Chapter No: 41
باب هَلْ يُقَالُ مَسْجِدُ بَنِي فُلاَنٍ؟
It is permissible to say, "Masjid of Bani so-and-so"
باب: کیا یوں کہہ سکتے ہیں کہ فلاں لوگوں کی مسجد ۔
وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ أُتِيَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِمَالٍ مِنَ الْبَحْرَيْنِ فَقَالَ " انْثُرُوهُ فِي الْمَسْجِدِ ". وَكَانَ أَكْثَرَ مَالٍ أُتِيَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِلَى الصَّلاَةِ، وَلَمْ يَلْتَفِتْ إِلَيْهِ، فَلَمَّا قَضَى الصَّلاَةَ جَاءَ فَجَلَسَ إِلَيْهِ، فَمَا كَانَ يَرَى أَحَدًا إِلاَّ أَعْطَاهُ، إِذْ جَاءَهُ الْعَبَّاسُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَعْطِنِي فَإِنِّي فَادَيْتُ نَفْسِي وَفَادَيْتُ عَقِيلاً، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " خُذْ ". فَحَثَا فِي ثَوْبِهِ، ثُمَّ ذَهَبَ يُقِلُّهُ فَلَمْ يَسْتَطِعْ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أُؤْمُرْ بَعْضَهُمْ يَرْفَعُهُ إِلَىَّ. قَالَ " لاَ ". قَالَ فَارْفَعْهُ أَنْتَ عَلَىَّ. قَالَ " لاَ ". فَنَثَرَ مِنْهُ، ثُمَّ ذَهَبَ يُقِلُّهُ، فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أُؤْمُرْ بَعْضَهُمْ يَرْفَعْهُ عَلَىَّ. قَالَ " لاَ ". قَالَ فَارْفَعْهُ أَنْتَ عَلَىَّ. قَالَ " لاَ ". فَنَثَرَ مِنْهُ، ثُمَّ احْتَمَلَهُ فَأَلْقَاهُ عَلَى كَاهِلِهِ ثُمَّ انْطَلَقَ، فَمَا زَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُتْبِعُهُ بَصَرَهُ حَتَّى خَفِيَ عَلَيْنَا، عَجَبًا مِنْ حِرْصِهِ، فَمَا قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَثَمَّ مِنْهَا دِرْهَمٌ.
Narrated By Anas : Some goods came to Allah's Apostle from Bahrain. The Prophet ordered the people to spread them in the mosque... it was the biggest amount of goods Allah's Apostle had ever received. He left for prayer and did not even look at it. After finishing the prayer, he sat by those goods and gave from those to everybody he saw. Al-'Abbas came to him and said, "O Allah's Apostle! give me (something) too, because I gave ransom for myself and 'Aqil" Allah's Apostle told him to take. So he stuffed his garment with it and tried to carry it away but he failed to do so. He said, "O Allah's Apostle! Order someone to help me in lifting it." The Prophet refused. He then said to the Prophet: Will you please help me to lift it?" Allah's Apostle refused. Then Al-'Abbas threw some of it and tried to lift it (but failed). He again said, "O Allah's Apostle Order someone to help me to lift it." He refused. Al-'Abbas then said to the Prophet: "Will you please help me to lift it?" He again refused. Then Al-'Abbas threw some of it, and lifted it on his shoulders and went away. Allah's Apostle kept on watching him till he disappeared from his sight and was astonished at his greediness. Allah's Apostle did not get up till the last coin was distributed.
