Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Menstrual Periods (6)    كتاب الحيض

‹ First45678Last ›

Chapter No: 51

باب مَنْ صَلَّى وَقُدَّامَهُ تَنُّورٌ أَوْ نَارٌ أَوْ شَىْءٌ مِمَّا يُعْبَدُ فَأَرَادَ بِهِ اللَّهَ

Whoever offered Salat with furnace or fire or any other worshipable thing in front of him but he intended Salat solely for Allah.

باب: اگر کوئی شخص نمازپڑھے اس کےسامنے تنور ہو یا آگ ہو اور کوئی چیز جس کی مشرک پوجا کرتے ہیں لیکن اس کی نیت اللہ کے پو جنے کی ہو (تو نماز درست ہے)

وَقَالَ الزُّهْرِيُّ أَخْبَرَنِي أَنَسٌ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ عُرِضَتْ عَلَىَّ النَّارُ وَأَنَا أُصَلِّي ‏"

Az-Zuhri narrated that the Prophet (s.a.w) said, "While I was offering Salat, the (Hell) Fire was displayed in front of me."

اور زہری نے کہا مجھ کو انس بن مالکؓ نے خبر دی نبی ﷺ نے فرمایا دوزخ میرے سامنے لائی گئی اور میں نماز پڑ ھ رہا تھا ۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ اجْعَلُوا فِي بُيُوتِكُمْ مِنْ صَلاَتِكُمْ، وَلاَ تَتَّخِذُوهَا قُبُورًا ‏"‏‏.‏

Narrated By Ibn 'Umar : The Prophet had said, "Offer some of your prayers (Nawafil) at home, and do not take your houses as graves."

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: تم اپنے گھروں میں (بھی) نماز (نفل وغیرہ) پڑھا کرو ان کو مقبرہ مت بناؤ۔

Chapter No: 52

باب كَرَاهِيَةِ الصَّلاَةِ فِي الْمَقَابِرِ

The dislikeness of offering As-Salat in grave-yards.

باب: مقبروں میں نماز پڑھنا مکروہ ہے۔

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ لاَ تَدْخُلُوا عَلَى هَؤُلاَءِ الْمُعَذَّبِينَ إِلاَّ أَنْ تَكُونُوا بَاكِينَ، فَإِنْ لَمْ تَكُونُوا بَاكِينَ فَلاَ تَدْخُلُوا عَلَيْهِمْ، لاَ يُصِيبُكُمْ مَا أَصَابَهُمْ ‏"‏‏.‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : Allah's Apostle said, "Do not enter (the places) of these people where Allah's punishment had fallen unless you do so weeping. If you do not weep, do not enter (the places of these people) because Allah's curse and punishment which fell upon them may fall upon you."

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: ان عذاب والوں کے مقام میں مت جاؤ (اگر جانا ہی ہے ) تو روتے ہوئے جاؤ، اور اگر تم روتے ہوئے نہیں جانا چاہتے تو پھر ان مقامات میں مت جاؤ کہیں ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی ان کا جیسا عذاب آجائے۔

Chapter No: 53

باب الصَّلاَةِ فِي مَوَاضِعِ الْخَسْفِ وَالْعَذَابِ

(What is said about) offering Salat at the places where the earth had sunk down and Allah’s punishment had fallen.

ان مقامات پر نماز پڑھنے کا حکم جہاں زمین دھنسی ہوئی ہو یا کوئی عذاب آیا ہو۔

وَيُذْكَرُ أَنَّ عَلِيًّا ـ رضى الله عنه ـ كَرِهَ الصَّلاَةَ بِخَسْفِ بَابِلَ

It is said that Ali (r.a) disliked offering As-Salat in the land of Babylon which had sunk down.

