saw sputum on (the wall of) the mosque in the direction of the Qibla and scraped it off with gravel. Then he forbade Spitting in front or on the right, but allowed it on one's left or under one's left foot.

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیﷺنے قبلے کی طرف مسجد میں سینے سے نکلا ہوا بلغم دیکھا تو ایک کنکر سے اس کو کھرچ ڈالا پھر سامنے یا داہنی طرف تھوکنے سے منع کیا البتہ بائیں طرف یا بائیں پاؤں تلے تھوکنے کی اجازت دی۔ دوسری روایت میں زہری نے یوں بیان کیا ہے کہ انہوں نے حمید سے سنا انہوں نے ابو سعید خدری سے ایسا ہی بیان کیا ہے۔


حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ الْبُزَاقُ فِي الْمَسْجِدِ خَطِيئَةٌ، وَكَفَّارَتُهَا دَفْنُهَا ‏"‏‏.

Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "Spitting in the mosque is a sin and its expiation is to bury it."

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: مسجد میں تھوکنا گناہ ہے اور اس کا کفارہ (اتار) اس کا گاڑھ دینا ہے۔

Chapter No: 37

باب كَفَّارَةِ الْبُزَاقِ فِي الْمَسْجِدِ

The expiation for spitting in the masjid.

باب: مسجد میں تھوکنے کا کفارہ۔

حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامٍ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا قَامَ أَحَدُكُمْ إِلَى الصَّلاَةِ فَلاَ يَبْصُقْ أَمَامَهُ، فَإِنَّمَا يُنَاجِي اللَّهَ مَا دَامَ فِي مُصَلاَّهُ، وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ، فَإِنَّ عَنْ يَمِينِهِ مَلَكًا، وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ، فَيَدْفِنُهَا ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : Prophet said, "If anyone of you stands for prayer, he should not spit in front of him because in prayer he is speaking in private to Allah and he should not spit on his right as there is an angel, but he can spit either on his left or under his left foot and bury it (i.e. expectoration)."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ مروی ہےکہ آپﷺ نے فرمایا: تم میں سے جب کوئی نماز شروع کر دے تو اپنے سامنے نہ تھوکے، کیونکہ جب تک وہ اپنی نماز کی جگہ میں رہتا ہے تو اللہ سے سرگوشی کرتا ہے اور داہنی طرف بھی نہ تھوکے کیونکہ اس کے داہنی طرف فرشتہ رہتا ہے البتہ بائیں طرف یا پاؤں تلے تھوک لے پھر اس کو دفن کر دے۔

Chapter No: 38

باب دَفْنِ النُّخَامَةِ فِي الْمَسْجِدِ

The burying of the expectoration in the masjid.

باب: سینے سے نکلا ہوا بلغم مسجد میں گاڑدینا۔

حَدَّثَنَا مَالِكُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم رَأَى نُخَامَةً فِي الْقِبْلَةِ فَحَكَّهَا بِيَدِهِ، وَرُئِيَ مِنْهُ كَرَاهِيَةٌ ـ أَوْ رُئِيَ كَرَاهِيَتُهُ لِذَلِكَ وَشِدَّتُهُ عَلَيْهِ ـ وَقَالَ ‏"‏ إِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا قَامَ فِي صَلاَتِهِ فَإِنَّمَا يُنَاجِي رَبَّهُ ـ أَوْ رَبُّهُ بَيْنَهُ وَبَيْنَ قِبْلَتِهِ ـ فَلاَ يَبْزُقَنَّ فِي قِبْلَتِهِ، وَلَكِنْ عَنْ يَسَارِهِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ أَخَذَ طَرَفَ رِدَائِهِ فَبَزَقَ فِيهِ، وَرَدَّ بَعْضَهُ عَلَى بَعْضٍ، قَالَ ‏"‏ أَوْ يَفْعَلُ هَكَذَا ‏"‏‏.‏

Narrated By Anas : The Prophet saw expectoration (on the wall of the mosque) in the direction of the Qibla and scraped it off with his hand. It seemed that he disliked it and the sign of disgust was apparent from his face. He said, "If anyone of you stands for the prayer, he is speaking in private to his Lord, (or) his Lord is between him and his Qibla, therefore he should not spit towards his Qibla, but he could spit either on his left or under his foot." Then he took the corner of his sheet and spat in it, folded it and said, "Or do like this."

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیﷺ نے قبلے کی طرف (مسجد میں) سینے سے نکلا ہوا بلغم دیکھا اس کو اپنے ہاتھ سے کھرچ ڈالا اور ناخوشی آپ کی دیکھی گئی یا معلوم ہوا کہ آپﷺ نے اس کام کو برا جانا اور آپﷺ کو سخت ناگوار ہوا۔ آپﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی نماز پڑھتا ہے تو (گویا) اپنے رب سے سرگوشی کرتا ہے یا اس کا رب اس کے اور قبلے کے درمیان میں ہوتا ہے تو اپنے سامنے (قبلے کی طرف) نہ تھوکے البتہ بائیں طرف یا پاؤں تلے تھوک سکتا ہے۔ پھر آپﷺ نے اپنی چادر کا کونا لیا اس میں تھوکا اور کپڑے کو الٹ پلٹ کر دیا، اور فرمایا: ایسا کرے۔

Chapter No: 39

باب إِذَا بَدَرَهُ الْبُزَاقُ فَلْيَأْخُذْ بِطَرَفِ ثَوْبِه

If the spit or sputum comes out suddenly then one should spit in the corner of one's garment.

باب: اگر تھوک کا غلبہ ہو تو اپنے کپڑے میں تھوک لے اس کے کنارہ میں ۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ هَلْ تَرَوْنَ قِبْلَتِي هَا هُنَا فَوَاللَّهِ مَا يَخْفَى عَلَىَّ خُشُوعُكُمْ وَلاَ رُكُوعُكُمْ، إِنِّي لأَرَاكُمْ مِنْ وَرَاءِ ظَهْرِي ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "Do you consider or see that my face is towards the Qibla? By Allah, neither your submissiveness nor your bowing is hidden from me, surely I see you from my back."

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم سمجھتے ہو کہ میرا منہ ادھر ہے (قبلے کی طرف میں تم کو نہیں دیکھتا) اللہ کی قسم! (بات یہ ہے) مجھ پر نہ تمہارا خشوع چھپا ہوا ہے اور نہ تمہارا رکوع، میں پیٹھ کے پیچھے سے تم کو دیکھ رہا ہوں۔

Chapter No: 40

باب عِظَةِ الإِمَامِ النَّاسَ فِي إِتْمَامِ الصَّلاَةِ، وَذِكْرِ الْقِبْلَةِ

Preaching of the Imam to the people regarding the proper offering of As-Salat and the mention of the Qiblah.

باب: امام لوگوں کو نصیحت کرے کہ نماز کو (اچھی طرح)پورا کریں اور قبلہ کا بیان ۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ صَالِحٍ، قَالَ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ هِلاَلِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ صَلَّى بِنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم صَلاَةً ثُمَّ رَقِيَ الْمِنْبَرَ، فَقَالَ فِي الصَّلاَةِ وَفِي الرُّكُوعِ ‏"‏ إِنِّي لأَرَاكُمْ مِنْ وَرَائِي كَمَا أَرَاكُمْ ‏"‏‏.‏

Narrated By Anas bin Malik : The Prophet led us in a prayer and then got up on the pulpit and said, "In your prayer and bowing, I certainly see you from my back as I see you (while looking at you.)"

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ نے ہم کو ایک نماز پڑھائی پھر آپﷺ منبر پر چڑھے پھر نماز کے بارے میں اور رکوع کے بارے میں فرمایا: میں تم کو پیچھے سے ایسا ہی دیکھتا ہوں جیسے (سامنے سے) سے دیکھتا ہوں۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم سَابَقَ بَيْنَ الْخَيْلِ الَّتِي أُضْمِرَتْ مِنَ الْحَفْيَاءِ، وَأَمَدُهَا ثَنِيَّةُ الْوَدَاعِ، وَسَابَقَ بَيْنَ الْخَيْلِ الَّتِي لَمْ تُضْمَرْ مِنَ الثَّنِيَّةِ إِلَى مَسْجِدِ بَنِي زُرَيْقٍ، وَأَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ كَانَ فِيمَنْ سَابَقَ بِهَا‏.‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : Allah's Apostle ordered for a horse race; the trained horses were to run from a place called Al-Hafya' to Thaniyat Al-Wada' and the horses which were not trained were to run from Al-Thaniya to the Masjid (mosque of) Bani Zuraiq. The sub narrator added: Ibn Umar was one of those who took part in the race.

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے جو گھوڑے (جہاد کیلئے) تیار کرائے گئے تھے ان کی دوڑ حفیا سے لیکر ثنیۃ الوداع کے آخر تک مقرر تھی اور جو گھوڑے ابھی تک تیار نہیں ہوئے تھے ان کی دوڑ ثنیتہ الوداع سے بنی زریق کی مسجد تک رکھی۔ اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ان لوگوں میں تھے جنہوں نے گھوڑے دوڑوائے تھے۔

‹ First23456Last ›