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا: بحرین سے آپ ﷺکے پاس مال (رقم) آیا۔ آپﷺ نے فرمایا: مسجد میں ڈال دو اور یہ رقم ان سب رقم سے زیادہ ہے جو رسول اللہﷺ کے پاس آئے پھر آپﷺ نماز کیلئے نکلے اور رقم کی طرف خیال بھی نہیں کیا، جب نماز پڑھ چکے تو تشریف لائے اور رقم کے پاس بیٹھے پھر جس کسی پر آپﷺ کی نظر پڑی اس کو دینا شروع کیا، اتنے میں حضرت عباس رضی اللہ عنہ آئے اور کہنے لگے یا رسول اللہ ﷺ! مجھ کو بھی دیجئے میں نے (بدر کی لڑائی میں) اپنا فدیہ دیا اور عقیل کا فدیہ بھی دیا، آپﷺ نے فرمایا: لے لو، انہوں نے اپنے کپڑے میں رقم ڈالیں پھر اس کو اٹھانے لگے تو نہ اٹھا سکے کہنے لگے یا رسول اللہﷺ! کسی کو حکم دیجئے کہ یہ رقم مجھ کواٹھا (کر لاد) دے آپﷺ نے فرمایا: نہیں (یہ نہیں ہو سکتا) انہوں نے کہا: تو پھر آپﷺ ہی ذرا اٹھا دیجئے آپﷺ نے فرمایا: نہیں (یہ نہیں ہوسکتا) آخر میں انہوں نے مجبور ہوکر اس میں سے نکال ڈالا، پھر اس کو اٹھانے لگے (تو بھی نہ اٹھا سکے) کہنے لگے یا رسول اللہﷺ کسی کو حکم دیجئے یہ رقم مجھ کو اٹھا دےآپﷺ نے فرمایا: نہیں (یہ نہیں ہوسکتا) انہوں نے کہا: تو پھر آپﷺ ہی ذرا ہاتھ لگا دیجئے گا آپﷺ نے فرمایا: نہیں، آخر انہوں نے اورتھوڑا نکال لیا، پھر اٹھا کر اپنے کندھوں پر رکھ دیا اور چل پرے۔ اور رسول اللہﷺ برابر ان کی طرف دیکھتے رہے جب تک کہ وہ نظر سے نہیں اوجھل نہیں ہوئے، آپﷺ نے ان کی حرص پر تعجب فرمایا: غرض آپﷺ اس مال کے پاس سے اس وقت تک نہیں اٹھے جب تک مال کا ایک درہم بھی باقی رہا۔
Chapter No: 42
باب الْقِسْمَةِ وَتَعْلِيقِ الْقِنْوِ فِي الْمَسْجِدِ
The distribution (of goods or wealth) and the hanging of a cluster of dates in the masjid.
باب: مسجد میں مال تقسیم کرنا اور مسجد میں کھجور کا خوشہ لٹکانا۔
قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْقِنْوُ الْعِذْقُ وَالاِثْنَانِ قِنْوَانِ، وَالْجَمَاعَةُ أَيْضًا قِنْوَانٌ مِثْلَ صِنْوٍ وَصِنْوَانٍ
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، سَمِعَ أَنَسًا، قَالَ وَجَدْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم فِي الْمَسْجِدِ مَعَهُ نَاسٌ فَقُمْتُ، فَقَالَ لِي " آرْسَلَكَ أَبُو طَلْحَةَ " قُلْتُ نَعَمْ. فَقَالَ " لِطَعَامٍ ". قُلْتُ نَعَمْ. فَقَالَ لِمَنْ حَوْلَهُ " قُومُوا ". فَانْطَلَقَ وَانْطَلَقْتُ بَيْنَ أَيْدِيهِمْ.
Narrated By Anas : I found the Prophet in the mosque along with some people. He said to me, "Did Abu Talha send you?" I said, "Yes". He said, "For a meal?" I said, "Yes." Then he said to his companions, "Get up." They set out and I was ahead of them.
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبیﷺ کو مسجد میں بیٹھا ہوا پایا، آپﷺ کے پاس کئی اور لوگ تھے (یہ حال دیکھ کر میں کھڑا ہوگیا) آپﷺ نے پوچھا: تم کو ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے بھیجا ہے میں نے کہا: جی ہاں،آپﷺنے فرمایا: کھانے کیلئے بلایا ہے، میں نے کہا: جی، تب آپﷺ نے ان لوگوں سے فرمایا: جو آپﷺ کے گرد بیٹھے تھے، اٹھو! پھر آپﷺ چلے پڑے اور میں سب لوگوں کے آگے چلا تھا۔
Chapter No: 43
باب مَنْ دَعَا لِطَعَامٍ فِي الْمَسْجِدِ وَمَنْ أَجَابَ فِيهِ
Receiving an invitation to dinner in the masjid and accepting it.
