Sayings of the Messenger احادیثِ رسول اللہ

 
Donation Request

Sahih Al-Bukhari

Book: Menstrual Periods (6)    كتاب الحيض

‹ First56789Last ›

Chapter No: 61

باب الْحَدَثِ فِي الْمَسْجِدِ

Al-Hadath (passing wind) in the masjid

باب: مسجد میں حدث ہونا۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ الْمَلاَئِكَةُ تُصَلِّي عَلَى أَحَدِكُمْ مَا دَامَ فِي مُصَلاَّهُ الَّذِي صَلَّى فِيهِ، مَا لَمْ يُحْدِثْ، تَقُولُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ اللَّهُمَّ ارْحَمْهُ ‏"‏‏.‏

Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "The angels keep on asking Allah's forgiveness for anyone of you, as long as he is at his Musalla (praying place) and he does not pass wind (Hadath). They say, 'O Allah! Forgive him, O Allah! be Merciful to him."

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: فرشتے اس شخص کیلئے دعا کرتے رہتے ہیں جو اپنی نماز کی جگہ میں جہاں اس نے (مسجد میں) نماز پڑھی ہے بیٹھا رہے جب تک کہ اس کا وضو نہ ٹوٹے، فرشتے یوں کہتے ہیں: یا اللہ! اس کو بخش دے، یا اللہ! اس پر رحم فرما۔

Chapter No: 62

باب بُنْيَانِ الْمَسْجِدِ

The construction of (the Prophet’s (s.a.w)) masjid

باب: مسجد کے بنانے کا بیان

وَقَالَ أَبُو سَعِيدٍ كَانَ سَقْفُ الْمَسْجِدِ مِنْ جَرِيدِ النَّخْلِ‏.‏ وَأَمَرَ عُمَرُ بِبِنَاءِ الْمَسْجِدِ وَقَالَ أَكِنَّ النَّاسَ مِنَ الْمَطَرِ، وَإِيَّاكَ أَنْ تُحَمِّرَ أَوْ تُصَفِّرَ، فَتَفْتِنَ النَّاسَ‏.‏ وَقَالَ أَنَسٌ يَتَبَاهَوْنَ بِهَا، ثُمَّ لاَ يَعْمُرُونَهَا إِلاَّ قَلِيلاً‏.‏ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَتُزَخْرِفُنَّهَا كَمَا زَخْرَفَتِ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى‏

Abu Saeed said, "The roof of the masjid was made of the leaves of date-palms." Umar ordered the Prophet’s (s.a.w) masjid to be expanded and said, "Protect the people from rain. Beware of red and yellow decorations, for they put the people to trial." Anas reciting a part of a Hadith said, "They will boast of them (masajid) rather than coming frequently to them for offering prayers." Ibn Abbas said, "You (Muslims) will surely decorate your masajid as the Jews and Christians decorated (their churches and temples)."

اور ابو سعید خدری نے کہا کہ مسجد نبوی کی چھت کھجور کی شاخوں کی تھی اور حضرت عمرؓ نے اس کو بنانے کا حکم دیا اور کہا میں لوگوں کو بارش سے بچانا چا ہتا ہوں اور سرخ یا زرد رنگ مت کر کہ (رنگ کر کے)لوگوں کو آفت میں پھنسائے انسؓ نے کہا لوگ مسجدوں پر فخر کریں گے مگر ان کو آباد (بہت ) کم رکھیں گے اور عبداللہ بن عباسؓ نے کہا تم مسجدوں کو آراستہ کرو گے جیسے یہود اور انصاری نے اپنے گرجاؤں کو آراستہ کیا۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، قَالَ حَدَّثَنَا نَافِعٌ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ، أَخْبَرَهُ أَنَّ الْمَسْجِدَ كَانَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم مَبْنِيًّا بِاللَّبِنِ، وَسَقْفُهُ الْجَرِيدُ، وَعُمُدُهُ خَشَبُ النَّخْلِ، فَلَمْ يَزِدْ فِيهِ أَبُو بَكْرٍ شَيْئًا، وَزَادَ فِيهِ عُمَرُ وَبَنَاهُ عَلَى بُنْيَانِهِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بِاللَّبِنِ وَالْجَرِيدِ، وَأَعَادَ عُمُدَهُ خَشَبًا، ثُمَّ غَيَّرَهُ عُثْمَانُ، فَزَادَ فِيهِ زِيَادَةً كَثِيرَةً، وَبَنَى جِدَارَهُ بِالْحِجَارَةِ الْمَنْقُوشَةِ وَالْقَصَّةِ، وَجَعَلَ عُمُدَهُ مِنْ حِجَارَةٍ مَنْقُوشَةٍ، وَسَقَفَهُ بِالسَّاجِ‏.‏

Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : In the life-time of Allah's Apostle the mosque was built of adobes, its roof of the leaves of date-palms and its pillars of the stems of date-palms. Abu Bakr did not alter it. 'Umar expanded it on the same pattern as it was in the lifetime of Allah's Apostle by using adobes, leaves of date-palms and changing the pillars into wooden ones. 'Uthman changed it by expanding it to a great extent and built its walls with engraved stones and lime and made its pillars of engraved stones and its roof of teak wood.

حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ رسول اللہﷺ کے مبارک زمانے میں مسجد نبوی کچی اینٹ سے بنی ہوئی تھی،اس کی چھت کھجور کی شاخوں کی تھی اور ستون کھجور کی لکڑی کے تھے پھر ابو بکر رضی اللہ عنہ نے (اپنے خلافت میں اس کی تعمیر میں) کوئی زیادتی نہیں کی، مگر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے مسجد کو بڑھایا لیکن عمارت ویسی ہی رکھی جیسی رسول اللہﷺ کے زمانے میں تھی یعنی کچی اینٹ اور کھجور کی شاخوں کی۔ اور اس کے ستون اسی کھجور کی لکڑی سے نئے لگائے پھر حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اس کو بدل ڈالا اور بہت بڑھایا اور اس کی دیواریں منقش پتھروں اور گھچ سے بنوائیں ، اور اس کے ستون منقش پتھروں کے اور اس کی چھت ساگون سے بنائی۔

Chapter No: 63

باب التَّعَاوُنِ فِي بِنَاءِ الْمَسْجِدِ

To co-operate in building a masjid.

باب: مسجد بنانے میں ایک دوسرے کی مدد کرنا

{‏مَا كَانَ لِلْمُشْرِكِينَ أَنْ يَعْمُرُوا مَسَاجِدَ اللَّهِ شَاهِدِينَ عَلَى أَنْفُسِهِمْ بِالْكُفْرِ أُولَئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ وَفِي النَّارِ هُمْ خَالِدُونَ * إِنَّمَا يَعْمُرُ مَسَاجِدَ اللَّهِ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ وَأَقَامَ الصَّلاَةَ وَآتَى الزَّكَاةَ وَلَمْ يَخْشَ إِلاَّ اللَّهَ فَعَسَى أُولَئِكَ أَنْ يَكُونُوا مِنَ الْمُهْتَدِينَ‏}‏‏

"It is not for Mushrikun (polytheists and pagans) to maintain the Masajid of Allah, while they witness against their ownselves of disbelief. The works of such are in vain, and in Fire shall they abide. The Masajid of Allah shall be maintained only by those who believe in Allah and the Last Day, establish Salat and give Zakat and fear none but Allah. It is they who are on true guidance." (V.9:17,18)

اور اللہ تعالٰی کا (سورۃ براءۃ میں ) فرمانا ﻻئق نہیں کہ مشرک اللہ تعالیٰ کی مسجدوں کو آباد کریں۔ درآں حالیکہ وه خود اپنے کفر کے آپ ہی گواه ہیں، ان کے اعمال غارت واکارت ہیں، اور وه دائمی طور پر جہنمی ہیں. وہی آباد کرتا ہے مسجدیں اللہ کی جو یقین لایا اللہ پر اور آخرت کے دن پر اور قائم کیا نماز کو اور دیتا رہا زکوٰۃ اور نہ ڈرا سوائے اللہ کے کسی سے سو امیدوار ہیں وہ لوگ کہ ہوویں ہدایت والوں میں.

حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُخْتَارٍ، قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ الْحَذَّاءُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، قَالَ لِي ابْنُ عَبَّاسٍ وَلاِبْنِهِ عَلِيٍّ انْطَلِقَا إِلَى أَبِي سَعِيدٍ فَاسْمَعَا مِنْ حَدِيثِهِ‏.‏ فَانْطَلَقْنَا فَإِذَا هُوَ فِي حَائِطٍ يُصْلِحُهُ، فَأَخَذَ رِدَاءَهُ فَاحْتَبَى، ثُمَّ أَنْشَأَ يُحَدِّثُنَا حَتَّى أَتَى ذِكْرُ بِنَاءِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ كُنَّا نَحْمِلُ لَبِنَةً لَبِنَةً، وَعَمَّارٌ لَبِنَتَيْنِ لَبِنَتَيْنِ، فَرَآهُ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فَيَنْفُضُ التُّرَابَ عَنْهُ وَيَقُولُ ‏"‏ وَيْحَ عَمَّارٍ تَقْتُلُهُ الْفِئَةُ الْبَاغِيَةُ، يَدْعُوهُمْ إِلَى الْجَنَّةِ، وَيَدْعُونَهُ إِلَى النَّارِ ‏"‏‏.‏ قَالَ يَقُولُ عَمَّارٌ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الْفِتَنِ‏.‏

Narrated By 'Ikrima : Ibn 'Abbas said to me and to his son 'Ali, "Go to Abu Sa'id and listen to what he narrates." So we went and found him in a garden looking after it. He picked up his Rida', wore it and sat down and started narrating till the topic of the construction of the mosque reached. He said, "We were carrying one adobe at a time while 'Ammar was carrying two. The Prophet saw him and started removing the dust from his body and said, "May Allah be Merciful to 'Ammar. He will be inviting them (i.e. his murderers, the rebellious group) to Paradise and they will invite him to Hell-fire." 'Ammar said, "I seek refuge with Allah from affliction."

حضتر عکرمہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے مجھ سے اور اپنے بیٹے علی سے کہا: دونوں مل کر حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کے پاس جاؤ اور ان کی حدیثیں سنو۔ ہم گئے دیکھا تو وہ اپنے باغ کو درست کررہے تھے (ہمیں دیکھ کر) انہوں نے اپنی چادر لی اور گوٹ مارکر بیٹھے پھر حدیث بیان کرنا شروع کی مسجد نبوی کے بنانے کا ذکر آیا کہنے لگے (مسجد بنتے وقت) ہم ایک ایک اینٹ اٹھا رہے تھے اور عمار رضی اللہ عنہ دو دو اینٹیں، نبیﷺنے عمار رضی اللہ عنہ کو دیکھا تو ان کے بدن سے مٹی چھاڑنے لگے اور فرمانے لگے: ہائے افسوس! عمار کو باغی لوگ مار ڈالیں گے، یہ تو ان کو بہشت کی طرف بلائے گا اور وہ اس کو دوزخ کی طرف بلائیں گےاور حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا: حضرت عمار رضی اللہ عنہ کہا کرتے تھے: میں فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔

Chapter No: 64

باب الاِسْتِعَانَةِ بِالنَّجَّارِ وَالصُّنَّاعِ فِي أَعْوَادِ الْمِنْبَرِ وَالْمَسْجِدِ

Employing the carpenter and the technical hand in making the wooden pulpit or building the masjid

باب: بڑھئی اور معمار سے مسجد اور منبر بنانے میں مدد لینا۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلٍ، قَالَ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم إِلَى امْرَأَةٍ أَنْ مُرِي غُلاَمَكِ النَّجَّارَ يَعْمَلْ لِي أَعْوَادًا أَجْلِسُ عَلَيْهِنَّ‏.‏

Narrated By Sahl : Allah's Apostle sent someone to a woman telling her to "Order her slave, carpenter, to prepare a wooden pulpit for him to sit on."

حضرت سہل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: نبیﷺ نے ایک عورت کے پاس ایک آدمی بھیجا کہ وہ اپنے بڑھئی غلام کو حکم دے کہ وہ میرے لیے لکڑیاں (منبر) بنادے تاکہ میں اس پر بیٹھا کروں۔


حَدَّثَنَا خَلاَّدٌ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ امْرَأَةً، قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَلاَ أَجْعَلُ لَكَ شَيْئًا تَقْعُدُ عَلَيْهِ، فَإِنَّ لِي غُلاَمًا نَجَّارًا قَالَ ‏"‏ إِنْ شِئْتِ ‏"‏‏.‏ فَعَمِلَتِ الْمِنْبَرَ‏.

Narrated By Jabir : A woman said, "O Allah's Apostle! Shall I get something constructed for you to sit on as I have a slave who is a carpenter?" He replied, "Yes, if you like." So she had that pulpit constructed.