اور حضرت علیؓ سے منقول ہے کہ اُنہوں نے بابل میں جہاں زمین دھنسی ہے نماز کو مکروہ سمجھا ۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ، ذَكَرَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم كَنِيسَةً رَأَتْهَا بِأَرْضِ الْحَبَشَةِ يُقَالُ لَهَا مَارِيَةُ، فَذَكَرَتْ لَهُ مَا رَأَتْ فِيهَا مِنَ الصُّوَرِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أُولَئِكَ قَوْمٌ إِذَا مَاتَ فِيهِمُ الْعَبْدُ الصَّالِحُ ـ أَوِ الرَّجُلُ الصَّالِحُ ـ بَنَوْا عَلَى قَبْرِهِ مَسْجِدًا، وَصَوَّرُوا فِيهِ تِلْكَ الصُّوَرَ، أُولَئِكَ شِرَارُ الْخَلْقِ عِنْدَ اللَّهِ ‏"‏‏.‏

Narrated By 'Aisha : Ume Salama told Allah's Apostle about a church which she had seen in Ethiopia and which was called Mariya. She told him about the pictures which she had seen in it. Allah's Apostle said, "If any righteous pious man dies amongst them, they would build a place of worship at his grave and make these pictures in it; they are the worst creatures in the sight of Allah."

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہﷺ سے ایک گرجے کا ذکر کیا جس کو انہوں نے حبش کے ملک میں دیکھا تھا اس کا نام ماریہ تھا اس میں جو مورتیں دیکھیں وہ بیان کیں تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: یہ وہ لوگ ہیں کہ ان میں جب کوئی نیک بندہ یا نیک آدمی مرجاتا تو وہ اس کی قبر پر مسجد بنالیتے اور وہاں یہ مورتیاں رکھتے، اللہ کے نزدیک یہ لوگ ساری مخلوقات سے بدتر ہیں۔

Chapter No: 54

باب الصَّلاَةِ فِي الْبِيعَةِ

To offer As-Salat in a church or in a temple etc.

باب: گرجا گھر میں نماز پڑھنے کا بیان

وَقَالَ عُمَرُ ـ رضى الله عنه ـ إِنَّا لاَ نَدْخُلُ كَنَائِسَكُمْ مِنْ أَجْلِ التَّمَاثِيلِ الَّتِي فِيهَا الصُّوَرَ‏.‏ وَكَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ يُصَلِّي فِي الْبِيعَةِ إِلاَّ بِيعَةً فِيهَا تَمَاثِيلُ‏

Umar said, "We do not enter your churches because of the statues and pictures." Ibn Abbas used to offer Salat in the church provided there were no statues in it.

اور حضرت عمرؓ نے کہا ہے (اونصرانیو) تمہارے گرجاؤں میں اس وجہ سے نہیں جاتے کہ وہاں مورتیں تصویریں ہیں اور عبد اللہ بن عباسؓ گرجا میں نماز پڑھ لیتے مگر اس گرجا میں نہ پڑھتے جہاں مورتیں ہوتیں۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، قَالاَ لَمَّا نَزَلَ بِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم طَفِقَ يَطْرَحُ خَمِيصَةً لَهُ عَلَى وَجْهِهِ، فَإِذَا اغْتَمَّ بِهَا كَشَفَهَا عَنْ وَجْهِهِ، فَقَالَ وَهْوَ كَذَلِكَ ‏"‏ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الْيَهُودِ وَالنَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ ‏"‏‏.‏ يُحَذِّرُ مَا صَنَعُوا‏.‏

Narrated By 'Aisha and 'Abdullah bin 'Abbas : When the last moment of the life of Allah's Apostle came he started putting his 'Khamisa' on his face and when he felt hot and short of breath he took it off his face and said, "May Allah curse the Jews and Christians for they built the places of worship at the graves of their Prophets." The Prophet was warning (Muslims) of what those had done.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: جب رسول اللہﷺ مرض الموت میں مبتلا ہوئے تو آپﷺ ایک چادر اپنے منہ پر ڈالنے لگے جب گھبراتے تو منہ کھول دیتے اور اسی حال میں یوں فرماتے: اللہ کی لعنت ہو یہود اور نصاریٰ پر انہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو مسجد بنالیا آپﷺ یہ فرما کر (اپنی امت کو) ایسے کاموں سے ڈراتے تھے۔