باب: مسجد میں کھانے کی دعوت دینا اور مسجد ہی میں دعوت قبول کرنا۔
حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، أَنَّ رَجُلاً، قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرَأَيْتَ رَجُلاً وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلاً أَيَقْتُلُهُ فَتَلاَعَنَا فِي الْمَسْجِدِ وَأَنَا شَاهِدٌ.
Narrated By Sahl bin Sa'd : A man said, "O Allah's Apostle! If a man finds another man with his wife, (committing adultery) should the husband kill him?" Later on I saw them (the man and his wife) doing Lian in the mosque.
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے رویات ہے کہ ایک شخص (عویمر) نے کہا: یا رسول اللہﷺ! بتلائے اگر کوئی شخص اپنی عورت کے ساتھ کسی مرد کو (بدفعلی) کرتے ہوئے پائے، تو کیا کرے اس کو مار ڈالے؟ آخر اس شخص اور اس کی بیوی نے مسجد میں لعان کیا میں اس وقت موجود تھا۔
Chapter No: 44
باب الْقَضَاءِ وَاللِّعَانِ فِي الْمَسْجِدِ
To give the judicial verdicts in the masjid and to perform the Al-Lian between men and women (husbands and wives) there.
باب: مسجد میں عورتوں مردوں کا فیصلہ کرنا اور لعان کرانا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ، عَنْ عِتْبَانَ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم أَتَاهُ فِي مَنْزِلِهِ فَقَالَ " أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ لَكَ مِنْ بَيْتِكَ ". قَالَ فَأَشَرْتُ لَهُ إِلَى مَكَانٍ، فَكَبَّرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَصَفَفْنَا خَلْفَهُ، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ.
Narrated By 'Itban bin Malik : The Prophet came to my house and said, "Where do you like me to pray?" I pointed to a place. The Prophet then said, "Allahu Akbar", and we aligned behind him and he offered a two-Rak'at prayer.
حضرت عتبان بن مالک (جو اندھے تھے) رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیﷺ ان کے مکان میں تشریف لائے اور فرمایا: تم اپنے گھر میں کہاں چاہتے ہو کہ میں وہاں نماز پڑھوں۔ اس نے کہا: میں نے آپﷺ کو ایک جگہ بتلائی، آپﷺ نے اللہ اکبر کہا: ہم نے آپﷺ کے پیچھے صف باندھی آپﷺ نے دو رکعتیں (نفل) پڑھیں۔
Chapter No: 45
باب إِذَا دَخَلَ بَيْتًا يُصَلِّي حَيْثُ شَاءَ، أَوْ حَيْثُ أُمِرَ، وَلاَ يَتَجَسَّسُ
If someone enters a house, should he offer prayers where he likes, or as he is told? And he should not look out to seek information about the place or do spying.
باب: جب کسی کے گھر میں جائے تو جہاں چاہے یا جہاں گھر والا کہے نماز پڑھ لے اور پوچھ پاچھ نہ کرے۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، قَالَ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ الأَنْصَارِيُّ، أَنَّ عِتْبَانَ بْنَ مَالِكٍ ـ وَهُوَ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مِمَّنْ شَهِدَ بَدْرًا مِنَ الأَنْصَارِ ـ أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَدْ أَنْكَرْتُ بَصَرِي، وَأَنَا أُصَلِّي لِقَوْمِي، فَإِذَا كَانَتِ الأَمْطَارُ سَالَ الْوَادِي الَّذِي بَيْنِي وَبَيْنَهُمْ، لَمْ أَسْتَطِعْ أَنْ آتِيَ مَسْجِدَهُمْ فَأُصَلِّيَ بِهِمْ، وَوَدِدْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَّكَ تَأْتِينِي فَتُصَلِّيَ فِي بَيْتِي، فَأَتَّخِذَهُ مُصَلًّى. قَالَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " سَأَفْعَلُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ ". قَالَ عِتْبَانُ فَغَدَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَأَبُو بَكْرٍ حِينَ ارْتَفَعَ النَّهَارُ، فَاسْتَأْذَنَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَذِنْتُ لَهُ، فَلَمْ يَجْلِسْ حَتَّى دَخَلَ الْبَيْتَ ثُمَّ قَالَ " أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ مِنْ بَيْتِكَ ". قَالَ فَأَشَرْتُ لَهُ إِلَى نَاحِيَةٍ مِنَ الْبَيْتِ، فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَكَبَّرَ، فَقُمْنَا فَصَفَّنَا، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ، قَالَ وَحَبَسْنَاهُ عَلَى خَزِيرَةٍ صَنَعْنَاهَا لَهُ. قَالَ فَثَابَ فِي الْبَيْتِ رِجَالٌ مِنْ أَهْلِ الدَّارِ ذَوُو عَدَدٍ فَاجْتَمَعُوا، فَقَالَ قَائِلٌ مِنْهُمْ أَيْنَ مَالِكُ بْنُ الدُّخَيْشِنِ أَوِ ابْنُ الدُّخْشُنِ فَقَالَ بَعْضُهُمْ ذَلِكَ مُنَافِقٌ لاَ يُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " لاَ تَقُلْ ذَلِكَ، أَلاَ تَرَاهُ قَدْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ. يُرِيدُ بِذَلِكَ وَجْهَ اللَّهِ ". قَالَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ. قَالَ فَإِنَّا نَرَى وَجْهَهُ وَنَصِيحَتَهُ إِلَى الْمُنَافِقِينَ. قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " فَإِنَّ اللَّهَ قَدْ حَرَّمَ عَلَى النَّارِ مَنْ قَالَ لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ. يَبْتَغِي بِذَلِكَ وَجْهَ اللَّهِ ". قَالَ ابْنُ شِهَابٍ ثُمَّ سَأَلْتُ الْحُصَيْنَ بْنَ مُحَمَّدٍ الأَنْصَارِيَّ ـ وَهْوَ أَحَدُ بَنِي سَالِمٍ وَهُوَ مِنْ سَرَاتِهِمْ ـ عَنْ حَدِيثِ مَحْمُودِ بْنِ الرَّبِيعِ، فَصَدَّقَهُ بِذَلِكَ.
Narrated By 'Itban bin Malik : Who was one of the companions of Allah's Apostle and one of the Ansar's who took part in the battle of Badr: I came to Allah's Apostle and said, "O Allah's Apostle I have weak eyesight and I lead my people in prayers. When it rains the water flows in the valley between me and my people so I cannot go to their mosque to lead them in prayer. O Allah's Apostle! I wish you would come to my house and pray in it so that I could take that place as a Musalla. Allah's Apostle said. "Allah willing, I will do so." Next day after the sun rose high, Allah's Apostle and Abu Bakr came and Allah's Apostle asked for permission to enter. I gave him permission and he did not sit on entering the house but said to me, "Where do you like me to pray?" I pointed to a place in my house. So Allah's Apostle stood there and said, 'Allahu Akbar', and we all got up and aligned behind him and offered a two-Rak'at prayer and ended it with Taslim. We requested him to stay for a meal called "Khazira" which we had prepared for him. Many members of our family gathered in the house and one of them said, "Where is Malik bin Al-Dukhaishin or Ibn Al-Dukhshun?" One of them replied, "He is a hypocrite and does not love Allah and His Apostle." Hearing that, Allah's Apostle said, "Do not say so. Haven't you seen that he said, 'None has the right to be worshipped but Allah' for Allah's sake only?" He said, "Allah and His Apostle know better. We have seen him helping and advising hypocrites."
Allah's Apostle said, "Allah has forbidden the (Hell) fire for those who say, 'None has the right to be worshipped but Allah' for Allah's sake only."