حضرت جابر بن عبداللہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک عورت (عائشہ انصاریہ) نے کہا: یا رسول اللہﷺ! میں آپﷺ کیلئے ایک چیز بنا دوں جس پر آپﷺ (خطبے کے وقت) بیٹھا کریں کیونکہ میرا ایک غلام نجار (بڑھئی) ہے آپﷺ نے فرمایا: اچھا تیری مرضی، پھر اس نے منبر بنوایا۔

Chapter No: 65

باب مَنْ بَنَى مَسْجِدًا

(The superiority of) whoever built a masjid

باب: مسجد بنانے والے کا ثواب۔

حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرٌو، أَنَّ بُكَيْرًا، حَدَّثَهُ أَنَّ عَاصِمَ بْنَ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ حَدَّثَهُ أَنَّهُ، سَمِعَ عُبَيْدَ اللَّهِ الْخَوْلاَنِيَّ، أَنَّهُ سَمِعَ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ، يَقُولُ عِنْدَ قَوْلِ النَّاسِ فِيهِ حِينَ بَنَى مَسْجِدَ الرَّسُولِ صلى الله عليه وسلم إِنَّكُمْ أَكْثَرْتُمْ، وَإِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ مَنْ بَنَى مَسْجِدًا ـ قَالَ بُكَيْرٌ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ ـ يَبْتَغِي بِهِ وَجْهَ اللَّهِ، بَنَى اللَّهُ لَهُ مِثْلَهُ فِي الْجَنَّةِ ‏"‏‏

Narrated By 'Ubdaidullah Al-Khaulani : I heard 'Uthman bin 'Affan saying, when people argued too much about his intention to reconstruct the mosque of Allah's Apostle, "You have talked too much. I heard the Prophet saying, 'Whoever built a mosque, (Bukair thought that 'Asim, another sub-narrator, added, "Intending Allah's Pleasure"), Allah would build for him a similar place in Paradise.'"

حضرت عبیداللہ بن خولانی سے روایت ہے انہوں نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے سنا کہ مسجد نبوی کی تعمیر کے بارے میں لوگوں کی باتوں کو سن کر آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: تم لوگوں نے بہت زیادہ باتیں کی ہیں ۔حالانکہ میں نے نبی ﷺسے سنا ہے کہ جس نے مسجد بنائی - راوی بکیر نے کہا: میرا خیال ہے کہ آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا - اللہ تعالیٰ کی رضامندی چاہتے ہوئے، تو اللہ تعالیٰ ایسا ہی ایک مکان جنت میں اس کےلیے بنائے گا

Chapter No: 66

باب يَأْخُذُ بِنُصُولِ النَّبْلِ إِذَا مَرَّ فِي الْمَسْجِدِ

While passing through a masjid, (one should better) hold the arrowheads (with the hand).

باب: اگر مسجد میں تیر لئے ہوئے جائے تو اس کاپھل (پیکان)تھامے رہے۔

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، قَالَ قُلْتُ لِعَمْرٍو أَسَمِعْتَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ مَرَّ رَجُلٌ فِي الْمَسْجِدِ وَمَعَهُ سِهَامٌ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ‏"‏ أَمْسِكْ بِنِصَالِهَا ‏"

Narrated By 'Amr : I heard Jabir bin 'Abdullah saying, "A man passed through the mosque carrying arrows. Allah's Apostle said to him, 'Hold them by their heads.' "

سفیان بن عیینہ نے کہا: میں نے عمرو بن دینار سے کہا: کیا تم نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث سنی ہے کہ ایک شخص مسجد میں گزرا اور اس کے ساتھ تیر بھی تھا تو اس سے رسول اللہﷺنے فرمایا: اس کی نوکیں تھامے رکھو۔

Chapter No: 67

باب الْمُرُورِ فِي الْمَسْجِدِ

Passing through a masjid (is permissible).

باب: مسجد میں تیر وغیرہ لےکر گزرنا۔

حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ، قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ مَنْ مَرَّ فِي شَىْءٍ مِنْ مَسَاجِدِنَا أَوْ أَسْوَاقِنَا بِنَبْلٍ، فَلْيَأْخُذْ عَلَى نِصَالِهَا، لاَ يَعْقِرْ بِكَفِّهِ مُسْلِمًا ‏"

Narrated By Abu Musa : The Prophet said, "Whoever passes through our mosques or markets with arrows should hold them by their heads lest he should injure a Muslim."