Chapter No: 55

باب

Chapter

باب:

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ، قَالاَ لَمَّا نَزَلَ بِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم طَفِقَ يَطْرَحُ خَمِيصَةً لَهُ عَلَى وَجْهِهِ، فَإِذَا اغْتَمَّ بِهَا كَشَفَهَا عَنْ وَجْهِهِ، فَقَالَ وَهْوَ كَذَلِكَ ‏"‏ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الْيَهُودِ وَالنَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ ‏"‏‏.‏ يُحَذِّرُ مَا صَنَعُوا‏.‏

Narrated By 'Aisha and 'Abdullah bin 'Abbas : When the last moment of the life of Allah's Apostle came he started putting his 'Khamisa' on his face and when he felt hot and short of breath he took it off his face and said, "May Allah curse the Jews and Christians for they built the places of worship at the graves of their Prophets." The Prophet was warning (Muslims) of what those had done.

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا اور حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: جب رسول اللہﷺ مرض الموت میں مبتلا ہوئے تو آپﷺ ایک چادر اپنے منہ پر ڈالنے لگے جب گھبراتے تو منہ کھول دیتے اور اسی حال میں یوں فرماتے: اللہ کی لعنت ہو یہود اور نصاریٰ پر انہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو مسجد بنالیا آپﷺ یہ فرما کر (اپنی امت کو) ایسے کاموں سے ڈراتے تھے۔


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ قَاتَلَ اللَّهُ الْيَهُودَ اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "May Allah's curse be on the Jews for they built the places of worship at the graves of their Prophets."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: اللہ یہودیوں کو نیست ونابود کرے انہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو مسجد بنالیا۔

Chapter No: 56

باب قَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ جُعِلَتْ لِيَ الأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا ‏"

The saying of the Prophet (s.a.w), "The earth has been made for me a Masjid (place for praying) and a thing to purify (to perform Tayammum)."

باب: نبیﷺ کا فرمانا کہ میرے لئے ساری زمین مسجد اور پاک کرنے والی بنائی گئی ۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ، قَالَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، قَالَ حَدَّثَنَا سَيَّارٌ ـ هُوَ أَبُو الْحَكَمِ ـ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ الْفَقِيرُ، قَالَ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أُعْطِيتُ خَمْسًا لَمْ يُعْطَهُنَّ أَحَدٌ مِنَ الأَنْبِيَاءِ قَبْلِي، نُصِرْتُ بِالرُّعْبِ مَسِيرَةَ شَهْرٍ، وَجُعِلَتْ لِيَ الأَرْضُ مَسْجِدًا وَطَهُورًا، وَأَيُّمَا رَجُلٍ مِنْ أُمَّتِي أَدْرَكَتْهُ الصَّلاَةُ فَلْيُصَلِّ، وَأُحِلَّتْ لِيَ الْغَنَائِمُ، وَكَانَ النَّبِيُّ يُبْعَثُ إِلَى قَوْمِهِ خَاصَّةً، وَبُعِثْتُ إِلَى النَّاسِ كَافَّةً، وَأُعْطِيتُ الشَّفَاعَةَ ‏"‏‏.‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : Allah's Apostle said, "I have been given five things which were not given to any amongst the Prophets before me. These are: 1. Allah made me victorious by awe (by His frightening my enemies) for a distance of one month's journey. 2. The earth has been made for me (and for my followers) a place for praying and a thing to perform Tayammum. Therefore my followers can pray wherever the time of a prayer is due. 3. The booty has been made Halal (lawful) for me (and was not made so for anyone else). 4. Every Prophet used to be sent to his nation exclusively but I have been sent to all mankind. 5. I have been given the right of intercession (on the Day of Resurrection.)

حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہﷺنے فرمایا: مجھ کو پانچ باتیں ایسی ملی ہیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہیں ملیں، پہلی بات یہ ہے کہ ایک مہینے کی مسافت سے میرا رعب ڈال کر میری مدد کی گئی، دوسری یہ کہ ساری زمین میرے لئے مسجد بنا دی گئی، میری امت کے جس شخص کو جہاں نماز کا وقت آجائے وہاں نماز پڑھ لے۔ تیسری بات یہ ہے کہ غنیمت کا مال میرے لئے حلال کیا گیا ،چوتھی یہ ہےکہ (اگلے زمانے میں) ہر نبی خاص اپنی قوم کی طرف بھیجا جاتا تھامگر میں سب لوگوں کی طرف بھیجا گیا ہوں، پانچویں بات یہ ہے کہ مجھے شفاعت عطا کی گئی ہے۔

Chapter No: 57

باب نَوْمِ الْمَرْأَةِ فِي الْمَسْجِدِ

Sleeping of a woman in the masjid (and residing in it).

باب: عورت کا مسجد میں سونا۔

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ وَلِيدَةً، كَانَتْ سَوْدَاءَ لِحَىٍّ مِنَ الْعَرَبِ، فَأَعْتَقُوهَا، فَكَانَتْ مَعَهُمْ قَالَتْ فَخَرَجَتْ صَبِيَّةٌ لَهُمْ عَلَيْهَا وِشَاحٌ أَحْمَرُ مِنْ سُيُورٍ قَالَتْ فَوَضَعَتْهُ أَوْ وَقَعَ مِنْهَا، فَمَرَّتْ بِهِ حُدَيَّاةٌ وَهْوَ مُلْقًى، فَحَسِبَتْهُ لَحْمًا فَخَطَفَتْهُ قَالَتْ فَالْتَمَسُوهُ فَلَمْ يَجِدُوهُ قَالَتْ فَاتَّهَمُونِي بِهِ قَالَتْ فَطَفِقُوا يُفَتِّشُونَ حَتَّى فَتَّشُوا قُبُلَهَا قَالَتْ وَاللَّهِ إِنِّي لَقَائِمَةٌ مَعَهُمْ، إِذْ مَرَّتِ الْحُدَيَّاةُ فَأَلْقَتْهُ قَالَتْ فَوَقَعَ بَيْنَهُمْ قَالَتْ فَقُلْتُ هَذَا الَّذِي اتَّهَمْتُمُونِي بِهِ ـ زَعَمْتُمْ ـ وَأَنَا مِنْهُ بَرِيئَةٌ، وَهُوَ ذَا هُوَ قَالَتْ فَجَاءَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَسْلَمَتْ‏.‏ قَالَتْ عَائِشَةُ فَكَانَ لَهَا خِبَاءٌ فِي الْمَسْجِدِ أَوْ حِفْشٌ قَالَتْ فَكَانَتْ تَأْتِينِي فَتَحَدَّثُ عِنْدِي قَالَتْ فَلاَ تَجْلِسُ عِنْدِي مَجْلِسًا إِلاَّ قَالَتْ وَيَوْمَ الْوِشَاحِ مِنْ أَعَاجِيبِ رَبِّنَا أَلاَ إِنَّهُ مِنْ بَلْدَةِ الْكُفْرِ أَنْجَانِي قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ لَهَا مَا شَأْنُكِ لاَ تَقْعُدِينَ مَعِي مَقْعَدًا إِلاَّ قُلْتِ هَذَا قَالَتْ فَحَدَّثَتْنِي بِهَذَا الْحَدِيثِ‏