محمود بن ربیع انصاری بیان کرتے ہیں کہ عتبان بن مالک جو رسول اللہﷺ کے صحابہ میں سے تھے اور وہ انصار کی طرف سے بدر کی لڑائی میں حاضر ہوئے تھے وہ رسول اللہﷺ کے پاس آئے اور عرض کیا یا رسول اللہﷺ! میری بینائی بگڑی معلوم ہوتی ہے اور میں اپنی قوم کے لوگوں کو نماز پڑھایا کرتا ہوں، جب مینہ برستا ہے اور وہ نالہ برسنے لگتا ہے جو میرے اور ان کے بیچ میں ہے تو میں ان کی مسجد میں نہیں جاسکتا کہ ان کے ساتھ نماز پڑھوں میں چاہتا ہوں یا رسول اللہﷺ آپ میرے پاس تشریف لائے اور میرے گھر میں نماز پڑھ لیجئے میں اس جگہ کو نماز گاہ بنالوں گا۔ راوی نے کہا رسول اللہﷺ نے عتبان سے یہ فرمایا: اچھا میں ایسا کروں گا انشاءاللہ ۔عتبان نے کہا پھر (دوسرے دن) صبح کو رسول اللہﷺ اور ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ دونوں مل کر دن چڑھے میرے پاس آئے اور رسول اللہﷺنے اندر آنے کی اجازت مانگی، میں نے اجازت دی آپﷺ اندر آئے اور ابھی بیٹھے بھی نہیں تھے کہ آپﷺ نے فرمایا: تم اپنے گھر میں کس جگہ پسند کرتے ہو کہ میں نماز پڑھوں، عتبان رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے آپﷺ کو گھر کا ایک کونہ بتا دیا تو آپﷺ کھڑے ہوئے اور اللہ اکبر کہا: ہم بھی کھڑے ہوئے اور صف باندھی آپﷺ نے دو رکعتیں (نفل) پڑھ کر سلام پھیرا اور ہم نے کچھ حلیم تیار کرکے آپﷺ کوروک لیا (جانے نہ دیا) پھر محلہ کے کئی اور آدمی بھی گھر میں آ کر جمع ہو گئے ان میں ایک شخص (جس کا نام معلوم نہیں) کہنے لگا، مالک بن دخیشن یا مالک بن دخشن کہاں ہے؟ کسی نے کہا (عتبان نے) وہ تو منافق ہے، اللہ اور اس کے رسولﷺ سے محبت نہیں رکھتا۔ رسول اللہﷺ نے یہ سن کر فرمایا: ایسا مت کہو کیا تم نہیں دیکھتا کہ وہ لاالٰہ الّا اللہ کہتا ہےتب وہ بولا: اللہ اور اس کا رسولﷺ خوب جانتا ہے (اصل حال یہ ہے) بظاہر تو اس کی توجہ اور اس کی دوستی منافقوں ہی کی طرف پاتے ہیں۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اللہ جل جلالہ نے تو دوزخ کو اس شخص پر حرام کر دیا ہے جو لا الٰہ الّا اللہ کہے۔ ابن شہاب نے کہا: میں نے حصین بن محمد انصاری سے پوچھا وہ بنی سالم کے شریف لوگوں میں سے تھا کہ محمود کی یہ حدیث کیسی ہے اس نے کہا: محمود سچاہے۔
Chapter No: 46
باب الْمَسَاجِدِ فِي الْبُيُوتِ
About (taking) the masajid in the houses.
باب: گھروں میں مسجد بنانا،
وَصَلَّى الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ فِي مَسْجِدِهِ فِي دَارِهِ جَمَاعَةً
And Al-Bara bin Azib offered Salat in the masjid in his house with other people in congregation.
اور برابن عازبؓ صحابی نے اپنے گھر کی مسجد میں جماعت سے نماز پڑھی۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الأَشْعَثِ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُحِبُّ التَّيَمُّنَ مَا اسْتَطَاعَ فِي شَأْنِهِ كُلِّهِ فِي طُهُورِهِ وَتَرَجُّلِهِ وَتَنَعُّلِهِ.
Narrated By 'Aisha : The Prophet used to start every thing from the right (for good things) whenever it was possible in all his affairs; for example: in washing, combing or wearing shoes.
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ ہر کام میں جہاں تک ہوسکتا داہنی طرف سے شروع کرنا پسند کرتے تھے،طہارت میں کنگھی کرنے میں اور جوتا پہننے میں۔
Chapter No: 47
باب التَّيَمُّنِ فِي دُخُولِ الْمَسْجِدِ وَغَيْرِهِ
While entering the masjid etc., one should start with the right foot.