ابو بردہ اپنے والد (ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ)سے روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا: جو کوئی ہماری مسجدوں یا بازاروں میں تیر لے کر چلے وہ ان کی نوکیں تھامے رکھے ،ایسا نہ ہو کہ اپنے ہاتھ سے کسی مسلمان کو زخمی کردے۔

Chapter No: 68

باب الشِّعْرِ فِي الْمَسْجِدِ

(What is said about) reciting poetry in the masjid?

باب: مسجد میں شعر پڑھنا ۔

حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، أَنَّهُ سَمِعَ حَسَّانَ بْنَ ثَابِتٍ الأَنْصَارِيَّ، يَسْتَشْهِدُ أَبَا هُرَيْرَةَ أَنْشُدُكَ اللَّهَ هَلْ سَمِعْتَ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ يَا حَسَّانُ، أَجِبْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم، اللَّهُمَّ أَيِّدْهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ ‏"‏‏.‏ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ نَعَمْ‏.‏

Narrated By Hassan bin Thabit Al-Ansari : I asked Abu Huraira "By Allah! Tell me the truth whether you heard the Prophet saying, 'O Hassan! Reply on behalf of Allah's Apostle. O Allah! Help him with the Holy Spirit." Abu Huraira said, "Yes. "

حضرت حسان بن ثابت انصاری رضی اللہ عنہ ، حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو اس بات پر گواہ بنارہے تھے کہ میں تمہیں اللہ کا واسطہ دیتا ہوں کہ کیا تم نے نبی ﷺکو یہ کہتے ہوئے نہیں سنا اے حسان! رسول اللہﷺکی طرف سے (کافروں کو) جواب دو، اے اللہ! روح القدس(جبریل علیہ السلام) کے ذریعہ ان کی مدد فرمادے، انہوں نے کہا: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: ہاں (رسول اللہﷺنے ایسا کہا تھا)۔

Chapter No: 69

باب أَصْحَابِ الْحِرَابِ فِي الْمَسْجِدِ

The presence of spearmen (with their spears) in the masjid (is permissible).

باب: مسجد میں بھالے والوں کا جانا۔

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ، قَالَتْ لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَوْمًا عَلَى باب حُجْرَتِي، وَالْحَبَشَةُ يَلْعَبُونَ فِي الْمَسْجِدِ وَرَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَسْتُرُنِي بِرِدَائِهِ، أَنْظُرُ إِلَى لَعِبِهِمْ‏

Narrated By 'Aisha : Once I saw Allah's Apostle at the door of my house while some Ethiopians were playing in the mosque (displaying their skill with spears). Allah's Apostle was screening me with his Rida' so as to enable me to see their display. ('Urwa said that 'Aisha said, "I saw the Prophet and the Ethiopians were playing with their spears.")

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:میں نے ایک دن رسول اللہﷺ کو اپنے حجرے کے دروازے پر دیکھا اورحبشی مسجد میں کھیل رہے تھے (ہتھیار کی مشق کر رہے تھے) اور رسول اللہﷺ اپنی چادر سے مجھ کو ڈھانپے ہوئے تھے میں ان کا کھیل دیکھ رہی تھی۔


زَادَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَالْحَبَشَةُ يَلْعَبُونَ بِحِرَابِهِمْ‏

Urwa said that Aisha(R.A.) added," I saw the prophet (s.a.w.) while the Ethiopians were playing with their spears."

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے نبیﷺ کو دیکھا اس حال میں کہ حبشی اپنے ہتھیاروں سے کھیل رہے تھے۔

Chapter No: 70

باب ذِكْرِ الْبَيْعِ وَالشِّرَاءِ عَلَى الْمِنْبَرِ فِي الْمَسْجِدِ

Mentioning about sales and purchases on the pulpit in the masjid.