Narrated By 'Aisha : There was a black slave girl belonging to an 'Arab tribe and they manumitted her but she remained with them. The slave girl said, "Once one of their girls (of that tribe) came out wearing a red leather scarf decorated with precious stones. It fell from her or she placed it somewhere. A kite passed by that place, saw it Lying there and mistaking it for a piece of meat, flew away with it. Those people searched for it but they did not find it. So they accused me of stealing it and started searching me and even searched my private parts." The slave girl further said, "By Allah! while I was standing (in that state) with those people, the same kite passed by them and dropped the red scarf and it fell amongst them. I told them, 'This is what you accused me of and I was innocent and now this is it.' " 'Aisha added: That slave girl came to Allah's Apostle and embraced Islam. She had a tent or a small room with a low roof in the mosque. Whenever she called on me, she had a talk with me and whenever she sat with me, she would recite the following: "The day of the scarf (band) was one of the wonders of our Lord, verily He rescued me from the disbelievers' town. 'Aisha added: "Once I asked her, 'What is the matter with you? Whenever you sit with me, you always recite these poetic verses.' On that she told me the whole story."

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ عرب کے کسی قبیلے کے پاس کالی لونڈی تھی انہوں نے اس کو آزاد کردیا تھا وہ ان کے ساتھ رہتی ایک بار ایسا ہوا کہ اس قبیلے کی ایک لڑکی جو دلہن تھی (نہانے کو) نکلی اس کا کمر بند لال تسموں کا تھا اس نے وہ کمر بند اتار کر رکھ دیا یا اس کے بدن سے گرگیا، ایک چیل نے اس کو دیکھا وہ پڑا ہوا تھا (لال لال) گوشت سمجھ کر اس کو جھپٹ لے گئی، قبیلے کے لوگوں نے وہ کمر بند ڈھونڈا کہیں نہ ملا، ان لوگوں نے اس پر چوری کی تہمت لگائی اور اس کی تلاشی لینے لگے یہاں تک کہ اس کی شرمگاہ بھی دیکھی، اس لونڈی نے کہا: قسم اللہ کی، میں (چپ صبر کئے ہوئے) ان کے ساتھ کھڑی تھی اتنے میں وہ چیل آئی اور کمر بند اس نے پھینک دیا وہ ان کے درمیان میں گرا، تب میں نے ان لوگوں سے کہا: تم اس کی چوری مجھ پر لگاتے تھے اور میں تو اس سے پاک تھی، لو (اور میرا پیچھا چھوڑ دو) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: پھر وہ لونڈی رسول اللہﷺ کے پاس چلی آئی اور مسلمان ہوگئی، اس کا خیمہ یا چھونپڑا مسجد میں تھا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: وہ (کبھی کبھی) میرے پاس آتی اور مجھ سے باتیں کرتی مگر جب کبھی میرے پاس آکر بیٹھتی تو یہ شعر ضرور پڑھتی، کمر بند کا دن اللہ کے عجیب نشانیوں میں سے ہے، اسی نے مجھ کو کفر کے ملک سے چھڑایا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے اس سے پوچھا: یہ کیا بات ہے جب تو میرے پاس بیٹھتی ہے تو یہی شعر پڑھتی ہے تب اس نے یہ ساری کہانی مجھ سے بیان کی۔

Chapter No: 58

باب نَوْمِ الرِّجَالِ فِي الْمَسْجِدِ

Sleeping of men in the masjid

باب: مردوں کا مسجد میں سونا

وَقَالَ أَبُو قِلاَبَةَ عَنْ أَنَسٍ قَدِمَ رَهْطٌ مِنْ عُكْلٍ عَلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَكَانُوا فِي الصُّفَّةِ‏.‏ وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي بَكْرٍ كَانَ أَصْحَابُ الصُّفَّةِ الْفُقَرَاءَ‏

And narrated by Anas, "Some people of the tribe of Ukl came to the Prophet (s.a.w) and joined the men of As-Suffa." Abdur Rehman bin Abi Bakr said, "Ashab-as-Suffa were poor people."