باب: مسجد میں گھستے وقت اور دوسرے کاموں میں داہنی طرف سے شروع کرنا
وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَبْدَأُ بِرِجْلِهِ الْيُمْنَى، فَإِذَا خَرَجَ بَدَأَ بِرِجْلِهِ الْيُسْرَى
And Abdullah bin Umar used to enter the masjid by putting in his right foot first and while leaving he used to put out his left foot first.
اور عبداللہ بن عمرؓ مسجد جاتے وقت پہلے داہنا پاؤں رکھتے جب وہاں سے نکلتے تو پہلے بایاں پاؤں نکالتے۔
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ هِشَامٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ، وَأُمَّ سَلَمَةَ ذَكَرَتَا كَنِيسَةً رَأَيْنَهَا بِالْحَبَشَةِ فِيهَا تَصَاوِيرُ، فَذَكَرَتَا لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم فَقَالَ " إِنَّ أُولَئِكَ إِذَا كَانَ فِيهِمُ الرَّجُلُ الصَّالِحُ فَمَاتَ بَنَوْا عَلَى قَبْرِهِ مَسْجِدًا، وَصَوَّرُوا فِيهِ تِلْكَ الصُّوَرَ، فَأُولَئِكَ شِرَارُ الْخَلْقِ عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ".
Narrated By 'Aisha : Um Habiba and Um Salama mentioned about a church they had seen in Ethiopia in which there were pictures. They told the Prophet about it, on which he said, "If any religious man dies amongst those people they would build a place of worship at his grave and make these pictures in it. They will be the worst creature in the sight of Allah on the Day of Resurrection."
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ام حبیبہ اور ام سلمہ دونوں نے ایک گرجے کا ذکر کیا جس کو حبش کے ملک میں دیکھا تھا اس میں مورتیاں تھیں نبیﷺ سے اس کا ذکر کیا تو آپﷺ نے فرمایا: ان لوگوں کا قاعدہ یہ تھا کہ جب ان میں کوئی اچھا شخص مرجاتا تو اس کی قبر پر مسجد بنا لیتےاور اس میں یہ مورتیں رکھتے، قیامت کے دن یہ لوگ اللہ کے سامنے ساری مخلوق سے بدتر ہوں گے۔
Chapter No: 48
باب هَلْ تُنْبَشُ قُبُورُ مُشْرِكِي الْجَاهِلِيَّةِ، وَيُتَّخَذُ مَكَانَهَا مَسَاجِدَ
Is it permissible to dig the graves of pagans of the Period of Ignorance, and to use that place as a masjid?
باب: کیا جاہلیت کے زمانے کے مشرکوں کی قبریں کھود ڈالنا اور ان کی جگہ مسجد بنانا درست ہے
لِقَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم " لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ، اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ "؟ وَمَا يُكْرَهُ مِنَ الصَّلاَةِ فِي الْقُبُورِ. وَرَأَى عُمَرُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يُصَلِّي عِنْدَ قَبْرٍ فَقَالَ الْقَبْرَ الْقَبْرَ. وَلَمْ يَأْمُرْهُ بِالإِعَادَةِ
And the saying of the Prophet (s.a.w), "Allah cursed the Jews because they built the places of worship at the graves of their Prophets."
And what is said regarding the disapproval of offering Salat at graves. And Umar saw Anas bin Malik offering Salat at a grave and shouted, "The grave! The grave!! (meaning do not offer Salat there)." But he did not order him to repeat his Salat.
