Chapter No: 71
باب مَنْ أَوْلَمَ بِأَقَلَّ مِنْ شَاةٍ
Whoever gave a Walima of less than one sheep.
باب : ایک بکری سے کم ولیمہ کرنا
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مَنْصُورِ ابْنِ صَفِيَّةَ، عَنْ أُمِّهِ، صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ قَالَتْ أَوْلَمَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم عَلَى بَعْضِ نِسَائِهِ بِمُدَّيْنِ مِنْ شَعِيرٍ
Narrated By Safiyya bint Shaiba : The Prophet gave a banquet with two Mudds of barley on marrying some of his wives. (1 Mudd= 1 3/4 of a kilogram).
حضرت صفیہ بنت شیبہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺنے اپنی ایک بیوی کا ولیمہ دو مدجَو سے کیا تھا۔
Chapter No: 72
باب حَقِّ إِجَابَةِ الْوَلِيمَةِ وَالدَّعْوَةِ وَمَنْ أَوْلَمَ سَبْعَةَ أَيَّامٍ وَنَحْوَهُ.
It is obligatory to accept the invitation to a Walima and other invitations. And whoever gave a Walima for seven days or somewhat life.
باب : ولیمہ کی دعوت اور ہر ایک کی دعوت قبو ل کرنا واجب ہے اور سات دن تک ( شادی کے بعد ولیمہ کی دعوت کرتے رہنا جائز ہے
وَلَمْ يُوَقِّتِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَوْمًا وَلاَ يَوْمَيْنِ.
The Prophet (s.a.w) did not decree that the Walima should be given for one or two days.
اور نبیﷺ نے ولیمہ کی دعوت کے لیے ) ایک یا دو دن کچھ معین نہیں کیا۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " إِذَا دُعِيَ أَحَدُكُمْ إِلَى الْوَلِيمَةِ فَلْيَأْتِهَا "
Narrated By 'Abdullah bin 'Umar : Allah's Apostle said, "If anyone of you is invites to a wedding banquet, he must go for it (accept the invitation)."
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺنے فرمایا : جب تم میں سے کسی کو دعوت ولیمہ پر بلایا جائے تو اسے ضرور آنا چاہیے۔
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ حَدَّثَنِي مَنْصُورٌ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " فُكُّوا الْعَانِيَ، وَأَجِيبُوا الدَّاعِيَ، وَعُودُوا الْمَرِيضَ ".
Narrated By Abu Musa : The Prophet said, "Set the captives free, accept the invitation (to a wedding banquet), and visit the patients."
حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ نبیﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺنے فرمایا: قیدی کو چھڑاؤ، دعوت کرنے والے کی دعوت قبول کرو اور بیمار کی عیادت کرو۔
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ، حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، عَنِ الأَشْعَثِ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سُوَيْدٍ، قَالَ الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ ـ رضى الله عنهما ـ أَمَرَنَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم بِسَبْعٍ، وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ، أَمَرَنَا بِعِيَادَةِ الْمَرِيضِ، وَاتِّبَاعِ الْجِنَازَةِ، وَتَشْمِيتِ الْعَاطِسِ، وَإِبْرَارِ الْقَسَمِ، وَنَصْرِ الْمَظْلُومِ، وَإِفْشَاءِ السَّلاَمِ، وَإِجَابَةِ الدَّاعِي، وَنَهَانَا عَنْ خَوَاتِيمِ الذَّهَبِ، وَعَنْ آنِيَةِ الْفِضَّةِ، وَعَنِ الْمَيَاثِرِ، وَالْقَسِّيَّةِ، وَالإِسْتَبْرَقِ وَالدِّيبَاجِ. تَابَعَهُ أَبُو عَوَانَةَ وَالشَّيْبَانِيُّ عَنْ أَشْعَثَ فِي إِفْشَاءِ السَّلاَمِ
Narrated By Al-Bara' bin 'Azib : The Prophet ordered us to do seven (things) and forbade us from seven. He ordered us to visit the patients, to follow the funeral procession, to reply to the sneezer (i.e., say to him, 'Yarhamuka-l-lah (May Allah bestow His Mercy upon you), if he says 'Al-hamdulillah' (Praise be to Allah), to help others to fulfil their oaths, to help the oppressed, to greet (whomever one should meet), and to accept the invitation (to a wedding banquet). He forbade us to wear golden rings, to use silver utensils, to use Mayathir (cushions of silk stuffed with cotton and placed under the rider on the saddle), the Qasiyya (linen clothes containing silk brought from an Egyptian town), the Istibraq (thick silk) and the Dibaj (another kind of silk).
حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا:نبی ﷺنے ہمیں سات کاموں کا حکم دیا اور سات کاموں سے منع فرمایا۔ ہمیں نبی ﷺنے بیمار کی عیادت، جنازہ کے پیچھے چلنے، چھینکنے والے کے جواب دینے ،قسم کو پورا کرنے، مظلوم کی مدد کرنے، سلام کو عام کرنے اور دعوت کرنے والے کی دعوت قبول کرنے کا حکم دیا تھا اور ہمیں نبیﷺنے سونے کی انگوٹھی پہننے، چاندی کے برتن استعمال کرنے، ریشمی گدے، ریشمی کپڑے ، موٹے اور باریک ریشم کے استعمال سے منع فرمایا۔ابوعوانہ اور شیبانی نے اشعث کی روایت سے لفظ«إفشاء السلام.» میں ابوالاحوص کی متابعت کی ہے۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ دَعَا أَبُو أُسَيْدٍ السَّاعِدِيُّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فِي عُرْسِهِ، وَكَانَتِ امْرَأَتُهُ يَوْمَئِذٍ خَادِمَهُمْ وَهْىَ الْعَرُوسُ، قَالَ سَهْلٌ تَدْرُونَ مَا سَقَتْ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنْقَعَتْ لَهُ تَمَرَاتٍ مِنَ اللَّيْلِ، فَلَمَّا أَكَلَ سَقَتْهُ إِيَّاهُ
Narrated By Sahl bin Sad : Abu Usaid As-Sa'di invited Allah's Apostle to his wedding party and his wife who was the bride, served them on that day. Do you know what drink she gave Allah's Apostle? She had soaked some dates for him (in water) overnight, and when he had finished his meal she gave him that drink (of soaked dates).
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: حضرت ابو اسید ساعدی رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ کو اپنی شادی پر دعوت دی ، اس دن حضرت ابو اسید رضی اللہ عنہ کی بیوی لوگوں کی خدمت کررہی تھی اور وہی دلہن تھی ۔ حضرت سہل رضی اللہ عنہ نے کہا: تم جانتے ہو کہ اس نے رسول اللہ ﷺکو کون سا مشروب پیش کیا تھا ؟ انہوں نے رات کے وقت کچھ کھجوریں پانی میں بھگودی تھیں پھر جب (صبح کے وقت ) آپ ﷺکھانے سے فارغ ہوئے تو اس نے وہی مشروب نوش کرنے کےلیے پیش کیا۔
Chapter No: 73
باب مَنْ تَرَكَ الدَّعْوَةَ فَقَدْ عَصَى اللَّهَ وَرَسُولَهُ
If somebody refuses an invitation (Walima), he indeed disobeys Allah and His Messenger (s.a.w).
باب : جس نے دعوت قبو ل نہ کی اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافر ما نی کی ۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، رضى الله عنه أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ شَرُّ الطَّعَامِ طَعَامُ الْوَلِيمَةِ يُدْعَى لَهَا الأَغْنِيَاءُ، وَيُتْرَكُ الْفُقَرَاءُ، وَمَنْ تَرَكَ الدَّعْوَةَ فَقَدْ عَصَى اللَّهَ وَرَسُولَهُ صلى الله عليه وسلم
Narrated By Abu Huraira : The worst food is that of a wedding banquet to which only the rich are invited while the poor are not invited. And he who refuses an invitation (to a banquet) disobeys Allah and His Apostle.
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ ولیمہ کا وہ کھانا بدترین کھانا ہے جس میں صرف مالداروں کو دعوت دی جا تی ہے اور فقراء کو نظر انداز کردیا جاتا ہے۔جس نے دعوت قبول نہ کی اس نے اللہ اور اس کے رسول ﷺکی نافرمانی کی۔
Chapter No: 74
باب مَنْ أَجَابَ إِلَى كُرَاعٍ
Whoever accepted the invitation to a meal of trotters.