باب: خرید وفروخت کا مسجد میں منبر پر ذکر کرنا۔

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ أَتَتْهَا بَرِيرَةُ تَسْأَلُهَا فِي كِتَابَتِهَا فَقَالَتْ إِنْ شِئْتِ أَعْطَيْتُ أَهْلَكِ وَيَكُونُ الْوَلاَءُ لِي‏.‏ وَقَالَ أَهْلُهَا إِنْ شِئْتِ أَعْطَيْتِهَا مَا بَقِيَ ـ وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً إِنْ شِئْتِ أَعْتَقْتِهَا وَيَكُونُ الْوَلاَءُ لَنَا ـ فَلَمَّا جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم ذَكَّرَتْهُ ذَلِكَ فَقَالَ ‏"‏ ابْتَاعِيهَا فَأَعْتِقِيهَا، فَإِنَّ الْوَلاَءَ لِمَنْ أَعْتَقَ ‏"‏‏.‏ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى الْمِنْبَرِ ـ وَقَالَ سُفْيَانُ مَرَّةً فَصَعِدَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم عَلَى الْمِنْبَرِ ـ فَقَالَ ‏"‏ مَا بَالُ أَقْوَامٍ يَشْتَرِطُونَ شُرُوطًا لَيْسَتْ فِي كِتَابِ اللَّهِ، مَنِ اشْتَرَطَ شَرْطًا لَيْسَ فِي كِتَابِ اللَّهِ فَلَيْسَ لَهُ، وَإِنِ اشْتَرَطَ مِائَةَ مَرَّةٍ ‏"‏‏.‏ قَالَ عَلِيٌّ قَالَ يَحْيَى وَعَبْدُ الْوَهَّابِ عَنْ يَحْيَى عَنْ عَمْرَةَ‏.‏ وَقَالَ جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ عَنْ يَحْيَى قَالَ سَمِعْتُ عَمْرَةَ قَالَتْ سَمِعْتُ عَائِشَةَ‏.‏ رَوَاهُ مَالِكٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ عَمْرَةَ أَنَّ بَرِيرَةَ‏.‏ وَلَمْ يَذْكُرْ صَعِدَ الْمِنْبَرَ‏.‏

Narrated By 'Aisha : Barira came to seek my help regarding her manumission. I told herself you like I would pay your price to your masters but your Al-Wala(1) would be for me." Her masters said, "If you like, you can pay what remains (of the price of her manumission), (Sufyan the sub-narrator once said), or if you like you can manumit her, but her (inheritance) Al-Wala would be for us. "When Allah's Apostle came, I spoke to him about it. He said, "Buy her and manumit her. No doubt Al-Wala(1) is for the manumitted." Then Allah's Apostle stood on the pulpit (or Allah's Apostle ascended the pulpit as Sufyan once said), and said, "What about some people who impose conditions which are not present in Allah's Book (Laws)? Whoever imposes conditions which are not in Allah's Book (Laws), his conditions will be invalid even if he imposed them a hundred times."

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے وہ فرماتی ہیں کہ ان کے پاس حضرت بریرہ رضی اللہ عنہا(لونڈی) ان سے کتابت کے بارے میں مدد لینے آئیں۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: کہ تم چاہو تو میں تمہارے مالکوں کو یہ رقم دے دوں (اور تمہیں آزاد کرادوں) اور تمہارا ولاء کا تعلق مجھ سے قائم ہوگا ، اور بریرہ رضی اللہ عنہا کے آقاؤں نے کہا: (حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا) سے کہا: اگر آپ چاہیں تو جو قیمت باقی رہ گئی ہے وہ دے دیں اور ولاء کا تعلق ہم سے قائم رہے گا ۔ رسول اللہﷺجب تشریف لائے تو میں نے آپ سے اس امر کا ذکر کیا ۔ آپﷺنے فرمایا: کہ تم بریرہ کو خرید کر آزاد کرو اور ولاء کا تعلق تو اسی کو حاصل ہوسکتا ہے جو آزاد کرائے۔ پھر رسول اللہ ﷺمنبر پر تشریف لائے ۔ سفیان نے ایک مرتبہ یوں کہا: کہ پھر رسول اللہ ﷺمنبر پر چڑھے اور فرمایا: ان لوگوں کا کیا حال ہوگا جو ایسی شرائط کرتے ہیں جن کا تعلق کتاب اللہ سے نہیں ہے ۔ جو شخص بھی کوئی ایسی شرط کرے جو کتاب اللہ میں نہ ہو اس کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی، اگرچہ وہ سو مرتبہ کرلے۔ اس حدیث کی روایت مالک نے یحییٰ کے واسطہ سے کی ، وہ عمرہ سے کہ بریرہ اور انہوں نے منبر پرچڑھنے کا ذکر نہیں کیا۔

‹ First56789Last ›