کیونکہ نبیﷺ نے فرمایا اللہ یہودیوں پر لعنت کرے انہوں نے اپنے پیغمبروں کی قبروں کو مسجد بنا لیا اور قبروں میں نماز مکرو ہونے کا بیان اور حضرت عمرؓ نے انسؓ کو ایک قبر کے پاس نماز پڑھتے دیکھا تو کہنے لگے قبر ہے قبر اور ان کو نماز لوٹانے کا حکم نہ دیا۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم الْمَدِينَةَ فَنَزَلَ أَعْلَى الْمَدِينَةِ، فِي حَىٍّ يُقَالُ لَهُمْ بَنُو عَمْرِو بْنِ عَوْفٍ. فَأَقَامَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِيهِمْ أَرْبَعَ عَشْرَةَ لَيْلَةً، ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَى بَنِي النَّجَّارِ فَجَاءُوا مُتَقَلِّدِي السُّيُوفِ، كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم عَلَى رَاحِلَتِهِ، وَأَبُو بَكْرٍ رِدْفُهُ، وَمَلأُ بَنِي النَّجَّارِ حَوْلَهُ، حَتَّى أَلْقَى بِفِنَاءِ أَبِي أَيُّوبَ، وَكَانَ يُحِبُّ أَنْ يُصَلِّيَ حَيْثُ أَدْرَكَتْهُ الصَّلاَةُ، وَيُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ، وَأَنَّهُ أَمَرَ بِبِنَاءِ الْمَسْجِدِ، فَأَرْسَلَ إِلَى مَلإٍ مِنْ بَنِي النَّجَّارِ فَقَالَ " يَا بَنِي النَّجَّارِ ثَامِنُونِي بِحَائِطِكُمْ هَذَا ". قَالُوا لاَ وَاللَّهِ، لاَ نَطْلُبُ ثَمَنَهُ إِلاَّ إِلَى اللَّهِ. فَقَالَ أَنَسٌ فَكَانَ فِيهِ مَا أَقُولُ لَكُمْ، قُبُورُ الْمُشْرِكِينَ، وَفِيهِ خَرِبٌ، وَفِيهِ نَخْلٌ، فَأَمَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِقُبُورِ الْمُشْرِكِينَ فَنُبِشَتْ، ثُمَّ بِالْخَرِبِ فَسُوِّيَتْ، وَبِالنَّخْلِ فَقُطِعَ، فَصَفُّوا النَّخْلَ قِبْلَةَ الْمَسْجِدِ، وَجَعَلُوا عِضَادَتَيْهِ الْحِجَارَةَ، وَجَعَلُوا يَنْقُلُونَ الصَّخْرَ، وَهُمْ يَرْتَجِزُونَ، وَالنَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مَعَهُمْ وَهُوَ يَقُولُ " اللَّهُمَّ لاَ خَيْرَ إِلاَّ خَيْرُ الآخِرَهْ فَاغْفِرْ لِلأَنْصَارِ وَالْمُهَاجِرَهْ "
Narrated By Anas : When the Prophet arrived Medina he dismounted at 'Awali-i-Medina amongst a tribe called Banu 'Amr bin 'Auf. He stayed there For fourteen nights. Then he sent for Bani An-Najjar and they came armed with their swords. As if I am looking (just now) as the Prophet was sitting over his Rahila (Mount) with Abu Bakr riding behind him and all Banu An-Najjar around him till he dismounted at the courtyard of Abu Ayub's house. The Prophet loved to pray wherever the time for the prayer was due even at sheep-folds. Later on he ordered that a mosque should be built and sent for some people of Banu-An-Najjar and said, "O Banu An-Najjar! Suggest to me the price of this (walled) piece of land of yours." They replied, "No! By Allah! We do not demand its price except from Allah." Anas added: There were graves of pagans in it and some of it was unlevelled and there were some date-palm trees in it. The Prophet ordered that the graves of the pagans be dug out and the unlevelled land be leveled and the date-palm trees be cut down. (So all that was done). They aligned these cut date-palm trees towards the Qibla of the mosque (as a wall) and they also built two stone side-walls (of the mosque). His companions brought the stones while reciting some poetic verses. The Prophet was with them and he kept on saying, "There is no goodness except that of the Hereafter, O Allah! So please forgive the Ansars and the emigrants."