باب : اگر دعوت میں بکری کا کھر ہو جب بھی جا نا چاہیے
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ، عَنْ أَبِي حَمْزَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ " لَوْ دُعِيتُ إِلَى كُرَاعٍ لأَجَبْتُ، وَلَوْ أُهْدِيَ إِلَىَّ ذِرَاعٌ لَقَبِلْتُ "
Narrated By Abu Huraira : The Prophet said, "If I am invited to a meal of trotters I will accept it; and if I am given a trotter as a present I will accept it."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺنے فرمایا : اگر مجھے بکری کے کھر (سری پائے)کی دعوت دی جائے تو میں اسے بھی قبول کروں گا اور اگر مجھے وہ کھر (سری پائے)بھی ہدیہ میں دیئے جائیں تو میں اسے قبول کروں گا۔
Chapter No: 75
باب إِجَابَةِ الدَّاعِي فِي الْعُرْسِ وَغَيْرِهِ
To accept the invitation to a wedding party or any other party.
باب : ہر ایک دعوت قبول شادی کی ہو یا کسی اور بات کی۔
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ـ رضى الله عنهما ـ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " أَجِيبُوا هَذِهِ الدَّعْوَةَ إِذَا دُعِيتُمْ لَهَا ". قَالَ كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يَأْتِي الدَّعْوَةَ فِي الْعُرْسِ وَغَيْرِ الْعُرْسِ وَهْوَ صَائِمٌ.
Narrated By Nafi' : Abdullah bin 'Umar said, "Allah's Apostle said, 'Accept the marriage invitation if you are invited to it.' " Ibn 'Umar used to accept the invitation whether to a wedding banquet or to any other party, even when he was fasting.
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺنے فرمایا : اس (ولیمہ )کی جب تمہیں دعوت دی جائے تو قبول کرو۔ راوی نے بیان کیا : کہ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اگر روزے سے ہوتے تب بھی ولیمہ کی دعوت یا کسی دوسری دعوت میں ضرور شرکت کرتے۔
Chapter No: 76
باب ذَهَابِ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ إِلَى الْعُرْسِ
The attendance of women and children at a wedding party.
باب :عورتوں بچوں کا بھی شادی میں جانا
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ ـ رضى الله عنه ـ قَالَ أَبْصَرَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم نِسَاءً وَصِبْيَانًا مُقْبِلِينَ مِنْ عُرْسٍ، فَقَامَ مُمْتَنًّا فَقَالَ " اللَّهُمَّ أَنْتُمْ مِنْ أَحَبِّ النَّاسِ إِلَىَّ "
Narrated By Anas bin Malik : Once the Prophet saw some women and children coming from a wedding party. He got up energetically and happily and said, "By Allah! You (i.e., the Ansar) are the most beloved of all people to me."
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ نبی ﷺنے چند عورتوں اور بچوں کو کسی شادی سے آتے ہوئے دیکھا تو آپ ﷺخوشی کے مارے جلدی سے کھڑے ہو گئے اور فرمایا: اللہ کی قسم! تم مجھے سب لوگوں سے زیادہ محبوب ہو۔
Chapter No: 77
باب هَلْ يَرْجِعُ إِذَا رَأَى مُنْكَرًا فِي الدَّعْوَةِ
Should a person return if he sees something disapproved of (from the stand point of religion) in the party.
باب : اگر دعوت میں جا کر وہاں خلاف شرع کوئی کام دیکھے تو لوٹ آئے یا کیا کرے
وَرَأَى ابْنُ مَسْعُودٍ صُورَةً فِي الْبَيْتِ فَرَجَعَ. وَدَعَا ابْنُ عُمَرَ أَبَا أَيُّوبَ فَرَأَى فِي الْبَيْتِ سِتْرًا عَلَى الْجِدَارِ، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ غَلَبَنَا عَلَيْهِ النِّسَاءُ، فَقَالَ مَنْ كُنْتُ أَخْشَى عَلَيْهِ، فَلَمْ أَكُنْ أَخْشَى عَلَيْكَ، وَاللَّهِ لاَ أَطْعَمُ لَكُمْ طَعَامًا، فَرَجَعَ
Ibn Masood saw a picture in a house and went away. Ibn Umar invited Abu Ayub, and the later saw a curtain on the wall. So Ibn Umar said, "We have been over-powered by the women in this matter." Abu Ayub said, "I was afraid that some people might do such a deed but I never thought that you would do so, By Allah, I will not eat anything of your food." And so Abu Ayub returned.