اور ابو قلابہ عبداللہ بن زید نے انس بن مالکؓ سے روایت کیا عکل قبیلے کے کچھ لوگ جو دس سے کم تھے نبی ﷺ کے پاس آئے وہ مسجد کے سائبان میں رہا کرتے تھے اور عبدالرحمٰن بن ابی بکرؓ نے کہا مسجد کے سائبان میں رہنے والے فقیر لوگ تھے۔

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي نَافِعٌ، قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ، أَنَّهُ كَانَ يَنَامُ وَهْوَ شَابٌّ أَعْزَبُ لاَ أَهْلَ لَهُ فِي مَسْجِدِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم‏.‏

Narrated By Naf'a : 'Abdullah bin 'Umar said: I used to sleep in the mosque of the Prophet while I was young and unmarried.

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ وہ اپنی نوجوانی میں جب کہ ابھی ان کی شادی اور بیوی بچے نہیں تھے مسجد نبوی میں سویا کرتے ۔


حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بَيْتَ فَاطِمَةَ، فَلَمْ يَجِدْ عَلِيًّا فِي الْبَيْتِ فَقَالَ ‏"‏ أَيْنَ ابْنُ عَمِّكِ ‏"‏‏.‏ قَالَتْ كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ شَىْءٌ، فَغَاضَبَنِي فَخَرَجَ فَلَمْ يَقِلْ عِنْدِي‏.‏ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم لإِنْسَانٍ ‏"‏ انْظُرْ أَيْنَ هُوَ ‏"‏‏.‏ فَجَاءَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، هُوَ فِي الْمَسْجِدِ رَاقِدٌ، فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَهْوَ مُضْطَجِعٌ، قَدْ سَقَطَ رِدَاؤُهُ عَنْ شِقِّهِ، وَأَصَابَهُ تُرَابٌ، فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَمْسَحُهُ عَنْهُ وَيَقُولُ ‏"‏ قُمْ أَبَا تُرَابٍ، قُمْ أَبَا تُرَابٍ ‏"‏‏.‏

Narrated By Sahl bin Sa'd : Allah's Apostle went to Fatima's house but did not find 'Ali there. So he asked, "Where is your cousin?" She replied, "There was something between us and he got angry with me and went out. He did not sleep (mid-day nap) in the house." Allah's Apostle asked a person to look for him. That person came and said, "O Allah's Apostle! He (Ali) is sleeping in the mosque." Allah's Apostle went there and 'Ali was lying. His upper body cover had fallen down to one side of his body and he was covered with dust. Allah's Apostle started cleaning the dust from him saying: "Get up! O Aba Turab. Get up! O Aba Turab (literally means: O father of dust).

حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے گھر تشریف لائے تو گھر میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کو نہیں پایا، پوچھا تیرے چچا کا بیٹا کہاں ہے؟ وہ کہنے لگیں میری ان سے کچھ تکرار ہو ئی وہ مجھ پر غصے ہوکر چلے گئے اور یہاں نہیں سوئے، رسول اللہﷺ نے کسی آدمی(سہل) سے فرمایا: دیکھو! حضرت علی رضی اللہ عنہ کہاں ہیں؟ وہ آدمی گیا اور کہنے لگا: یا رسول اللہﷺ! وہ مسجد میں سورہے ہیں یہ سن کر رسول اللہﷺ (مسجد میں) آئے حضرت علی رضی اللہ عنہ لیٹے ہوئے تھے ایک طرف سے ان کی چادر کھسک گئی تھی اور ان کے بدن میں مٹی لگ گئی تھی رسول اللہﷺ (خود اپنے ہاتھ سے) ان کے بدن سے مٹی صاف کرنے لگے اور فرمانے لگے: ابو تراب اٹھ جائیے ابو تراب اٹھ جائیے۔


حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ عِيسَى، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ رَأَيْتُ سَبْعِينَ مِنْ أَصْحَابِ الصُّفَّةِ، مَا مِنْهُمْ رَجُلٌ عَلَيْهِ رِدَاءٌ، إِمَّا إِزَارٌ وَإِمَّا كِسَاءٌ، قَدْ رَبَطُوا فِي أَعْنَاقِهِمْ، فَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ نِصْفَ السَّاقَيْنِ، وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ الْكَعْبَيْنِ، فَيَجْمَعُهُ بِيَدِهِ، كَرَاهِيَةَ أَنْ تُرَى عَوْرَتُهُ‏.‏

Narrated By Abu Huraira : I saw seventy of As-Suffa men and none of them had a Rida' (a garment covering the upper part of the body). They had either Izars (only) or sheets which they tied round their necks. Some of these sheets reached the middle of their legs and some reached their heels and they used to gather them with their hands lest their private parts should become naked.

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نے ستر اصحاب صفہ کو دیکھا کہ ان میں کوئی ایسا نہ تھا کہ جس کے پاس چادر ہو ۔ فقد تہبند ہوتا،یا رات کو اوڑھنے کا کپڑا جنہیں یہ لوگ اپنی گردنوں سے باندھ لیتے، یہ کپڑے کسی کے آدھی پنڈلی تک آتے اور کسی کے ٹخنوں تک۔ یہ حضرات ان کپڑوں کو اس خیال سے کہ کہیں شرمگاہ کھل نہ جائے اپنے ہاتھوں سے سمیٹتے رہتے تھے۔

Chapter No: 59

باب الصَّلاَةِ إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ

To offer As-Salat when returning from a journey.

باب: جب سفر سے آئے تو نماز پڑھنا

وَقَالَ كَعْبُ بْنُ مَالِكٍ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ بَدَأَ بِالْمَسْجِدِ فَصَلَّى فِيهِ‏

Kab bin Malik said, "Whenever the Prophet (s.a.w) returned from a journey, he entered the masjid and offered prayers in it."

اور کعب بن مالک نے کہا کہ نبی ﷺ جب سفر سے (لوٹ کر مدینہ میں) آتے تو پہلے مسجد جاتے وہاں نماز پڑھتے ۔

حَدَّثَنَا خَلاَّدُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، قَالَ حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ ـ قَالَ مِسْعَرٌ أُرَاهُ قَالَ ضُحًى ـ فَقَالَ ‏"‏ صَلِّ رَكْعَتَيْنِ ‏"‏‏.‏ وَكَانَ لِي عَلَيْهِ دَيْنٌ فَقَضَانِي وَزَادَنِي‏.‏

Narrated By Jabir bin 'Abdullah : I went to the Prophet in the mosque (the sub-narrator Mas'ar thought that Jabir had said, "In the forenoon.") He ordered me to pray two Rakat. He owed me some money and he repaid it to me and gave more than what was due to me.

حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں نبیﷺ کے پاس آیا آپﷺ مسجد میں تشریف فرما تھے۔ راوی مسعر نے کہا: میں سمجھتا ہوں کہ محارب نے یہ کہا: یہ چاشت کا وقت تھا، تو آپﷺ نے فرمایا: دو رکعتیں پڑھ لے۔ اور میرا کچھ قرض آپﷺ پر آتا تھا آپﷺ نے وہ ادا کیا اور کچھ زیادہ دیا۔

Chapter No: 60

باب إِذَا دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ

If one entered a masjid, one should offer two Raka (Tahayyat-al-Masjid) before sitting.

باب: جب کوئی مسجد میں جائے تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعتیں (تحیتہ المسجد کی) پڑھ لے۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ عَامِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ السَّلَمِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ الْمَسْجِدَ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يَجْلِسَ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Qatada Al-Aslami : Allah's Apostle said, "If anyone of you enters a mosque, he should pray two Rakat before sitting."

حضرت ابو قتادہ سلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب کوئی تم میں سے مسجد میں آئے تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعتیں (تحیۃ المسجد) کی پڑھ لے۔

‹ First45678Last ›