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ( جب مکہ سے) مدینہ میں تشریف لائے تو مدینہ کے بلند حصہ میں بنی عمرو بن عوف قبیلے میں اترے وہاں چودہ راتیں آپﷺ رہے پھر آپﷺ نے بنی نجار کے لوگوں کو بلایا وہ تلواریں لٹکائے حاضر ہوئے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: گویا نبیﷺ کو میں دیکھ رہا ہوں آپﷺ اپنی اونٹنی پر سوار ہیں ابو بکر رضی اللہ عنہ آپﷺکے پیچھے بیٹھے ہیں اور بنو نجار کے لوگ آپﷺ کے ارد گرد ہیں یہاں تک کہ آپﷺ ابو ایوب رضی اللہ عنہ کے گھر کے آنگن میں اترے، آپﷺ کو پسند تھا کہ جہاں نماز کا وقت آجائے وہاں نماز پڑھ لیں اور آپﷺ (شروع میں) بکریوں کے باڑوں میں بھی نماز پڑھ لیتے تھے (پھر آپﷺ نے مسجد بنانے کاحکم دیا تو بنو نجار کے لوگوں کو بلایا ان سے فرمایا: بنو نجار تم اپنے اس باغ کی قیمت مجھ سے چکالو انہوں نے کہا: نہیں، اللہ کی قسم! ہم اس کا مول اللہ تعالیٰ ہی سے لیں گے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: میں تم لوگوں کو بتلاؤں اس باغ میں کیا تھا مشرکوں کی قبریں اور کھنڈر کچھ کھجور کے درخت آپﷺ نے حکم دیا تو مشرکوں کی قبریں کھود ڈالی گئیں پھر کھنڈر برابر کئے گئےاور کھجور کے درخت کاٹ کر ان کی لکڑیاں قبلے کی طرف بچھادی گئیں ، اور پتھروں کے ذریعے انہیں مضبوط بنادیا گیا۔صحابہ رضی اللہ عنہم شعر پڑھ پڑھ کر پتھر منتقل کررہے تھےاور نبیﷺ بھی شعر پڑھتے جاتے تھے آپﷺ یہ فرماتے تھے: اے اللہ! آخرت کے فائدہ کے علاوہ کوئی فائدہ نہیں پس انصار اور مہاجرین کی مغفرت فرمانا۔
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي التَّيَّاحِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ، ثُمَّ سَمِعْتُهُ بَعْدُ يَقُولُ كَانَ يُصَلِّي فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ قَبْلَ أَنْ يُبْنَى الْمَسْجِدُ.
Narrated By Abu Al-Taiyah : Anas said, "The Prophet prayed in the sheep fold." Later on I heard him saying, "He prayed in the sheep folds before the construction of the mosque."
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ بکریوں کے باڑوں میں نماز پڑھ لیتے تھے ابو التیاح نے (یا شعبہ نے) کہا: پھر میں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہتے تھے: آپﷺ مسجد بننے سے پہلے بکریوں کے باڑوں میں نماز پڑھ لیتے تھے۔
Chapter No: 49
باب الصَّلاَةِ فِي مَرَابِضِ الْغَنَمِ
To offer As-Salat in a sheep-fold.
باب: بکریوں کے تھانوں میں نماز پڑھنا۔
حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ، قَالَ أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَيَّانَ، قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ رَأَيْتُ ابْنَ عُمَرَ يُصَلِّي إِلَى بَعِيرِهِ وَقَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَفْعَلُهُ.
Narrated By Nafi : "I saw Ibn 'Umar praying while taking his camel as a Sutra in front of him and he said, "I saw the Prophet doing the same."
حضرت نافع رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نےکہا: میں نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کو اپنے اونٹ کی طرف نماز پڑھتے دیکھا انہوں نے کہا: میں نے نبیﷺ کو ایسا کرتے دیکھا ہے۔
Chapter No: 50
باب الصَّلاَةِ فِي مَوَاضِعِ الإِبِلِ
To offer As-Salat in the camel-yards (the places where the camels are stationed).
باب: اونٹوں کے تھانوں میں نماز پڑھنا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ انْخَسَفَتِ الشَّمْسُ، فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ثُمَّ قَالَ " أُرِيتُ النَّارَ، فَلَمْ أَرَ مَنْظَرًا كَالْيَوْمِ قَطُّ أَفْظَعَ ".
Narrated By 'Abdullah bin 'Abbas : The sun eclipsed and Allah's Apostle offered the eclipse prayer and said, "I have been shown the Hellfire (now) and I never saw a worse and horrible sight than the sight I have seen today."
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا: سورج گرھن ہوا تو رسول اللہﷺ نے (کسوف کی) نماز پڑھی پھر فرمایا: مجھے (نماز میں) دوزخ دکھائی گئی میں نے آج کی طرح کبھی ڈراؤنی چیز نہیں دیکھی۔