اور عبداللہ بن مسعودؓ نے دعوت کے گھر تصویر دیکھی تو لوٹ آئے کھانا نہ کھایا اور عبد اللہ بن عمرؓ نے ابو ایوب انصاریؓ کو دعوت دی تو ابو ایوبؓ ان کے گھر پرگئے انہوں نے دیکھا کہ دیوار پر پردہ پڑا ہے ابن عمر کہنے لگے عورتوں نے ہم کو مجبور کر دیا ابو ایوبؓ کہا مجھے تو ڈر تھا کہ کوئی ایسا کام کرے گا مگر تم سےیہ ڈر نہ تھا میں تو قسم خدا کی تمہارا کھانا نہیں کھانے کا یہ کہہ کر ابو ایوبؓ لوٹ گئے کھانا تک نہیں کھا یا۔
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ، زَوْجِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ أَنَّهَا اشْتَرَتْ نُمْرُقَةً فِيهَا تَصَاوِيرُ، فَلَمَّا رَآهَا رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَامَ عَلَى الْبَابِ فَلَمْ يَدْخُلْ، فَعَرَفْتُ فِي وَجْهِهِ الْكَرَاهِيَةَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَتُوبُ إِلَى اللَّهِ وَإِلَى رَسُولِهِ، مَاذَا أَذْنَبْتُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " مَا بَالُ هَذِهِ النِّمْرِقَةِ ". قَالَتْ فَقُلْتُ اشْتَرَيْتُهَا لَكَ لِتَقْعُدَ عَلَيْهَا وَتَوَسَّدَهَا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، وَيُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ ". وَقَالَ " إِنَّ الْبَيْتَ الَّذِي فِيهِ الصُّوَرُ لاَ تَدْخُلُهُ الْمَلاَئِكَةُ "
Narrated By 'Aisha : (The wife of the Prophet) I bought a cushion having on it pictures (of animals). When Allah's Apostle saw it, he stood at the door and did not enter. I noticed the sign of disapproval on his face and said, "O Allah's Apostle! I repent to Allah and His Apostle. What sin have I committed?' Allah's Apostle said. "What is this cushion?" I said, "I have bought it for you so that you may sit on it and recline on it." Allah's Apostle said, "The makers of these pictures will be punished on the Day of Resurrection, and it will be said to them, 'Give life to what you have created (i.e., these pictures).' " The Prophet added, "The Angels of (Mercy) do not enter a house in which there are pictures (of animals)."
نبی ﷺکی زوجہ مطہرہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انہوں نے ایک چھوٹا سا تصویروں والا قالین خریدا ۔ جب نبی ﷺنے اسے (گھر میں لٹکتے) دیکھاتو دروازے پر کھڑے ہو گئے اور اندر نہیں آئے۔ میں نے نبی ﷺکے چہرے مبارک پر کراہت کے آثار دیکھ لیے اور عرض کی: یا رسول اللہ! میں اللہ اور اس کے رسول کے حضور توبہ کرتی ہوں، مجھ سے کونسا گناہ سرز ہوا ہے؟ نبی ﷺنے فرمایا : یہ گدا یہاں کیسے آیا؟ میں نے عرض کی میں نے اسے خریدا ہے تاکہ آپ اس پر بیٹھیں اور اس پر ٹیک لگائیں نبی ﷺنے فرمایا : ان تصویروں کے بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا اور ان سے کہا جائے گا کہ جو تم نے بنایا ہے ہے اسے زندہ بھی کرو؟ اور نبی ﷺنے فرمایا :جن گھروں میں تصویریں ہوتی ہیں ان میں (رحمت کے) فرشتے نہیں آتے۔
Chapter No: 78
باب قِيَامِ الْمَرْأَةِ عَلَى الرِّجَالِ فِي الْعُرْسِ وَخِدْمَتِهِمْ بِالنَّفْسِ
The attendance and serving of the lady (bride) herself for the men at (her) marriage party.
باب : شادی میں عورت مردوں کا کام کاج اپنی ذات سے کرے تو کیسا۔
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ، حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ، عَنْ سَهْلٍ، قَالَ لَمَّا عَرَّسَ أَبُو أُسَيْدٍ السَّاعِدِيُّ دَعَا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم وَأَصْحَابَهُ، فَمَا صَنَعَ لَهُمْ طَعَامًا وَلاَ قَرَّبَهُ إِلَيْهِمْ إِلاَّ امْرَأَتُهُ أُمُّ أُسَيْدٍ، بَلَّتْ تَمَرَاتٍ فِي تَوْرٍ مِنْ حِجَارَةٍ مِنَ اللَّيْلِ، فَلَمَّا فَرَغَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم مِنَ الطَّعَامِ أَمَاثَتْهُ لَهُ فَسَقَتْهُ، تُتْحِفُهُ بِذَلِكَ
Narrated By Sahl : When Abu Usaid As-Sa'idi got married, he invited the Prophet and his companions. None prepared the food for them and brought it to them but his wife. She soaked some dates in water in a stone pot overnight, and when the Prophet had finished his food, she provided him with that drink (of soaked dates).
حضرت سہل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے جب حضرت ابواسید ساعدی رضی اللہ عنہ نے شادی کی تو انہوں نے نبی ﷺاور آپ کے صحابہ کو دعوت دی، اس موقعہ پر کھانا ان کی دلہن ام اسید ہی نے تیار کیا تھا اور انہوں نے ہی مردوں کے سامنے کھانا رکھا۔ انہوں نے پتھر کے ایک بڑے پیالے میں رات کے وقت کھجوریں بھگو دی تھی اور جب نبی کھانے سے فارغ ہوئے تو انہوں نے ہی اس کا شربت بنایا اور نبی ﷺکے سامنے (پینے کے لیے) تحفہ کے طور پر پیش کیا۔
Chapter No: 79
باب النَّقِيعِ وَالشَّرَابِ الَّذِي لاَ يُسْكِرُ فِي الْعُرْسِ
An-Naqi (juice obtained from dried dates soaked in water) and other drinks that are not intoxicant, served at a wedding party.
باب :کھجور کا شربت یا اور کوئی شربت جس میں نشہ نہ ہو شادی میں پلانا
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيُّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، قَالَ سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ، أَنَّ أَبَا أُسَيْدٍ السَّاعِدِيَّ، دَعَا النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم لِعُرْسِهِ، فَكَانَتِ امْرَأَتُهُ خَادِمَهُمْ يَوْمَئِذٍ وَهْىَ الْعَرُوسُ، فَقَالَتْ أَوْ قَالَ أَتَدْرُونَ مَا أَنْقَعَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم أَنْقَعَتْ لَهُ تَمَرَاتٍ مِنَ اللَّيْلِ فِي تَوْرٍ
Narrated By Sahl bin Sad : Abu Usaid As-Sa'idi invited the Prophet to his wedding party and his wife served him on that day, and she was the bride. She said (or Sahl said), "Do you know what she soaked for Allah's Apostle? She soaked some dates for him (in water) in a drinking bowl overnight."
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا: حضرت ابو اسید ساعدی رضی اللہ عنہ نے نبیﷺ کو اپنی شادی پر دعوت دی ، اس دن حضرت ابو اسید رضی اللہ عنہ کی بیوی لوگوں کی خدمت کررہی تھی اور وہی دلہن تھی ۔دلہن نے کہا ،یا حضرت سہل رضی اللہ عنہ نے کہا: تم جانتے ہو کہ اس نے رسول اللہ ﷺکو کون سا مشروب پیش کیا تھا ؟ انہوں نے رات کے وقت کچھ کھجوریں پانی میں بھگودی تھیں (ان کا جوس رسول اللہ ﷺکو پلایا تھا)
Chapter No: 80
باب الْمُدَارَاةِ مَعَ النِّسَاءِ
To be polite and kind to the women.
باب : عورتوں کے ساتھ خوش خلقی سے پیش آنا
وَقَوْلِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم " إِنَّمَا الْمَرْأَةُ كَالضِّلَعِ "
And the saying of the Prophet (s.a.w), "The woman is like a rib."
اور نبیﷺکا یہ فرما نا کہ عورت پسلی کی طرح ہے اس کے مزاج میں پیدائش سے کجی اور ٹیڑھا پن ہے۔
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " الْمَرْأَةُ كَالضِّلَعِ، إِنْ أَقَمْتَهَا كَسَرْتَهَا، وَإِنِ اسْتَمْتَعْتَ بِهَا اسْتَمْتَعْتَ بِهَا وَفِيهَا عِوَجٌ ".
Narrated By Abu Huraira : Allah's Apostle said, "The woman is like a rib; if you try to straighten her, she will break. So if you want to get benefit from her, do so while she still has some crookedness."
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہﷺنے فرمایا : عورت پسلی کی مانند ہے، اگر تم اسے سیدھا کرنا چاہو گے تو اسے توڑ بیٹھوگے اور اگر تم اس سے فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہو تو اس کے ٹیڑھے پن کی موجودگی میں فائدہ حاصل کرتے رہو۔